وجود

... loading ...

وجود

اسد درانی اور ایس دلت کی مشترکہ تصنیف میں آزمودہ کا ر پرانی تجاویز دہرائیں گئیں

هفته 26 مئی 2018 اسد درانی اور ایس دلت کی مشترکہ تصنیف میں آزمودہ کا ر پرانی تجاویز دہرائیں گئیں

پاکستان اور ہندوستان کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ دونوں ملکوں کے خفیہ اداروں کی سربراہی کے منصب پر متمکن رہنے والی دو شخصیات نے مل کر ایک کتاب لکھی ہے جس میں دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات کے لیے بعض بڑی مثبت تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔ ’’را‘‘ کے سابق سربراہ اے ایس دولت اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی اس کے مصنف ہیں۔ مصنفین کی تجاویز اور خیالات اپنے اپنے ہیں اور یہ ضروری نہیں ہے کہ کتاب کے قارئین اس کتاب میں دی گئی تجاویز کو مثبت نقطہ نظر سے ہی دیکھیں، وہ اپنے اپنے مائنڈ سیٹ کے حساب سے کتاب کو پڑھیں گے، چونکہ اس کتاب میں بعض ایسے واقعات بھی بیان ہوئے ہیں، جن تک رسائی عام آدمی کے بس میں نہیں ہوتی۔ ایسے واقعات کا علم اعلیٰ عہدوں پر رہنے والے لوگوں کو ہی ہوسکتا ہے، اس لیے اس کتاب میں آپ کو ایسے بہت سے واقعات کا تذکرہ ملے گا، جنہیں پڑھ کر آپ چونک بھی سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ’’را‘‘ کے سابق چیف نے تجویز کیا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دینی چاہئے۔ ویسے تو مختلف ملکوں کے آرمی چیف دوسرے ملکوں کے دورے کرتے رہتے ہیں اور ایسے دوروں کی خبروں سے کوئی زیادہ چونکتا بھی نہیں ہے، لیکن بھارتی لیڈر شپ کو اس کے سابق ’’را‘‘ چیف کا یہ مشورہ کہ اگر مذاکرات کے رکے ہوئے سلسلے کو آگے بڑھانا ہے تو پاکستان کے آرمی چیف کو دور? بھارت کی دعوت دی جائے، اپنے اندر بڑی معنویت رکھتا ہے۔ ’’را‘‘ چیف کا خیال ہوگا کہ پاکستان کی سویلین لیڈر شپ اس ضمن میں پہل کاری نہیں کرسکتی، حالانکہ یہ سلسلہ اگر رکا ہوا ہے تو اس کی وجہ پاکستان نہیں خود بھارت ہے، کیونکہ پٹھان کوٹ ایئر پورٹ حملے کے وقت سے مذاکرات کا سلسلہ تعطل کا شکار چلا آرہا ہے۔ اس واقعہ سے قبل مذاکرات طے شدہ تھے اور اس وقت خارجہ امور کے متعلق وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز بھارت جانے کی تیاری کر رہے تھے کہ پٹھان کوٹ واقعہ رونما ہوگیا تو بھارت نے سرتاج عزیز کا استقبال کرنے سے انکار کر دیا اور یوں یہ سلسلہ معطل ہوکر رہ گیا، حالانکہ بعد میں پٹھان کوٹ حملے کی جو تحقیقات ہوئیں، ان میں اس واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔ تحقیقات میں پاکستان نے پورا پورا تعاون کیا اور بالآخر ثابت بھی ہوگیا کہ اس واقعے میں بھارت کے مقامی گروپ ہی ملوث تھے، لیکن بدقسمتی سے مذاکرات کا معطل سلسلہ شروع نہ ہوسکا۔ ممکن ہے ’’را‘‘ چیف کا خیال ہو کہ اگر بھارت جنرل قمر جاوید باجوہ کو دورے کی دعوت دے اور وہ اس دعوت کو قبول کرکے دورے پر آجائیں تو مذاکرات پر جمی ہوئی برف پگھل جائے۔

کتاب کے مصنفین جن بڑے عہدوں سے ریٹائر ہوئے ہیں، ان سے توقع کی جاسکتی تھی کہ وہ تعلقات کی بہتری کے ضمن میں کوئی ایسی تجاویز بھی سامنے لائیں گے جو اس سے پہلے آزمائی نہ جاچکی ہوں اور آزمائش کے بعد ناکام ثابت نہ ہو چکی ہوں لیکن مایوسی ہوتی ہے کہ تعلقات کی بہتری کے لیے پرانی گھسی پٹی تجاویز ہی سامنے لائی گئی ہیں جو بار بار آزمائی بھی جاچکی ہیں اور ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ یہ بہت پرانا رومانس ہے کہ اگر دونوں ملکوں کے لوگ آپس میں ملیں گے، رابطے بڑھیں گے، آمدورفت میں اضافہ ہوگا تو وقت کے ساتھ ساتھ رنجشیں کم ہوں گی۔ اس طریق کار کو ’’عوام کا عوام سے رابطہ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کتاب میں بھی کہا گیا ہے کہ عوام کا عوام سے رابطہ ایک ایسے درخت کے پھل کے مماثل ہے جس کی ٹہنیاں زمین کی طرف اس انداز میں جھکی ہوئی ہوں کہ اسے آسانی سے ہاتھ بڑھا کر توڑا جاسکے۔ یہ تجویز بھی پیش کی گئی ہے کہ آمدورفت کے لیے ویزوں میں آسانیاں پیدا کی جائیں اور کرکٹ کا کھیل بحال کیا جائے۔

کہنے کو تو کہہ دیا جاتا ہے کہ عوام کا عوام سے رابطہ بڑا آسان کام ہے اور اس سے نتائج بھی نکلیں گے، لیکن ہمیں ذاتی طور پر تجربہ ہے کہ یہ کام آسان نہیں ہے، کیونکہ کئی بار یہ تجربہ کرکے دیکھا گیا اور ہر بار ناکام رہا۔ چند برس قبل عوام کے عوام سے رابطے کی ذیل میں بہت سے وفود بھارت جاتے اور پاکستان آتے تھے، لیکن دیکھا یہی گیا ہے کہ ان وفود کو بھی شکوک و شبہات کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ اگر آپ بھارت گئے ہوئے ہیں اور وہاں جگہ جگہ کھلے ہوئے پی سی او سے پاکستان کال کرنا چاہتے ہیں تو کوئی مالک آپ کو یہ سہولت فراہم نہیں کرے گا اور ہاتھ جوڑ کر کہے گا ’’مہاراج! آپ تو فون کرکے چلے جائیں گے، لیکن ہمارا پی سی او بند ہو جائے گا‘‘ اسی طرح کوئی ہوٹل آپ کو پوری سفری دستاویزات کے باوجود رہائش کے لیے کمرہ نہیں دے گا، حتیٰ کہ منی چینجر کو اگر پتہ چلے گا کہ آپ پاکستان سے آئے ہوئے ہیں تو رقم کے تبادلے سے بھی ہچکچائے گا۔ اگر آپ کسی وفد میں ہیں اور کسی ہوسٹل وغیرہ میں ٹھہرے ہوئے ہیں تو اس کے اندر اور باہر خفیہ والے تعینات ہوں گے۔ اب آپ تصور کریں کہ اگر آپ ویزہ ہونے کے باوجود کسی شہر میں آزادی سے حرکت نہیں کرسکتے تو لوگوں سے رابطہ کس طرح ہوگا؟ ویزوں کی مشکلات تو اپنی جگہ ہیں، لیکن ویزے اتنی تھوڑی تعداد میں جاری ہوتے ہیں کہ لاہور اور دلی کے درمیان چلنے والی بس سروس بھی ناکام ہے اور بسیں عموماً خالی چلتی ہیں۔ لطف کی بات یہ ہے کہ کتاب کے شریک مصنف اسد درانی کو دہلی میں کتاب کی تقریب رونمائی میں شرکت کے لیے بھی ویزا نہیں ملا، ہما شما کس کھاتے میں ہیں۔ جہاں تک کرکٹ کا تعلق ہے، اس معاملے میں بھارت کسی تیسرے ملک میں بھی پاکستان کے ساتھ براہ راست کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہوتا، اور کئی سال سے دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ نہیں کھیلی گئی۔ ایسے میں لوگوں سے روابط کا تصور کتنا مثبت ہوسکتا ہے۔ البتہ دولت کی یہ تجویز خاصی مفید ثابت ہوسکتی ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف کو دور? بھارت کی دعوت دی جائے۔ دیکھیں اس جانب کوئی پیش رفت ہوتی ہے یا نہیں۔


متعلقہ خبریں


طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے وجود - هفته 19 اپریل 2025

  اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم وجود - هفته 19 اپریل 2025

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 18 اپریل 2025

وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ

مضامین
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں! وجود هفته 19 اپریل 2025
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں!

وقف ترمیمی بل کے تحت مدرسہ منہدم وجود هفته 19 اپریل 2025
وقف ترمیمی بل کے تحت مدرسہ منہدم

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری وجود جمعه 18 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری

عالمی معاشی جنگ کا آغاز! وجود جمعه 18 اپریل 2025
عالمی معاشی جنگ کا آغاز!

منی پور فسادات بے قابو وجود جمعرات 17 اپریل 2025
منی پور فسادات بے قابو

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر