وجود

... loading ...

وجود

دنیاکی مہنگی ترین کرنسی بٹ کوائن

منگل 26 دسمبر 2017 دنیاکی مہنگی ترین کرنسی بٹ کوائن

بٹ کوائن (Bitcoin)کو آپ’’ بٹButt کوائن‘‘ نہیں کہہ سکتے۔ کمپیوٹر کی دنیا میں اربوں ڈالر کا بزنس روزانہ ہی ہو رہا ہے، پیسہ ہے یا نہیں ،لین دین جاری ہے۔اس کا اے ٹی ایم بھی موجود ہے۔ کمپیوٹر پر بزنس کرنے والوں نے انوکھی کرنسی ’’بٹ کوائن‘‘ کے ذریعے ڈالروں اور پائونڈوں سے نجات پالی ہے۔ اس ’’کرنسی ‘‘کی مانگ بڑھنے سے قیمت چند ہی برسوں میں ایک ڈالر سے بڑھ کر 11395 ڈالر تک پہنچ گئی ،اب گر کر 9ہزار ڈالر پر آگئی ہے، صرف 24گھنٹے میں اس کی قیمت میں 2250 ڈالر کی کمی ہوئی۔دوسری ڈیجیٹل کرنسی ایتھیریم Ethereumکی وجہ سے بٹ کوائن کی قیمت ایک ہی دن میں 19فیصد گر گئی۔ اس کے باوجود بھی یہ دنیاکی مہنگی ترین کرنسی ہے۔
ابتدا میں ’’بٹ کوائن‘‘ایک ڈالر کا تھا ، لیکن اب یہ 8300ڈالرل میں ملتا ہے۔بٹ کوائن پاور سیکٹر کی نظروں میں آگیا ہے۔بجلی کے بڑھتے ہوئے استعمال اورلوڈ شیڈنگ کا ذمہ داراسی کو ٹھہرایا جا رہا ہے۔ اس کی تیاری پر جتنی بجلی استعمال ہوتی ہے اتنی تو سال بھر میں سویڈن میں بھی استعمال نہیں ہوتی۔کیونکہ بٹ کوائن کمپیوٹر کے پیچیدہ عمل کے ذریعے تیار کیے جاتے ہیں،اس عمل کو ’’مائننگ‘‘ کہا جاتا ہے۔2017میںبٹ کوائن کی تیاری میں خرچ ہونے والی بجلی کی مقدار تقریباً تمام افریقی ممالک سے زیادہ تھی۔ایک برطانوی تحقیق کے مطابق تمام بٹ کوائنزکی مائننگ میں 160ممالک کے برابر توانائی توخرچ ہو چکی ہو گی۔ ایک بٹ کوائن 29.05TWHبجلی سے تیار ہوتا ہے۔ جبکہ آئر لینڈ میں بجلی کا سالانہ استعمال 25 TWHہے۔ چین میں بہت بڑی تعداد میں بٹ کوائن کی مائننگ کی گئی۔ کیونکہ وہاں اس کی لاگتی اخراجات کم ہوئے ہیں اور امریکا اور برطانیاکے مقابلے میں سستی پڑی یہی وجہ ہے کہ دنیا میں بٹ کوائن کو تیار کرنے والے 6بڑے ا داروں کا تعلق چین سے ہے۔چنانچہ ماحولیاتی آ لودگی کا بھی ایک بڑا ذریعہ بٹ کوائنز کی تخلیق ہے جس میں کثیر مقدار میں بجلی ضائع ہوتی ہے۔ پہلابٹ کوائن 2009ء میں تیار کیا گیا۔ اس وقت یہ کسی ایک پارٹی کی ملکیت میں نہ تھا بلکہ یہ بلاک چین سسٹم کے ذریعے کنٹرول کیا جارہا تھا،تاکہ کوئی اس کی اونر شپ کو تبدیل نہ کر سکے۔ ریکارڈ تبدیل نہ کرنے اور غیر قانونی ٹرانزیکشن پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ اسی لیے اسے ’’بلاک سسٹم ‘‘کہا گیا۔لیکن اب بہت سے لوگ بٹ کوائن تخلیق کررہے ہیں۔ کمپیوٹر پر 2کروڑ10لاکھ بٹ کوائنز زیر گردش ہیں۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس وقت 40لاکھ بٹ کوائنز سسٹم سے غائب ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ انہیں کسی پارٹی یا گروپ نے قیمتیں چڑھانے کے لیے چھپا رکھا ہو۔ اگر ایسا ہی ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس میں بھی بلیک مارکیٹنگ شروع ہو چکی ہے۔تھوڑے سے عرصے میں اس کی گرانی کی وجہ بھی شاید یہی ہو۔
جان نافٹن میں شائع شدہ مضمون کے مطابق گوگل بھی کاربن ڈائی آکسائیڈ پیداکرنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ گوگل سرچ سے کاربن ڈائی آکسائیڈ پیداہو رہی ہے ایک سرچ کلک دبانے سے 7گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج ہوتی ہے۔کم و بیش اس کی آدھی کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس چولہے پر کیتلی گرم کرنے سے خرچ ہوتی ہے تاہم گوگل نے 7گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ کو حیران کن حد تک زیادہ قرار دیتے ہوئے غلط قرار دیا ہے۔گوگل کے ترجمان کے مطابق ایک سرچ کر نے سے ایک پوائنٹ کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج ہوتی ہے۔ ایک کلو میٹر کار کے لیے 140گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ منظور کی گئی ہے لیکن کاریں اس سے کہیں زیادہ گند پھیلا رہی ہیں۔ گوگل نے فضائی آلودگی کا ذمہ دار کاروں کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں ایک کلو میٹر چلنے والی کاریں ایک ہزار سرچ کے برابر آلودگی پیدا کرنے کی ذمہ دار ہیں۔2007ء میں جدید سمارٹ فون کے منظرعام پرآنے کے بعد تمام ڈیٹا کو اسی میں محفوظ کیا جارہا ہے اور سب کچھ موبائل فون اور کمپیوٹر میں محفوظ کرنے سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق دنیا میں استعمال ہونے والی بجلی ڈیجیٹل ایکو سسٹم استعمال کرتی ہے اور یہ استعمال 2020ء تک بڑھتے بڑھتے 12فیصد ہو جائے گا اور پھر 2030ء میں سالانہ اضافہ 60فیصد کے برابر ہوگا۔
چنانچہ فیس بک ، ایپل اور گوگل نے 4سال پہلے ری نیوایبل انرجی کے استعمال پر غور کیا تھا۔ اب مزید 20کمپنیاں اس کا حصہ ہیں مگر بدقسمتی سے سرور اورکمپیوٹر نیٹ ورک 50فیصد بجلی استعمال کرتے ہیں جبکہ ہمارے زیر استعمال آلات مزید 43فیصد اور انہیں بنانے والی فیکٹریاں 16فیصد بجلیاں استعمال کرتی ہیں۔ ایک پی سی کمپیوٹر 8گھنٹے میں پونے دو سو گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس خارج کرتا ہے اس طرح آپ ہزاروں کمپیوٹرز کے ذریعے خارج ہونے والی توانائی کااندازہ لگا سکتے ہیں۔ فروری 2011ء میں ایک بٹ کوائن کی شرح تبادلہ محض ایک ڈالر تھی۔اس کی قیمت دن دگنی اوررات چگنی ہو گئی۔ اور ایک اندازے کے مطابق بٹ کوائن کی تیاری کے لیے آنے والے دور میں 27لاکھ امریکی گھرانوں کے برابر بجلی استعمال ہوگی اور یہ دنیا بھر میں استعمال ہونے والی بجلی کا 0.3فیصد ہوگا۔

