وجود

... loading ...

وجود

نواز شریف کی تاحیات نا اہلی کے فیصلے پر سیاست دانوں کا رد عمل

هفته 14 اپریل 2018 نواز شریف کی تاحیات نا اہلی کے فیصلے پر سیاست دانوں کا رد عمل

سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت نااہلی کی مدت کی تشریح کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کی نااہلی کی مدت کو تاحیات قرار دے دیا، عدالتی فیصلے کو تحریک انصاف نے قبول جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مسترد کردیا گیا۔تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کیا اور کہا کہ نواز شریف نے ریاست کا مذاق بنایا تھا اور حلف کی خلاف ورزی کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے ان کے خلاف فیصلہ سنایا۔

تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی بھی تاحیات نا اہلی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کو پہلے بھی نا اہل قرار دیا گیا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے انتخابات میں بھی حصہ نہیں لیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے معاون ہیں اور وہ اپنا کردار ویسے ہی ادا کرتے رہیں گے جیسے کر رہے تھے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے وہی فیصلہ سنایا کہ جس سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا تھا۔انہوں نے عدالتی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی نا اہلی کا فیصلہ وہی مذاق ہے جو ملک کے 17 وزرائے اعظم کے ساتھ ہوچکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کا ٹرائل ہو رہا جبکہ سپریم کورٹ نے ٹرائل کا فیصلہ آنے سے قبل ہی اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر ایک روپے کی بھی کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوسکا ہے، 3 مرتبہ منتخب ہونے والے وزیر اعظم کو نااہل کیا جاتا ہے اور ٹرائل اور کیسز بعد میں چلائے جاتے ہیں۔مریم اورنگزیب نے مخالفین کو خبردار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کی سیاست کا آج سے نیا آغاز ہو رہا ہے جس سے مخالفین کو ڈرنا چاہیے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان کے سیاست دانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول کروگے تو فیصلے پارلیمنٹ میں ہوں گے اور اگر قبول نہیں کروگے تو سایست کو کھو دو گے‘۔ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے جمہوریت کے دشمنوں اور عوام کے دشمنوں نے پارلیمنٹ کو پامال کیا۔انہوں نے کہا کہ ’ نواز شریف کو اپنی ہی حکومت میں سزائیں مل رہی ہیں ان کا اب مظلوم بننا مشکل ہے۔انہوں نے نواز شریف کو لڑنے جھگڑنے کے بجائے کو فیصلہ قبول کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ سیاستدانوں کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے لیکن نواز شریف نہیں مانے اور انہوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نا اہلی کے فیصلے کے ذریعے سپریم کورٹ نے ا?ئین کے ا?رٹیکل 62، 63 کی تشریح کردی ہے۔جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے ڈان نیوز کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے بڑے فیصلے کے بعد اثرات ہوں گے۔انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ پاناما اسکینڈل میں شامل تمام افراد کے خلاف فیصلہ سنایا جانا چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ایک جماعت ہے اور اس جماعت کی ایک شخصیت متاثر ہوئی ہے تاہم نئے صدر آگئے ہیں، اگر وہ اپنے رویے میں تبدیلی نہیں لاتے تو نقصان کا اندیشہ ہے۔نواز شریف کو اب کوئی ایسی قانون سازی نہیں کرنی چاہیے جس سے مزید ان کی مشکلات میں اضافہ ہو اور جمہوریت کو نقصان پہنچے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں قانون میں کی حکمرانی چاہتی ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری 62 ون ایف کے تحت نوازشریف کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا نواز شریف نے جو بویا آج دونوں ہاتھ سے کاٹ رہے ہیں۔اپنے بیان میں ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہالارجر بنچ نے متفقہ طور پر آئین کے اہم آرٹیکل کی تشریح کردی ہے، فیصلے سے بدعنوانوں کاپارلیمنٹ میں داخلہ بند ہو جائے گا، عدالتی فیصلہ شفافیت کے کلچر کو پروان چڑھانے میں سنگ میل ثابت ہو گا۔ ذوالفقار علی بھٹو اور کرپٹ نواز شریف کے کیس میں کوئی مماثلت نہیں ہے۔پاکستان عوامی تحریک کے قائد کا کہنا تھا کہ جس کیس میں نااہل ٹولہ فریق نہیں تھا اس پر تنقید غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے، بالآخر کرپٹ اور نااہل ہمیشہ کیلئے اپنے انجام سے دو چار ہو گئے، نااہل نواز شریف نے جو بویا آج دونوں ہاتھ سے کاٹ رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نااہلی سے متعلق عدالتی فیصلوں کا ذمہ دار مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کو قرار دے دیا ہے۔آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہوں کہ سیاستدانوں کے مستقبل کا فیصلہ عوام کو کرنا چاہئے۔بدقسمتی سے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف نے سیاسی معاملات عدالت کے حوالے کر دیے۔ اب نااہل نواز شریف اور جہانگیر ترین اپنے کئے کے نتائج بھگتیں۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر