... loading ...
تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح دوبارہ ڈیڈ لیول پر پہنچ گئی ہے۔ پانی 1386.48 فٹ کی سطح پر آ گیا ہے جبکہ ڈیم میں پانی کا ڈیڈ لیول 1386 فٹ ہے۔ تربیلا ڈیم میں پانی کی قلت ایک تشویشناک صورتحال کی غمازی کرتی ہے‘ اور حقیقت یہ ہے کہ یہ مسئلہ محض تربیلا ڈیم تک محدود نہیں{ ملک کے طول و عرض میں حالات ایک جیسے ہیں۔ وجہ ایک ہی ہے کہ اس مسئلے کی سنگینی کی طرف ا?ج تک کسی حکومت نے اپنی توجہ مبذول نہیں کی۔ پانی کتنا اہم ہے‘ اس کا اندازہ اس تاریخی حقیقت سے لگائیں کہ برصغیر میں ہی نہیں دنیا کے کئی خطوں میں جنگوں، وبائوں اور پانی کی قلت کی وجہ سے متعدد تہذیبیں اور بستیوں کی بستیاں اور ان کے باسیوں کا نام و نشان تک مٹ گیا۔ پانی کی وجہ سے انسانی زندگی کو ہمیشہ خطرہ رہا ہے۔ ایک تو اچانک زیادہ ہو جانے کی وجہ سے اور دوسرا کم یابی کے باعث۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ قدیم تاریخ کے یہ معاملات ہمارے آج کے دور پر بھی منطبق کیے جا سکتے ہیں۔آج بھی ہم ہر سال سیلابوں سے دوچار ہوتے ہیں یا پھر پانی کی قلت کی وجہ سے اپنی اور اپنے خاندانوں کی زندگیاں خطرے میں پاتے ہیں۔ پانی کی قلت کا کئی برسوں سے ہمیں سامنا ہے اور یہ قلت ہماری زراعت کے لیے بھی چیلنج بنتی جا رہی ہے۔ ہر سال سنتے ہیں کہ اس سال اتنے فیصد کمی کے پیش نظر اتنے لاکھ ایکڑ ربیع یا خریف کی فصل کاشت نہیں ہو سکے گی۔ اب قلت کا ایک نیا پہلو سامنے آ رہا ہے اور وہ ہے‘ شہری علاقوں میں زیرِ زمین پانی کی سطح کا گرنا اور اسی باعث اس کی کمیابی اور قلت۔ زراعت کے شعبے میں ہم نے کم پانی استعمال کرنے والی فصلوں کی ترویج کے لیے کچھ نہیں کیا۔ اس کے برعکس زیادہ پانی استعمال کرنے والی گنے کی فصل کی کاشت کا گراف اوپر جاتا نظرآتا ہے۔ شوگر ملیں لگ رہی ہیں‘ اور ممنوع ہونے کے باوجود ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں منتقل کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں عدالتی احکامات کا مذاق اڑایا جا رہا ہے اور حکومت کے متعلق ادارے یا تو بے بس ہیں یا قانون شکنی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
اتفاق سے شوگر ملیں تمام بااثر اور اہم شخصیات کی ہیں اور جو چند ایک عام شہریوں کی ہیں وہ بھی بلند اور عظیم ہستیوں کے ساتھی ہونے کی وجہ سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ حکومت نے پانی کی بچت اور اس کے ہوش مندانہ استعمال کے بارے میں کچھ نہیں کیا‘ الٹا پانی کو ضائع کرنے کی دعوتِ عام ہے۔ شہروں میں پانی کس کس طرح ضائع ہوتا ہے اور اس کے صحیح استعمال کے بارے میں ہم کتنے بے خبر ہیں‘ اس بات کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جانا چاہیے۔ ویسے تو ہم ہر مسئلے کو اس وقت پہچانتے ہیں جب وہ ہماری بقا کے لیے خطرہ بن جائے لیکن سوال یہ ہے کہ پانی کے حوالے سے بھی ہمارا طرز عمل یہی ہے۔ پانی کی قلت بتدریج بڑھ رہی ہے‘ اتنی خاموشی سے کہ شاید ہم اس وقت تک نہ جاگیں جب تک یہاں خدانخواستہ جنوبی افریقہ کے چند شہروں کی طرح کی صورتحال پیدا نہیں ہو جاتی۔ جاگتوں کو جگانے کا کیا طریقہ ہوتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پانی کی قلت دور کرنے کے لیے فوری طور پر ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ بھارت کے ساتھ ا?بی تنازعات جلد از جلد طے کرنے کی کوشش کی جائے‘ پانی کے ضیاع کو روکا جائے‘ سمندر میں ضائع ہونے والے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا ا?غاز کیا جائے اور ’پانی کیسے بچایا جائے؟‘ اس حوالے سے عوام کی آگہی بڑھائی جائے۔
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...