وجود

... loading ...

وجود

پیرپگارا نے 6 سال بعد کنگری ہاؤس بسا لیا، پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب، نئے اتحاد کا آغاز

جمعه 18 اگست 2017 پیرپگارا نے 6 سال بعد کنگری ہاؤس بسا لیا، پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب، نئے اتحاد کا آغاز

راشدی خاندان کے دو بھائیوں میں کچھ ایسی تقسیم ہوئی کہ ایک بھائی محمد راشد کو پگڑی (پگ) ملی تو وہ پگارا کہلائے اور دوسرے بھائی کو پرچم (جھنڈا) ملا تو وہ پیر جھنڈے والا کہلائے۔ پیر علی محمد راشدی اور پیر حسام الدین راشدی کا تعلق پیر آصف جھنڈو سے تھا۔ پیر پگارا کی گدی نشینوں میں صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ نے برصغیر میں نام کمایا وہ صرف 20 سال کی عمر میں انگریزوں کے خلاف علم بلند کرکے سینہ سپر ہو کر کھڑے ہوگئے ان کا نظریہ واضح تھا کہ انگریز سات سمندر پار کرکے برصغیر کیوں آیا ہے؟ اور وہ کون ہوتا ہے یہاں حکمرانی کرنے والا؟ اور اس کو کس نے حق دیا ہے کہ وہ برصغیر کو اپنی مرضی سے تقسیم کرے ‘یہاں آباد طبقے اپنی مرضی سے ہندوستان کو تقسیم کریں گے ۔ یہاں کس کو کس کے ساتھ رہنا ہے یہ فیصلہ یہاں کے لوگوں کو ہی کرنا ہے انگریزوں کو اس فیصلہ کا کوئی حق نہیں ہے۔
سورھیہ بادشاہ نے جب مزاحمت شروع کی تو اس سے قبل وہ وڈیرے، سر ، خان، سردار بہادر ، خان بہادر، رئیس ، وڈیرا، تمن دار، مقدم جیسے القاب لے رہے تھے مگر نوجوان پیر صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ نے تمام لالچیں ، عہدے ، خطاب، القابات کو ٹھوکر مار دی تو اوراپنے عزائم سے بازنہ آئے تو انگریزوں نے خیر پور اور سانگھڑ میں مارشل لا نافذ کرکے حروں کو طاقت کے زور پر کچلنا شروع کیا اور پھر صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ کو انگریزوں نے پھانسی دے کر شہید کر دیا اس وقت سورھیہ بادشاہ کی عمر صرف 28 برس تھی وہ بلا کے دلیر، بہادر، نڈر تھے انہوں نے پھانسی کے پھندے کو چوم لیا جس رات ان کی شہادت ہوئی تھی اس رات کو ان کا وزن کیا گیا اور جب پھانسی دینے سے قبل وزن کیا گیا تو رات کے وزن کے مقابلہ میں پھانسی کے وقت ان کا وزن آٹھ کلو گرام بڑھ گیا۔ جس سے واضح ہوتا ہے کہ سورھیہ بادشاہ نے پھانسی کے وقت بیحد خوشی کا اظہار کیا اور اس رات انگریز کمشنر ان کے ساتھ شطرنج کھیلتے رہے اور شکست کھاتے رہے ۔ سورھیہ بادشاہ کو سینٹرل جیل کراچی میں پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو غائب کر دیا گیا لیکن بعد میں جو لندن لائبریری سے دستاویزات ملے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں گڈانی کے قریب سمندر میں ایک جزیرے کے اندر سپرد خاک کیا گیا اور آ ج بھی ایک قبر وہاں موجود ہے ۔
سورھیہ بادشاہ کے بعد ان کے دو بیٹوں شاہ مردان شاہ اور سکندر شاہ کو بیرون ممالک بھیج دیا گیا تھا قیام پاکستان کے بعد سورھیہ بادشاہ کی کالعدم قرار دی گئی گدی کو بحال کیا گیا اور شاہ مردان شاہ کو پیر پگارا بنا دیا گیا۔ شاہ مردان شاہ اپنے تدبر تحمل ، بردباری، صبر اور شرافت سے سیاست کرتے رہے۔ انہوں نے پوری زندگی کرپشن نہیں کی، کسی جرائم پیشہ شخص کی سرپرستی نہیں کی۔ کبھی جرائم کی حمایت نہیں کی اور متنازعہ سیاست سے خود کو الگ رکھا یہی وجہ ہے کہ ان کا نام ہمیشہ شرافت کی سیاست کے علمبردار کے طور پر لیا جاتا ہے۔ ان کی گدی میں فیصلے بھی کیے جاتے ہیں ۔ بعض اہم فیصلے خود پیر پگارا بھی کرتے تھے اور ہمیشہ انصاف پر مبنی فیصلے کیے ان کا ایک بھی فیصلہ آج تک غلط ثابت نہیں ہوا۔
پیر پگارا نے ہمیشہ ایسی سیاست کی جس میں کرپشن اور جرائم کا نام و نشان بھی نہ تھا۔ ان کی رحلت 10 فروری 2011 کو ہوئی ان کے بعد ان کے بیٹے صبغت اللہ شاہ راشدی عرف راجا سائیں کو پیر پگارا بنایا گیا۔ موجودہ پیر پگارا کا حقیقی سیاسی کردار اس وقت سامنے آیا تھا جب 1985 میں وزیر اعظم محمد خان جونیجو کی صدارت میں ایک اجلاس میں اس وقت کے وزیر خزانہ پنجاب میاں نواز شریف سے جھڑپ ہوئی اور معاملہ ہاتھا پائی تک جا پہنچا یہ وہی نواز شریف تھے جنہوں نے 1988 کے عام الیکشن میں جاگ پنجاب جاگ تیری پگ نوں لگ گیا داغ جیسے نعرے لگائے اور اپنی سیاست کو آگے بڑھایا۔ سید صبغت اللہ شاہ نے اس اجلاس کے بعد جب باہر نکلے تو میڈیا سے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اپنے کپڑے بچاکر واپس جا رہے ہیں ۔ صبغت اللہ شاہ 85ء 90ء 1997ء میں صوبائی وزیر رہے۔ مگر ہمیشہ صاف ستھرے کردار کے مالک رہے۔ آج تک ان پر کرپشن یا جرائم پیشہ ہونے کا ایک بھی الزام نہیں لگا۔ انہوں نے اپنی سیاست میں ہمیشہ ٹھنڈا مزاج ہی دکھایا ہے وہ اپنے والد کی طرح متنازعہ معاملات سے ہمیشہ الگ رہے ہیں ۔ والد کی رحلت کے بعد وہ اپنی نجی رہائش گاہ پر ہی قیام پذیر رہے اور سیاسی ملاقاتیں ، سیاسی اجلاس راجا ہاؤس ڈیفنس میں کرتے رہے۔ لیکن اب 6 سال بعد انہوں نے کنگری ہاؤس کو آباد کیا ہے تو نہ صرف پارٹی رہنماؤں کے چہرے کھل اٹھے ہیں بلکہ حر جماعت میں بھی نئی روح کو پھونک دیا ہے۔
چھ سال بعد جب وہ کنگری ہاؤس کو آباد کرنے کے لیے آئے تو پہلا اجلاس صوبائی کونسل کا کیا جس میں پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب کیا اور سردار رحیم کو پارٹی کا صوبائی جنرل سیکریٹری منتخب کرایا اور پہلے پارٹی کارکنوں اور حر جماعت سے خطاب کیا پھر میڈیا سے خطاب کیا پھر میڈیا سے بات چیت کی۔ پیر پگارا نے کسی لگی لپٹی کے بجائے سیدھے سادے طریقے سے بات کی اور دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2013 کا الیکشن ڈنڈے اور پیسے کے زور پر جیتا مگر اب 2018 کا دور آئے گا اب پی پی کو دھاندلی نہیں کرنے دی جائے گی پیرپگارا نے تحریک انصاف کے بارے میں کھل کر کہا کہ ان کا سندھ میں کوئی ووٹ بینک نہیں ہے اور مسلم لیگ (ن) نے تو سندھ پر کوئی توجہ نہیں دی۔ پیر پگارا نے کہا کہ یہا ں ہر کوئی صوبہ، ڈویژن اور ضلع کی بات کرتا ہے مگر کوئی فیڈریشن کی بات نہیں کرتا لیکن وہ فیڈریشن کی بات کرتے ہیں اور ہر اس شخص کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں جو فیڈریشن کی بات کرے گا انہوں نے زور دیا کہ تمام پارٹیاں مل کر پی پی کے مقابلہ میں ایک امیدوار لائیں تو پی پی ناکام ہوگی۔ پیر پگارا نے جس طرح پارٹی اور اپوزیشن پارٹیوں کو اکھٹا کرنے کے لیے گھر سے اٹھ کر کنگری ہاؤ س تک آئے ہیں اس سے لگتا ہے کہ وہ متبادل سیاسی قوت بنانے میں ضرور کامیاب ہوجائیں گے ۔

 


متعلقہ خبریں


وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد وجود - اتوار 20 اپریل 2025

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے وجود - هفته 19 اپریل 2025

  اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم وجود - هفته 19 اپریل 2025

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

مضامین
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

تہور رانا کی حوالگی:سفارتی کامیابی یا ایک اور فریب وجود اتوار 20 اپریل 2025
تہور رانا کی حوالگی:سفارتی کامیابی یا ایک اور فریب

مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں! وجود هفته 19 اپریل 2025
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر