وجود

... loading ...

وجود

مسلم لیگ کا مجوزہ اتحاد، چودھری شجاعت کا مشن کراچی

هفته 26 اگست 2017 مسلم لیگ کا مجوزہ اتحاد، چودھری شجاعت کا مشن کراچی

متحدہ بھارت میں کانگریس کے مقابلہ میں صرف ایک ہی پارٹی تھی جس نے مسلمانوں میں شعور پیدا کیا وہ مسلم لیگ تھی۔ مسلم لیگ نے نہ صرف مسلمانوں کو بیدا ر کیا بلکہ انگریزوں کی بھی نیندیں حرام کیں اور جو ہندو رہنما خفیہ طور پر انگریزوں کے آلہ کار بنے ہوئے تھے ان کو بھی مسلم لیگ ایک آنکھ نہیں بھاتی تھی۔ مسلم لیگ نے لاہور میں 1940 میں کنونشن کرکے ایک الگ ریاست کی بنیاد ڈالی۔ ڈھاکا، لاہور، کراچی ، پشاور ایسے شہر تھے جن میں مسلم لیگ مضبوط ہونے لگی تھی ،اسی طرح ریاستی (صوبائی) اسمبلیوں میں مسلم لیگ مضبوط ترہوتی جا رہی تھی انہی دنوں میں دوسری جنگ عظیم شروع ہوگئی اس جنگ عظیم میں یورپ تباہ ہوگیا خصوصاً برطانیا تو مالی، فوجی، اقتصادی اور معاشی لحاظ سے اتنا کمزور ہوگیا تھا کہ اس کی مقبوضہ علاقوں پرقائم گرفت کمزورہونا شروع ہوگئی اوراس نے دنیا بھرسے قبضے ختم کرنے شروع کردیے۔لیکن وہ اپنی طاقت بھی برقراررکھنا چاہتاتھا اس کی خواہش تھی کہ ایک بار پھر سپر پاور کی حیثیت سے ابھرے اور دنیا بھر پر قبضہ جمالے ۔ اپنی اس خواہش کوعملی جامہ پہنانے کے لیے برطانیہ نے فلسطین کی سرزمین پر دنیا سے آئے ہوئے یہودیوں کو بلا کر جمع کیااور اسرائیل کے نام پر ایک نئی ریاست قائم کر دی گوری سرکارنے اسی پر بس نہیں کیا اسرائیل کوکو فوری طور پر تسلیم بھی کرلیا۔
ادھرنہ چاہتے ہوئے بھی برصغیر کوچھوڑکرجانے پر مجبورہونے والے نے یہاں کی تقسیم کچھ اس طرح کی کہ فساد کا بیج بودیا۔شیطانی جڑ مضبوط کرلی گئی۔ پنجابیوں کو دو حصوں میں کشمیریوں کو دو حصوں میں ، تاملوں کو دو حصوں میں ، بنگالیوں کو دو حصوں میں ، پختونوں کو تین حصوں میں (ایک خیبر پختونخوا، دوسرا بلوچستان اور تیسرا افغانستان) سندھیوں کو تین حصوں (ایک سندھ، دوسرا بلوچستان اور تیسرارن کچھ بھارت) ، بلوچوں کو تین حصوں میں (ایک بلوچستان، ایک سرائیکی بیلٹ پنجاب اور ایک ایران) میں تقسیم کر دیا گیا اور پھر دنیا نے دیکھا اس تقسیم سے برصغیر میں آج تک امن قائم نہیں ہو سکا ہے۔
پاکستان بنا تو مسلم لیگ کو اقتدار ملا۔ قائداعظم کے بعد لیاقت علی خان آئے، اس وقت تک مسلم لیگ بھی مضبوط رہی۔ جب ایوب خان نے اقتدار پر قبضہ کیا تو اس وقت انہوں نے بلدیاتی ممبران سے ووٹ لے کر کنونشن مسلم لیگ بنائی اور اپنے اقتدار کو طول بخشا، پھر یحییٰ خان نے کچھ عرصہ تک مسلم لیگ کی سرپرستی کی لیکن 1970 کے عام انتخا بات میں مغربی پاکستان سے پاکستان پیپلز پارٹی اور مشرقی پاکستان سے عوامی لیگ کامیاب ہوئیں ۔ اصل میں اسی دورمیں حصول اقتدارکے لیے سازشیں شروع ہوئیں ۔ بنگالیوں نے مسلم لیگ چھوڑ کر عوامی لیگ بنائی جس نے 1970 کے عام الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ اقتدار شیخ مجیب کو نہیں دیا گیا تو’’اِدھرہم اُدھرتم ‘‘کانعرہ لگا۔ یوں ملک دولخت ہوگیا۔ مغربی پاکستان مکمل طور پر پاکستان کہلایا اور اس کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو بن گئے اورمشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیااوروہاں اقتدارکی باگ دوڑشیخ مجیب الرحمن نے سنبھال لی۔
ذوالفقارعلی بھٹو کے دور میں تو پاکستان میں مسلم لیگ نہ ہونے کے برابر تھی لیکن جب اس دورکے فوجی سربراہ جنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء لگاکربھٹوکااقتدار ختم کیا تو ایک بارپھرمسلم لیگ کو مضبوط بنایا گیا۔ پیر پگارا کی سربراہی میں مسلم لیگ کے چھوٹے موٹے دھڑے یکجا ہوئے۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں پیر پگارا کے حمایت یافتہ محمد خان جونیجو ملک کے وزیراعظم بن گئے،بات یہیں پرختم نہیں ہوتی، ایک بارپھر مسلم لیگ کے دھڑے بننے لگے۔ 1988 میں عام الیکشن کے بعد مسلم لیگ کا ایک دھڑا نواز شریف کی سربراہی میں بنا۔دوسرا دھڑا پیر پگارا کی سربراہی میں تیسرا دھڑا ملک قاسم کی سربراہی میں بنا۔ پھر آگے چل کر حامد ناصر چٹھہ نے بھی مسلم لیگ (ج) کے نام سے الگ گروپ بنالیا اور یہ سلسلہ 1999 تک جاری رہا۔
12 اکتوبر 1999 کو فوجی جرنیلوں نے نواز شریف کو اقتدار سے الگ کیا تو پھر ایک سال بعد مسلم لیگ (ق) کے نام سے نیا گروپ تشکیل پایا۔ اس دوران مسلم لیگ (ج) کمزور اور مسلم لیگ (ملک قاسم) کا گروپ ختم ہوچکا تھاکیونکہ ملک قاسم کے انتقال کے بعد کبیر واسطی نے پارٹی کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ اسی لیے وہ آگے چل کر پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے۔2001 میں مسلم لیگ (ق) سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری پہلے میاں اظہر کو پارٹی کاسربراہ بنایا گیا۔ لیکن جب وہ الیکشن میں ہار گئے تو ان کی جگہ چودھری شجاعت حسین کو پارٹی سربراہ بنا دیا گیا جو تاحال سربراہ ہیں ۔ جب پرویز مشرف کا اقتدار 2008کے عام الیکشن کے بعد ختم ہواتو مسلم لیگ (ق) بھی سکڑتی چلی گئی۔ یہاں تک کہ اب مسلم لیگ (ق) صرف پنجاب کے چند اضلاع میں چند نشستوں کے ساتھ موجود ہے۔ سندھ میں مسلم لیگ (ق) کے ساتھ اب کوئی رکن پارلیمنٹ نہیں ہے۔ پارٹی کے صوبائی صدر اسد جونیجو اور جنرل سیکریٹری طارق خان اور سینیٹر نائب صدر ابو سرور سیال ہیں ۔ اس طرح دیگر دونوں صوبوں میں بھی مسلم لیگ (ق) برائے نام رہ گئی ہے۔ گزشتہ دنوں پیر پگارا نے بیان دیا کہ اب وقت آیا ہے کہ مسلم لیگیوں کا اتحاد ہونا چاہیے۔ اس پر چودھری شجاعت حسین دوڑے دوڑے کراچی چلے آئے۔ اُنہوں نے پیر پگارا اور سید غوث علی شاہ سے ملاقات کی اور ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل پائی تاکہ ملک بھر میں ایک مسلم لیگ بن سکے۔ ابتدا میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو ساتھ ملایا جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنماؤں کو بھی اپنے ساتھ ملانے کے لیے رابطے تیز کر دیے گئے ہیں اور جو خاموش ہو کر گھر بیٹھ گئے ہیں ان کو بھی فعال کرنے کے لیے ان سے رابطے کیے جا رہے ہیں ۔ مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو یکجا کرنے کے لیے پیر پگارا کی کوششیں قابل ستائش ہیں مگر مسلم لیگ (ق) کی کوشش ہے کہ نواز شریف کے سوا باقی تمام مسلم لیگی اکٹھے ہوجائیں تو پھر ملک بھر میں مسلم لیگ نئی قوت بن کر ابھرے گی۔ اس مقصد کے لیے پیرپگارا نے عیدالاضحی کے بعد سندھ بھر کے دوروں کا پروگرام بنایا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ کا اتحاد اور ایک منظم پارٹی بنانے کی کوششیں کب رنگ لائیں گی کیونکہ عوام تیسری سیاسی قوت ضرور دیکھنا چاہتے ہیں ۔


متعلقہ خبریں


26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 21 اپریل 2025

  ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...

26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق وجود - پیر 21 اپریل 2025

  پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ وجود - پیر 21 اپریل 2025

  خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم وجود - پیر 21 اپریل 2025

  حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد وجود - اتوار 20 اپریل 2025

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

مضامین
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال وجود پیر 21 اپریل 2025
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال

ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا! وجود پیر 21 اپریل 2025
ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا!

ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر