وجود

... loading ...

وجود

پیرپگارا نے 6 سال بعد کنگری ہاؤس بسا لیا، پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب، نئے اتحاد کا آغاز

جمعه 18 اگست 2017 پیرپگارا نے 6 سال بعد کنگری ہاؤس بسا لیا، پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب، نئے اتحاد کا آغاز

راشدی خاندان کے دو بھائیوں میں کچھ ایسی تقسیم ہوئی کہ ایک بھائی محمد راشد کو پگڑی (پگ) ملی تو وہ پگارا کہلائے اور دوسرے بھائی کو پرچم (جھنڈا) ملا تو وہ پیر جھنڈے والا کہلائے۔ پیر علی محمد راشدی اور پیر حسام الدین راشدی کا تعلق پیر آصف جھنڈو سے تھا۔ پیر پگارا کی گدی نشینوں میں صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ نے برصغیر میں نام کمایا وہ صرف 20 سال کی عمر میں انگریزوں کے خلاف علم بلند کرکے سینہ سپر ہو کر کھڑے ہوگئے ان کا نظریہ واضح تھا کہ انگریز سات سمندر پار کرکے برصغیر کیوں آیا ہے؟ اور وہ کون ہوتا ہے یہاں حکمرانی کرنے والا؟ اور اس کو کس نے حق دیا ہے کہ وہ برصغیر کو اپنی مرضی سے تقسیم کرے ‘یہاں آباد طبقے اپنی مرضی سے ہندوستان کو تقسیم کریں گے ۔ یہاں کس کو کس کے ساتھ رہنا ہے یہ فیصلہ یہاں کے لوگوں کو ہی کرنا ہے انگریزوں کو اس فیصلہ کا کوئی حق نہیں ہے۔
سورھیہ بادشاہ نے جب مزاحمت شروع کی تو اس سے قبل وہ وڈیرے، سر ، خان، سردار بہادر ، خان بہادر، رئیس ، وڈیرا، تمن دار، مقدم جیسے القاب لے رہے تھے مگر نوجوان پیر صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ نے تمام لالچیں ، عہدے ، خطاب، القابات کو ٹھوکر مار دی تو اوراپنے عزائم سے بازنہ آئے تو انگریزوں نے خیر پور اور سانگھڑ میں مارشل لا نافذ کرکے حروں کو طاقت کے زور پر کچلنا شروع کیا اور پھر صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ کو انگریزوں نے پھانسی دے کر شہید کر دیا اس وقت سورھیہ بادشاہ کی عمر صرف 28 برس تھی وہ بلا کے دلیر، بہادر، نڈر تھے انہوں نے پھانسی کے پھندے کو چوم لیا جس رات ان کی شہادت ہوئی تھی اس رات کو ان کا وزن کیا گیا اور جب پھانسی دینے سے قبل وزن کیا گیا تو رات کے وزن کے مقابلہ میں پھانسی کے وقت ان کا وزن آٹھ کلو گرام بڑھ گیا۔ جس سے واضح ہوتا ہے کہ سورھیہ بادشاہ نے پھانسی کے وقت بیحد خوشی کا اظہار کیا اور اس رات انگریز کمشنر ان کے ساتھ شطرنج کھیلتے رہے اور شکست کھاتے رہے ۔ سورھیہ بادشاہ کو سینٹرل جیل کراچی میں پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو غائب کر دیا گیا لیکن بعد میں جو لندن لائبریری سے دستاویزات ملے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں گڈانی کے قریب سمندر میں ایک جزیرے کے اندر سپرد خاک کیا گیا اور آ ج بھی ایک قبر وہاں موجود ہے ۔
سورھیہ بادشاہ کے بعد ان کے دو بیٹوں شاہ مردان شاہ اور سکندر شاہ کو بیرون ممالک بھیج دیا گیا تھا قیام پاکستان کے بعد سورھیہ بادشاہ کی کالعدم قرار دی گئی گدی کو بحال کیا گیا اور شاہ مردان شاہ کو پیر پگارا بنا دیا گیا۔ شاہ مردان شاہ اپنے تدبر تحمل ، بردباری، صبر اور شرافت سے سیاست کرتے رہے۔ انہوں نے پوری زندگی کرپشن نہیں کی، کسی جرائم پیشہ شخص کی سرپرستی نہیں کی۔ کبھی جرائم کی حمایت نہیں کی اور متنازعہ سیاست سے خود کو الگ رکھا یہی وجہ ہے کہ ان کا نام ہمیشہ شرافت کی سیاست کے علمبردار کے طور پر لیا جاتا ہے۔ ان کی گدی میں فیصلے بھی کیے جاتے ہیں ۔ بعض اہم فیصلے خود پیر پگارا بھی کرتے تھے اور ہمیشہ انصاف پر مبنی فیصلے کیے ان کا ایک بھی فیصلہ آج تک غلط ثابت نہیں ہوا۔
پیر پگارا نے ہمیشہ ایسی سیاست کی جس میں کرپشن اور جرائم کا نام و نشان بھی نہ تھا۔ ان کی رحلت 10 فروری 2011 کو ہوئی ان کے بعد ان کے بیٹے صبغت اللہ شاہ راشدی عرف راجا سائیں کو پیر پگارا بنایا گیا۔ موجودہ پیر پگارا کا حقیقی سیاسی کردار اس وقت سامنے آیا تھا جب 1985 میں وزیر اعظم محمد خان جونیجو کی صدارت میں ایک اجلاس میں اس وقت کے وزیر خزانہ پنجاب میاں نواز شریف سے جھڑپ ہوئی اور معاملہ ہاتھا پائی تک جا پہنچا یہ وہی نواز شریف تھے جنہوں نے 1988 کے عام الیکشن میں جاگ پنجاب جاگ تیری پگ نوں لگ گیا داغ جیسے نعرے لگائے اور اپنی سیاست کو آگے بڑھایا۔ سید صبغت اللہ شاہ نے اس اجلاس کے بعد جب باہر نکلے تو میڈیا سے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اپنے کپڑے بچاکر واپس جا رہے ہیں ۔ صبغت اللہ شاہ 85ء 90ء 1997ء میں صوبائی وزیر رہے۔ مگر ہمیشہ صاف ستھرے کردار کے مالک رہے۔ آج تک ان پر کرپشن یا جرائم پیشہ ہونے کا ایک بھی الزام نہیں لگا۔ انہوں نے اپنی سیاست میں ہمیشہ ٹھنڈا مزاج ہی دکھایا ہے وہ اپنے والد کی طرح متنازعہ معاملات سے ہمیشہ الگ رہے ہیں ۔ والد کی رحلت کے بعد وہ اپنی نجی رہائش گاہ پر ہی قیام پذیر رہے اور سیاسی ملاقاتیں ، سیاسی اجلاس راجا ہاؤس ڈیفنس میں کرتے رہے۔ لیکن اب 6 سال بعد انہوں نے کنگری ہاؤس کو آباد کیا ہے تو نہ صرف پارٹی رہنماؤں کے چہرے کھل اٹھے ہیں بلکہ حر جماعت میں بھی نئی روح کو پھونک دیا ہے۔
چھ سال بعد جب وہ کنگری ہاؤس کو آباد کرنے کے لیے آئے تو پہلا اجلاس صوبائی کونسل کا کیا جس میں پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب کیا اور سردار رحیم کو پارٹی کا صوبائی جنرل سیکریٹری منتخب کرایا اور پہلے پارٹی کارکنوں اور حر جماعت سے خطاب کیا پھر میڈیا سے خطاب کیا پھر میڈیا سے بات چیت کی۔ پیر پگارا نے کسی لگی لپٹی کے بجائے سیدھے سادے طریقے سے بات کی اور دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2013 کا الیکشن ڈنڈے اور پیسے کے زور پر جیتا مگر اب 2018 کا دور آئے گا اب پی پی کو دھاندلی نہیں کرنے دی جائے گی پیرپگارا نے تحریک انصاف کے بارے میں کھل کر کہا کہ ان کا سندھ میں کوئی ووٹ بینک نہیں ہے اور مسلم لیگ (ن) نے تو سندھ پر کوئی توجہ نہیں دی۔ پیر پگارا نے کہا کہ یہا ں ہر کوئی صوبہ، ڈویژن اور ضلع کی بات کرتا ہے مگر کوئی فیڈریشن کی بات نہیں کرتا لیکن وہ فیڈریشن کی بات کرتے ہیں اور ہر اس شخص کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں جو فیڈریشن کی بات کرے گا انہوں نے زور دیا کہ تمام پارٹیاں مل کر پی پی کے مقابلہ میں ایک امیدوار لائیں تو پی پی ناکام ہوگی۔ پیر پگارا نے جس طرح پارٹی اور اپوزیشن پارٹیوں کو اکھٹا کرنے کے لیے گھر سے اٹھ کر کنگری ہاؤ س تک آئے ہیں اس سے لگتا ہے کہ وہ متبادل سیاسی قوت بنانے میں ضرور کامیاب ہوجائیں گے ۔

 


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر