وجود

... loading ...

وجود

شریف خاندان کے خلاف گھیراتنگ اُلٹی گنتی شروع

بدھ 21 فروری 2018 شریف خاندان کے خلاف گھیراتنگ اُلٹی گنتی شروع

احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں نیب کی درخواست پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاء کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم اوران کی صاحبزاد ی کے عدلیہ مخالف تقاریرکاسلسلہ بھی جاری ہے ۔ گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے پاناما لیکس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ واجد ضیاء کو اصل ریکارڈ کے ساتھ 22 فروری کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔نیب نے درخواست میں استدعا کی کہ ویڈیو لنک کے ذریعے دو غیرملکی گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے اصل ریکارڈ ضروری ہے اس لیے آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی کے سربراہ کو اصل ریکارڈ سمیت طلب کیا جائے۔جس پر عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے ریفرنسز میں نامزد ملزمان سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو بھی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ اس حوالے سے یادرہے کہ نیب کی جانب سے 22 جنوری کو نواز شریف سمیت ان کے خاندان کے 5 افراد کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز سے متعلق ضمنی ریفرنس دائر کیا گیا جس میں استغاثہ کی جانب سے دو غیر ملکی گواہ شامل ہیں۔غیرملکی گواہوں میں رابرٹ ریڈلی اور اختر راجہ شامل ہیں جن کے بیانات آئندہ سماعت پر بذریعہ ویڈیو لنک قلمبند کیے جائیں گے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق تھے۔نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا۔العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا۔نیب کی جانب سے ان تینوں ریفرنسز کے ضمنی ریفرنس بھی احتساب عدالت میں دائر کیے جاچکے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے نیب کی ٹیم لندن پہنچ چکی ہے۔نیب حکام کے مطابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر سرکاری دورے پر لندن کے لیے روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ 22 فروری کو لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن جائیں گے۔نیب حکام کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سردار مظفر کی موجودگی میں استغاثہ کے 2 گواہوں کا ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔لندن سے ویڈیو لنک پر گواہوں رابرٹ ریڈلے اور راجہ اختر کا بیان رکارڈ کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ استغاثہ کے گواہان کا ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرنے کے لیے احتساب عدالت میں دو اسکرینیں لگائی جا رہی ہیں۔ادھر احتساب عدالت نے 22 فروری کو جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو بھی ریکارڈ سمیت طلب کر رکھا ہے۔

ایک جانب احتساب عدالت میں مختلف ریفرنسزمیں سابق وزیراعظم اوران کے خاندان کے خلا ف گھیراتنگ ہورہاہے تودوسر ی جانب مسلم لیگ ن کے سربراہ ملک کے مختلف شہروں میں جلسہ عام کرکے اعلی عدلیہ ججز پرتنقیدکے ڈونگرے برسارہے ہیں اورسیاست میں نواردان کی صاحبزادی بھی اس سارے معاملے میں ان کابھرپورساتھ نبھارہی ہیںگزشتہ روز، اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ شیخوپورہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ ووٹ کا احترام سب کو کرنا ہوگا، عوام مجھے نااہل کرنیوالوں سے بدلہ لیں گے۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ 10 روپے کی رشوت ثابت کر دیں،سیاست چھوڑ دوں گا۔ میاں صاحب نے مخالفین کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور پوچھا کوئی ایک منصوبہ بتائیں جسے آپ نے مکمل کیا ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ منظور نہیں کہ 22 کروڑ عوام منتخب کریں اور چند لوگ گھر بھیج دیں۔

میاں صاحب نے عوام کے اس جم غفیر کے سامنے بھی تقریباً وہی باتیں کہیں، جو وہ اپنی وزارت عظمیٰ سے علیحدگی کے بعد سے کہتے چلے آ رہے ہیں۔ جب وہ اسلام آباد سے لاہور سے آنے لگے، تو انکے بعض بہی خواہوں اور محتاط ساتھیوں نے انہیں جی ٹی روڈ کی بجائے موٹر وے سے جانے کا مشورہ دیا مگر انہوں نے جی ٹی روڈ کو ترجیح دی۔ چنانچہ راہ میں جہاں بھی استقبال کرنے والوں سے خطاب کیا۔ ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ کی تکرار کی۔ بعض خیر خواہوں کو انکے بیانات میں توہین عدالت کا پہلو نظر آیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ، نوازشریف کے لہجے میں تلخی بڑھتی گئی مگر حیرت کی بات کہ ان کے بیانیئے کی عوامی حلقوں میں پذیرائی تیزی سے بڑھی۔ لودھراں کے انتخابات میں بڑے مارجن سے کامیابی نے انکی رفتار مزید تیز کر دی۔ ہوسکتا ہے جماعت کو عام انتخابات میں بھاری اکثریت حاصل ہو جائے کیونکہ پانامہ لیکس کیس کے فیصلے کے باوجود ان کی پنجاب میں مقبولیت کم نہیں ہورہی اورلوگ ابھی بھی ان پراعتماد کرتے ہوئے محسوس ہورہے ہیں۔لیکن یہ محض ضمنی انتخابات کی کامیابی ہے ۔آئندہ کیا ہو گا یہ آنیوالے انتخابات کے نتائج ہی بتا سکیں گے۔

لیکن یہ حقیقت بڑی واضح ہے کہ انہیں ملک کی سب سے بڑی عدالت نے نا اہل کیا ہے اس لیے وہ محض عوامی سپورٹ سے نہیں عدلیہ سے سرخرو ہو کر ہی انتخابی سیاست کے لیے دوبارہ اہل ہو سکتے ہیں۔ چنانچہ ہوشمندی کا تقاضا یہ ہے کہ فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے انہیں بڑی محتاط زبان استعمال کرنی چاہئے۔ اداروں کے ساتھ ٹکرائو کی پالیسی ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔ اگرچہ عوام کے سامنے اپنا م¶قف بیان کرنے اور انہیں ہم نوا بنانے اور قائل کرنے کی کوشش کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن عوام میں ایسے لوگوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے جو فاضل جج صاحبان کی طرح آئین و قانون اور انصاف کے تقاضوں کی باریکیاں سمجھنے والے ہوں۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر