وجود

... loading ...

وجود

بلدیہ کراچی کا 5ارب روپے مالیت کابنگلہ غیر قانونی طورپرمنظور نظر فرد کو فروخت کردیاگیا

منگل 26 دسمبر 2017 بلدیہ کراچی کا 5ارب روپے مالیت کابنگلہ غیر قانونی طورپرمنظور نظر فرد کو فروخت کردیاگیا

 ایچ اے نقوی

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسٹیٹ اور اکاموڈیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع سے معلوم ہواہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حکام نے مبینہ طورپر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران کا5ارب روپے مالیت کا ایک شاندار بنگلہ غیر قانونی طورپر ایک منظور نظر فرد کو فروخت کردیاہے اور بنگلے کی منتقلی کاعمل بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ غیر قانونی خرید وفروخت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور الہٰ دین پارک کی انتظامیہ کی ملی بھگت اورتعاون سے کی گئی ہے۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسٹیٹ اور اکاموڈیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ غیر قانونی طورپر فروخت کیاگیایہ بنگلہ گلشن اقبال میں مین راشد منہاس روڈ پرالہٰ دین پارک کے قریب 5 ایکڑ کی وسیع وعریض اراضی پر واقع ہے اور اس میں رہائشی سہولتوں کے علاوہ سرونٹ کوارٹرز بھی موجود ہیں۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی اس بنگلے کی دیکھ بھال اور اس کے یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی پر 100 ملین یعنی 10 کروڑ روپے سے زیادہ رقم خرچ کرچکی ہے۔

اطلاعات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سابق ایڈمنسٹریٹر ثاقب حسین سومرو اور ایک اور افسر ایم حسین سید نے اس بنگلہ کی فروخت میں کلیدی کردار ادا کیاہے اورنیب کی جانب سے تفتیش شروع  ہونے کے بعد ثاقب حسین سومرو ملک چھوڑ کر بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری کے قریبی دوست اورمعاون سابق وزیر بلدیات اویس مظفر ٹپی نے بھی اس بنگلے کی غیر قانونی فروخت میں کلیدی کردار ادا کیاہے اور اس پورے معاملے کو خفیہ رکھنے کے انتظامات کیے۔اطلاعات کے مطابق اس بنگلے کی فروخت کی کوششیں 2012 سے ہی شروع کردی گئی تھیں اور بالآخر اویس مظفر ٹپی کی معاونت سے یہ ڈیل 2015 میں مکمل ہوئی ،سرکاری دستاویزات کے مطابق اویس مظفر ٹپی بھی ان دنوں بیرون ملک گئے ہوئے ہیں اور ان کی جلد واپسی کی کوئی امید نہیں ہے ۔

یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ سابق ڈپٹی کمشنر ،اسسٹنٹ کمشنر اور گلشن اقبال زون کے مختیار کار نے 2013-14 میں بلدیہ کے اس بنگلے کی اس طرح منتقلی کے خلاف مزاحمت کی تھی اور اس کو کسی فرد کے نام منتقل کرنے سے انکار کردیاتھا جس پر اویس مظفر ٹپی نے ان کاتبادلہ کرادیاتھا۔

سابق کمشنر کراچی شعیب صدیقی کو 2016 میں جب اس ڈیل کی اطلاع ملی تو انھوں نے 2016 ہی میں یہ ڈیل منسوخ کرکے بنگلہ خالی کرانے کے احکامات جاری کردیئے تھے،جس کے بعد ہی ان کو کمشنر کراچی کے عہدے سے ہٹانے کی کوششیں شروع کردی گئی تھیں اور مبینہ طورپر فائلوں کے پیٹ بھرنے کے بعد انھیں بھی اس عہدے سے فارغ کرادیاگیا۔

یہ بنگلہ خریدنے والے نواز شیخ کادعویٰ ہے کہ انھوںنے ریونیو بورڈ کے الاٹمنٹ لیٹر پر یہ بنگلہ حاصل کیاہے ،اور اس کو حاصل کرنے میں ان کاکوئی قصور نہیں ہے کیونکہ انھوں نے اس کے لیے تمام قانونی ذمہ داریاں پوری کی ہیں اگر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران یاوزرا نے اس حوالے سے کوئی غیر قانونی فیصلہ کیاہے تو اس کے ذمہ دار ایسا کرنے والے ہیں انھیں اس کاذمہ دار قرار نہیں دیاجاسکتا۔

دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسٹیٹ اور اکاموڈیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کاکہناہے کہ کوئی بھی سرکاری رہائشی جگہ کسی دوسرے کو اس طرح الاٹ نہیں کی جاسکتی اور ایسا کرنا قطعی خلاف قانون ہے اورایسا جعلی ڈاکومنٹس کے ذریعے کیاگیاہے۔

1970 میں جب حکومت سندھ نے تفریحی پارک کے لیے 400 ایکڑ اراضی مختص کی تھی اس وقت یہ جگہ سفاری پارک کاحصہ تھی ،بعد ازاں گزشتہ برسوں کے دوران اس علاقے میں زمینوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور اس علاقے میں بنگلوںاور فلیٹوں کی طلب میں اضافے کے بعد بلڈرز اور ڈیولپرز اور قبضہ مافیا اس زمین پر قبضہ کرنے کی سرتوڑ کوششیں کرتے رہے ہیں۔تاکہ وہ اس جگہ فلیٹ اور بنگلے تعمیر کرکے بھاری رقم کما سکیں۔

کے ایم سی کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اب اس جگہ پر فلیٹ اوربنگلے تعمیر کرنے کے لیے ابتدائی تیاریاں شروع کردی گئی ہیںاور جلد ہی کے ڈی اے اوربلڈنگ کنٹرول کے حکام کی ساز باز سے اس پر رہائشی منصوبے کااعلان کردیاجائے گا۔ تاہم چونکہ فی الوقت کے ڈی اے اور کے بی سی اے کے بیشتر اعلیٰ افسرا ن سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے لیے گئے نوٹس کے سبب مشکل میں ہیں اس لیے وقتی طورپر اس منصوبے پر عملدرآمد رکاہواہے۔

اطلاع کے مطابق کے ایم سی کایہ بنگلہ سب سے پہلے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے چڑیاگھر سے متعلق ڈیپارٹمنٹ کے افسر مسعود عالم کو الاٹ کیاگیاتھا جو کم وبیش 12 سال تک اس میں رہائش پذیر رہے ۔ اس بنگلہ کو آخری مرتبہ سابقہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی کے افسر احسان مرزا کو فروری 2006 میں الاٹ کیاگیاتھا اور وہ 2014 تک اس میں رہائش پذیر رہے۔بعد ازاں اس کو قبضہ مافیا کی دست برد سے بچانے کے لیے فروری 2015 میں عقیل بیگ، ڈائریکٹر اکاموڈیشن اکمل ڈار، ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیٹ ،اور اسسٹنٹ کمشنر جمشید ٹائون کی نگرانی میں اسے سربمہر کردیاگیاتھا اور اس حوالے سے گلشن اقبال تھانے میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے پولیس سے اس کی نگرانی کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق بعد بااثر افراد نے  بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حکام سے پس پردہ رابطے کیے جس پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سابق ایڈمنسٹریٹر ثاقب حسین سومرو اور ایک اور افسر ایم حسین سید نے مبینہ طورپر بھاری نذرانوں کے عوض ان کی معاونت کی اور  بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سابق ایڈمنسٹریٹر ثاقب حسین سومرو نے جو ان دنوں بیرون ملک مفرور ہیں ان کی ملاقات آصف زرداری کے قریبی دوست اویس مظفر ٹپی سے کرائی جنھوں نے اس ڈیل کے لیے کلیدی کردار اداکرکے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو 5ارب روپے مالیت کے اس بنگلے سے محروم کردیا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ اب جبکہ سندھ ہائیکورٹ ہر طرح کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور قبضوں کے خلاف سخت کارروائیاں کرنے کے احکامات دے رہی ہے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اس بنگلے پر ڈالے گئے ڈاکے کے خلاف کیا کارروائی کرتی ہے۔


متعلقہ خبریں


حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر