وجود

... loading ...

وجود

بچوں کے اغواکار، شناخت کرنے میں مدد دینے والی نشانیاں

بدھ 21 مارچ 2018 بچوں کے اغواکار، شناخت کرنے میں مدد دینے والی نشانیاں

ہر سال پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہزاروں بچوں کا اغوا ہوتا ہے، ریپ کے کیسز یا دیگر پرتشدد کے واقعات سامنے آتے ہیں۔مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ بچوں کو اغوا کرنے والے بہت اچھے ماہر نفسیات بھی ہوتے ہیں؟وہ بہت آسانی سے بچے کے ساتھ ایک تعلق قائم کرلیتے ہیں اور پھر اسے اپنے مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔یہاں ایسی ٹرکس جان سکیں گے جو اغوا کار بچوں سے رابطوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ ایسے رویوں پر نطر رکھیں تاکہ ننھے فرشتوں کو کسی مشکل سے بچاسکیں۔
بڑے کا بچے سے مدد طلب کرنا
ایک سب سے عام طریقہ جو ایسے افراد استعمال کرتے ہیں وہ بہت سادہ بھی ہے یعنی بچوں سے کسی کام میں مدد کی درخواست کرنا۔ اگر آپ ایسی کسی صورتحال کو دیکھیں تو یہ ایک انتباہی اشارہ بھی ہوتا ہے کیونکہ عام حالات میں بالغ افراد کی جانب سے بچوں سے مدد طلب نہیں کی جاتی۔
اگر کسی بالغ شخص کو کسی قسم کے مسئلے جیسے کوئی چیز گم ہوجانا یا ہاتھوں میں سامان کی وجہ سے کسی چیز کو اٹھانے میں مشکل وغیرہ کا سامنا ہو تو مدد کے لیے کبھی بچے سے درخواست نہیں کرتا بلکہ بالغ شخص سے ہی مدد طلب کرتا ہے۔
بچے کا رویہ
اگر کوئی بچہ رو رہا ہو، اپنے ہاتھ چھڑانے کی کوشش کررہا ہو یا چیخ رہا ہو، تو ہوسکتا ہے کہ آپ کو لگے کہ وہ بدتمیزی کررہا ہے۔تاہم آپ ایسا دیکھیں تو آپ کو چاہیے کہ وہاں جاکر پوچھیں کہ کیا سب کچھ ٹھیک تو ہے؟ اس بچے سے یہ پوچھنے سے مت گھبرائیں جو کسی بالغ فرد کے ساتھ ایسے رویے کا مظاہرہ کررہا ہو۔اگر اس شخص کا مقصد نیک نہیں ہوگا تو زیادہ امکان ہے کہ وہ بھاگ جائے گا تاکہ آپ اس کے چہرے کو یاد نہ کرلیں۔
کھیل کا میدان
ایسے افراد جو بچوں کے کھیل کے میدان کے چکر لگاتے ہوں اور ننھے فرشتوں کا جائزہ لیتے ہوں، تو وہ بہت زیادہ مشتبہ ہوتے ہیں۔ ایسے فرد کی تصویر اس انداز سے لیں کہ اسے بھی معلوم ہوجائے۔ یہ سادہ اقدام ممکنہ اغوا کار کو خوفزدہ کردینے کے لیے کافی ہے۔
بچوں کو کچھ دینے کی کوشش کرنے والے
بچے کھلے ذہن اور آسانی سے اعتبار کرنے والے ہوتے ہیں، اگر انہیں ٹافیاں یا کھلونے دینے کی پیشکش کی جائے یا کوئی فرد انہیں کسی قسم کی انوکھی ڈیوائس دکھانے کا وعدہ کرے، جس کے لیے کچھ دور جانا ہو، تو اس میں کوئی شبہ نہیں ہوتا کہ وہ اغوا کار ہے۔عام طور پر بالغ افراد اجنبی بچوں کو تحفے دینے یا کہیں لے جانے کا نہیں کہتے۔
بچوں کے والدین کے
دوست بننے کی کوشش
اغواکار ہوسکتا ہے کہ بچے کے خاندان کے بارے میں کافی کچھ جانتا ہو، عام طور پر بالغ افراد بھی اس طرح کی تیاری کے سامنے بے بس ہوجاتے ہیں تو بچوں کی سمجھ تو محدود ہوتی ہے۔آج کے دور میں سوشل میڈیا کے ذریعے جرائم پیشہ عناصر کسی خاندان کے بارے میں کافی تفصیلات جان سکتے ہیں، جیسے والدین یا رشتے داروں کے نام، بچوں کو سالگرہ پر کیا تحائف ملے یا ان کے کمرے کیسے ہیں وغیرہ وغیرہ۔
ان تمام معلومات کو استعمال کرکے وہ خود کو والدین کے دوست یا ساتھی کی شکل میں پیش کرکے کہہ سکتے ہیں کہ ان کی ماں یا باپ ہسپتال میں ہیں اور انہیں بلایا ہے۔ اگر ایسا کچھ دیکھیں تو اسے نظرانداز مت کریں، اس طرح کے 10 میں سے 9 واقعات میں یہ اغوا کی کوشش ہی ہوتی ہے۔
دوسرے بچوں کو استعمال
کئی بار اغوا کار دیگر بچوں کو اس مقصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے اپنے ہدف کی جانب بھیجتے ہیں۔ مشکل امر یہ ہے کہ بچے عام طور پر سمجھ نہیں پاتے کہ اجنبی کا مطلب کیا ہے۔عام طور پر انہیں جو کچھ بتایا جاتا ہے تو انہیں لگتا کہ اغواکار کوئی داڑھی والا مشتعل شخص ہے جس نے چشمہ پہن رکھا ہوگا، مگر کوئی خوش اخلاق خاتون یا بچے بھی یہ کام کرسکتے ہیں۔اگر آپ بچوں کو کھیل کے میدان سے دور بات کرتے دیکھیں تو ان کے پاس جاکر پوچھیں کہ وہ ایک دوسرے کو کب سے جانتے ہیں اور کیا کررہے ہیں۔
ایڈریس معلوم کرنا
اگر آپ دیکھیں کہ کسی گلی میں کوئی گاڑی آہستگی سے چلتے ہوئے کسی بچے کے پاس رک جاتی ہے تو یہ انتباہی علامت ہوسکتی ہے۔اگر ڈرائیور بچے سے راستہ پوچھے یا گاڑی میں بیٹھنے کا کہے تو وہ ممکنہ طور پر اغواکار ہوسکتا ہے، عام طور پر ایسی صورتحال میں ڈرائیور کسی بالغ فرد سے ہی بات کرتے ہیں۔
اجنبی شخص کا بچوں کو
موٹرسائیکل پر گھمانے کا لالچ
ایسے بھی واقعات سامنے آئے ہیں جب بچوں کو کسی اجنبی نے موٹرسائیکل کی سیر کا لالچ دے کر اغوا کرلیا۔بہت کم لڑکے ہی اس طرح کی پیشکش کو ٹھکرا پاتے ہیں، اگر آپ بھی ایسی صورتحال دیکھیں تو اپنی عقل کا استعمال کریں کہ آخر ایک موٹرسائیکل سوار کسی اجنبی بچے کو اپنے ساتھ موٹرسائیکل کی سیر کی پیشکش کیوں کررہا ہے؟
شہرت دلانے کا لالچ
اکثر اغواکار خود کو شوبز انڈسٹری کا حصہ قرار دے کر انہیں کام کرنے کی پیشکش کرتے ہیں۔ ایسا طریقہ کار عام طور پر 10-11 سال کی عمر کے بچوں پر کام کرتا ہے۔اغواکار بچوں کا اعتماد حاصل کرکے انہیں شہرت اور کامیابی کا لالچ دیتے ہیں، خود سوچیں تو یہ قابل فہم نہیں کہ کوئی پروفیشنل شخص کھیل کے میدانوں یا گلیوں میں اداکاروں کو تلاش کرے، ایسا کرنا بھی ہو تو وہ اسکولوں میں جاتے ہیں۔
سزا دینے کا خوف دلانا
اس وقت ہوشیار ہونا مشکل ہوتا ہے جب اغواکار خود کو کسی قسم کا سرکاری عہدیدار ظاہر کرکے بچے کو اپنے ساتھ چلنے کا کہیں کیونکہ اس نے کوئی شرارت کی ہے۔خود کو سرکاری عہدیدار ظاہر کرنا بالغ افراد کو بھی اعتبار کرنے پر مجبور کرسکتا ہے، مگر ایسا ہونے پر عہدیدار پہلے بچے کے والدین سے بات کرے گا اور کسی کی مدد کی پیشکش کو مسترد نہیں کرے گا۔ایسا کبھی دیکھنے میں آئے تو مبینہ عہدیدار سے اس کا آئی ڈی کارڈ دکھانے کا کہیں اور دیکھیں کہیں وہ نروس تو نہیں، اسی طرح اس کی تصویر لینے کی کوشش کریں جو غلط مقصد رکھنے والے کو خوفزدہ کردینے کے لیے کافی ہوتا ہے۔
بچے کواپنے ساتھ کسی بالغ شخص سوالات کرتادیکھ کرچوکناہوجائیں
اگر تو آپ دیکھیں کہ کوئی بچہ عجیب انداز سے اپنے ساتھ موجود بالغ افراد سے سوالات پوچھ رہا ہے جیسے وہ اسے کہاں لے جارہا ہے، یا ہم نے تو کہیں اور جانا تھا، یہاں کیوں آگئے وغیرہ وغیرہ، تو اس پر آگے بڑھ کر بچے سے خود بات کرکے پوچھیں کہ وہ کس کے ساتھ ہے اور کہاں جانا چاہتا ہے۔
ظاہری حلیہ
ایک اور خطرے کی گھنٹی بچے اور اس کے ساتھ موجود بالغ فرد کے حلیے کا فرق ہوتا ہے، یقیناً یہ کوئی واضح نشانی نہیں، مگر دیگر علامات کو اکھٹا کرکے دیکھیں تو ہوسکتا کہ کسی اغوا کو روکنے میں مدد مل سکے۔


متعلقہ خبریں


عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...

عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ وجود - منگل 26 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر