وجود

... loading ...

وجود

نواز حکومت بچت اورسرمایہ کاری کاتوازن قائم کرنے میں ناکام ہوگئی

هفته 21 اپریل 2018 نواز حکومت بچت اورسرمایہ کاری کاتوازن قائم کرنے میں ناکام ہوگئی

مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت معیشت کو ترقی دینے اور درست سمت میں گامزن کرنے کے بلند بانگ دعوئوں کے باوجود گزشتہ ساڑھے 4سالہ دور حکومت کے دوران پاکستانی معیشت کے بنیادی مسائل سرمایہ کاری اوربچتوں کی کم سطح پر قابو پانے میں مکمل طورپر ناکام ثابت ہوئی ہے۔پاکستان کی معاشی حالت کے بارے میں خود حکومت کے جاری کردہ اعدادوشمار اور موجودہ حکومت کے گزشتہ ساڑھے 4سالہ دور حکومت میں کیے جانے والے اقدامات اور فیصلوں کا جائزہ لیاجائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ حکومت گزشتہ مالی سال کے دوران ملکی معیشت کی بنیادی خامیوں پر قابو پانے میں بری طرح ناکام رہی ہے اور حکومت نے ان خامیوں کو دور کرنے کے لیے کوئی قابل ذکر کوشش بھی نہیں کی۔

معیشت کے بارے میں سرکاری طورپر جاری کردہ اعداشمار سے ظاہر ہوتاہے کہ 2017-18 کے دوران پاک چین اقتصادی کوریڈور کے لیے کی جانے والی سرمایہ کاری کے باوجود پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی شرح گزشتہ 5سال کے مقابلے میں بھی کمترین سطح پر رہی۔نیشنل اکائونٹس کمیٹی کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران بچتوں کی شرح بھی گزشتہ 10 سال کی مجموعی قومی پیداوار کی کمترین شرح پر رہی۔

سرمایہ کاری اوربچتوں کے یہ اہم اہداف پورے نہ کیے جانے کے سبب حکومت فرسودگی کے شکار انفرااسٹرکچر اور سوشل سیکٹر کی بحالی اور بہتری کے لیے اپنے وسائل سے کچھ خرچ کرنے سے قاصر رہی۔ اس صورت حال کے سبب حکومت کو ان شعبوں میں کام کے لیے بھی بیرونی اورملکی وسائل پر انحصار کرنے پر مجبور ہونا پڑاجس کے نتیجے میںگزشتہ 5سال کے دوران سرکاری قرضوں میں بے انتہا اضافہ ہوتا چلاگیا۔

سرکاری اعدادوشمار سے ظاہرہوتاہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران سرمایہ کاری کی شرح مجموعی ملکی پیداورا کے16.4 فیصد رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران سرمایہ کاری کاہدف 17.2 فیصد مقرر کیاگیاتھا۔پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے 2017-18 کے دوران سرمایہ کاری کی شرح مجموعی ملکی پیداوار کے 22.8 فیصد تک رکھنے کاہدف مقرر کیاتھا ،سرمایہ کاری کے لیے خود اپنے مقرر کردہ ہدف کی تکمیل میں مسلم لیگ ن کی حکومت کی ناکامی اقتصادی شعبوں میں ترقی کے حوالے سے موجودہ حکومت کے دعووں کی مکمل طورپر نفی اور ناکامی ہے۔اقتصادی شعبے میں حکومت کی اس ناکامی سے ظاہرہوتاہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پروگرام کے تحت اقتصادی شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے حکومت کے دعوے کھوکھلے اور بے بنیاد تھے۔ سرمایہ کاری کی شرح کامقررہ ہدف پورا کرنے میں ناکامی کے ساتھ ہی حکومت ملک میں بچتوں کی شرح میں بھی نہ صرف یہ کہ اضافہ کرنے میں ناکام رہی بلکہ بچتوں کی گزشتہ سال کی شرح برقرار رکھنے میں بھی بری طرح ناکام رہی۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ملکی بچتوں کی شرح صرف12فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ گزشتہ سال ہی نہیں بلکہ گزشتہ 10سال کے دوران کی کم ترین شرح ہے۔ 2007- 08 کے دوران ملکی بچتوں کی شرح 11 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی لیکن میاں نواز شریف کے چہیتے سمدھی نے وزیر خزانہ کی حیثیت سے بچتوں کی شرح مجموعی ملکی پیداوار کے 21.3 فیصد تک کرنے کادعویٰ کیاتھا جس میں حکومت بری طرح ناکام ثابت ہوئی۔

سرمایہ کاری اور بچتوں کی شرح کم رہنے کی وجہ سے پاکستان کاکرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھ کر مجموعی ملکی پیداوار کے 5فیصد کے مساوی ہوچکاہے۔حکومت کاموجودہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ مجموعی ملکی پیداوار کی شرح سے سرکاری طورپر مقرر کردہ 2.6 فیصد سے 100فیصد دگنا ہوچکاہے۔

ملک میں رواں مالی سال کے دوران سرمایہ اور بچتوں کے یہ اعدادوشمار سرکاری طورپر اقتصادی سروے آف پاکستان 2017-18 میں شائع کیے جائیں گے۔انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی ریفارمز کا کہنا ہے کہ یہ ایک واضح امر ہے کہ معیشت کی قرضوں کی ادائیگی کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پائیدار اقتصادی ترقی اور برآمدات میں اضافہ ہونا ضروری ہے اور ایسا اسی وقت ہوسکتاہے جب آ پ کے ملک میں سرمایہ کاری اور بچتوں کی شرح زیادہ ہو۔انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی ریفارمز کا کہناہے کہ پاکستان کی معیشت میں چین کی سرکاری اورنجی سرمایہ کاری کے مثبت نتائج کے لیے بہتر اصلاحات اور ادارہ جاتی اصلاحات بہت ضروری بلکہ بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔اعدادوشمار کے مطابق سرمایہ کاری اوربچتوںکی شرح کے اعتبار سے پاکستان کاشمار اس خطے کے تمام ممالک میں سب سے نچلے درجے میں ہوتا ہے یعنی پاکستان میں سرمایہ کاری اوربچتوں کی شرح اس خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

پاکستان نے 2017-18 کے مالی سال کی ابتدا میںترقی کی 5.8 فیصد کی شرح حاصل کی تھی جو کہ گزشتہ 12سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ تھی لیکن یہ تمامتر ترقی اشیائے صرف پر مبنی معاشی ترقی کی مرہون منت تھی جو بتدریج کم ہوکر سرکاری طورپر ترقی کے مقررہ ہدف6فیصد سے بھی کم ہوگئی۔

نواز شریف کے چہیتے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فکسڈ سرمایہ کاری کی شرح 15.6 فیصد مقرر کی تھی لیکن حکومت یہ شرح بھی حاصل کرنے میں ناکام رہی اور فکسڈ سرمایہ کاری کی شرح 14.8 فیصد رہی ، جوکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں صرف 0.3 فیصد زیادہ تھی۔دوسری جانب سرکاری سطح پر سرمایہ کاری کی شرح میں5فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا جو کہ رواں مالی سال کے لیے مقررہ ہدف سے نصف فیصد زیادہ ہے۔ سرکاری سطح پر سرمایہ کاری میں یہ اضافہ اگلے عام انتخابات کے قریب آجانے کی وجہ سے کی گئی ہے۔انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی ریفارمز کے مطابق بینکوں کے صرف 10 فیصد قرضے فکسڈ سرمایہ کاری میں گئے ، حکومت نجی شعبے کی جانب سے سرمایہ کاری کاہدف حاصل کرنے میں بھی بری طرح ناکام رہی ،حکومت نے نجی شعبے کی جانب سے سرمایہ کاری کاہدف 11.2 فیصد مقرر کیاتھا لیکن سرکاری اعدادوشمار کے مطابق نجی شعبے کی جانب سے سرمایہ کاری کی شرح صرف9.8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔یہ نتائج گزشتہ سال سے بھی خراب رہے کیونکہ گزشتہ مالی سال کے دوران نجی شعبے کی جانب سے سرمایہ کاری کی شرح10فیصد رہی تھی ۔جہاں تک فی کس آمدنی کاتعلق ہے تو اس شعبے میں بھی حکومت بری طرح ناکام رہی اور اپنے تمامتر دعووں کے باوجود پاکستانی شہریوں کی فی کس اوسط آمدنی میں صرف 0.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاجاسکا اور پاکستانیوں کی اوسط آمدنی ایک ہزار 638 ڈالر تک محدود رہی،جبکہ ملک کو متوسط آمدنی والے ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کے لیے فی کس اوسط آمدنی4ہزار ڈالر ہونا ضروری ہے۔اس طرح حکومت کی اس ناکامی کی وجہ سے پاکستان رواں مالی سال کے دوران بھی متوسط طبقے کی کم آمدنی والے ممالک کی فہرست میں شامل رہنے پر مجبور ہے۔

پاکستان کی معیشت کی صورتحال کی بدحالی کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ سابق سیکریٹری خزانہ وقار مسعود نے گزشتہ روز خود اس بات کااعتراف کیا ہے کہ ملک کو درپیش مالیاتی خسارہ ناقابل برداشت سطح تک پہنچ چکا ہے اوراس پر قابو پانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوچکاہے۔


متعلقہ خبریں


26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 21 اپریل 2025

  ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...

26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق وجود - پیر 21 اپریل 2025

  پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ وجود - پیر 21 اپریل 2025

  خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم وجود - پیر 21 اپریل 2025

  حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد وجود - اتوار 20 اپریل 2025

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

مضامین
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال وجود پیر 21 اپریل 2025
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال

ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا! وجود پیر 21 اپریل 2025
ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا!

ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر