وجود

... loading ...

وجود

کراچی کی ادبی ڈائری

اتوار 15 اپریل 2018 کراچی کی ادبی ڈائری

ایس ایم معین قریشی کی 25ویں کتاب کی تقریب رونمائی
معروف ادیب، کالم نویس اور مزاح نگار ایس ایم معین قریشی کی 25ویں کتاب ’’کتنے آدمی تھے؟‘‘ کی تقریب پذیرائی گزشتہ دنوں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں منعقد ہوئی جس کی مجلس صدارت میں لیفٹیننٹ جنرل معین الدین حیدر، سردار یاسین ملک،عبدالحسیب خان اور میاں زاہد حسین شامل تھے۔ مہمان خصوصی محترمہ مہتاب اکبر راشدی تھیں اور معروف افسانہ نگار و کالم نویس محترمہ نسیم انجم اور معروف مزاح نگار محمد اسلام نے اظہارِ خیال کیا۔

نظامت کے فرائض معروف شاعرہ محترمہ نزہت عباسی نے انجام دیے۔
اس تقریب پروقار کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی کے نواسے نے کیا۔ بعد از تلاوتِ کلام قرآن مجید، نعت رسول مقبول مس سارہ قریشی نے پیش کی جو صبیح الدین صبیح رحمانی کی لکھی ہوئی تھی۔ معروف شاعرہ پروفیسر رضیہ سبحان قریشی اور طنز و مزاح کی شاعرہ محترمہ روبینہ تحسین بینا نے صاحب کتاب ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی کو گل دستے پیش کیے۔

’’کتنے آدمی تھے؟‘‘ ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی کی 25ویں مزاحیہ مضامین کی کتاب ہے اس سے قبل ان کی 13 طنز و مزاحیہ کتابیں انگریزی زبان میں شایع ہو چکی ہیں اور اُردو زبان میں 11 کتابیں زیورِ طباعت سے آراستہ ہو کر نہ صرف منصہ شہود پر جلوہ گر ہو چکی ہیں بلکہ قارئین شعر و سخن، ناقدینِ فن و ہنر اور مشاہیران اُردو ادب سے داد و تحسین بھی وصول کر چکی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ آج ناقدینِ فن وہنرنے ان کا مقام متعین کر لیا ہے۔ مشتاق احمد یوسفی کے بعد ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی کا نام کراچی میں سب سے بڑا ہے جو انتہائی سنجیدگی سے عمدہ طنز و مزاحیہ تحریر میں لکھ رہے ہیں۔ حمایت علی شاعر نے کہا تھا کہ مشفق خواجہ اور مشتاق احمد یوسفی کے بعد ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی مزاحیہ ادب کا سب سے اہم نام ہے۔ اگر ہم زندہ مزاح نگاروں کی بات کریں تو ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی دوسرا بڑا اور اہم نام قرار پاتا ہے۔ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی کو’’ کوہسار نمک‘‘ کے خطاب سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

’’کتنے آدمی تھے؟‘‘ میں 59 مزاحیہ مضامین شامل اشاعت کیے گئے ہیں۔ جن میں ایک مضمون جس گدھے میں جان ہوگی وہ گدھا رہ جائے گا۔ معین قریشی لکھتے ہیں کہ انسان کو گدھا کہنے سے انسان پر بھی کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ گدھے کا استحقاق بری طرح مجروح ہوتا ہے۔ ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی نے اپنا منتخب مضمون پڑھا تو شرکائے محفل کا ہنس ہنس کر برا حال ہو گیا ان کے ہر جملے پر قہقہے بلند ہو رہے تھے اور تالیوں کی گونج سنائی دے رہی تھی۔

اور مجھے خوش گوار حیرت ہوئی کہ جس معاشرے میں کتاب مفت لینے کا رواج ہو اور اعزازی کاپی نہ دینے پر قد آور ادبی شخصیات ناراض ہو جاتی ہوں وہاں ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی کی کتاب کتنے آدمی تھے؟ Hot-Cake کی طرح فروخت ہو رہی تھی یہاں تک کہ معین قریشی صاحب نے اپنے اہلِ خانہ کو بھی کہا کہ یہاںسے رعایتی قیمت پر کتاب خریدی لو ورنہ گھر پر میں پوری قیمت پر کتاب دوں گا۔ تقریباً 100 سے زیادہ کتابیں آدھے پروگرام میں میرے سامنے فروخت ہو چکی تھیں۔

1۔ کراچی پریس کلب کی تنقیدی نشست کا انعقاد۔
2۔ سخاوت علی نادر کی غزل اور نغمانہ شیخ کا افسانہ ضرورت تنقید کے لیے پیش کیے گئے۔
3۔ زیب اذکار ادبی کمیٹی کے لیے فعال کردار ادا کررہے ہیں۔ احمد سعید فیض آبادی
4۔ نغمانہ شیخ کا افسانہ معاشرہ کی ترجمانی کرتا ہے۔ صبا اکرام
5۔ سخاوت علی نادر کی غزل مرصع اور مکمل غزل ہے جس میں رنگ تغزل نمایاں ہے۔ رونق حیات
گزشتہ ہفتے کراچی پریس کلب کی ادبی کمیٹی کے زیر اہتمام ایک تنقیدی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت معروف شاعر جناب رونق حیات صاحب نے کی جبکہ مہمان خصوصی نامور نقاد صبا اکرام تھے۔ نشست میں معروف شاعر سخاوت علی نادر کی غزل اور محترمہ نغمانہ شیخ صاحبہ کا افسانہ ’’ ضرورت‘‘ تنقید کے لیے رکھا گیا تھا۔ نغمانہ شیخ صاحبہ نے اپنا افسانہ پڑھ کر سنایا جس کے مختلف پہلوئوں پر ناقدین نے تنقید کی اور اپنی رائے دی۔ بحیثیت مجموعی افسانے کو بہترین افسانہ قرار دیا گیا جبکہ رحمان نشاط صاحب نے افسانے کے منفی پہلوئوں کو اجاگر کیا۔ بعدازاں سخاوت علی نادر نے اپنی غزل منفرد لب لہجہ میں تنقید کے لیے پیش کی نادر کی غزل کو خاطر خواہ پذیرائی ملی۔ ادبی کمیٹی کے روح رواں جناب زیب اذکار نے کہا کہ سخاوت علی نادر کی غزل تنقیدی بصیرت کے تعلق سے ایک اہم غزل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سخاوت علی نادر صاحب اسلوب شاعر ہیں ان کی غزل میں وہ تمام تقاضے موجود ہیں جو ایک اچھی غزل میں ہونا چاہیے۔ مجید رحمانی نے کہا کہ سخاوت علی نادر کو انہوں نے کئی مشاعروں میں سنا ہے وہ بہت تیزی سے ادب میں اپنا مقام بنارہے ہیںان کی غزل ایک مرصع اور کامیاب غزل ہے اور اس میں تنقید کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ حامد علی سید نے سخاوت علی نادر کی غزل کو شاندار قرار دیا۔ احمد سعید فیض آباد نے کہا کہ نادر کی غزل ایک مکمل اور مرصع غزل ہے۔ انہوں نے مطلع اور مقطع کی تعریف کی۔
تقریب میں جن مقررین اور ناقدین نے اظہار خیال کیا اس میں حامد علی سید، مجید رحمانی، الطاف احمد ، زیب اذکار، شکیل احمد ستی، طاہر سلیم سوز، موسیٰ کلیم، نغمانہ شیخ کے صاحب زادے صمد اور بہو مہوش ، رحمان نشاط، احمد سعید فیض آبادی، ظفر عادل، اے خیام، خورشید عالم، سعد الدین سعد، عتیق احمد ، نبیل نجمی اور وقار زیدی شامل تھے۔
تقریب کے اختتام پر پھولوں کا تبادلہ کیا گیا سخاوت علی نادر نے افسانہ نگار نغمانہ شیخ، الطاف احمد نے ادبی کمیٹی کے روح رواں زیب اذکار کو مجید رحمانی نے مہمان خصوصی صبا اکرام کو نغمانہ شیخ نے سخاوت علی نادر کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔
پروگرام کی نظامت موسیٰ کلیم نے اپنے دلچسپ لب و لہجے میں انجام دی۔ پروگرام کے اختتام پر مہمانوں کی توضع پر تکلف ناشتے سے کی گئی۔

اکادمی ادبیات پاکستان کراچی کے زیراہتمام ڈاکٹر اسلم فرخی کی یاد میں سیمینار اور مشاعرہ منعقد کیا گیا جس کی صدارت اُردو زبان کے نامور شاعر ڈاکٹر جاوید منظر اور مہمان خاص حیات رضوی امروہوی،نصیر سومرو اور کشور عدیل جعفری تھے اس موقع پر ڈاکٹر جاوید منظرنے اپنے صدارتی خطاب کہا کہ اُردوکے نثری ادب میں خاکہ نگاری کی روایت خاصی قدیم ہے اور اس کے ابتدائی نقوش قدیم تذکروں میںدیکھے جاسکتے ہیں۔ اُردو ادب میں خاکہ نگاری میں جو کام ہواہے اور ہورہاہے وہ بہت متنوع اور وقیع ہے ۔ خاکہ نہ تو وقیع ہوتا اور نہ سیرت خاکہ سرگزشت بھی نہیں ہوتا خاکہ ہے کیا ۔یہ ایک ایسے انسان کی جھلک ہوتی ہے۔جسے خاکہ نگار ہمارے سامنے ایک مخصوص فضا اور آہنگ میں پیش کرنا چاہتے ہیں وہ ہمیں انسان کی جھلک اس طرح دکھاتا ہے کہ ہم اس سے ذہنی اور روحانی قربت محسوس کرتے ہیں خاکہ نگاری انسان شناسی اور تخلیقی صلاحیت کے خوبصورت امتزاج سے وجود میں آتی ہے۔ حیات رضوی امروہوی نے کہاکہ ڈاکٹر اسلم فرخی ۲۳؍ اکتومبر۱۹۲۳ء کو لکھنؤمیں پیدا ہوئے ان کا سابق وطن فتح گڑھ ضلع فرخ آباد تھا ڈاکٹر صاحب نے ایسے گھرانے میں آنکھ کھولی جو صدیوں سے علم و ادب کا گہوارا تھا ان کے خاندان کے ہر شخص کو شعرو سخن سے لگاؤرہا ہے ڈاکٹر اسلم فرخی کا شمار ملک کے ممتاز دانشوروں میں ہوتا ہے۔ انہوںنے ادبی زندگی کا آغازشاعری کے ساتھ کیا وہ غزلیں بھی لکھتے ہے اور نظمیں بھی لیکن پھر بھی اپنے آپ کوشاعر نہیںکہتے تھے وہ فرماتے تھے نہ شاعری میری شناخت بنی اور نہ تحقیق میری پہچان خاکہ نگاری کے علاوہ وہ کام ہے جو میںنے حضرت سلطان المثائخ کے حوالے سے کیا ہے۔اکادمی ادبیات پاکستان کے ریزیڈنٹ ڈائریکٹر قادربخش سومرونے کہا کہ اسلم فرخی کا شمار ملک کے ممتاز دانشوروں میں ہوتا ہے۔ اسلم فرخی کا اصل حوالہ حضرت نظام الدین اولیاء محبوب الٰہی ہیں جن کے بارے میں وہ ۶ کتابیں لکھ چکے ہیں ۔ فرخی صاحب اولیاء اللہ سے غیر معمولی عقیدت بھی رکھتے ہیں اسی وجہ سے ہی ڈاکٹر صاحب نے کئی چھوٹی چھوٹی کتابیں بھی لکھیں ہیں آپ نے ۱۶ ؍سے زائد کتابیں بھی لکھی ہیں۔ آج ملکی ایک بہت بڑی شخصیت جو ہمارے درمیاں موجود نہیں ہے لیکن روحانی طور پر ہمارے ساتھ ہیں ان کی یاد میں مشاعرہ کا آغاز کیا جاتاہے۔ جن شعرائے اکرام نے اپنا کلام پیش کیا ان میں ڈاکٹرجاوید منظر، حیات رضوی امروہوی، نصیر سومرو، کشور عدیل جعفری، سید منیف اشعر ، شگفتہ شفیق، فہمیدہ مقبول، اظہر بانبھن، فرح دیبا، سیدہ ماہین زاہد، تنویر حسن سخنور، ڈاکٹر لبنیٰ عکس ، عشرت حبیب، عرفان علی عابدی، دلشاد احمد دہلوی، سید اوسط علی جعفری، ذوالفقار حیدر پرواز، محمد رفیق مغل، نشاط غوری، ڈاکٹر شابانہ زیدی، رخسانہ زیدی، صدیقی راز ایڈووکیٹ،ناظم سلطانہ، محمد یونس، اقبال افسر غوری، سید زاہدحسن، ذوالفقار حسیانی، تاج علی رعنا، زارا صنم، سیف الرحمٰن سیفی، سید اوج ترمذی، شامل تھے آخر میں قادربخش سومرو نے آئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔


متعلقہ خبریں


بانی تحریک انصاف مذاکرات پر رضامند، علی امین اور بیرسٹر سیف کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا ہدف مل گیا وجود - جمعرات 03 اپریل 2025

  ملاقات میں اداروں سے ٹکراؤ کی پالیسی پر نظرثانی پر بھی گفتگو، علی امین اور بیرسٹرسیف بانی پی ٹی آئی کو قائل کرنے میں کامیاب ،عمران خان نے دونوں رہنماؤں کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا ٹاسک دے دیا ڈھائی گھنٹے طویل ہونے والی اس ملاقات کا محور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات تھا، علی ...

بانی تحریک انصاف مذاکرات پر رضامند، علی امین اور بیرسٹر سیف کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا ہدف مل گیا

بلوچستان میںاحتجاج جاری، اختر مینگل کا آج احتجاج کے اگلے مرحلے کا اعلان کرنے کا عندیہ وجود - جمعرات 03 اپریل 2025

  رائٹس ایکٹوسٹس کی حالیہ گرفتاریوں کے خلاف بی این پی کا احتجاج چھٹے روز میں داخل ، بلوچستان میںوائی فائی پھر بند، حکومتی وفد اور سردار اختر مینگل کے درمیان بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہمارے جائز مطالبات پر مذاکرات کے لیے کل جو حکومتی وفد آیا تھا، ان کے پاس آزادانہ ب...

بلوچستان میںاحتجاج جاری، اختر مینگل کا آج احتجاج کے اگلے مرحلے کا اعلان کرنے کا عندیہ

خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کیخلاف بہادری کا مظاہرہ کیا، آرمی چیف وجود - جمعرات 03 اپریل 2025

جنرل سید عاصم منیر نے مغربی سرحد پر تعینات افسروں اور اہلکاروں کے ساتھ عید الفطر منائی پاک فوج کے جوانوں کا عزم اور قربانیاں پاکستان سے گہری محبت کی بھی عکاسی کرتی ہے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ خیب...

خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کیخلاف بہادری کا مظاہرہ کیا، آرمی چیف

ڈیڈ لائن ختم، 8 لاکھ 85 ہزار افغان باشندے وطن لوٹ گئے وجود - جمعرات 03 اپریل 2025

  غیر قانونی افغانوں کیخلاف سرچ آپریشن کیے جائیں گے، بائیومیٹرک ریکارڈ محفوظ رکھا جائے گا غیر افغان باشندوںکو جائیدادیں کرائے پر دینے والے شہریوں کو بھی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا 31 مارچ تک پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغان باشندوں کی تعداد 8 لاکھ 85 ہزار 902 ہوگئ...

ڈیڈ لائن ختم، 8 لاکھ 85 ہزار افغان باشندے وطن لوٹ گئے

وزیر اعظم سے آج بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان متوقع وجود - جمعرات 03 اپریل 2025

وزیر اعظم آج پاور سیکٹر کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت اور قوم سے خطاب کریں گے شہباز شریف خطاب میں قوم کو سرپرائز ، بڑی خوشخبری سنائی جائے گی، وزارت اطلاعات وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے آج بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان متوقع ہے ۔رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف ...

وزیر اعظم سے آج بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان متوقع

صدر زرداری کورونا میں مبتلا، ڈاکٹروں کا آئسولیشن کا مشورہ وجود - جمعرات 03 اپریل 2025

  صدر کا بخار اور انفیکشن کم ہوگیا، ڈاکٹرز ان کی طبیعت کی مسلسل نگرانی کررہے ہیں طبیعت بہتر ہوتے ہی صدرمملکت باقاعدہ اپنا دفتر سنبھالیں گے ، ذرائع پیپلز پارٹی صدر مملکت آصف علی زرداری کی طبیعت میں کافی بہتری آگئی تاہم وہ کورونا میں مبتلا ہوگئے ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں...

صدر زرداری کورونا میں مبتلا، ڈاکٹروں کا آئسولیشن کا مشورہ

ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے ، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ وجود - اتوار 30 مارچ 2025

  پروپیگنڈاکیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے،صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مظوری نہیں دی۔ صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی،اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، سندھ کے مفاد کے ...

ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے ، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ

بی این پی کے لانگ مارچ پر کریک ڈائون اورخودکش دھماکا،اختر مینگل و دیگر رہنمامحفوظ وجود - اتوار 30 مارچ 2025

  لک پاس پر تعینات لیویز اہلکاروں نے مشکوک شخص کے بھاگنے کی کوشش پر تعاقب کیا، جس کے نتیجے میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اسسٹنٹ کمشنر مستونگ حکومت حالات خراب کرنا چاہتی ہے تاہم احتجاج پرامن طریقے سے جاری رہے گا،ہمیں کسی گروپ سے ...

بی این پی کے لانگ مارچ پر کریک ڈائون اورخودکش دھماکا،اختر مینگل و دیگر رہنمامحفوظ

فضلے کی آلودگی سنگین بحران ،معیشت کیلئے بڑا خطرہ ہے، وزیراعظم وجود - اتوار 30 مارچ 2025

پلاسٹک اور خطرناک فضلہ ہمارے دریاؤں، لینڈ فِلز اور ہوا کو بُری طرح متاثر کر رہے ہیں شہروں کی بڑھتی آبادی میں اور صنعتی ترقی کے ساتھ کچرے کے انتظام کیلئے پائیدار حل اپنانا ہوگا وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ فضلے کی آلودگی ایک سنگین بحران ہے جو ہمارے ماحول، صحت عامہ اور معی...

فضلے کی آلودگی سنگین بحران ،معیشت کیلئے بڑا خطرہ ہے، وزیراعظم

ورلڈبینک سے پاکستان کیلئے 300 ملین ڈالر قرض کی منظوری وجود - اتوار 30 مارچ 2025

قرضہ فضائی آلودگی کے خاتمے میں پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے فراہم کیا جائے گا لاہورکے ایک کروڑ 30 لاکھ شہریوں کو فضائی آلودگی سے جڑی بیماریوں میں کمی آئے گی عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 300 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں ورلڈ بینک نے کہا کہ قرض...

ورلڈبینک سے پاکستان کیلئے 300 ملین ڈالر قرض کی منظوری

میانمار زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 1644سے متجاوز وجود - اتوار 30 مارچ 2025

میانمار میں 7.7شدت کے زلزلے میں ایک ہزار سے دس ہزار تک ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر زلزلے کا مرکز دوسرے بڑے شہر منڈلے کے قریب تھا ،گہرائی زمین میں 10کلومیٹر تک تھی میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 644سے تجاوز کر گئی، جبکہ امدادی...

میانمار زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 1644سے متجاوز

پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے کمی قوم کے ساتھ مذاق ہے ، تاجروں کا ردعمل وجود - اتوار 30 مارچ 2025

  ایک ماہ سے پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم بہت زیادہ کمی کا اعلان کرنے والے ہیں پیٹرول کی قیمت میں 17روپے فی لیٹر کمی تجویز کی گئی تھی لیکن ایک روپے کمی کی گئی، ردِ عمل آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی نے پٹرول کی قیمت میں صرف ایک روپے کی کمی کو ...

پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے کمی قوم کے ساتھ مذاق ہے ، تاجروں کا ردعمل

مضامین
اورنگ زیب سے ٹپکے تو رانا سانگا میں اٹکے وجود جمعرات 03 اپریل 2025
اورنگ زیب سے ٹپکے تو رانا سانگا میں اٹکے

کشمیری حریت قیادت کے اختلافات وجود جمعرات 03 اپریل 2025
کشمیری حریت قیادت کے اختلافات

کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے وجود پیر 31 مارچ 2025
کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے

حق کے سر پر لٹکتا ٹرمپ وجود پیر 31 مارچ 2025
حق کے سر پر لٹکتا ٹرمپ

ترکیہ میں ہنگامہ ہے برپا؛ صدر رجب طیب اردوان کے حریف کی گرفتاری وجود پیر 31 مارچ 2025
ترکیہ میں ہنگامہ ہے برپا؛ صدر رجب طیب اردوان کے حریف کی گرفتاری

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر