وجود

... loading ...

وجود

لارڈزکے ہیرو،لیڈزمیں زیروپھربھی کارکردگی شاندار

جمعرات 07 جون 2018 لارڈزکے ہیرو،لیڈزمیں زیروپھربھی کارکردگی شاندار

سرفرازاحمدکی قیادت میں دورہ ا نگلینڈ کے لیے جانے والی نوجوانوں پرمشتمل پاکستانی کرکٹ ٹیم گوکہ انگلینڈ کے خلاف سیریزتونہ جیت سکی لیکن اس کے باجوداپنی شاندارہ کارکردگی سے نوجوان کھلاڑیوں نے اپنے روش مستقبل کی نوید ضرور سنا دی ہے ۔پہلے ٹیسٹ میں بیٹسمینوں نے بہتر پرفارم کر کے بولرز کی محنت کو رائیگاں نہ جانے دیا، سوا تین دن میں ملنے والی فتح نے شائقین کی توقعات آسمان کی بلندیوں پر پہنچا دیں، بیٹنگ لائن کی سابقہ بے وفائیوں کو فراموش کر کے ہم نے سوچا کہ دوسرا ٹیسٹ بھی باآسانی جیت لیں گے اور انگلینڈ میں سیریز 2-0 سے اپنے نام کرنے کا موقع ملے گا مگر ایسا نہ ہو سکا۔بیٹسمین لیڈز میں بْری طرح ڈھیراور تین دن میں ٹیسٹ ختم ہو گیا،اس سے ایک بات ظاہر ہو گئی کہ بہتری کا سفر شروع ضرور ہوا لیکن کارکردگی میں تسلسل لانے کے لیے ابھی بہت محنت کرنا پڑے گی، ایک ایسی سیریز جس کی ایوریجز میں فاسٹ بولر محمد عامر 44 کی اوسط سے رنز بنا کر سرفہرست ہوں اس میں بیٹسمینوں کی کارکردگی کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔

چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سب کی مخالفت کے باوجود اپنے بھتیجے امام الحق کو ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا مگر وہ 18.66 کی اوسط سے ہی رنز بنا سکے، جس ٹیم کا اوپنر چار اننگز میں ایک ففٹی بھی نہ بنا سکے اس کا تو اللہ ہی حافظ ہے،اظہر علی اب ٹیم کے اہم ترین بیٹسمین ہیں، مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد توقع تھی کہ وہ بیٹنگ لائن کا بوجھ اٹھا لیںگے لیکن بدقسمتی سے خود توقعات کے بوجھ تلے دب گئے،16.75 کی ایوریج دیکھ کر خود اظہر علی کوبھی شرم آ رہی ہوگی۔

12،12،صفر اور 20 کی اوپننگ شراکتوں سے یہ بات ظاہر ہو چکی کہ اس شعبے میں تبدیلی کی ضرورت ہے، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کیخلاف نئے اوپنر کو لانا ہو گا، اظہرکے لیے بھی نمبر تین یا چار ہی مناسب لگتا ہے، حارث سہیل نے لارڈز میں اچھی بیٹنگ کی تھی مگر ایک بات واضح ہے کہ وہ 30،40 رنز کے بعد ریلکس کر جاتے ہیں ،پھر کوئی غیرضروری شاٹ اننگز کا خاتمہ کر دیتے ہیں۔یہ سب ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں تو ٹھیک مگر ٹیسٹ میں بڑی اننگز درکار ہوتی ہیں،حارث 114 رنز کے ساتھ بہرحال سیریز کے ٹاپ بیٹسمین ضرور ثابت ہوئے، اسد شفیق دو ٹیسٹ میں صرف ایک ہی نصف سنچری بنا سکے، ان پر اس سیریز میں بطور سینئر بیٹسمین خاصی ذمہ داری عائد تھی مگر وہ بھی اظہر کی طرح توقعات پر پورا نہ اتر سکے،عثمان صلاح الدین نے ابھی پہلا ہی ٹیسٹ کھیلا لہذا ان کی صلاحیتوں کو پرکھنا درست نہیں۔دوسری اننگز میں وہ بہتر کھیلتے کھیلتے وکٹ گنوا بیٹھے، سلیکٹرز کو کم از کم مزید ایک سیریز میں انھیں موقع دینا چاہیے، وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگا چکے امید ہے کہ ٹیسٹ میں بھی عمدہ پرفارم کریں گے، سیریز میں سب سے زیادہ دو ففٹیز اسپنر شاداب خان نے بنائیں،ان میں اچھا آل راؤنڈر بننے کی مکمل صلاحیت موجود ہے، البتہ اسپن بولنگ سے حریف بیٹسمینوں کو پریشان کرنے کے لیے خاصی محنت درکار ہوگی۔حالیہ سیریز میں 49 کی اوسط سے وہ صرف تین ہی وکٹیں لے سکے، ٹیم کو دونوں میچز میں یاسر شاہ کی کمی شدت سے محسوس ہوئی۔

کپتان سرفراز احمد 10.33 کی اوسط سے 31 رنز ہی بنا سکے،ان پردباؤ بڑھنے لگا ہے، بطور کپتان انھیں دوسروں کے لیے مثال بننا ہوگا، ایک بات واضح ہے کہ ٹیم کے لیے زیادہ سوچنے کی وجہ سے وہ اپنے کھیل پر اتنی توجہ نہیں دے رہے، خدانخواستہ کسی سیریز میں شکست ہوئی تو سرفراز مشکل میں پڑ سکتے ہیں اس لیے اپنی بیٹنگ پر بھی توجہ دینا چاہیے۔دوسرے ٹیسٹ میں ناکامی پر سرفراز کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے کہ انھوں نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیوں کیا،

اس حوالے سے سب سے پہلے تو یہ بات زہن میں رہنی چاہیے کہ پلیئنگ الیون میں کون ہوگا، ٹاس جیت کر کیا کرنا ہے، کون سا بیٹسمین کس نمبر پر آئے گا ، یہ سب ایسے فیصلے ہیں جو کوئی کپتان اکیلا نہیں کر سکتا، کوچ ودیگر کی مشاورت بھی اس میں شامل ہوتی ہے، لہذا ہار کا ملبہ اکیلے کپتان پر نہ ڈالنامناسب نہیں۔پاکستان نے انگلینڈکے خلاف پہلا ٹیسٹ جیتا اور سیریز برابر کی اس پرداد بھی دینی چاہیے، ورنہ ہر کوئی یہی توقع کر رہا تھا کہ دونوں میچز میں بدترین شکست مقدر بنے گی۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے بس افسوس اس بات کا ہے کہ وہ ٹیم جو پہلا ٹیسٹ باآسانی جیت گئی، دوسرے میں اس نے فائٹ کیے بغیر ہی ہتھیار ڈال دیے، اس سے واضح ہے کہ توازن درست نہیں تھا، البتہ پیس بولرز کی کارکردگی اچھی رہی، محمد عباس کو انگلش کاؤنٹی میچز کھیل کرکنڈیشنز سے ہم آہنگی کا فائدہ ہوا اور وہ 10 وکٹوں کے ساتھ مین آف دی سیریز ایوارڈ پانے میں کامیاب رہے،محمد عامر نے بھی بعض اچھے اسپیلز کیے، البتہ فہیم اشرف اور حسن علی کو ابھی ٹیسٹ سے ہم آہنگ ہونے کے لیے مزید محنت درکار ہے۔

سلیکشن کمیٹی کو ہر ماہ بھاری تنخواہ ملتی ہے لیکن پی ایس ایل کے بعد ان کا کام آسان ہو گیا ہے، ٹی ٹوئنٹی کے نمایاں کرکٹرز کو ٹیسٹ میں بھی منتخب کر لیا جاتا ہے، چونکہ میچز ٹی وی پر دکھائے گئے ہوتے ہیں لہذا شائقین بھی ان کے نام سے واقف ہوتے ہیں، یقیناً وہ پلیئرز باصلاحیت ہیں مگر ٹیسٹ میں آزمانے سے قبل کم از کم ایک ، دو مکمل فرسٹ کلاس سیزنز کھیلنے دینا چاہئیں تاکہ ان میں کچھ ٹمپرامنٹ تو آئے، اگر ایسا نہ ہوا تو آئندہ بھی مشکل پیش آتی رہے گی۔

اب نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سے بھی اہم سیریز ہونی ہیں، اوپننگ اور اسپن سمیت کئی مسائل اس سے قبل حل کرنا ہوں گے، ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگانے والے نظر انداز شدہ بیٹسمینوں کو بھی مواقع دیں تاکہ مثبت نتائج سامنے ا? سکیں، امید ہے چیف سلیکٹر گھر کی دہلیز سے نکل کر ملکی گراؤنڈز میں پرفارم کرنے والوں کو بھی ایک نظر دیکھیں گے،اسی صورت پرفارمنس میں بہتری ممکن ہے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر