... loading ...
پاکستان پیپلز پارٹی کی ذیلی تنظیموں میں نیم طبی تنظیم آل سندھ پیپلز پیرا میڈیکل اور سندھ پیپلز پیرا میڈیکل میں کون سی ذیلی تنظیم حقیقی ہے اور کون سی خود ساختہ اس بارے میں تاحال پی پی پی کی جانب سے آفیشل کوئی وضاحت موجود نہیں ہے۔ لیکن وقفے وقفے سے مذکورہ دونوں تنظیموں کے خود ساختہ امیدوار اور عہدے داران آپس میں لڑتے الجھتے رہتے ہیں اور کبھی اچانک ایک ہونے کا اعلان بھی کردیتے ہیں لیکن ابھی اس اعلان کی گونج ہوا میں تحلیل نہیں ہوتی ہے کہ ہم دوسرے ہی روز مذکورہ دونوں گروپس ایک دوسرے کے آمنے سامنے صف آرأ نظر آتے ہیں۔ابھی گزشتہ ختم ہونے والے سال کے آخری مہینوں میں صوبہ کی حکومتی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے حکم پر ذیلی تنظیموں کے انتخابات بڑے زور و شور سے قائداعظم کے مزار کے پہلوں میں پیپلز سیکریٹریٹ میں منعقد ہوئے تھے۔لیکن درجنوں ذیلی تنظیموںجس میں پیپلز ڈاکڑ زفورم تک شامل تھے۔ لیکن اس میں آل سندھ پیپلز پیرامیڈیکل اور سندھ پیرامیڈیکل کا نام دور دور تک کہیں نہیں تھا۔جس سے یہ گمان ہوتا ہے کہ مذکورہ دونوں تنظیمیں خود ساختہ ہیں اگر ایسا نہیں ہے جب باربار یہ تنظیمیں اخبارات میں ایک دوسرے کے خلاف صف آرأ ہوتی ہیں تو پارٹی قیادت ان خبروں کا نوٹس لے کر صورتحال کو درست اور واضح کیوں نہیں کرتی ہےکہ نیم طبی تنظیم میں کون سی تنظیم آفیشل اور عہدے دار درست ہیں۔ابھی جب جناح ہسپتال میں پروفیشنل ہیلتھ الائونس محکمہ صحت سندھ کی جانب سے نیم طبی عملے کودیا گیا اس مقصد کیلئے مختلف نیم طبی تنظیموں نے اپنے ایک مشترکہ اجلاس کے دوران اپنے اس ایک نکاتی مطالبے کی تکمیل کیلئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل دی تو اس ہی دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی ان دونوں مذکورہ گرو پس کے ایک ہونے کی نوید بھی سنائی دی لیکن ابھی فضا میں یہ با ت تحلیل نہیں ہوئی تھی کہ ایک روز پہلے احسان کلہوڑو کی جانب سے سندھ پیپلز پیرامیڈیکل کے نو ساتھیوں سمیت آل سندھ پیپلز پیرامیڈیکل میں شمولیت دکھائی گئی لیکن اس سے قبل آل سندھ پیپلز پیرامیڈیکل سول ہسپتال یونٹ کے سابق صدر سید منیر شاہ اپنے ساتھیوں سمیت سندھ پیپلز پیرامیڈیکل میں شامل ہوئے ان گروپس کے مطابق آل سندھ پیپلزپیرامیڈیکل سول ہسپتال کے موجودہ عہدے داران حا ل ہی میں میڈیکل ایڈ اور ایک عہدے دار ڈرائی کلین والوں میں سے ہیں اور دیر ینہ نظریاتی کارکنوں کو سائڈلائن کیا گیا ہے۔ جبکہ سول ہسپتال کے موجودہ عہدے داران اکثریتی کارکنوں کی تائید وحمایت کے ساتھ صوبائی عہدے داران کے نامزد ہونے کے دعوے دارہیں۔جبکہ 18جنوری کو سول ہسپتال کراچی کی اوپی ڈی میں سندھ پیپلز پیرامیڈیکل سول ہسپتال کے کارکنوں کا ایک اجلاس ہوا۔ جس کے مہمانِ خصوصی میر حسین شاہ تھے۔ جنہوںنے اس موقع پرکراچی کے تمام یونٹس کو تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے قیوم مروت کو دوبارہ سندھ کا جنرل سیکریٹری نامزد کرنے کا اعلان کیا اور یہ بھی بتایا کہ صوبائی صدر کے عہدے پر وہ پہلے ہی سلیمان میمن کونامزد کر چکے ہیں۔ان کے اس اعلان کے بعد راقم الحروف نے امیر حسین شاہ سے یونٹس کو تحلیل کرنے کی وجہ اور فیصلے کی تصدیق فون پر معلوم کرنی چاہی تو امیر حسین شاہ نے یونٹس کو تحلیل کرنے کی وجہ بتائی کے وہ ذاتی طور پر ان گروپ بندیوں کو ختم کرکے باہمی مشورے سے سب کیلئے قابل قبول تنظیمیں بنانا چاہتے ہیں کیونکہ الیکشن قریب ہیں تنظیموں کو کام کرناہے لیکن اس کے دوسرے روز ہی 19جنوری کو سول ہسپتال میں آل سندھ پیپلز پیرامیڈیکل کا اجلاس سندھ کے صدر سلیمان میمن کی صدارت میں ہوا۔ جس میں انہوں نے مرکزی صدر امیرحسین شاہ کو خود ساختہ صدر قرار دیتے ہوئے یونٹس تحلیل کرنے کی مذمت بھی کی اور امیر حسین شاہ پریہ الزام بھی عائد کیاکہ وہ تواسٹینو گرافر ہے، جبکہ اس کے جواب میں سندھ پیپلز پیرامیڈیکل کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ نرس ایڈ بھی آل سندھ پیپلزپیرامیڈیکل کے عہدے دار ہیں۔ سلیمان میمن نے بلاول زرداری اور نثار احمد کھوڑوسے معاملے کافوری نوٹس لینے کابھی مطالبہ کیا ہے۔ لیکن جمہوری حلقے پریشان ہیں کہ یہ کیسی ذیلی تنظمیں ہیں جنہیں کراچی ڈویژن کنٹرول کرنے کے بجائے یونٹ کے معاملات کونمٹانے کیلئے مرکزی صدر اور صوبائی صدر کو براہِ راست مداخلت کرنا پڑتی ہے اور اس سارے تنازعے میں کراچی ڈویژن ڈسٹرکٹ ساتھی کا کہیں کوئی وجود ہی نہیں ہے۔افسران عوامی جمہوری تنظیموں کو کون بے قاعدے قانون کے مطابق چلارہا ہے اس کا جواب تو پی پی پی کی قیادت ہی دے سکتی ہے۔
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...