وجود

... loading ...

وجود

کوڑے مارو !جائیداد قرق کرو!!!

هفته 23 دسمبر 2017 کوڑے مارو !جائیداد قرق کرو!!!

ہمارے ملک میں جہاں72فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے انتہائی مشکلات میں زندگی گزار رہے ہیں بیشتر تو دووقت کے نان جویں سے بھی محروم ہیںاور چھت تک میسر نہیں تعفن زدہ گلیوں میں رہتے اور گندا پانی پیتے ہیں غربت اور بیماریوں نے ہر طرف سے گھیر رکھا ہے مگر یہاں ایسے لوگ بھی موجودہیں جو شادی بیاہ پر فضول خرچیوں اورا سراف کی انتہا کر ڈالتے ہیں جو کہ سراسر غرباء کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے حال ہی میںضلع رحیم یار خان کے اندر ایک ایسی شادی ہوئی جس میں ڈالراور ریال چھت پر چڑھ کر شادی کی تقریب میں پھینکے گئے اور یہ عمل مسلسل دس پندرہ منٹ تک جاری رہا۔

بالکل ایسی ہی ایک شادی چھ ماہ قبل چشتیاں میں ہوئی تھی ۔جہاں پرڈانس پر ڈالر اور ریال دیے گئے تھے مگر متعلقہ تھانہ نے کوئی ایکشن نہ لیا تھا۔باوثوق ذرائع کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ تقریباً2,3کروڑ روپے پاکستانی سرمایہ بطور ڈالر اور ریال ہوا میں اڑا ڈالا گیا اور شادی میں شامل سبھی لوگوں کو ڈبہ پیک مہنگے ترین موبائل بھی بانٹے گئے۔دیگر تفصیلات کے مطابق دسیوں قسم کے کھانے تیار کیے گئے تھے جب ایک غریب بھیک مانگنے والی عورت نے آگے بڑھ کر خیرات مانگی تو اسے دھکا دے ڈالا گیا جس سے وہ نیچے گر گئی۔اور زمین پر پڑی کراہتی رہی۔مگر کسی نے اسے اٹھانا تک مناسب نہ سمجھا۔

ہم جو اربوں روپے بیرون ممالک سے سود پر قرضے لیکر ملک کی معیشت کوـ ‘کنگال بنک’بنائے ہوئے ہیںکیوں ایسے مالدار اور فضول خرچ لوگوں کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد یں قرق کر لیتے؟متعلقہ ایس ایچ او کہاں پڑا سو رہا تھا؟ جس نے اب تک ایسے مغرور شخص پر مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار نہیں کیا ایسے افراد کا مقدمہ جلد ازجلد دہشت گردی عدالت میں چلایا جانا چاہیے کہ اس نے پاکستان جیسے ترقی پذیر غریب ملک کے اندر معاشی دہشت گردی کی انتہاکر ڈالی ہے جسے جتنی بھی سزا دی جائے کم ہے تاکہ آئندہ کوئی ایسا مغرور سرمایہ دار وڈیرہ اور ظالم جاگیردار نما شخص ایسی غلیظ حرکت کرنے کی جرأت نہ کرسکے اس عمل کے ساتھ ہی متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی سی او کے خلاف بھی خادم اعلیٰ سخت کاروائی کا حکم دیں کہ کس طرح کسی لاا بالی بد کردار وڈیرے شخص نے غریبوں کا مذاق اڑایااور ریال وڈالر ہوا میں اڑا دیے اور کئی قسم کے کھانے تیار کروائے جو کہ سراسر جرم ہے ابھی تک کیوں نہیں ایسے شخص کے خلاف کاروائی کی گئی مزید یہ کہ جائیداد کی تفصیلات جاننے کے لیے اسپیشل ریونیو برانچ کی کمیٹی قائم کی جائے تاکہ اس کی جائیداد ضبط کرنے میں دیر نہ لگے اس طرح سے (Nip the evil in the bud)
برائی کو اس کی جڑ میں ہی دبا ڈالو کے محاورہ کے مطابق ایسے شخص کو فوری سزا دینے سے آئندہ کوئی ایسی قبیح حرکت کرنے کی جرآت نہ کرے گا۔

اس کو سزا کھلے میدان میں دی جائے کوڑے مارے جائیںتاکہ اس کی اکڑ فوں اور غرور خاک میں مل جائے اور غریب عوام جن کی دکھتی رگوں کو چھیڑا گیا ہے وہ مطمئن ہوسکیںکہ ایسے حرام خور ناجائز منافع خوری سے مال جمع کرنے والوں کا احتساب بھی ہوسکتا ہے ،لوگ تو بھوکوں مر رہے ہیںنہروں دریائوں میںبمعہ بال بچوں کے چھلانگیں لگا کر یا پھر خود سوزیوں کے ذریعے جان دے رہے ہیں اور دوسری طرف سرمایہ دار طبقہ ایسا مغرور ہے کہ ڈالر اور ریال ہی شادی بیا ہ پر ہوا میں اڑا رہا ہے گو کہ حکمران پانامہ لیکس اور اپنے مقدمات میں الجھے ہوئے ہیں، مگر ایسی کاروائی کرنے میں کوتاہی نہ کریں تو ان کی گڈ گورننس سالوں یاد رہے گی اپوزیشن کو اس لیے خیال نہ ہے کہ وہ صرف وزارت عظمیٰ ہی لینا چاہتے ہیں تاکہ کل کو وہ بھی موج میلے کریں اگر اس مخصوص کیس پر ایکشن لے لیا گیا تو ٹھیک ہے وگرنہ بابا یہ سب کہانیاں ہیں!!مجرم کو کوڑے ضرور مارے جائیں کہ شادی کرنے والے شخص کی یہ انتہائی نیچ اور کمینہ خصلت حرکت نے بیرونی اسلامی ممالک و دیگر دنیا بھر کے ان ممالک میں ہماری اس حرکت پر مذاق اڑایا گیا ہو گا جن سے ہم بھکاری بنے سودی قرضے حاصل کرتے رہتے ہیں وہ ضرور سمجھتے اور خیال رکھتے ہوں گے کہ وہ پاکستانی قوم ایسے بد کردار اشخاص پر مشتمل ہے جو ڈالر اور ریال ہوا میں اڑاتے ہیں اور یہ کہ ان کے نزدیک پیسے اور کرنسی کی ویلیو پر کاہ کے برابر بھی نہ ہے در اصل ہمارے ہاں حکمرانوں کو اپنی پڑی ہوئی ہے اور اپوزیشنی جماعتیں حکمرانوں کو ہٹا کر خود قابض ہونا چاہتی ہیں اس لیے وہ ارد گرد کے ماحول سے قطعاً لاتعلق ہوچکے ہیں اگر ایسا کوئی واقعہ سعودی عرب یا کسی ایسے دوسرے اسلامی ملک میں ہوا ہوتا جہاں اسلامی قوانین نافذ ہیں تو ایسے بدمعاش اور بد کردار شخص کی گردن زدنی ہوچکی ہوتی۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر