وجود

... loading ...

وجود

استقبال کتب

اتوار 13 مئی 2018 استقبال کتب

1 بحر 100 غزلیں
نام کتاب:1 بحر 100 غزلیں
موضوع:شاعری
شاعر:شاعر علی شاعرؔ
ضخامت:224 صفحات
قیمت:300 روپے
ناشر:ظفر اکیڈمی، کراچی
مبصر: مجید فکری
پیش نظر مجموعۂ شاعری جناب شاعر علی شاعرؔ کا تخلیق کردہ ہے۔ جس میں شاعر موصوف نے ایک ہی بحر میں سو غزلیں کہہ کر اپنی انفرادیت کا ایک بیش بہا نمونۂ شاعری ادب اور ادب سے شغف رکھنے والے حضرات کے لئے تحفۂ خاص بنا کر پیش کردیا ہے۔یہ کتاب ظفر اکیڈمی نے اچھے گیٹ اَپ اور دیدہ زیب سرورق کے ساتھ شائع کی ہے۔

موصوف متعدد کتابوں کے مصنف، کئی مجموعہ ہائے غزل، کئی افسانوی ناول، یہاں تک کہ بچوں کے ادب پر بھی ان کی کئی دلچسپ نظمیں اور گیت کتابی شکل میں منظر عام پر آچکے ہیں وہ چونکہ درس و تدریس کے شعبہ سے بھی تعلق رکھتے ہیں اس لئے انہوں نے طلباء کے لئے درسی کتب بھی شائع کی ہیں۔ گویا یہ حضرت بڑوں کے شاعر و ادیب ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں کے ادب پر خصوصی دسترس رکھتے ہیں۔ میں جب ان کی تصانیف و تالیفات پر نظر ڈالتا ہوں تو حیرت و استعجاب کی تصویر بن جاتا ہوں کہ ادب کا وہ کون سا شعبہ ہے جو ان کی دسترس سے باہر ہے۔ یہاں تک کہ تروینی جیسی نئی اصطلاح میں بھی ’’تروینیاں‘‘ نام کا اولین مجموعہ بھی لکھ ڈالا۔ اسی لئے میں نے انہیں رواں لہجے کا شاعر کہا ہے۔ان کے پاس لکھنے کا اس قدر مواد موجود ہے اور ساتھ ہی اُسے پیش کرنے کی ایسی روانی جیسے ایک سیلِ رواں ہے جو بڑی تیزی سے ان کی ذہنی ہم آہنگی کا سبب بن جاتا ہے اور ان کی بیشتر شاعری سہلِ ممتنع کا منہ بولتا ثبوت فراہم کرتی ہے۔

علی حیدر ملک کے افسانے
نام کتاب:علی حیدر ملک کے افسانے
مرتب:اے خیام
ضخامت:208 صفحات
قیمت:500 روپے
ناشر:رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی
مبصر: مجید فکری
پیش نظر کتاب علی حیدر ملک کے افسانوں پر مشتمل ہے۔ جسے ان کے ایک نہایت قریبی اور دیرینہ دوست اے۔ خیام نے بعد از مرگ مرتب کیا ہے۔ کتاب کے بیک فلیپ پر زاہدہ حنا صاحبہ کا ایک جامع تبصرہ اور کتاب کے مصنف کا تعارف بھی پڑھنے کے قابل ہے جبکہ اندرونی فلیپ پر صبا اکرام کا اظہار خیال شامل ہے۔
کتاب کے اندرونی صفحات پر مرتب نے ایک مضمون بھی لکھا ہے جبکہ اسی طرح کا ایک اور مضمون بھی جو خالصتاً علی حیدر ملک کی شخصیت اور ان کی خانگی زندگی سے متعلق بھی ہے یاور امان صاحب نے تحریر کیا ہے۔وہ چونکہ کھُلنا میں ان کے پڑوسی بھی رہ چکے ہیں اسی لئے شاید انہوں نے بڑی تفصیل اور بے تکلفانہ انداز میں ان کی ابتدائی بلکہ طالبانہ زندگی کا ذکر بھی بڑے دلچسپ انداز میں پیش کیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے علی حیدر ملک سے اپنی دوستی کاحق نبھا دیا ہے۔
یہ بات بتانا بھی ضروری ہے کہ ا س کتاب میں 39 افسانے اور 27 افسانچے شامل ہیں ہر افسانہ اور ہر افسانچہ پڑھنے کے قابل ہے اللہ تبارک و تعالیٰ مرحوم علی حیدر ملک کی مغفرت فرمائے اور اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے۔ آمین ثم آمین۔

درِ آئینہ
نام کتاب:درِ آئینہ(شعری مجموعہ)
موضوع:شاعری
شاعر:رفیع الدین رازؔ
ضخامت:200 صفحات
قیمت:400 روپے
ناشر:رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی
مبصر:مجید فکری
پیشِ نظر مجموعۂ شاعری نامور شاعر جناب رفیع الدین رازؔ کا تخلیق کردہ ہے جوعمدہ گیٹ اپ ، دیدہ زیب سرورق اور بہترین کمپوزنگ کے ساتھ جلوہ گر ہوا ہے۔ حال ہی میں ان کا ایک اور ہائیکو کا مجموعہ بھی گردش کررہا ہے البتہ یہ مجموعہ غزلیات پر مشتمل ہے اور ا س میں 69 غزلیں شامل ہیں۔
رفیع الدین رازؔ ایک ممتاز و معروف غزل گو شاعر ہیں اور اب تک جو بھی کلام انہوں نے کتابی شکل میں پیش کیا ہے لائق تحسین و ستائش ہے۔

یہ مجموعہ جس کا نام ’’درِ آئینہ‘‘ ہے اس پر کتاب میں شامل ایک مضمون بھی اسی عنوان سے ’’فراست رضوی‘‘ نے بڑی تفصیل کے ساتھ تحریر کیا ہے وہ لکھتے ہیں:
’’عصری غزل کے منظر نامے پر نظر ڈالئے تو آپ کو رفیع الدین رازؔ بہت نمایاں نظر آئیں گے۔ ان کی غزل ہمارے ادبی سرمایہ میں ایک خاص اہمیت کی حامل ہے۔میرے نزدیک رفیع الدین رازؔ کی غزلیں اس لئے اہم ہیں کہ یہ ہمارے عہد کے آشوب کا اظہار بھی کرتی ہیں اور ان میں تازہ خیال کے رنگ بھی پوری آب و تاب کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ رفیع الدین رازؔ ایک پڑھے لکھے، خلاق طبع، منکسر اور خود ساز انسان ہیں…انہوں نے غزل کے علاوہ بھی دوسری اصناف کو اپنے اظہارکے لئے منتخب کیا ہے۔ رباعی، نعت، قطعہ، انشائیہ، آزاد نظم، پابند نظم، دوہا، ہائیکو، ماہیہ، تروینی اور افسانے میں بھی وہ اپنے جوہر دکھلا چکے ہیں۔‘‘

رونقِ چمن
نام کتاب:رونقِ چمن
موضوع:مختصر افسانے، مضامین، خاکے
مصنف:اخی بیگ
مرتب: شاعر علی شاعر
ضخامت:160 صفحات
قیمت:400 روپے
مبصر:مجید فکری
رونقِ چمن۔ اخی بیگ صاحب کی تازہ تصنیف ہے۔ جس میں زیادہ تر افسانے ،کچھ خاکے، مضامین اور ایک نظم شامل ہے۔ کتاب کے انتساب میں خاندان کا پورا شجرہ نسب پیش کردیا گیا ہے جبکہ فہرست مضامین میں ستر 70))کے قریب مختصر افسانے / خاکے اور چند افسانچے شامل ہیں۔
کتاب کی شروعات شاعر علی شاعر ناشر و مدیر رنگِ ادب کراچی کے پیش لفظ اور خود صاحب تصنیف اخی بیگ کی گزارش اکبر الٰہ آبادی کے اس شعر سے کی گئی ہے:
مذہبی بحث ہم نے کی ہی نہیں
فالتو عقل ہم میں تھی ہی نہیں
الغرض اس تمام تفصیلات و توضیحات کا مقصد قارئین کو ان لکھے ہوئے مختصر افسانوں /خاکوں اور افسانچوں سے متعارف کرانا اور ان کی ادبی کاوشوں کو داد و تحسین سے نوازنا بھی ہے جو انہوں نے اپنی 73 سالہ زندگی کے علم و تجربے کے بعد تحریر کی ہیں۔
پہلے موصوف کا مختصر تعارف بھی ضروری معلوم ہوتا ہے۔بقول شاعر علی شاعر ’’رونق چمن‘‘ کے خالق جناب اخی بیگ صاحب سینئر شاعر بلکہ ادیب بھی ہیں۔ افسانچوں کی تخلیق کاری نے ان کی شہرت میں چار چاند لگادیئے ہیں وہ شاعری پر توجہ کم دیتے ہیں، ورنہ آج ان کا مقام کراچی کے نامو رشعراء میں ہوتا…! ابھی تک تین کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں (۱) شعور تنگ نظر(نظم) (۲)شعور تنگ نظر (نثر) (۳) بھیا کون ہو؟پیش نظر کتاب ’’رونقِ چمن‘‘ ان کی چوتھی کتاب ہے اور مختصر افسانوں پر مشتمل ہے۔


متعلقہ خبریں


ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے ، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ وجود - اتوار 30 مارچ 2025

  پروپیگنڈاکیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے،صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مظوری نہیں دی۔ صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی،اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، سندھ کے مفاد کے ...

ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے ، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ

بی این پی کے لانگ مارچ پر کریک ڈائون اورخودکش دھماکا،اختر مینگل و دیگر رہنمامحفوظ وجود - اتوار 30 مارچ 2025

  لک پاس پر تعینات لیویز اہلکاروں نے مشکوک شخص کے بھاگنے کی کوشش پر تعاقب کیا، جس کے نتیجے میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اسسٹنٹ کمشنر مستونگ حکومت حالات خراب کرنا چاہتی ہے تاہم احتجاج پرامن طریقے سے جاری رہے گا،ہمیں کسی گروپ سے ...

بی این پی کے لانگ مارچ پر کریک ڈائون اورخودکش دھماکا،اختر مینگل و دیگر رہنمامحفوظ

فضلے کی آلودگی سنگین بحران ،معیشت کیلئے بڑا خطرہ ہے، وزیراعظم وجود - اتوار 30 مارچ 2025

پلاسٹک اور خطرناک فضلہ ہمارے دریاؤں، لینڈ فِلز اور ہوا کو بُری طرح متاثر کر رہے ہیں شہروں کی بڑھتی آبادی میں اور صنعتی ترقی کے ساتھ کچرے کے انتظام کیلئے پائیدار حل اپنانا ہوگا وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ فضلے کی آلودگی ایک سنگین بحران ہے جو ہمارے ماحول، صحت عامہ اور معی...

فضلے کی آلودگی سنگین بحران ،معیشت کیلئے بڑا خطرہ ہے، وزیراعظم

ورلڈبینک سے پاکستان کیلئے 300 ملین ڈالر قرض کی منظوری وجود - اتوار 30 مارچ 2025

قرضہ فضائی آلودگی کے خاتمے میں پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے فراہم کیا جائے گا لاہورکے ایک کروڑ 30 لاکھ شہریوں کو فضائی آلودگی سے جڑی بیماریوں میں کمی آئے گی عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 300 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں ورلڈ بینک نے کہا کہ قرض...

ورلڈبینک سے پاکستان کیلئے 300 ملین ڈالر قرض کی منظوری

میانمار زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 1644سے متجاوز وجود - اتوار 30 مارچ 2025

میانمار میں 7.7شدت کے زلزلے میں ایک ہزار سے دس ہزار تک ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر زلزلے کا مرکز دوسرے بڑے شہر منڈلے کے قریب تھا ،گہرائی زمین میں 10کلومیٹر تک تھی میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 644سے تجاوز کر گئی، جبکہ امدادی...

میانمار زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 1644سے متجاوز

پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے کمی قوم کے ساتھ مذاق ہے ، تاجروں کا ردعمل وجود - اتوار 30 مارچ 2025

  ایک ماہ سے پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم بہت زیادہ کمی کا اعلان کرنے والے ہیں پیٹرول کی قیمت میں 17روپے فی لیٹر کمی تجویز کی گئی تھی لیکن ایک روپے کمی کی گئی، ردِ عمل آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی نے پٹرول کی قیمت میں صرف ایک روپے کی کمی کو ...

پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے کمی قوم کے ساتھ مذاق ہے ، تاجروں کا ردعمل

وفاقی، عسکری و صوبائی قیادت کی بڑی بیٹھک ، دہشت گردی اور ملک دشمن مہم کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ وجود - هفته 29 مارچ 2025

  نیشنل ایکشن پلان کے تحت قومی بیانیے کو مضبوط کرنے پر اتفاق، قومی بیانیہ کمیٹی کو دہشت گردوں اور شرپسندوں کے سدباب کے لیے مؤثر اور سرگرم بیانیہ بنانے کی ہدایات جاری جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے جبکہ روایتی اور ڈیجی...

وفاقی، عسکری و صوبائی قیادت کی بڑی بیٹھک ، دہشت گردی اور ملک دشمن مہم کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ، قائم مقام چیف جسٹس اور ججز کے درمیان اختیارات کی لڑائی شدید ہو گئی وجود - هفته 29 مارچ 2025

  چیف جسٹس کے پاس یہ طے کرنے کا کوئی اختیار نہیں کہ ایک عدالت کو لازمی کیس سننا ہے یا نہیں، رولز کے مطابق کیس بینچ کے سامنے مقرر ہونے پر کیس سننے سے معذرت کا اختیار متعلقہ جج کے پاس ہوتا ہے جسٹس بابر ستار نے قائم مقام چیف جسٹس کے اختیارات پر سوال اٹھاتے ہوئے جوڈیشل آرڈر ...

اسلام آباد ہائیکورٹ، قائم مقام چیف جسٹس اور ججز کے درمیان اختیارات کی لڑائی شدید ہو گئی

حکومت کابراہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا فیصلہ وجود - هفته 29 مارچ 2025

وزارتوں ، محکموں سے تین سال کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کا ڈیٹا طلب سرمایہ کاری بورڈ نے تمام وفاقی وزارتوں اور محکموں کو مراسلہ ارسال کر دیا وفاقی حکومت نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا فیصلہ کرلیا، وفاقی وزارتوں اور محکموں سے آئندہ تین سال کے لیے براہ راست غ...

حکومت کابراہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا فیصلہ

شرح سود اور بجلی کے نرخوں میں کمی جلد متوقع وجود - هفته 29 مارچ 2025

  بجلی نرخوں میں کمی سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ اور برآمدات میں اضافہ ہوگا وزیر اعظم کی طرف سے بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے،وزیر خزانہ وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی قیادت میں بجلی کے نرخوں میں کمی لانے کے اقدامات کیے جا رہے ...

شرح سود اور بجلی کے نرخوں میں کمی جلد متوقع

بجٹ میں ٹیکس محصولات کا ہدف 15ہزار 270ارب روپے مقرر وجود - هفته 29 مارچ 2025

  وزارت خزانہ نے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں بڑے اضافے کا تخمینہ لگایا ہے بجٹ کی حتمی شکل کے لیے آئی ایم ایف کا وفد 4؍اپریل کو پاکستان کا دورہ کریگا،ذرائع نئے مالی سال2025-26کیلئے بجٹ سازی کا عمل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا جس میں بجٹ اہداف کا تعین جاری ہے ۔ذرائع کے م...

بجٹ میں ٹیکس محصولات کا ہدف 15ہزار 270ارب روپے مقرر

پاکستان نے چین کا ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض واپس کردیا وجود - هفته 29 مارچ 2025

  زرمبادلہ کے ذخائر 54کروڑڈالر سے کم ہوکر کم ترین سطح 10.6 ارب ڈالر پرآگئے اسٹاف لیول معاہدے کے باوجود مئی جون تک آئی ایم ایف کی قسط ملنے کی امید نہیں،ذرائع پاکستان نے چین کا ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض واپس کردیا جس سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر عارضی طور پر54 کروڑڈالر ک...

پاکستان نے چین کا ایک ارب ڈالر کا کمرشل قرض واپس کردیا

مضامین
کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے وجود پیر 31 مارچ 2025
کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے

حق کے سر پر لٹکتا ٹرمپ وجود پیر 31 مارچ 2025
حق کے سر پر لٹکتا ٹرمپ

ترکیہ میں ہنگامہ ہے برپا؛ صدر رجب طیب اردوان کے حریف کی گرفتاری وجود پیر 31 مارچ 2025
ترکیہ میں ہنگامہ ہے برپا؛ صدر رجب طیب اردوان کے حریف کی گرفتاری

ہزاروں کشمیری بچے اغوا وجود اتوار 30 مارچ 2025
ہزاروں کشمیری بچے اغوا

خواتین پر جنسی مظالم میں اضافی اور عدلیہ کا کردار؟ وجود اتوار 30 مارچ 2025
خواتین پر جنسی مظالم میں اضافی اور عدلیہ کا کردار؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر