... loading ...
جب سے شاہد خاقان عباسی نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا ہے تب سے انہوں نے ایف آئی اے میں اچھی شہرت رکھنے والے پولیس افسر بشیر میمن کو ڈی جی ایف آئی اے بنادیا ہے۔ جو ایف آئی اے کے لیے اچھے ثابت ہوں گے۔ بشیر میمن نے عہدہ سنبھالنے کے بعد جب صورتحال دیکھی تو وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے کہا کہ وہ ایف آئی اے کی تنظیم نو کریں، اس میں اچھے افسر تعینا ت کریں اور اس کے لیے اچھے افسر لائے جائیں۔
وزارت داخلہ نے دوسری جانب سول خفیہ ادارے انٹیلی جنس بیورو میں بھی تنظیم نو شروع کردی ہے اور جب وہاں بھی دیکھا گیا کہ اچھے افسران کی کمی سے تو فوری طورپر وفاقی وزارت داخلہ نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ایک خط لکھ ڈالا جس میں ملک بھر کے 17پولیس افسران کی خدمات طلب کی گئی تھیں۔ یہ خط اس وقت اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو مل چکا ہے۔ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چاروں صوبائی حکومتوں سے پوچھا تو چاروں صوبائی حکومتوں نے ایسے اچھے افسران کو چھوڑنے سے انکار کردیا ہے ، ان کی کوشش ہے کہ کسی طرح وہ ان افسران کو اپنے صوبوں میں ہی رہنے دیں اور وفاقی حکومت سے کہیں کہ وہ دوسرا متبادل انتظام کریں اور نئے افسران کا تقرر کریں۔
وفاقی وزارت داخلہ نے جو نام حاصل کیے ہیں اُن میں محمد اعظم، شکیل درانی، ڈاکٹر امیر شیخ، منیر شیخ، یونس چانڈیو، سلام شیخ، خرم رشید ، کیپٹن(ر)شعیب، محمد وسیع حیدر، مجاہد اکبر، جاوید اکبر ریاض، گوہر مشتاق بھٹا، عبدالرب، جاوید علی خان، کامران علی، علی شیر جکھرانی اور شیروز کلہوڑو شامل ہیں۔ یہ افسران اس وقت پنجاب، سندھ، خیبرپختونخواہ، بلوچستان اور نیب میں کام کررہے ہیں ان کی خدمات لینے کے بعد وفاقی وزارت داخلہ طے کرے گی کہ کس افسر کو ایف آئی اے اور کس کو آئی بی میں تعینات کیا جائے۔
مگر سندھ میں جن افسران کو وفاقی وزارت داخلہ نے طلب کیا ان افسران کو پوسٹنگ دے دی گئی ہے۔ اس لیے ان افسران کا اب وفاقی وزارت داخلہ میں جانا بھی مشکل ہو گیا ہے کیونکہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر آئی جی سندھ پولیس نے ان افسران کی پوسٹنگ کی ہے اور یقینا ان کی پوسٹنگ تین سال کے لیے ہوگی۔ وہ افسران بھی چاہیں گے کہ وہ سندھ میں تین سال کے لیے پرکشش عہدوں پر رہیں کیونکہ اب سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر جن افسران کی پوسٹنگ ہوگی وہ تین سال کے لیے ہی ہوگی اور ان کے سرپر تبادلے کی تلوار بھی نہیں لٹکے گی اس لیے وہ سندھ میں ہی کام کرنے کو ترجیح دیں گے۔
ایف آئی اے اور آئی بی میں اس وقت اچھے افسران کی واقعی کمی ہے۔ اس وقت جو حالات ہیں اس کے پیش نظر ایف آئی اے اور آئی بی کی تنظیم نو ضروری ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کی ساکھ اچھی ہے اور وہ ہر صورت میں اپنے عہدے کا لحاظ کریں گے اور بہتر افسر لانے کی کوشش کریں گے۔ یہی حال آئی بی کا ہے وہاں بھی موجودہ حالات میں تجربہ کار افسران کی اشد ضرورت ہے۔ اس لیے وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی کوشش ہے کہ سائبر کرائم، انسداد دہشت گردی، انسداد انتہاپسندی کے قوانین پر عمل کرنے ملک سے دہشت گردی ،تخریب کاری کے خاتمے کے لیے سویلین ایجنسیوں میں ایسے افسر رکھے جائیں جو واقعی اچھا کام کرسکیں۔ وفاقی وزارت داخلہ نے پہلی مرتبہ ایک اچھاقدم اُٹھایا ہے ۔
وفاقی وزارت داخلہ کے خط کے بعد اب وزیراعظم ہی تمام صوبائی حکومتوں سے رابطہ کریں گے کہ کس طرح یہ افسران وفاقی وزارت کو دیے جاسکتے ہیں ۔ اس وقت سائبر کرائم سب سے بڑا ایشو ہے اور پھر ایئرپورٹس پر منشیات کی اسمگلنگ ہورہی ہے، انسانی اسمگلنگ بھی تیز ہوگئی ہے۔ سرحدی علاقوں سے ممنوعہ اشیاء ملک میں لائی جارہی ہیں۔ ایسے میں ایف آئی اے اور آئی بی کا کام ہے کہ ان کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کرے۔ وفاقی حکومت اس مشن میں کس طرح کامیاب ہوگی اس کااندازہ آئندہ چند روز میں ہوجائے گا ، ایف آئی اے کے سربراہ بھی اچھے افسر کیسے حاصل کریں گے اور ادارے کی کارکردگی بہتر بناسکیں گے ،یہ بھی ایک امتحان سے کم نہیں۔ تاہم یہ کوشش قابل تعریف ہے کہ سویلین ایجنسیوں کو موثر بنایا جائے۔
ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...
پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...
خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...
حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...
سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...