... loading ...
سندھ ہائی کورٹ نے سندھ اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں کی درخواست پر نیب کو سندھ میں کام کرنے کی اجازت دے دی ہے اور نیب کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر جو مقدمات اور انکوائریز زیر التوا ء ہیں ان کی تحقیقات مکمل کی جائے تاکہ اس میں کوئی دوسرا اثر انداز نہ ہوسکے۔ عدالتی حکم سے ایسالگتا ہے جیسے حکومت سندھ پر آسمانی بجلی گر گئی ہو کیونکہ حکومت سندھ صوبے میں نیب کوغیرفعال کرکے سا بق آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی، سابق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شاذر شمعون ، سابق سیکریٹری زراعت ثاقب سومرو، سابق چیف کنٹرولر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور کاکا، سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی کو بچانا چاہتی تھی لیکن سندھ ہائی کورٹ کے حکم نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیاہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں واضح کہہ دیا ہے کہ قومی احتساب بیورو جو تحقیقات کر رہا ہے اسے فوری طور پر مکمل کرے یہ اس بات کی جانب واضح اشارہ ہے کہ حکومت سندھ من مانی نہیں کرسکے گی۔
سندھ حکومت کی جانب سے نیب کے قوانین ختم کرنے کا اصل مقصد کرپٹ ٹولے کو بچانا تھا لیکن اللہ تعالیٰ کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ چنانچہ سندھ ہائی کورٹ نے حکم دے کر تمام پرانے مقدمات سے حکومت سندھ کو الگ کر دیا ہے جس سے حکومت سندھ پریشان ہوگئی ہے ۔ نام نہاد صوبائی اینٹی کرپشن احتساب کمیشن بنانے کا مقصد کرپٹ افراد کو تمام مقدمات سے ریلیف دلانا تھا جس میں اب وہ کسی طورکامیاب ہوتی نظرنہیں آتی۔ اگریہ کہا جائے توغلط نہ ہوگا کہ اب حکومت سندھ تمام زیر التوا مقدمات کے قریب بھی نہیں جاسکے گی۔ اطلاعات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کا حکم ملتے ہی نیب نے فوری طورپر ایک خط لکھ کر سابق صوبائی وزیر اویس مظفر ٹپی کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا ہے مگر چونکہ اویس مظفر ٹپی بڑے صاحب کے ساتھ خفیہ معاہدہ کرکے دبئی چلے گئے ہیں اس لیے ان کے وطن واپس آنے اور نیب میں آکر بیان ریکارڈ کرانے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
نیب نے دوسرا خط محکمہ بلدیات کو جاری کیا ہے جس میں لکھاگیا ہے کہ نیب سکھر میں کرپشن سے بچاؤ کے لیے ایک اہم اجلاس بلایا گیا ہے لہذا محکمہ بلدیات کے تمام افسران کو پابند بنایا جائے کہ وہ اس اجلاس میں شرکت کریں ۔ اس خط کے بعد محکمہ بلدیات نے فوری طور پر اپنے ماتحت افسران سے کہا ہے کہ وہ اس اجلاس میں جاکر شریک ہوں کیونکہ نیب قوانین کے تحت صوبائی محکموں اور وفاقی وزارتوں میں ایسے اجلاس بلائے جاسکتے ہیں جس میں کرپشن سے بچاؤ کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔ اس اجلا س میں محکمہ بلدیات کے افسران شرکت کریں گے۔ نیب کے قوانین ختم کرتے ہی حکومت سندھ نے چیئرمین نیب کو خط لکھا تھاکہ نیب میں زیر التوا کیس فوری طور پر حکومت سندھ کے حوالے کیے جائیں لیکن اب سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد حکومت سندھ کو ایک بھی پرانا کیس نہیں مل سکتا۔
مگر سندھ کے ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر ضمیر گھمرو ایک مرتبہ پھر غلط فہمیاں پیدا ضرور کر رہے ہیں ۔ انہو ں نے دو متواتر خطوط چیف سیکریٹری سندھ اور سیکریٹری قانون سندھ کو لکھے ہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میڈیا میں سندھ ہائی کورٹ کے حکم کی غلط تشریح کی جا رہی ہے۔ نیب کو نئے مقدمات کی تحقیقات کی قطعی اجازت نہیں ہوگی البتہ جو پرانے مقدمات چل رہے ہیں ان کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کی نیب کو ہدایت کی گئی ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل ‘حکومت سندھ کو یہ بھی مشورہ دے رہے ہیں کہ تمام محکموں کو پابند بنایا جائے کہ وہ نیب کے ساتھ پرانے مقدمات میں تعاون کریں لیکن نئے مقدمات میں نیب کو ریکارڈ فراہم نہ کریں اور نیب کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہ کیاجائے۔ اس سے لگتاہے کہ ایڈووکیٹ جنرل شاہ سے زیادہ شاہ کے وفا دار بن رہے ہیں حالانکہ ایسے مشورے دینے سے حکومت سندھ کے لیے اعلیٰ عدالتوں میں نئی پریشانیاں بڑھیں گی ۔
حکومت سندھ بھی اس وقت نیب کی مخالفت میں اس قدر آگے چلی گئی ہے کہ وہ نیب کے خلاف ہر مشورہ تسلیم کر رہی ہے۔ حالانکہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ جن 563 سرکاری افسران نے نیب کے ساتھ پلی بارگیننگ کی تھی اور پانچ ارب روپے سے زائد رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی تھی اس کے مقابلے میں محکمہ اینٹی کرپشن کی کارکردگی صفر رہی حتیٰ کہ جو سرکاری افسران رنگے ہاتھوں رشوت لیتے ہوئے گرفتار ہوئے تھے وہ بھی محکمہ اینٹی کرپشن کی کمزور تحقیقات کا فائدہ اٹھا کر بری ہوگئے۔ نیب نے جس طرح سندھ میں کرپشن کے خلاف گھیرا تنگ کیا ہے، اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ نیب کی وجہ سے حکومت سندھ میں شامل کرپٹ ٹولہ خائف ہے اور جس دن سندھ سے نیب کے تمام قوانین ختم ہوگئے تو پھر سندھ میں علی الاعلان کرپشن شروع ہو جائے گی اور پھر سندھ کے عوام کا اللہ ہی حافظ ہوگا۔ نیب کی تمام کارروائیوں کا سندھ میں خیر مقدم کیا جارہا ہے لیکن نیب کے ختم ہو جانے کے بعد کرپشن کے خلاف کوئی ادارہ باقی نہیں بچے گا۔
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...
ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...
اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...
ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...
قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...
عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...