... loading ...
نواز شریف کی نااہلی کے بعد ان کی بحالی کی امیدیں ختم ہوجانے کے بعد اب مسلم لیگ ن نے اگلے عام انتخابات جیتنے کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں اور اس کے لیے ابھی سے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال شروع کردیاگیاہے،حکومت کی اس نئی حکمت عملی کی وجہ سے اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہوگیاہے اور آمدنی وخرچ کا توازن بری طرح بگڑگیاہے جس کا اندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ بجٹ کا خسارہ ایک کھرب 86 ارب 40 کروڑ تک پہنچ گیاہے جبکہ خسارے میں اضافے کاسلسلہ جاری ہے۔
وزارت خزانہ سے تعلق رکھنے والے ذرائع کاکہناہے کہ حکومت نے اپنے ابتدائی 4 سال کے دوران بجٹ خسارے کو ایک حد میں رکھنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف ) کی ہدایت کے مطابق کفایت شعاری کی پالیسی پر عملدرآمد کرنے کافیصلہ کیاتھا اور اس پر عمل کی وجہ سے بجٹ خسارے میں اضافے کی ر فتار کو کسی حد تک کنٹرول میں رکھنا ممکن ہوگیاتھا لیکن نواز شریف کی نااہلی کے بعد حکومت نے اپنی حکمت عملی میں نمایاں تبدیلی لاتے ہوئے اگلے عام انتخابات پر اپنی نظریں جمالی ہیں اور اگلے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے وسائل کابے دریغ استعمال کیاجارہا ہے یہاں تک کہ مسلم لیگ ن کے ناراض رہنمائوں کو راضی کرنے کے لیے ان کو ان کی مرضی کے مطابق ترقیاتی فنڈز فراہم کئے جارہے ہیں جن کے اخراجات کی نگرانی اور ان پر نظر رکھنے کاکوئی مناسب سسٹم موجود نہیں ہے اس طرح سرکاری فنڈز کو اپنی مرضی کے مطابق خرچ کرنے کے دروازے کھول دئے گئے ہیں۔اس صورت حال کے سبب اطلاعات کے مطابق بجٹ خسارے کی شرح جی ڈی پی کی مقررہ 3.8 فیصد سے تجاوز کر کے 5.8 فیصد تک پہنچ چکاہے۔
عیدالاضحی سے ایک دن قبل جمعے کووزارت خزانہ کی جانب سے بجٹ اور اخراجا ت کے حوالے سے جاری کی جانے والی سمری کے مطابق بجٹ گزشتہ 4 سال کے مطابق اونچی ترین شرح پر پہنچ چکاتھا اور اس کی شرح جی ڈی پی کے 5.8 فیصد تک پہنچ چکا تھا۔اگرچہ وزارت خزانہ کی جاری کردہ سمری سے معلوم ہوتاہے کہ حکومت نے اپنے ابتدائی دو برس کے دوران بجٹ خسارے کو کنٹرول میں رکھنے کے حوالے سے کچھ کامیابیاں حاصل کی تھیں لیکن حالیہ دنوں کے دوران وسائل کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے اب بجٹ خسارے کی شرح 4.1 فیصد تک محدود رکھنا بھی ممکن نہیں ہوسکے گا۔وزارت خزانہ نے بجٹ خسارے پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد اپنی اس ناکامی کوچھپانے اور بجٹ خسارے میں کمی ظاہرکرنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی قرض حاصل کئے تھے ، اس کوشش میں حکومت نے 541 گزشتہ مالی سال کے دوران ارب کے غیر ملکی اور322 ارب روپے مالیت کے ملکی قرض حاصل کئے۔
پاکستان کو درپیش مالی مشکلات سے نجات دلانے کے آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت پاکستان نے بجٹ خسارے کی شرح میں بتدریج کمی کرنے اور یہ شرح 4 فیصد سے بھی کم کرنے کاوعدہ کیا تھا۔لیکن اب اخراجات کو محدود رکھنے کی پالیسی سے انحراف کی وجہ سے پاکستان کو دوطرفہ خسارے کا سامنا ہے ایک طرف بجٹ خسارے میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیاجارہاہے دوسری جانب کرنٹ اکائونٹ خسارے کی شرح میں بھی ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آرہاہے اور کرنٹ اکائونٹ خسارے کی مالیت 12 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے بڑھ چکاہے۔
پی پی حکومت کے آخری سال کے دوران بجٹ خسارہ سرکلر قرضوں کی ادائیگی کی مالیت سمیت ایک کھرب 83 کروڑ30 لاکھ روپے یعنی جی ڈی پی کے 8 فیصد کے مساوی تھااس رقم میں 480 ارب روپے کے قرضوں کی ادائیگی شامل تھی جو مسلم لیگ ن کی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد کی۔جبکہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے آخری سال کے دوران اب سرکلر قرضوں کی مالیت 800 ارب روپے سے تجاوز کرچکی ہے۔یعنی مسلم لیگ ن کے آخری سال کے دوران سرکلر قرض کی رقم پی پی حکومت کے آخری سال کے مقابلے میں کم وبیش دگنی ہوچکی ہے۔اگر پی پی دور کے آخری سال کے دوران واجب الادا سرکلر قرضوں کی رقم علیحدہ کردی جائے تو یہ ظاہر ہوتاہے کہ پی پی دور کے آخری سال کے دوران بجٹ خسارے کی شرح جی ڈی پی کے اعتبار سے 5.9 فیصد تھا جبکہ مسلم لیگ ن کے آخری دور میں بجٹ خسارے کی شرح جی ڈی پی کے اعتبار سے5.8 فیصدسے تجاوز کرنے اور پی پی کے آخری دور کے مساوی بلکہ اس سے بھی زیادہ ہوجانے کاخدشہ ہے۔
مسلم لیگی حکومت بجٹ خسارے کی اصل وجہ ریونیو میں کمی کو قرار دیتی رہی ہے لیکن وزارت خزانہ کی جاری کردہ سمری کا بغور جائزہ لیاجائے تو یہ ظاہر ہوتاہے کہ بجٹ خسارے میں اضافے کی بنیادی وجہ ریونیو میں کمی نہیں بلکہ اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہے۔جس کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ بجٹ میں اخراجات کی زیادہ سے زیادہ حد 6 کھر ب 30 ارب روپے رکھی گئی تھی لیکن اس مقررہ حد کے برعکس 6 کھرب 80 ارب روپے خرچ کرچکی ہے جو کہ جی ڈی پی21.3 فیصد کے مساوی ہے۔اس سے ظاہرہوتاہے کہ حکومت مقررہ حد سے 478 ارب روپے زیادہ خرچ کرچکی ہے۔
صوبوں کو ان کے حصے کی رقم دینے کے بعد وفاقی حکومت کے پاس اپنے اخراجات کی لیے2 کھرب58 ارب روپے بچے تھے لیکن وفاقی حکومت نے اپنے اخراجات کو اس رقم کی حد میں رکھنے کے بجائے 4 کھرب 36 ارب روپے خرچ کردئے یعنی وفاقی حکومت آمدنی کے مقابلے میں کم وبیش دگنی رقم خرچ کرچکی ہے۔وفاقی حکومت کو متوقع آمدنی میں 259 ارب روپے کی کمی کاسامنا کرنا پڑا لیکن حکومت نے یہ کمی دو اثاثوں پاکستان سیکورٹی پرنٹنگ کارپوریشن اور ایل این جی سے چلنے والے بجلی گھروں کی فروخت کے ذریعے پوری کرلی تھی۔
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...