وجود

... loading ...

وجود

120 پورے پاکستان میں سب سے زیادہ اہمیت کاحامل حلقہ انتخاب

هفته 19 اگست 2017 120 پورے پاکستان میں سب سے زیادہ اہمیت کاحامل حلقہ انتخاب

لاہور سے قومی اسمبلی کاحلقہ 120 پورے پاکستان میں سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے ،اس حلقے کولاہور کادل کہاجاتاہے اس حلقے کو سب سے پہلے اہمیت اس وقت ملی جب 1970کے انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے اسی انتخابی حلقے سے کم و بیش 78132ووٹ لیکر علامہ اقبال کے فرزند ڈاکٹر جاوید اقبال کو شکست دی تھی جو اس وقت کونسل مسلم لیگ کے امیدوار تھے اور وہ بھٹو کے مقابلے میں صرف 32921ووٹ حاصل کرسکے تھے۔
الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے نواز شریف کی اہلیہ کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے جانے والے اعتراضات مسترد کرکے انھیں الیکشن لڑنے کی اجازت دئے جانے کے بعدپاکستان کے دل لاہور کے حلقہ 120میں انتخابی معرکے کا عملاًآغاز ہوچکاہے۔ یہ انتخابی حلقہ تاجروں ، دکانداروں اور ورکنگ کلاس کے باسیوں کا حلقہ ہے جس میں آرائیں اور کشمیری برادریاں رہتی ہیں اور شیعہ کمیونٹی قابل ذکر تعداد میں موجود ہے۔اس حلقے میں خواندگی کی شرح 80فیصد ہے۔ 1970کے انتخابات میں ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی نے لاہور کی ساری نشستیں جیت لی تھیں جو بھٹو صاحب کی کرشماتی شخصیت اور نظریاتی سیاست کا معجزہ تھا۔ اقتدار کی مصلحتوں کے پیش نظر پاکستان پیپلز پارٹی نظریاتی سیاست سے دور ہوتی چلی گئی جس سے اس کا ووٹ بینک سکڑتا چلا گیا۔ 1985کے غیر جماعتی انتخابات میں میاں نواز شریف اس انتخابی حلقے سے پہلی بار منتخب ہوئے اور اس طرح سیاست اور تجارت کے امتزاج کا آغاز ہوا۔ 1988میں میاں نواز شریف نے پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ اور آئی جے آئی کے پلیٹ فارم سے انتخاب لڑا اور 48318ووٹ حاصل کرکے پاکستان پیپلز پارٹی کے اْمیدوار عارف اقبال بھٹی مرحوم کو ہرا دیا۔ 1990کے انتخابات میں میاں نواز شریف نے اسی حلقے میں ائیر مارشل اصغر خان کو شکست دی۔ 2002کے انتخابات میں شریف خاندان جلاوطن تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے اْمیدوار جہانگیر بدر ، جماعت اسلامی کے اْمیدوار حافظ سلمان بٹ کو شکست دے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
2008کے انتخابات میں میاں نواز شریف کے کاغذات سزاؤں کی وجہ سے مسترد ہوگئے تھے اور مسلم لیگ(ن) کے اْمیدوار بلال یٰسین نے اس حلقے سے 65946ووٹ لیکر پاکستان پیپلز پارٹی کے اْمیدوار جہانگیر بدر کو شکست دیدی جنہوں نے 24380ووٹ حاصل کیے۔ 2013کے انتخابات میں تحریک انصاف کا جنون سیاست میں نئے فیکٹر کے طور پر نمودار ہوا۔ میاں نواز شریف نے 91666ووٹ لیے اور تحریک انصاف کی اْمیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے 52354 ووٹ حاصل کرکے مسلم لیگ(ن) کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی۔ مسلم لیگ(ن) کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اس انتخابی حلقے پر خصوصی توجہ دی۔ ہزاروں افراد کو روزگار اور خصوصی سرکاری مراعات سے نوازا گیااورجس طرح نوازا گیااس کااندازہ ٹی وی اینکر کامران خان کے اس بیان سے لگایاجاسکتاہے کہ اس حلقے میں سب سے زیادہ بجلی چوری کی جاتی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد باصلاحیت انتھک سیاسی لیڈر ہیں انہوں نے ڈور ٹو ڈور مہم شروع کررکھی ہے۔ میاں نواز شریف کی نااہلی کے بعد ڈاکٹر یاسمین راشد کی کامیابی کے امکانات روشن ہوگئے تھے۔ تحریک انصاف کے لیڈر عدلیہ کے تاریخ ساز فیصلہ کے بعد سنہری موقع سے سیاسی فائدہ نہیں اْٹھاسکے۔ تحریک انصاف کے کارکن اگر ہر شہر میں شکرانے کے نوافل ادا کرکے سکتے میں آئے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو مزید دباؤ میں لے آتے تو میاں نواز شریف کے لیے جی ٹی روڈ پر ریلی شاید آسان نہ ہوتی۔نواز شریف نے اگرچہ ریاستی اداروں خاص طور پر عدلیہ پر افسوسناک تنقید کرکے سیاسی کلچر کو مزید آلودہ کردیا ہے مگر وہ کامیاب اور پرجوش ریلی کے بعد سیاسی دباؤ سے بڑی حدتک باہر نکل آئے ہیں ۔
جی ٹی روڈ مارچ نے لاہور کے انتخابی حلقہ 120پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں ۔ مسلم لیگ(ن) کے متوالے پرجوش اور پرعزم ہوگئے ہیں ۔مسلم لیگ نے اس حلقہ میں 3 بار خاتون اول رہنے والی بیگم کلثوم نواز کو مسلم لیگ(ن) کا اْمیدوار قرار دے کر یہ ثابت کیاہے کہ نواز شریف اقتدار اپنی پارٹی کے بھی کسی انتہائی وفاداراورجاں نثار رہنما کوبھی منتقل کرنے کوتیار نہیں ہیں اور ہرحال میں اقتدار کو اپنے خاندان ہی میں محدود رکھناچاہتے ہیں اگر مسلم لیگ ن کلثوم نواز کی بجائے کسی اور مسلم لیگی رہنما کو اس نشست سے انتخاب لڑانے کافیصلہ کرتی تو شاید مسلم لیگ ن کی کامیابی کے امکانات بڑھ جاتے ،اورمسلم لیگ ا قتدار شریف خاندان تک محدود رکھنے کے الزام سے بھی بری الذمہ ہوجاتی جبکہ کلثوم نواز کی نامزدگی کی صورت میں اب مسلم لیگ ن کو یہ نشست جیتنے کے لیے بہت زیادہ محنت کرنا پڑے گی اگرچہ یہ بات واضح ہے کہ یہ نشست جیتنے کے لیے پنجاب حکومت کی پوری مشینری لگانے سے گریز نہیں کیاجائے گا اور اس حلقے کے مختلف محکموں کے سربراہوں اورکاروباری برادری کے لوگوں کو کلثوم نواز کے حق میں مہم چلانے اور ان کے حق میں ووٹ ڈلوانے کے لیے دباؤ ڈالا جانا کوئی غیر متوقع بات نہیں ہوگی، جہاں تک اس حلقے میں کلثوم نواز کی مقبولیت کاسوال ہے تو یہ بات واضح ہے کہ کلثوم نواز خاتون اول ہونے کے باوجود کبھی اس حلقے میں نہیں گئیں انھوں نے کبھی اس حلقے کے عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے کوئی جدوجہد نہیں کی ،اور اس حلقے سے ان کی عدم دلچسپی اور لاتعلقی کا اندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ اس اہم معرکے کو نظر انداز کرتے ہوئے کلثوم نواز علاج کے بہانے کسی اہم خفیہ مشن پر لندن روانہ ہوگئی ہیں ،حالانکہ مسلم لیگ(ن) کی قیادت کو ایاز صادق اور عبدالعلیم خان کے درمیان کڑے انتخابی معرکے کے بعد محتاط ہوجانا چاہئے تھا۔ اس امرسے انکار نہیں کیاجاسکتا کہ حلقہ نمبر 120کا ضمنی انتخاب مسلم لیگ (ن) کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ اگر وہ یہ انتخاب ہار گئی تو شریف خاندان اور مسلم لیگ(ن) دونوں کا سیاسی مستقبل خطرے میں پڑسکتا ہے۔ تحریک انصاف کی اْمیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد لاہور کی مقبول اور انتھک شخصیت ہیں ۔وہ کوئی عہدہ اور اختیار نہ ہونے کے باوجود اس حلقے میں انتہائی فعال کردار ادا کرتی رہی ہیں ۔اگر تحریک انصاف اپنے 2013کے ووٹوں میں 20 ہزار ووٹوں کا اضافہ کرنے اور اس حلقے میں ووٹنگ کے دوران جعلی ووٹنگ روکنے میں کامیاب ہوگئی تواس نشست کانتیجہ مسلم لیگ ن کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتاہے ۔
یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ بیگم کلثوم نواز جنرل پرویز مشرف کے دور میں ’’آئرن لیڈی‘‘ کے طور پر سامنے آئیں ۔ انہوں نے ’’سیاست کی دلدل‘‘ سے اپنے آپ کو بچا کررکھا ہے۔پاکستان کے سیاسی حلقے جماعتی اختلاف کے باوجود ان کا احترام کرتے ہیں ۔ انتخابی مہم کے دوران شریف خاندان نیب عدالتوں سے ضمانتیں کرارہا ہوگا۔ تحریک انصاف اس صورت حال سے فائدہ اْٹھا سکتی ہے مگر اس کا میڈیا منظم، مربوط اور یکسو نہیں ہے جبکہ عمران خان کیمروں کا سامنا کرنے کی بجائے ٹویٹ پر زیادہ سرگرم رہتے ہیں جس کا امپیکٹ بہت کم ہوتا ہے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی نے سرگرم نوجوان فیصل میر کو انتخابی میدان میں اْتارا ہے۔ وہ اگر حلقہ کے غریب اور محنت کش عوام سے رابطے کریں تو قابل ذکر تعداد میں ووٹ حاصل کرسکتے ہیں ۔ بلاول بھٹو کی لاہور میں موجودگی اور جلسوں میں دھواں دھار تقریروں سے انھیں فائدہ پہنچ سکتاہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ ن یہ نشست حاصل کرنے کے لیے کیاحکمت عملی اختیار کرتی ہے اور تحریک انصاف اپنی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشداور پاکستان پیپلزپارٹی اپنے امیدوار فیصل میرکو کامیاب بنانے کے لیے کیاحکمت عملی اختیار کرتے ہیں ، اس نشست پر یاسمین راشد فیصل میر جیسے مضبوط امیدواروں کی موجودگی کا فائدہ بھی کلثوم نواز کو ہوسکتاہے اور مسلم لیگ ن کے مخالف ووٹ دو جگہ پر تقسیم ہوجانے کی صورت میں کلثوم نواز نسبتاً کم ووٹ حاصل کرکے بھی کامیابی حاصل کرسکتی ہیں ، لیکن اگر کلثوم نواز نسبتاً کم مارجن سے یہ نشست جیتتی ہیں تو بھی نواز شریف اور ان کی پارٹی کوسبکی کاسامنا کرناپڑے گاکیونکہ اس سے یہ بات واضح ہوجائے گی کہ نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کو عوام نے قبول کرلیاہے اور اب عوام کے دلوں میں نواز شریف کے لیے وہ عزت واحترام نہیں ہے جو 4سال قبل تھا۔


متعلقہ خبریں


26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 21 اپریل 2025

  ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...

26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق وجود - پیر 21 اپریل 2025

  پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ وجود - پیر 21 اپریل 2025

  خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم وجود - پیر 21 اپریل 2025

  حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد وجود - اتوار 20 اپریل 2025

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

مضامین
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال وجود پیر 21 اپریل 2025
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال

ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا! وجود پیر 21 اپریل 2025
ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا!

ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر