... loading ...
1 بحر 100 غزلیں
نام کتاب:1 بحر 100 غزلیں
موضوع:شاعری
شاعر:شاعر علی شاعرؔ
ضخامت:224 صفحات
قیمت:300 روپے
ناشر:ظفر اکیڈمی، کراچی
مبصر: مجید فکری
پیش نظر مجموعۂ شاعری جناب شاعر علی شاعرؔ کا تخلیق کردہ ہے۔ جس میں شاعر موصوف نے ایک ہی بحر میں سو غزلیں کہہ کر اپنی انفرادیت کا ایک بیش بہا نمونۂ شاعری ادب اور ادب سے شغف رکھنے والے حضرات کے لئے تحفۂ خاص بنا کر پیش کردیا ہے۔یہ کتاب ظفر اکیڈمی نے اچھے گیٹ اَپ اور دیدہ زیب سرورق کے ساتھ شائع کی ہے۔
موصوف متعدد کتابوں کے مصنف، کئی مجموعہ ہائے غزل، کئی افسانوی ناول، یہاں تک کہ بچوں کے ادب پر بھی ان کی کئی دلچسپ نظمیں اور گیت کتابی شکل میں منظر عام پر آچکے ہیں وہ چونکہ درس و تدریس کے شعبہ سے بھی تعلق رکھتے ہیں اس لئے انہوں نے طلباء کے لئے درسی کتب بھی شائع کی ہیں۔ گویا یہ حضرت بڑوں کے شاعر و ادیب ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں کے ادب پر خصوصی دسترس رکھتے ہیں۔ میں جب ان کی تصانیف و تالیفات پر نظر ڈالتا ہوں تو حیرت و استعجاب کی تصویر بن جاتا ہوں کہ ادب کا وہ کون سا شعبہ ہے جو ان کی دسترس سے باہر ہے۔ یہاں تک کہ تروینی جیسی نئی اصطلاح میں بھی ’’تروینیاں‘‘ نام کا اولین مجموعہ بھی لکھ ڈالا۔ اسی لئے میں نے انہیں رواں لہجے کا شاعر کہا ہے۔ان کے پاس لکھنے کا اس قدر مواد موجود ہے اور ساتھ ہی اُسے پیش کرنے کی ایسی روانی جیسے ایک سیلِ رواں ہے جو بڑی تیزی سے ان کی ذہنی ہم آہنگی کا سبب بن جاتا ہے اور ان کی بیشتر شاعری سہلِ ممتنع کا منہ بولتا ثبوت فراہم کرتی ہے۔
علی حیدر ملک کے افسانے
نام کتاب:علی حیدر ملک کے افسانے
مرتب:اے خیام
ضخامت:208 صفحات
قیمت:500 روپے
ناشر:رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی
مبصر: مجید فکری
پیش نظر کتاب علی حیدر ملک کے افسانوں پر مشتمل ہے۔ جسے ان کے ایک نہایت قریبی اور دیرینہ دوست اے۔ خیام نے بعد از مرگ مرتب کیا ہے۔ کتاب کے بیک فلیپ پر زاہدہ حنا صاحبہ کا ایک جامع تبصرہ اور کتاب کے مصنف کا تعارف بھی پڑھنے کے قابل ہے جبکہ اندرونی فلیپ پر صبا اکرام کا اظہار خیال شامل ہے۔
کتاب کے اندرونی صفحات پر مرتب نے ایک مضمون بھی لکھا ہے جبکہ اسی طرح کا ایک اور مضمون بھی جو خالصتاً علی حیدر ملک کی شخصیت اور ان کی خانگی زندگی سے متعلق بھی ہے یاور امان صاحب نے تحریر کیا ہے۔وہ چونکہ کھُلنا میں ان کے پڑوسی بھی رہ چکے ہیں اسی لئے شاید انہوں نے بڑی تفصیل اور بے تکلفانہ انداز میں ان کی ابتدائی بلکہ طالبانہ زندگی کا ذکر بھی بڑے دلچسپ انداز میں پیش کیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے علی حیدر ملک سے اپنی دوستی کاحق نبھا دیا ہے۔
یہ بات بتانا بھی ضروری ہے کہ ا س کتاب میں 39 افسانے اور 27 افسانچے شامل ہیں ہر افسانہ اور ہر افسانچہ پڑھنے کے قابل ہے اللہ تبارک و تعالیٰ مرحوم علی حیدر ملک کی مغفرت فرمائے اور اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے۔ آمین ثم آمین۔
درِ آئینہ
نام کتاب:درِ آئینہ(شعری مجموعہ)
موضوع:شاعری
شاعر:رفیع الدین رازؔ
ضخامت:200 صفحات
قیمت:400 روپے
ناشر:رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی
مبصر:مجید فکری
پیشِ نظر مجموعۂ شاعری نامور شاعر جناب رفیع الدین رازؔ کا تخلیق کردہ ہے جوعمدہ گیٹ اپ ، دیدہ زیب سرورق اور بہترین کمپوزنگ کے ساتھ جلوہ گر ہوا ہے۔ حال ہی میں ان کا ایک اور ہائیکو کا مجموعہ بھی گردش کررہا ہے البتہ یہ مجموعہ غزلیات پر مشتمل ہے اور ا س میں 69 غزلیں شامل ہیں۔
رفیع الدین رازؔ ایک ممتاز و معروف غزل گو شاعر ہیں اور اب تک جو بھی کلام انہوں نے کتابی شکل میں پیش کیا ہے لائق تحسین و ستائش ہے۔
یہ مجموعہ جس کا نام ’’درِ آئینہ‘‘ ہے اس پر کتاب میں شامل ایک مضمون بھی اسی عنوان سے ’’فراست رضوی‘‘ نے بڑی تفصیل کے ساتھ تحریر کیا ہے وہ لکھتے ہیں:
’’عصری غزل کے منظر نامے پر نظر ڈالئے تو آپ کو رفیع الدین رازؔ بہت نمایاں نظر آئیں گے۔ ان کی غزل ہمارے ادبی سرمایہ میں ایک خاص اہمیت کی حامل ہے۔میرے نزدیک رفیع الدین رازؔ کی غزلیں اس لئے اہم ہیں کہ یہ ہمارے عہد کے آشوب کا اظہار بھی کرتی ہیں اور ان میں تازہ خیال کے رنگ بھی پوری آب و تاب کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ رفیع الدین رازؔ ایک پڑھے لکھے، خلاق طبع، منکسر اور خود ساز انسان ہیں…انہوں نے غزل کے علاوہ بھی دوسری اصناف کو اپنے اظہارکے لئے منتخب کیا ہے۔ رباعی، نعت، قطعہ، انشائیہ، آزاد نظم، پابند نظم، دوہا، ہائیکو، ماہیہ، تروینی اور افسانے میں بھی وہ اپنے جوہر دکھلا چکے ہیں۔‘‘
رونقِ چمن
نام کتاب:رونقِ چمن
موضوع:مختصر افسانے، مضامین، خاکے
مصنف:اخی بیگ
مرتب: شاعر علی شاعر
ضخامت:160 صفحات
قیمت:400 روپے
مبصر:مجید فکری
رونقِ چمن۔ اخی بیگ صاحب کی تازہ تصنیف ہے۔ جس میں زیادہ تر افسانے ،کچھ خاکے، مضامین اور ایک نظم شامل ہے۔ کتاب کے انتساب میں خاندان کا پورا شجرہ نسب پیش کردیا گیا ہے جبکہ فہرست مضامین میں ستر 70))کے قریب مختصر افسانے / خاکے اور چند افسانچے شامل ہیں۔
کتاب کی شروعات شاعر علی شاعر ناشر و مدیر رنگِ ادب کراچی کے پیش لفظ اور خود صاحب تصنیف اخی بیگ کی گزارش اکبر الٰہ آبادی کے اس شعر سے کی گئی ہے:
مذہبی بحث ہم نے کی ہی نہیں
فالتو عقل ہم میں تھی ہی نہیں
الغرض اس تمام تفصیلات و توضیحات کا مقصد قارئین کو ان لکھے ہوئے مختصر افسانوں /خاکوں اور افسانچوں سے متعارف کرانا اور ان کی ادبی کاوشوں کو داد و تحسین سے نوازنا بھی ہے جو انہوں نے اپنی 73 سالہ زندگی کے علم و تجربے کے بعد تحریر کی ہیں۔
پہلے موصوف کا مختصر تعارف بھی ضروری معلوم ہوتا ہے۔بقول شاعر علی شاعر ’’رونق چمن‘‘ کے خالق جناب اخی بیگ صاحب سینئر شاعر بلکہ ادیب بھی ہیں۔ افسانچوں کی تخلیق کاری نے ان کی شہرت میں چار چاند لگادیئے ہیں وہ شاعری پر توجہ کم دیتے ہیں، ورنہ آج ان کا مقام کراچی کے نامو رشعراء میں ہوتا…! ابھی تک تین کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں (۱) شعور تنگ نظر(نظم) (۲)شعور تنگ نظر (نثر) (۳) بھیا کون ہو؟پیش نظر کتاب ’’رونقِ چمن‘‘ ان کی چوتھی کتاب ہے اور مختصر افسانوں پر مشتمل ہے۔
پروپیگنڈاکیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے،صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مظوری نہیں دی۔ صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی،اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، سندھ کے مفاد کے ...
لک پاس پر تعینات لیویز اہلکاروں نے مشکوک شخص کے بھاگنے کی کوشش پر تعاقب کیا، جس کے نتیجے میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اسسٹنٹ کمشنر مستونگ حکومت حالات خراب کرنا چاہتی ہے تاہم احتجاج پرامن طریقے سے جاری رہے گا،ہمیں کسی گروپ سے ...
پلاسٹک اور خطرناک فضلہ ہمارے دریاؤں، لینڈ فِلز اور ہوا کو بُری طرح متاثر کر رہے ہیں شہروں کی بڑھتی آبادی میں اور صنعتی ترقی کے ساتھ کچرے کے انتظام کیلئے پائیدار حل اپنانا ہوگا وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ فضلے کی آلودگی ایک سنگین بحران ہے جو ہمارے ماحول، صحت عامہ اور معی...
قرضہ فضائی آلودگی کے خاتمے میں پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے فراہم کیا جائے گا لاہورکے ایک کروڑ 30 لاکھ شہریوں کو فضائی آلودگی سے جڑی بیماریوں میں کمی آئے گی عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 300 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں ورلڈ بینک نے کہا کہ قرض...
میانمار میں 7.7شدت کے زلزلے میں ایک ہزار سے دس ہزار تک ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر زلزلے کا مرکز دوسرے بڑے شہر منڈلے کے قریب تھا ،گہرائی زمین میں 10کلومیٹر تک تھی میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 644سے تجاوز کر گئی، جبکہ امدادی...
ایک ماہ سے پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم بہت زیادہ کمی کا اعلان کرنے والے ہیں پیٹرول کی قیمت میں 17روپے فی لیٹر کمی تجویز کی گئی تھی لیکن ایک روپے کمی کی گئی، ردِ عمل آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی نے پٹرول کی قیمت میں صرف ایک روپے کی کمی کو ...
نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق، قومی بیانیہ کمیٹی کو دہشت گردوں اور شرپسندوں کے سدباب کے لیے مؤثر اور سرگرم بیانیہ بنانے کی ہدایات جاری جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے جبکہ روایتی اور ڈیجی...
چیف جسٹس کے پاس یہ طے کرنے کا کوئی اختیار نہیں کہ ایک عدالت کو لازمی کیس سننا ہے یا نہیں، رولز کے مطابق کیس بینچ کے سامنے مقرر ہونے پر کیس سننے سے معذرت کا اختیار متعلقہ جج کے پاس ہوتا ہے جسٹس بابر ستار نے قائم مقام چیف جسٹس کے اختیارات پر سوال اٹھاتے ہوئے جوڈیشل آرڈر ...
وزارتوں ، محکموں سے تین سال کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کا ڈیٹا طلب سرمایہ کاری بورڈ نے تمام وفاقی وزارتوں اور محکموں کو مراسلہ ارسال کر دیا وفاقی حکومت نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی وزارتوں اور محکموں سے آئندہ تین سال کے لیے براہ راست غ...
بجلی نرخوں میں کمی سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ اور برآمدات میں اضافہ ہوگا وزیر اعظم کی طرف سے بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے،وزیر خزانہ وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی قیادت میں بجلی کے نرخوں میں کمی لانے کے اقدامات کیے جا رہے ...
وزارت خزانہ نے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں بڑے اضافے کا تخمینہ لگایا ہے بجٹ کی حتمی شکل کے لیے آئی ایم ایف کا وفد 4؍اپریل کو پاکستان کا دورہ کریگا،ذرائع نئے مالی سال2025-26کیلئے بجٹ سازی کا عمل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا جس میں بجٹ اہداف کا تعین جاری ہے ۔ذرائع کے م...
زرمبادلہ کے ذخائر 54کروڑڈالر سے کم ہوکر کم ترین سطح 10.6 ارب ڈالر پرآگئے اسٹاف لیول معاہدے کے باوجود مئی جون تک آئی ایم ایف کی قسط ملنے کی امید نہیں،ذرائع پاکستان نے چین کا ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض واپس کردیا جس سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر عارضی طور پر54 کروڑڈالر ک...