وجود

... loading ...

وجود

جلسوں اور دعوئوں کی بہار

جمعه 04 مئی 2018 جلسوں اور دعوئوں کی بہار

گزشتہ اتوار کو ملک بھر میں کئی جلسے ہوئے جن میں لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ شرکاء کی تعداد کے لحاظ سے بہت بڑا تھا۔ اب اس میں اہل لاہور یا اہل پنجاب کی تعداد کتنی تھی اور خیبر پختونخوا سے آنے والے کتنے تھے، یہ متنازع مسئلہ ہے لیکن یہ واضح ہے کہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کردیا جس پر عمران خان کا دعویٰ ہے کہ اب پنجاب میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کا مقابلہ ہو گا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ پی ٹی آئی پنجاب میں تیزی سے آگے بڑھی ہے لیکن کیا وہ پنجاب میں ن لیگ کی جگہ حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی، اس میں شبہ ہے کیوں کہ وسطی پنجاب میں اب بھی ن لیگ کا سکہ چل رہا ہے البتہ جنوبی پنجاب میں صورت حال مختلف ہے لیکن وہاں پی ٹی آئی کے علاوہ اور بھی کئی کھلاڑی ہیں۔ جہاں تک پیپلزپارٹی کا تعلق ہے تو آصف زرداری پورا زور لگانے کے باوجود پنجاب میں قدم جمانے میں ناکام رہے ہیں۔ اب اس کا حل یہ نکالا ہے کہ پنجاب سے امیدوار کھڑے کرکے ان کی ضمانتیں ضبط کرانے کے بجائے آصف زرداری کا کہنا ہے کہ وہ آزاد امیدواروں پر داؤ لگائیں گے اور ان کی حمایت کریں گے۔ حمایت خالی خولی نہیں ہوتی اس کا ایک مطلب خریدو فروخت بھی ہے اور اس کام میں زرداری صاحب ماہر ہیں۔ سینیٹ کے انتخابات میں وہ اپنا کمال دکھا چکے ہیں کہ اٹھتے بیٹھتے پی ٹی آئی پر تبرّا بھیجنے کے باوجود اس کے گھوڑوں کو خرید لیا اور عمران خان نے، بقول کسے، پورا اصطبل ہی پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیا۔

اب آصف علی زرداری پنجاب میں آزاد امیدواروں کو اپنانے کی تیاری کر رہے ہیں فی الوقت تو یہ ہوا ہے کہ بڑے بڑے جلسوں میں بڑے بڑے دعوے کیے گئے ہیں۔ ان دعویداروں میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ وہ ہیں جو اقتدار میں کئی کئی باریاں لے چکے ہیں البتہ پی ٹی آئی کو ابھی صرف ایک صوبے میں اقتدار ملا ہے۔ انہوں نے لاہور کے جلسے میں اپنے منشور کے طور پر 11 نکات کا اعلان کیا ہے لیکن ان کے مخالفین پوچھ رہے ہیں کہ ان نکات کا اعلان خیبر پختون خوا میں کب ہو گا۔ وہاں تو ابھی یہ تعین نہیں ہو سکا کہ ایک ارب پودے لگانے کا دعویٰ کس حد تک پورا ہوا۔ صحت اور تعلیم کی صورت حال پر چیف جسٹس کڑی تنقید کر چکے ہیں۔ عمران خان کے 11 نکات میں کرپشن کا خاتمہ، یکساں تعلیم، صحت، روزگار اور سیاحت کا فروغ قابل ترجیح ہیں۔ یہ وہ نکات ہیں جن سے کوئی بھی اختلاف نہیں کر سکتا لیکن ابھی تو ہر طرف سے دعووں اور وعدوں کا مقابلہ چل رہا ہے۔ بلاشبہ کرپشن نے پاکستان کو کھوکھلا کر دیا ہے لیکن عمران خان تو اپنے 20 ارکان اسمبلی کو بھی کرپشن سے نہیں روک سکے۔ یہ ٹھیک ہے کہ ان کو فارغ کر دیا گیا اور ان میں سے کئی ایسے ہیں جو قرآن کریم پر حلف اٹھا کر الزامات کی تردید کر رہے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ایسے لوگ عمران خان نے اپنی پارٹی میں رکھے ہی کیوں تھے۔ ان کے سب سے بڑے مالی معاون جہانگیر ترین بھی نا اہل ہو چکے ہیں۔ اب عمران خان کرپشن ختم کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں خدا کرے کوئی تو یہ کام کر گزرے۔

جہاں تک ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم اور دینی مدارس کو قومی دھارے میں شریک کرنے کا تعلق ہے تو یہ بھی پوری قوم کا برسوں کا مطالبہ ہے خاص طور پر پورے ملک میں یکساں نظام تعلیم تو بہت ضروری ہے کہ اس وقت ملک میں کئی طرح کے تعلیمی نظام رائج ہیں۔ ایک نظام صرف کلرک بناتا ہے اور دوسرا نظام حکمران طبقہ پیدا کرتا ہے۔ علماء کرام نے دینی مدارس کو سنبھالا ہوا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ ان علما اور مدارس ہی نے ملک میں اسلام کو سنبھالا ہوا ہے ورنہ تو یہ ملک کبھی کا سیکولر اور لادین نظریات کے سیلاب میں بہہ جاتا۔ عمران خان کے ان نکات میں سب کو روزگار فراہم کرنا تو محض انتخابی نعرہ ہے البتہ سیاحت کو فروغ آسانی سے دیا جا سکتا ہے، خاص طور پر خیبر پختون خوا میں ایسے بے شمار علاقے ہیں جو سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں بس آمد ورفت اور قیام کی سہولتیں فراہم کرنا ہوں گی۔ لوگ خود کھنچے چلے آئیں گے۔ یہ کام دوسرے صوبے بھی کر سکتے ہیں مگر جانے کیوں معمولی سی توجہ بھی نہیں کہ سیاحوں کو سہولتیں فراہم کی جا سکتیں۔ اتوار ہی کو پاکستان پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کا گڑھ سمجھے جانے والے علاقے فیڈرل کپیٹل یا ایف سی ایریا کو اپنے جلسے کے لیے منتخب کیا تاکہ ایم کیو ایم کا زور توڑا جا سکے۔ نو آموز اور نو عمر بلاول زرداری نے ایم کیو ایم اور لندن قیادت کو خوب خوب لتاڑا کہ اس نے کراچی کو یرغمال بنا رکھا تھا، بوری بند لاشوں اور بھتے کا ذکر بھی کیا۔ لیکن ان کو تقریر لکھ کر دینے والوں نے یہ نہیں بتایا کہ لندن والی ایم کیو ایم پیپلزپارٹی کی وفاقی اور صوبائی حکومت میں کئی بار شریک رہ چکی ہے۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے اس کو اپنے کلیجے سے لگائے رکھا تاکہ صوبائی حکومت بچ جائے۔ سندھ کے سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے جب کھل کر ایم کیو ایم کا کچا چٹھا کھولا تو انہی کو چلتا کر دیا گیا ایم کیو ایم پر بلاول کے الزامات کوئی نئی بات نہیں لیکن ایم کیو ایم والے بھی تو پوچھ رہے ہیں کہ آپریشن پکا قلعہ میں سیکڑوں افراد کا قتل عام کس نے کروایا۔

بلاول نے طالبان کو عمران خان کا بھائی قرار دیا لیکن وہ اگر اپنی والدہ کے ٹی وی پروگرام کی وڈیو نکلوا کر دیکھ لیں تو اچھا ہو گا جس میں بے نظیر نے کہا تھا کہ: ’’میں طالبان کی ماں ہوں‘‘۔ اس رشتے سے تو بلاول طالبان کے بھائی ہوئے۔ پیپلزپارٹی کے جواب میں اب ایم کیو ایم نے اگلے ہفتے اسی مقام پر جلسے کا اعلان کیا ہے، اس دعوے کے ساتھ کہ اس میں صرف علاقے کے لوگ شریک ہوں گے اور سرکاری ملازمین کو سادہ لباس میں لا کر نہیں بٹھایا جائے گا۔ اس معاملے میں ایم کیو ایم زیادہ تجربہ کار ہے۔ بہر حال انتخابی معرکہ گرم ہو چکا ہے اور سب ایک دوسرے کو لتاڑ رہے ہیں۔ ان میں سے سوائے متحدہ مجلس کے کسی نے بھی اسلام اور شریعت کا نام نہیں لیا کہ ان کا کیا لینا دینا۔ ایم ایم اے نے بھی مردان میں بڑا جلسہ کیا ہے۔ انتخابات کا کیا نتیجہ نکلتا ہے یہ تو مستقبل کے پردے میں ہے لیکن اس دعوے میں بھر پور سچائی ہے کہ کرپشن فری پاکستان صرف مجلس عمل بنا سکتی ہے کہ اس میں شامل کسی پارٹی پر کرپشن کا داغ نہیں۔ عوام داغدار لوگوں کو نظر انداز کرکے ایسے لوگوں کو آزمائیں جو بے داغ کردار کے امین ہوں۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر