وجود

... loading ...

وجود

چین کے عجیب وغریب کھانے ‘جن کوسن کرہی جی متلاجائے

منگل 30 جنوری 2018 چین کے عجیب وغریب کھانے ‘جن کوسن کرہی جی متلاجائے

پاکستان کے کسی کانٹی نینٹل ریسٹورنٹ میں چلے جائیں آپ کوچینی کھانوں کے دلدادہ ضرورنظرآئیں گے اور چکن چائومن ‘چکن فرائیڈرائس سمیت درجنوں چینی کھانوں پرٹوٹ پڑنے کے لیے تیارنظرآئیں گے ۔دوسری جانب چینی لوگوں کے بارے میں مشہورہے کہ یہ روئے زمین پرپائی جانے والی ہرچیز کھالیتے ہیں ۔ اس حوالے کوئی شک بھی نہیں ہے کیوںکہ اس بات سے بہت کم لوگ واقف ہیں کہ ماضی میں چینی لوگ بھی دیگرممالک کے لوگوں کی طرح منتخب کھانے کھایاکرتے تھے لیکن 1959ء سے 1961ء تک چینیوں نے سنگین قحط کا سامنا کیا اوربھوک سے ستائے لوگوں نے عام روایتی کھانوں سے ہٹ کرسب کچھ کھاناشروع کر دیا۔یہی نہیں اس قحط نے چینیوں کوایک لڑی میں پرودیااس دوران چینی ثقافت میں کچھ ایسی چیزیں بھی شامل کی گئیں جن کا ابھی تک دھیان رکھا جاتا ہے۔ اب بھی اگر آپ کسی چینی سے ملیں تو وہ نی ہائو کے بعد کیا آپ نے کھانا کھایا ہے؟، ضرور پوچھتا ہے۔بلکہ چین میں کسی سے ملنے ملانے کے دوران کھانا پیش کرنے کابھی رواج ہے ۔اس بات کابھی خیال رکھاجاتاہے کہ کہیں ان کوئی دوست یاپڑوسی بھوکا تونہیں سورہا۔

چین میں یہ روایت قحط کے دورا ن پڑی اورآج بھی جاری ہے ۔دوسری جانب چینی مہمان بھی اپنے میزبانوں کاخیال رکھتے ہیں کہ مجھے کھلانے والا بھوکانہ رہ جائے اس لیے جب وہ کسی کے مہمان بنتے ہیں توپلیٹ میں موجودآدھاکھانا کھاتے ہیں اورآدھا میزبان کے لیے چھوڑدیتے ہیں۔ مثال کے طورپراگرکسی چینی مہمان کوپلیٹ میں مچھلی رکھ کرکھانے کے لیے پیش کی جائے تووہ اس کو صرف ایک طرف سے کھائے گااوردوسری جانب کی مچھلی اپنے میزبان کے لیے چھوڑدے گا چاہے اس کی بھوک مٹے یا نہ مٹے ۔

چین میں کتے ‘بلی سے لے کرحشرات الارض تک سبھی نہ صرف ذوق وشوق سے کھائے جاتے ہیں بلکہ ان کوتیارکرنے کے نت نئے طریقے بھی موجودہیں ۔یہی نہیں ان حشرات الارض کوپالنے کابھی چینی دیہاتوں میں رواج ہے ۔ان حشرات الارض کوخاص درختوں کی جڑوں میں پالاجاتاہے ۔جب یہ اڑنے کے قابل ہوجاتے ہیں توان کوتیارکرکے کھا لیا جاتا ہے ۔ لال بیگ ہویامکھی سب حشرات الارض چینیو ںکی بھوک مٹانے کاسامان ہیں ۔ اس کے علاوہ جانوروں کے خون سے بھی چینی بہت مزیدارڈش تیارکرلیتے ہیں ۔ وہاں بھیڑکے خون کوجماکراسے قتلوں کی صورت میں کاٹا جاتا ہے اورمختلف سبزیوں میں ملاکراس سے خوش ذائقہ کھانا تیارکرلیاجاتاہے ۔

اس کے علاوہ چین میں گدھے کاگوشت بھی مرغوب غذاہے ۔اس گوشت شوربے والے سالن سے لیکربرگرتک سب تیارکیے جاتے ہیں ۔ابھی حال ہی میں چینی حکومت نے اپنے عوام کو خبردارکیاہے کہ وہ گدھے کے گوشت سے بنے برگر خریدتے ہوئے احتیاط سے کام لیں کیونکہ ان برگرز میں گدھے کی بجائے گھوڑے یا خچر کا گوشت ہو سکتا ہے۔ اسی حوالے سے حکومت کے عہدے دار مختلف شہروں میں گوشت تیار کرنے والی فیکٹریوں اور دکانوں پر چھاپے مار رہے ہیں اور گدھے کے گوشت میں گھوڑے یا خچر کے گوشت کی ملاوٹ کرنے والوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔

گدھے کے گوشت سے بنے یہ برگر شمالی چین کے روایتی کھانوں میں شامل ہیں۔ چین میں خاص ریستوران ہیں جہاں صرف گدھے کا گوشت ملتا ہے اور چینی خاص طور پر ان ریستورانوں میں کھانا کھانے جاتے ہیں۔

چین میں گدھے کے گوشت سے بنے برگرز کھانے کا رواج منگ بادشاہ کے دورِ حکومت کے دوران شروع ہوا۔ اپنے دورِ حکومت میں منگ بادشاہ نے اپنی فوجی چھاونیوں کا دائرہ کار دور دراز کے علاقے تک پہنچا دیا تھا۔ کئی علاقے تو ایسے بھی تھے جہاں فوجیوں کے کھانے کے لیے گوشت دستیاب نہیں تھا۔ ان علاقوں میں فوجیوں نے اپنے گھوڑے کھانے شروع کر دیے۔ یہ حال دیکھتے ہوئے عہدے داروں نے اپنے فوجیوں کو اس علاقے میں پائے جانے والا ایک جانور یعنی گدھا متبادل گوشت کے ذرائع کے پیش کیا جس کے بعد سے وہ فوجی گدھے کا گوشت کھانے لگے۔ یہ فوجی گدھے کو گوشت کو روٹی میں لپیٹ کر کھاتے تھے، آہستہ آہستہ اس روٹی میں لپٹے گوشت نے برگر کی شکل لے لی اور یہ برگر پورے چین میں پھیل گیا اس حوالے اگریہ کہاجائے توغلط نہ ہوگاکہ پاکستان میں بکنے والے چکن رول ‘بوٹی رول اورکباب رول چین میں فرخت کی جانے والی گدھے کے گوشت میں لپٹی روٹی کی ہی نقل ہیں ۔

جیسے جیسے وقت تبدیل ہورہاہے جدید چائنہ میں لوگ بہت تیزی سے امریکی تہذیب اپنا رہے ہیں۔ اسی لیے ان خوراک بھی جدید ہوتی جارہی ہے اب کسی دور دراز گائوں میں ہی عجیب و غریب کھانے دیکھنے کو ملتے ہیں وگرنہ بڑے بڑے شہروں میں کافی خوش شکل اور خوش ذائقہ کھانا ملتا ہے۔ایڈونچر کے شوقین سیاحوں کے لیے وانگفوجنگ ایک بہترین جگہ ہے جہاں وہ عجیب و غریب کھانے تناول کرسکتے ہیں۔
٭ ٭ ٭


متعلقہ خبریں


جولائی تا اکتوبر کتنی سرمایہ کاری ہوئی؟ وزارت خزانہ کی رپورٹ وجود - جمعرات 28 نومبر 2024

پاکستان میں جولائی تا اکتوبر کے دوران 1 ارب 9 کروڑ ڈالرز کی مجموعی بیرونی سرمایہ کاری آئی ہے ۔ وزارت خزانہ نے ماہانہ معاشی آوٹ لک کی رپورٹ جاری کردی ۔ تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ اکتوبر میں ترسیلات زرمیں سالانہ 23 اعشاریہ 9 فیصد کا ریکارڈ اضافہ سامنے آیا ہے ۔ وزارت خز...

جولائی تا اکتوبر کتنی سرمایہ کاری ہوئی؟ وزارت خزانہ کی رپورٹ

آرمی چیف نے لشکر سے نمٹنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا،وزیراعظم وجود - بدھ 27 نومبر 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے اسلام آباد میں لشکر سے نمٹنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا، سیکورٹی اداروں نے بہت اچھی حکمت عملی سے دھرنے کا خاتمہ کیا اور عوام کو سکون میسر ہوا، یہ فسادی اور ترقی کے مستقل دشمن ہیں، آج کے بعد ان کو مزید موقع نہیں دیا جائے گا۔وفاقی ...

آرمی چیف نے لشکر سے نمٹنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا،وزیراعظم

بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کرو ، ٹرمپ کے ایڈوائزز کا مطالبہ وجود - بدھ 27 نومبر 2024

امریکا کے سابق ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس رچرڈ گرینیل اور متعدد ارکان پارلیمنٹ نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رچرڈ گرینیل نے بلوم برگ کی ایک رپورٹ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ عمران خان کو رہا کرو۔ عمران خان کی رہ...

بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کرو ، ٹرمپ کے ایڈوائزز کا مطالبہ

900مظاہرین گرفتار، 200گاڑیاں پکڑیں، آئی جی وجود - بدھ 27 نومبر 2024

آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران 900 مظاہرین کو گرفتار کیا اور 200 گاڑیاں پکڑیں، سب کو احتجاج کرنے کا حق ہے مگر احتجاج کی آڑ میں دہشت گرد کارروائی برداشت نہیں کریں گے ۔چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھ...

900مظاہرین گرفتار، 200گاڑیاں پکڑیں، آئی جی

سپریم کورٹ بار ،وزیر داخلہ ،وزیراعلیٰ کے پی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ وجود - بدھ 27 نومبر 2024

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں رؤف عطا نے گزشتہ روز اسلام آباد کے ڈی چوک میں پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپ...

سپریم کورٹ بار ،وزیر داخلہ ،وزیراعلیٰ کے پی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

جڑواں شہروں میں معمولات زندگی بحال، راستے کھل گئے وجود - بدھ 27 نومبر 2024

پی ٹی آئی کا احتجاج ختم ہونے کے بعد جڑواں شہروں میں معمولات زندگی بحال ہوگئے جبکہ راستے بھی کھل گئے ، اسلام آباد پولیس نے ڈی چوک سے جناح ایونیو پر فلیگ مارچ کیا۔حالات نارمل ہوتے ہی جیل سے ملزمان کی پیشی کے ساتھ عدالتوں میں مقدمات کی ریگولر سماعت شروع ہوجائے گی۔ ماتحت عدلیہ کے مطا...

جڑواں شہروں میں معمولات زندگی بحال، راستے کھل گئے

عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...

عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ وجود - منگل 26 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان وجود - منگل 26 نومبر 2024

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان

جو کرنا ہے کرلو،مطالبات منظور ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ،عمران خان وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...

جو کرنا ہے کرلو،مطالبات منظور ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ،عمران خان

مضامین
خواتین کا عالمی دن مسرت اور سیمل کی یاد وجود جمعرات 28 نومبر 2024
خواتین کا عالمی دن مسرت اور سیمل کی یاد

ہندوتوا کا ایجنڈا، مسلمان اقلیتوں کا عرصہ حیات تنگ وجود جمعرات 28 نومبر 2024
ہندوتوا کا ایجنڈا، مسلمان اقلیتوں کا عرصہ حیات تنگ

دریائے سندھ پر مزید کینالوں کی تعمیر ، سندھ کے پانی پر ڈاکہ! وجود جمعرات 28 نومبر 2024
دریائے سندھ پر مزید کینالوں کی تعمیر ، سندھ کے پانی پر ڈاکہ!

روس اور امریکامیں کشیدگی وجود بدھ 27 نومبر 2024
روس اور امریکامیں کشیدگی

تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا! وجود بدھ 27 نومبر 2024
تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر