... loading ...
میاں نواز شریف عدالتی فیصلوں سے تاحیات نا اہل ہو چکے اور اعلیٰ عدالت نے پارٹی قیادت سے بھی محروم کرڈالامگر پارٹی انہیں ہی اصلی اور وڈاقائد تسلیم کرتی ہے۔ بقول ان کے ممبران “خلائی مخلوق”کے دبائو سے اڑان بھر کر کسی دوسری منڈیر پر بیٹھتے جارہے ہیں ۔ان کے متعلق بھارتی اخبار نے ایک کالم کے ذریعے الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے تقریباً5؍ارب ڈالرز غیر قانونی طور طریقوں سے یعنی منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت بھجوائے ہیں وہ رقوم کہاں وصول ہوئیں ؟کس کاروبار میں لگی؟ یا کس شخص کے نام بھیجی گئیں ؟اس کا کوئی ذکر نہیں کیونکہ نیب کی طرف سے ون وے ٹریفک کی طرز پر پہلے کارروائیاں میاں صاحب کے خلاف چل رہی تھیں اس لیے اس خبر کا فوری نوٹس لے کر ان کے خلاف انکوائری بھی شروع کردی گئی ۔
ملکی فضا تو ایک دوسرے پر الزامات لگانے گالم گلوچ کرنے جوتے مارنے،منہ پر سیاہیاں پھینکنے مخالفین پر فائرنگ جیسے واقعات سے بھری پڑی ہے، اس لیے شاید اس خبر کا نوٹس پوری طرح نہیں لیا جا سکا اور بغیر تفتیش تحقیق کے اس بابت انکوائری کروانے کے نوٹس فوراً نیب نے جاری کردیے ہیں۔اس طرح تو نتیجتاً یہی بات محسوس کی جائے گی کہ نواز شریف صاحب بھارت کے ایجنٹ ہیں یا پھر ان کی وکٹ پر ان کی ہی ٹیم کے ایک کھلاڑی کے طور پر کھیل رہے ہیں۔ اس سے بڑا الزام آج تک کسی پاکستانی وزیر اعظم پر نہیں لگامگر ہم ہیں کہ بھارتی اخبار کے تراشے پر ہندو مہاشوں کے اس الزام کو صحیح ثابت کرنے کے لیے تل گئے ہیں محب وطن اور خوددار پاکستانی سمجھتے ہیں کہ جو بھی کچھ ہو جائے کوئی وزیر اعظم کے عہدے کا شخص خواہ وہ کسی بھی ملک کا ہو دوسرے غیر ملک کا ایجنٹ یا ٹائوٹ ہو ہی نہیں سکتا ،سوائے بے ضمیر استعمار پسند سامراجی غیر مسلم ممالک کے۔پھر بغیر کسی ادنیٰ سی تحقیق و تفتیش کے اپنے ملک کے تین بار رہنے والے وزیر اعظم کی بدنامی بلاجواز کرنا بھی اچھا عمل نہیں قرار دیا جاسکتا۔ موجودہ وزیر اعظم نے اس کا بروقت نوٹس لیکر پاکستان کی پارلیمنٹ میں اس پر بحث کروانے کا عندیہ دیا ہے جس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔پھر سابقہ وزیر اعظم تو پہلے ہی مختلف انوسٹی گیشنز کے پراسیس سے گزر رہے ہیں بغیر سمجھے سوچے اس ملک دشمن اقدام کو نوٹیفکیشن وغیرہ سے اچھالنا پاکستانی قوم کے لیے برا شگون قرار دیا جائے گا۔پھرا یسا شخص جسے گھنٹوں بڑا سامراج سمجھاتا اور دھمکاتا رہامگر اس نے چار ایٹمی دھماکے کر ڈالے۔تین بار وزیر اعظم رہ چکنے والا شخص کیا ایسا بھی ہو سکتا ہے؟ جو بھارت کو رقوم سپلائی کرتا رہا ہو؟ کیا کوئی اسلام دشمن بھارتی مودی کے بارے میں یہ کہہ سکتا ہے کہ وہ ہر عمل پاکستان کے مفاد میں کر رہا ہے، قطعاً نہیں اور یہ کہ وہ وزیر اعظم تو ہندوستان کا ہے مگر وہ وہاں بھارت میں بطور پاکستانی ایجنٹ کام کر رہا ہے۔سوچا بھی نہیں جا سکتا ایسے بھارتی بھونڈے پراپیگنڈوں سے بھلا کیاہو سکتا ہے؟ یہ تو سورج کو چراغ دکھانے والی بات ہوئی نہ! اور بالآخر آسمان پر تھوکا اپنے ہی منہ پر آگرتا ہے، اس بات کی جتنی بھی تفتیش ایجنسیاں کریں گی کیا نتیجہ نکلے گا؟بھلا کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ کوئی وزیر اعظم کے عہدے کا شخص ڈبل ایجنٹ کا کردار ادا کرے، بڑے سامراج کی طرف سے اربوں ڈالرز کا ذاتی لالچ بھی اسے ایٹمی دھماکے کرنے سے نہ رو ک سکا تو واضح ہے کہ حب الوطنی کی موجیں اس کے دل و دماغ میں موجزن تھیں۔
میری گزارشات اور معروضات کوکسی قسم کی میاں صاحب کی تعریف و توصیف قطعاً نہ سمجھا جائے۔ وہ لاابالی طبیعت کے مالک “اور جھٹ منگنی پٹ بیاہ “کے قائل لگتے ہیں،بغیر کسی تحقیق و تفتیش اور ملکی ایجنسیوں بالخصوص افواج پاکستان کی بھی کلئیرنس لیے بغیر اسلام دشمن مودی کی تقریب حلف وفاداری میں بھارت جا دھمکے تھے اورپھر بغیر کسی سیکورٹی کلیئرنس کے مودی جہاز بھر کر کسی پاسپورٹ اور ویزہ کے بغیر سینکڑوں افراد کو لیکر میاں صاحب کے گھریلو فنکشن (ایک منگنی کی تقریب) میں پہنچ گئے تھے ۔را کا خصوصی ایجنٹ کلبھوشن اور پاکستان میں سرپرست کا قصہ تمام کرڈالنے کے بجائے ابھی تک وہ پاکستانی سرزمین کو پلید کرتے ہوئے پاکستانی جیل میں براجمان ہے۔ میاں صاحب نے آزاد کشمیر میں تقریر کرتے ہوئے یہاں تک کہہ ڈالا تھا کہ جتنی تکالیف افواج پاکستان نے بھارتیوں کو پہنچائی ہیں اتنی تکالیف بھارتی افواج نے مسلمانوں کو نہیں پہنچائیںاور یہ کہ ہمارے اور اُن کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ ایسی باتیں اور جھٹ پٹ کے اقدامات تو میاں صاحب اکثر کرتے رہتے ہیں جو کہ ان کے حالات سے لا علمی اور علمی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔ اسلامی لٹریچرو اسلامی تاریخ پر ان کی شاید نظر ہی نہیں ہے ۔خدائے عز و جل اس بار مسلمانوں کی 72سال سے دی گئی قربانیوں اور پاکستان بننے پر خون کے دریا عبور کرنے کی وجہ سے خصوصی فضل و کرم فرمائیں گے اور آئندہ انتخابات میں بڑی پارٹیوں لوٹا نما جغادری سیاستدانوں سے عوام کی جان چھڑادیں گے جو کہ آپس میں گالم گلوچ اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے تمام جا ئز نا جائز حربے استعمال کر رہے ہیں۔