 

بِٹ کوائن حقیقی کرنسی نہیں ہے: والدیس دومبروسکس
یورپی یونین کمیشن کے نائب صدر والدیس دومبروسکس نے کہا ہے کہ بِٹ کوائن حقیقی کرنسی نہیں ہے۔والدیس دومبروسکس نے بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ بِٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں میں سرمایہ کاروں اور صارف کے لئے سنجیدہ سطح کے خطرات پائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کمیشن بِٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں سے متعلق پیش رفتوں پر بغور نگاہ رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ بِٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کے معاملے میں قیمتوں میں سنجیدہ پیمانے پر اتار چڑھاو، سرمایہ کاری کے مکمل خاتمے، دیگر آپریشنل خدشات ، سکیورٹی کی کمزوریوں اور منڈیوں میں سرمائے کے بہاو میں خساروں جیسے خطرات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ حقیقی کرنسی نہ ہونے کی وجہ سے ان کرنسیوں کی قدر کسی بھی وقت گر سکتی ہے۔والدیس دومبروسکس نے منڈیوں کی پیش رفتوں کے حوالے سے یورپی یونین کے مالی مانیٹرنگ اداروں اور میکانزموں سے ممکنہ خطرات کے مقابل اپنی تنبیہات پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے۔


متعلقہ خبریں


حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر