وجود

... loading ...

وجود

پاکستان اور عالم اسلام کہاں کھڑے ہیں؟

جمعرات 19 اپریل 2018 پاکستان اور عالم اسلام کہاں کھڑے ہیں؟

شام میں قیامت بیت رہی ہے روس امریکا برطانیہ ایران سبھی اس پر حملہ آور ہیںاور دیگر56اسلامی ممالک تماش بین بنے سب کچھ خون بھری آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں مگر بولنے کی ہمت نہیں کر پاتے مذمت تو کیا کریں گے؟امت مسلمہ پر تو ایسا وقت کبھی بھی نہ آیا تھا کشمیریوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا ہے پیلٹ گنوں سے چہروں پر سیدھے فائر کرکے آنکھوں میںچھرے مارے جارہے ہیں اور روزانہ کشمیری لاشیں اٹھاتے ہیں مجاہد قیادت پابند سلاسل یاپھر سخت پہروں میں نظر بند ہے بوڑھے گیلانی کی رگوں کا خون اب بھی ٹھاٹھیں مارتے سمندر کی طرح جذبوں ولولوں سے بھر پور ہے ۔

افغانستان کے صوبے قندوز کے ضلع دشت ارچی کے دارالعلوم الہاشمیہ العمریہ میں ننھے منھے حفاظ بچوں پربمباری کرڈالی گئی جو کہ اسناد اور عطائے خلعت ،دستار بندی کے لیے بمعہ علماء و صلحا اور والدین کے موجود تھے یہودی کنٹرولڈ میڈیا کی خبروں کے مطابق ایک سو ایک حفاظ بچوں کی شہادتیں ہو ئیں مگر حقائق کچھ اور ہیں کہ 155حفاظ بچے اگلے جہاں کو سدھار گئے ہیں اورعلماء اور ان کے والدین بھی درجنوں کی تعداد میں شہادتیں پاکر ان کی روحیں دار فارنی کو کوچ کر گئی ہیں۔اکا دکا کو چھوڑ کر ہماری ساری سیاسی و دینی جماعتوں گروہوں کے قائدین ذاتی سیاسی مفادات سے باہر نکلنے کو قطعاً تیار نہ ہیں اور گالی گلوچ سے بھرپور وار ایک دوسرے پر کیے جارہے ہیں۔

یہودیوں کا ایجنٹ ،بار بار شادیوں کا رسیا ہے ڈیزل مولوی ،ڈاکو چور خائن لٹیرے قاتل ملک دشمن راء کے ایجنٹ ،ملک کو فرقوں علاقائی عصبیتوں ،مسلکوں میں بانٹنے والے جیسے الزامات مسلسل لگ رہے ہیں، ہر لیڈر دوسرے کو خون بھری سرخ خشمگیں اور کھا جانے والی آنکھوں سے گھور رہا ہے کہ اقتدار کا ہما کسی صورت اس کے سر پر آن بیٹھے دنیا بھر کے مسلمانوں پر مظالم کی مذمت اس لیے نہیں کر رہے کہ کہیں بڑا سامراج یہود و نصاریٰ اور ہندو بنیے ناراض نہ ہو جائیں کہ ہمارے سیاسی زعمأ کے تحت الشعور میں یہ بات جا گزین ہو چکی ہے کہ ہمارے ہاں اقتدار کی تبدیلی بڑے سامراج کی اجازت اور حکم کے بغیر نہیں ہو سکتی دو در آمد شدہ سابقہ وزرائے اعظم شوکت عزیز اور معین قریشی بطور ثبوت یاد رہتے ہیں۔

دینی پارٹیاں لاکھ کہیں کہ ہیں مگر مسلکی فرقہ واریت میں الجھی ہو ئی نہ ہی سمجھیں ہر مقتدر ہو نے کی خواہش رکھنے والی پارٹی ان افراد کو جو خواہ کرپشن میں کتنے ہی لتھڑے ہو ئے اور لت پت کیوں نہ ہوں گلے لگانے ،انتخابی ٹکٹ دینے ہمہ قسم عہدے دینے کو ہمہ وقت تیار بیٹھی ہیں کہ کسی طرح وہ سیٹ جیت کر ان کے مقتدر ہوجانے کا سامان پیدا کرسکیں نئی قیادت لانے کے عمرانی نعرے کبھی کے دفن ہو چکے وہ تو سب سے زیادہ راندہ درگاہ افراد کا جمگھٹا اکٹھا کرچکے اور مزید کو اپنی چھتری تلے پناہ دینے کو تیار۔پھر یہ احتساب اور اعلیٰ عدالتوں میں پٹیشنز سب ڈرامہ بازی لگتی ہیں کہ کرپشنوں کے کنگز کو بخوشی پناہ دینے کو عوام دیکھ رہے ہیں بڑے جلسے جلوس تو بھاری سرمایوں اور ٹکٹ کی خواہش رکھنے و الے افراد کی ہی تگ و دو سے ہو سکتے ہیںارد گرد کے اضلاع سے یا پورے ملک سے بھی افراد کو دیہاڑیوں سے دگنا تگنا ادا کرکے اور اچھی ٹرانسپورٹ طعام وغیرہ دیکر اکٹھا کرنا کوئی محال نہ ہے مجھ جیسے ادنیٰ خادم کو دو ارب روپے دے دیویں میں لاہور یا جس پاکستان کے شہر میں کہیں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ اللہ اکبر تحریک کے نام سے کر کے دکھا دوں گا اس لیے کسی پارٹی کے جلسے جلوسوں سے عوام متاثر نہیں ہو سکتے کہ اندر کا حال سبھی جانتے ہیں ۔اس وقت ملک بیرونی طور پر دشمنان دین و وطن جیسی ہندوو سامراجی قوتوں کے گھیرے میں ہے ہمارا ایٹم بم ان سے کسی صورت برداشت نہیں ہو تا ۔

مشرفانہ حرکات نے مغربی بارڈر پر ہماری خواہ مخواہ جنگ شروع کروا دی تھی اور خود فرار ہو کر گویوں ڈانسروں طبلہ نوازوں کے جھرمٹ میںراتیں رنگین کرتا عیاشیاں کرتا پھرتا ہے سچ کہیں تو تقریباً سبھی عالم اسلامی کی طاقتیں بڑے سامراج کی خوشنودی کے لیے ہمہ وقت تگ و دو میں رہتی ہیں کسی کوبھی افغانستان میں سینکروں حفاظ بچوں کے بہیمانہ قتل وہاں لاکھوں افراد کی ہلا کتوں شام میں دن رات قتل و غارت گری کشمیریوں پر ان گنت مظالم اور شہادتوں پر بات تک کرنے کی جرآت تک نہ ہے 57اسلامی ممالک کے عوام تو سخت پریشانی و پشیمانگی میں کچھ کریں تو بادشاہتوں اور جمہوری آمریتوں نے انہیں باندھ رکھا ہے کہ وہ کوئی بات کریں یا پلان بنائیں تو اس ملک کے غدار ہی نہیں کہلائیں گے بلکہ فوراً گردن زدنی بھی ٹھہریں گے ایٹمی پاکستان بھرپور کردار ادا کرکے عالم اسلام کی لیڈر شپ کو اپنے ہاں دعوت دے کہ او آئی سی عرب لیگ جیسی کاغذی تنظیمیں کچھ بھی تو نہیں کر رہیں ۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل مسلمانوں کے حق میں کیونکر کردار ادا کرے گی ؟ 57اسلامی ممالک کی50 لاکھ افراد پر مشتمل فوج تیار کرنے کا ترکی کا اعلان ہوا کا تازہ جھونکا سمجھیں کہ اسطرح مسلمان اسرائیل سے اپنی پرانی شکست کا بدلہ چکانا چاہتے ہیں کاش ایٹمی پاکستان بھی کھل کر عالم اسلام سے فرقوں مسلکوں بالخصوص ایران عرب تنازعہ ختم کرنے میں بھرپور کردار ادا کرے مگر وزارت خارجہ میں ایسے غیرت مند اور اسلام پرست افراد کون تعینات کرے گا ؟ جناب باجوہ پر پوری قوم کی نظریں لگی ہیں وہ پاکستانی قیادتوں کو ذرا فوجی انداز میں سمجھائیں لاکھوں قربانیوں کے بعد مملکت پاکستان پر مشیعت ایزدی اپنا کردار ضرور ادا کرے گی کہ ہم عز وجل کی مہربانیوں سے قطعاً مایوس نہ ہیں۔؎


متعلقہ خبریں


مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر