وجود

... loading ...

وجود

سرمایہ کاروں کی نظریں احتساب عدالت کے فیصلے پر جم گئیں

جمعرات 19 اکتوبر 2017 سرمایہ کاروں کی نظریں احتساب عدالت کے فیصلے پر جم گئیں

اب جبکہ احتساب عدالت کی جانب سے شریف فیملی کے خلاف کارروائی کاعمل شروع ہوچکاہے، اس عمل سے جہاں ملک کے عام آدمی کی نظریں احتساب عدالت پر جمی ہوئی ہیں وہیں ،سرمایہ کاروں نے بھی اپنی نگاہیں احتساب عدالت پر جما رکھی ہیں اور وہ اس بات کاانتظار کررہے ہیں کہ احتساب عدالت نااہل قرار دئے گئے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کیا سلوک کرتی ہے، اور نواز شریف کے بعد مزید کون کون سے نامور سیاستداں اس جال میں پھنس کر اپنی لوٹ مار کا حساب دینے اور اس کی سزا بھگتنے پر مجبور کئے جائیں گے۔
احتساب عدالت کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اپنی کارروائی تیز کئے جانے کے بعد ملک میں عام کاروباری سرگرمیاں اور بڑے سودوں پر ایک جمود سا طاری ہوگیاہے کیونکہ ایک طرف سرمایہ کاروں کو نواز فیملی کے خلاف احتساب عدالت کے فیصلوں کا انتظار ہے اور دوسری طرف وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عاید کئے جانے کے بعد انھیں وزارت سے ہٹائے جانے اور ان کے ہٹائے جانے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں سرکاری سطح پر کمی کئے جانے کی توقع ہے ظاہر ہے کہ اگر روپے کی قدر میںکمی کی گئی تو اس سے پوری برآمدی اور درآمدی تجارت بری طرح متاثر ہوگی ، برآمدات میں تیزی آئے گی اور درآمدی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا، اطلاعات یہ بھی ہیں کہ بہت سے برآمد کنندگان نے اپنی برآمدی اشیا کی آمدنی کی پاکستان منتقلی وقتی طورپر روک دی ہے ،کیونکہ روپے کی قدر میں کمی کی صورت ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگا اور اس طرح اس وقت رقم کی پاکستان منتقلی سے ان کو لاکھوں روپے کامفت کامنافع حاصل ہوجائے گا۔
جے ایس کیپٹل کے ایک تجزیہ کار نے ملک میں سرمایہ کاری کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں اقتصادی محاذ پر اس وقت جمود کی سی صورت حال ہے پوری مارکیٹ پر غیر یقینی صورت حال چھائی ہوئی ہے اورسرمایہ کاروں نے اپنی سرگرمیاں تقریباً بند کر رکھی ہیں۔
ٹاپ لائن سیکورٹیز کے ایک تجزیہ کار عدنان سمیع کاکہناتھا کہ سیاست میں غیر یقینی صورت حال کے سبب سرمایہ کار پیچھے ہٹ گئے ہیں اور سرمایہ کاری کی سرگرمیاں ماند پڑ گئی ہیں۔عدنان سمیع نے بتایا کہ شیئرز کی خریدوفروخت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور شیئرز کی خریدوفروخت کی سرگرمیاں میں کم از کم 14 فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے یعنی روزانہ 146 ملین شیئرز کی خریدوفروخت کم ہوئی ہے۔اسی طرح غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز کی خریداری میں بھی کافی حد تک کمی ریکارڈ کی جارہی ہے،عدنان سمیع نے بتایا کہ 14 ماہ کے تعطل کے بعد ستمبر میں کچھ غیر ملکی سرمایہ کار سامنے آئے اور غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور28.8 ملین ڈالر مالیت کی خریدو فروخت ریکارڈ کی گئی۔اس طرح ستمبر کے دوران کراچی اسٹاک ایکسچینج کے انڈیکس میں 2.9 فیصد بہتری ریکارڈ کی گئی جبکہ اگست کے دوران انڈیکس میں 10.4 کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں شیئرز کی لین دین کرنے والے معروف بروکرز نے بتایا کہ بین الاقوامی منڈی میں یوریا کی قیمتوں میں اضافہ اور مارکیٹ میں اگست کے اواخر میں پیدا ہونے والی تیزی کے نتیجے میں ستمبر کے دوران کھاد کے شعبے میں 2.4 فیصد کااضافہ ریکارڈ کیاگیاجبکہ تیل وگیس کا شعبہ سرفہرست رہا اور تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے اعلان اورتیل کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کے بعد تیل وگیس کے شعبے میں کاروبار میں تیزی آئی اوراس شعبے میں 6.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔دوسری جانب ملک میں تعمیراتی سرگرمیاں ماند پڑنے کی وجہ سے ملک کے اندر سیمنٹ کی طلب میں کمی ہوئی جس کی وجہ سے سیمنٹ کے شعبے میں تنزلی دیکھنے میں آئی اور سیمنٹ کے شعبے میں 3.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، پنشن فنڈ کیس میں نیشنل بینک پر سپریم کورٹ کی جانب سے عاید کئے جانے 48 ارب روپے کے جرمانے کے بعد نیشنل بینک کے شیئرز کی قیمتوں میں 15.3 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی، جبکہ امریکا کے مالیاتی ریگولیٹرز کی جانب سے حبیب بینک پر حال ہی میں عاید کئے گئے بھاری جرمانے کی وجہ سے حبیب بینک کے شیئرز کی قیمتوں میں بھی2.3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
حکومت کی جانب سے شکر کی درآمد پر دی جانے والی سبسڈی کا بوجھ صوبوں کو بھی برداشت کرنے اور سبسڈی وفاق اور صوبوں کومل کر ادا کرنے کی ہدایت یا پالیسی کے اعلان کی وجہ سے بھی مارکیٹ پر خاصا اثر پڑا ہے اور ابھی تک شکر کی برآمدات شروع نہیں ہوسکی ہیں۔
اس صورت حال میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے مالیاتی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہ کرنے اور سود کی شرح 5.75 فیصد پر برقرار رکھنے کے اعلان کو مالیاتی تجزیہ کار درست اور مارکیٹ کی توقعات کے عین مطابق قرار دے رہے ہیں ۔اگرچہ جیسا کہ ہم نے اوپر لکھاہے کہ روپے کی قدر میںمتوقع کمی کے انتظار میں بعض درآمد کنندگان اپنی رقم پاکستان منتقلی کوروکے ہوئے ہیں لیکن گزشتہ چند ماہ کے دوران برآمدات سے ہونے والی متوقع آمدنی میں اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے جس کی وجہ سے ملک کی درآمدی اور برآمدی تجارت کے خسارے میں معمولی سی کمی ریکارڈ کی گئی تاہم تجزیہ کار اس کمی کو بھی اس اعتبار سے غنیمت قرار دے رہے ہیں کہ حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود گزشتہ چند سال کے دوران تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاتھا جس نے وزارت خزانہ کو ہلا کر رکھ دیاتھا۔
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ ملک میں صحیح معنوں تجارتی اور اقتصادی سرگرمیاں سیاسی سطح پر طاری غیر یقینی کی صورت حال ختم ہونے کے بعد ہی بھرپور انداز میں شروع ہوسکیں گی اور سیاسی سطح پر طاری جمود کے خاتمے کے بعد ہی سرمایہ کاروں کااعتماد بحال ہونا شروع ہوسکے گا۔دوسری جانب سیاسی پنڈتوں کا خیال ہے کہ سیاسی سطح پر قائم غیر یقینی کی موجودہ صورت حال ابھی کچھ عرصہ قائم رہنے کاامکان ہے کیونکہ نواز فیملی کے خلاف مقدمے کافیصلہ آنے میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں جبکہ اس فیصلے پر عملدرآمد میں مزید کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر