... loading ...
ایک صحابی رسول کا فرمان ہے کہ جس چیز کا نتیجہ خراب نکلے تو یہ طے سمجھا جائے کہ اس چیز کی شروعات بھی غلط تھی۔ یہی کچھ ایم کیو ایم کے ساتھ ہوا ہے۔ 1984 میں جب ففٹی موٹر سائیکل پر چلنے والا کراچی یونیورسٹی کا طالب علم الطاف حسین اسٹوڈنٹس یونین کے الیکشن میں حسین حقانی سے شکست کھا کر سیاست میں آیا تو اس وقت یہی کہا جا رہا تھا کہ اب اردو بولنے والی متوسط طبقے کی قیادت آگے آئے گی اور بہت کچھ تبدیلیاں بھی لائے گی لیکن یہ سب غلط نکلا۔ بانی متحدہ نے ابتدا بندوق اور جھوٹ بولنے سے کی اور نتیجہ یہ نکلا جو طبقہ شاندار تہذیب کا حامل تھا اس طبقے کو بندوق کے سامنے کھڑا کردیا گیا۔ جولوگ سر سید احمد خان، میر تقی میر، مرزا غالب، میرانیس، داغ دہلوی اورلیاقت علی خان ایسی شخصیات سے پہچانے جاتے تھے، ان ہی کے سامنے ٹنڈے، منڈے، کانے ، لنگڑے، کمانڈو، کن کٹے، بھورے اور سناٹے لاکر کھڑے کیے گئے۔ اسی پربس نہیں کیاگیا بلکہ ان کے سامنے عزت دار لوگوں کی بے عزتی کی گئی۔ سچ کہتے ہیں کہ جس کے پاس جو کچھ ہوتا ہے وہ وہی کچھ دوسروں کو دیتا ہے۔بانی متحدہ کی جانب سے لوگوں کی تذلیل کے رویے نے اُن کے بارے میں ہمیشہ اس بحث کو زندہ رکھا کہ اُن کے اس طرزِ عمل کی پشت پر کون سی نفسیات کارفرما ہے۔ اس کے جواب میں جتنے منہ اُتنی ہی باتیں سامنے آتی رہیں ۔ایم کیوایم نے بندوق کے زور پر سیاست شروع کی تو یہ سیاست 32 سال بعد اپنی موت آپ مر گئی۔ ایم کیو ایم کی ماضی کی سیاست پر بات کی جائے تو سرشرم سے جھک جاتا ہے۔ یہ کیسی مہذب اور متوسط طبقے کی پڑھی لکھی جماعت تھی جو چھوٹی چھوٹی بات پر ہڑتال کراتی تھی۔ کسی واقعہ پر پچاس پچاس افراد کو قتل کر دیتی تھی وہ خوف کی سیاست کے لیے اپنے بزرگوں ، آباؤ اجداد کی قربانیوں کو بھول گئی۔ اگر آج بی اماں جیسی بہادر اور غیور عورت ہوتیں تو ان سے نہ پوچھتی کہ یہ کس طرح کی سیاست کی جا رہی ہے؟ یہ کیا تماشا لگا رکھا ہے انسان کے خون کو پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے۔بانی متحدہ اب قدرت کے مکافات عمل کے قانون کے نرغے میں ہیں ۔ اُنہیں دن میں سکون ہے نہ رات کو چین پڑتا ہے۔ بآلاخر اللہ کی رسی جب کھنچی توفسطائیت، ظلم، بربریت اور دہشت گردی کی یہ عمارت دھڑام سے آگری ہے۔
22 ؍اگست 2016 وہ دن تھا جب کراچی کی ہر ماں بہن، بیٹی، بزرگ بچے اور نوجوان نے دیکھا، الطاف حسین نے اپنی زبان سے پاکستان کے خلاف نعرے لگائے اور اللہ تعالیٰ نے اس پر ان کی سیاست کو زمین بوس کر دیا۔ ایم کیو ایم پاکستان نے تب سے لندن سے اپنے راستے جدا کرلیے ہیں ۔ مگر یہ ایک المیہ ہے کہ ایم کیوایم پاکستان ایک طرف لندن سیکریٹریٹ کے خلاف بات تو کرتی ہے مگر بانی متحدہ کے متعلق لب کشائی سے گریزاں رہتی ہے۔ آفاق احمد اور مصطفی کمال میں یہ تو خوبی ہے کہ وہ کم ازکم اپنی بات کھل کر بیان تو کرتے ہیں ۔
بانی متحدہ کے عروج کے زمانے میں مقتول ملک شاہد حامد کی بیوہ بیگم شہناز حامداُن کے سامنے کھڑی ہوگئیں اور اس نے اُنہیں للکارا۔ ایم کیوایم پوری طاقت میں ہونے کے باوجود صولت مرزا کو گرفتاری سے نہ بچاسکی۔ بیگم شہناز حامد صولت مرزا کو بچانے کی ہر کوشش کے آگے پہاڑ بن کر کھڑی ہوگئیں ۔ اُن کے بیٹے عمر شاہد بھی والد اور والدہ کی طرح چٹان بن گئے نتیجہ میں صولت مرزا کو پھانسی ہوگئی۔ دوسرا ملزم منہاج قاضی گرفتار ہوگیا ،یوں ملک شاہد حامد کے قتل کیس کے دو اہم ملزمان کو گرفتار ہونے اور اس مقدمے سے کوئی نہ بچا سکا۔
22 اگست 2016 کے بعد ایم کیو ایم دولخت ہوئی۔ ایم کیو ایم لندن تو اب صرف بیرون ملک زندہ ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان ملک میں کام کررہی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی سیاست سمجھ سے بالاتر ہے۔ صاف چھپتے بھی نہیں ، سامنے آتے بھی نہیں کے بمصداق الطاف حسین کی کھل کر حمایت بھی نہیں کرتے اور کھل کر مخالفت بھی نہیں کرتے ۔اُن کی اسی پالیسی سے دو ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم پاکستان کو شکست نصیب ہوئی۔ نواز شریف کے بعد نئے وزیراعظم کا انتخاب ہوا تو ایم کیو ایم نے حکومتی امیدوار شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دیا مگر اس کے بدلے میں ایم کیو ایم کو کچھ بھی نہ ملا۔ وفاقی کا بینہ میں نمائندگی نہ ملی، کراچی کو ترقیاتی پیکج نہ ملا۔ وزیراعظم کراچی آئے تو صرف ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کی اور زبانی یقین دہانیاں کروا کر واپس چلے گئے۔ یوں ایم کیو ایم پاکستان خالی ہاتھ ملتی رہ گئی۔ دوسری جانب ایم کیو ایم لندن ابھی تک 22 اگست 2016 والی پالیسی پر عمل کر رہی ہے اور کراچی میں یوم آزادی کے موقع پر شرمناک چاکنگ کی ہے جبکہ پاکستان کے خلاف ایک بار پھر وہی گندی زبان استعمال کی جارہی ہے جس کے استعمال کے باعث ایم کیوایم اور بانی متحدہ آج یہ دن دیکھ رہے ہیں ۔
ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...
پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...
خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...
حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...
سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...