... loading ...
ملک میں مہنگائی کا طوفان تھمنے میں ہی نہیں آ رہا‘ جس کے باعث عوام پریشان ہیں۔ تھوک مارکیٹوں، پرچون کی دکانوں اور رمضان بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی گراں فروشی کا سلسلہ جاری ہے۔ اوپن مارکیٹ میں دودھ، دہی، چھوٹا گوشت، بڑا گوشت، بیسن، سرخ مرچ، روٹی اور نان عمومی طور پر 8 سے 20 فیصد زیادہ قیمت پر دستیاب ہیں۔ پھل اور سبزیوں کی بھی یہی صورتحال ہے۔ جو سبزی اور پھل پہلے سو روپے فی کلو ملتے تھے ، اب دو سو روپے کلو ہوچکے ہیں۔ مرغی کا گوشت ،جو رمضان المبا رک سے پہلے 150 روپے فی کلو میں دستیاب تھا‘ ماہ مبارک شروع ہونے سے دو تین ہفتے قبل مہنگا ہونا شروع ہوا اور یہ اب تک سستا نہیں ہو سکا۔ یہی صورتحال چھوٹے اور بڑے گوشت کی ہے جن کی قیمتیں بالترتیب 800 روپے اور 375 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھیں‘ لیکن اوپن مارکیٹ میں بڑے جانوروں کا گوشت 450 تا 550 روپے فی کلو اور چھوٹے جانوروں کا گوشت 900 تا 1000 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔ اس ساری صورتحال سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ لوگ کن حالات میں گزارا کر رہے ہیں۔ ذخیرہ اندوز مافیا‘ جو رمضان المبارک شروع ہونے سے پہلے ہی متحرک ہو چکا تھا‘ اب پوری طرح من مانیاں کر رہا ہے اور انتظامیہ اس کے سامنے بے بس نظر آتی ہے۔
کچھ عرصہ پہلے سابق وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق قانون سازی کی جائے گی اور اس وقت توقع ظاہر کی گئی تھی کہ یہ فیصلہ یقیناً مہنگائی میں کمی کا باعث بنے گا۔ لیکن موجودہ صورتحال سے مترشح ہے کہ وہ فیصلہ بھی زبانی جمع خرچ تک محدود رہا۔ کسی بھی ملک کی منڈیاں آزادنہ طور پر چلتی ہیں‘ یعنی اس میں صرف طلب اور رسد کی قوتیں کارفرما ہوتی ہیں اور اس طرح کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوتا‘ معاملات بڑے ہموار انداز میں آگے بڑھتے رہتے ہیں۔ مسائل اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب ذخیرہ اندوز اور منافع خور مافیاز اپنی دولت کے بل پر منڈی میں کسی چیز کی مصنوعی قلت پیدا کر کے اپنی مرضی کی قیمتیں وصول کرنے اور صارف کو لوٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس وقت یہی کچھ ہو رہا ہے۔ یہ مافیاز سرگرم نہیں ہو پاتے اگر انہیں اس بات کا خوف ہو کہ قانون ان کے خلاف متحرک ہو جائے گا اور انہیں عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا جائے گا۔ لیکن اس وقت قانون کے نفاذ کی صورتحال کسی بھی طور تسلی بخش قرار نہیں دی جا سکتی۔ اسے تسلی بخش بنانے کے لیے کام ہونا چاہیے اور یہ ذمہ داری حکومت کی ہے۔ مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کو بے سکون کرنے کی رہی سہی کسر بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ نے پوری کر دی ہے۔
ماہِ مقدس شروع ہونے سے پہلے ہمارے حکمرانوں نے اعلان کیا تھا کہ رمضان میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی‘ لیکن ہوا یہ کہ روزوں کے دوران شیڈول کے علاوہ بلا شیڈول لوڈ شیڈنگ بھی کی جانے لگی اور اب بھی روزانہ کئی کئی گھنٹے بجلی بند رکھی جاتی ہے۔ حتیٰ کہ سحر و افطار اور تراویح کے وقت بھی بجلی بند کر دی جاتی ہے اور یہ خیال نہیں کیا جاتا کہ لوگوں پر کیا گزر رہی ہو گی۔ اس طرح پاکستان کے عوام کا ماہ رمضان مہنگائی سے لڑتے اور شدید ترین گرمی میں لوڈ شیڈنگ کا عذاب سہتے ہوئے گزر رہا ہے۔ اربابِ بست و کشاد کو اس صورتحال میں خاموش تماشائی بن کے نہیں رہنا چاہیے اور عوام کو مہنگائی کے گرداب سے نکالنے اور لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔ محض زبانی جمع خرچ سے کچھ نہ ہو گا۔ عملی طور پر کچھ کرنا پڑے گا۔ بلا تخصیص احتساب: وقت کا تقاضا قطع نظر اس سے کہ کسی بھی خاص تفتیش، عدالتی کارروائی کے بارے میں کسی کی کیا رائے ہے، ہر محب وطن پاکستان میں ہر طرح کی بدعنوانی کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے اور بلا تخصیص احتساب کا بھرپور حامی ہے۔ عوام کی خواہش ہے کہ نیب اور دیگر تمام متعلقہ ادارے اس حوالے سے معاملات کو اس فیصلہ کن حد تک پہنچا دیں‘ جہاں بد عنوانیوں کا خاتمہ افق پر نظر آنے لگے‘ کیونکہ بدعنوانی کے خاتمے سے ہی مملکت خداداد کے ہر شہری کو وہ تمام وسائل میسر آپائیں گے جن کو بدعنوان عناصر حق داروں تک پہنچنے سے پہلے ہی ہڑپ کر جاتے ہیں۔ مشاہدے میں آتا ہے کہ کوئی شخص بار بار بلائے جانے پر بھی عدالت میں پیش ہونے کی زحمت گوارا نہیں کر رہا‘ کیونکہ شاید وہ اپنی ذات کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، یا پھر کوئی خاموشی سے ملک سے باہر جا بیٹھا ہے اور کہہ رہا ہے کہ پکڑ سکتے ہو تو پکڑ لو! طاقت کے نشے میں احتساب کے عمل سے خود کو بالاتر سمجھنے والے کچھ لوگ بلند بانگ کہہ رہے ہیں: روک سکو تو روک لو! یہ امر واقع ہے کہ جب تک کسی پر الزام حتمی طور پر ثابت نہ ہو جائے‘ اس کو بے گناہ سمجھنا جائز ہے، لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ سنگین بدعنوانیوں کے الزامات کے باوجود چند لوگ حساس ترین اجلاسوں میں بھرپور شرکت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ اور انسان یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ وطن عزیز میں آخر کبھی صفائی ہو گی؟کبھی قانون کو پوری طرح متحرک کیا جاسکے گا۔
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...