... loading ...
راشدی خاندان کے دو بھائیوں میں کچھ ایسی تقسیم ہوئی کہ ایک بھائی محمد راشد کو پگڑی (پگ) ملی تو وہ پگارا کہلائے اور دوسرے بھائی کو پرچم (جھنڈا) ملا تو وہ پیر جھنڈے والا کہلائے۔ پیر علی محمد راشدی اور پیر حسام الدین راشدی کا تعلق پیر آصف جھنڈو سے تھا۔ پیر پگارا کی گدی نشینوں میں صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ نے برصغیر میں نام کمایا وہ صرف 20 سال کی عمر میں انگریزوں کے خلاف علم بلند کرکے سینہ سپر ہو کر کھڑے ہوگئے ان کا نظریہ واضح تھا کہ انگریز سات سمندر پار کرکے برصغیر کیوں آیا ہے؟ اور وہ کون ہوتا ہے یہاں حکمرانی کرنے والا؟ اور اس کو کس نے حق دیا ہے کہ وہ برصغیر کو اپنی مرضی سے تقسیم کرے ‘یہاں آباد طبقے اپنی مرضی سے ہندوستان کو تقسیم کریں گے ۔ یہاں کس کو کس کے ساتھ رہنا ہے یہ فیصلہ یہاں کے لوگوں کو ہی کرنا ہے انگریزوں کو اس فیصلہ کا کوئی حق نہیں ہے۔
سورھیہ بادشاہ نے جب مزاحمت شروع کی تو اس سے قبل وہ وڈیرے، سر ، خان، سردار بہادر ، خان بہادر، رئیس ، وڈیرا، تمن دار، مقدم جیسے القاب لے رہے تھے مگر نوجوان پیر صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ نے تمام لالچیں ، عہدے ، خطاب، القابات کو ٹھوکر مار دی تو اوراپنے عزائم سے بازنہ آئے تو انگریزوں نے خیر پور اور سانگھڑ میں مارشل لا نافذ کرکے حروں کو طاقت کے زور پر کچلنا شروع کیا اور پھر صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ کو انگریزوں نے پھانسی دے کر شہید کر دیا اس وقت سورھیہ بادشاہ کی عمر صرف 28 برس تھی وہ بلا کے دلیر، بہادر، نڈر تھے انہوں نے پھانسی کے پھندے کو چوم لیا جس رات ان کی شہادت ہوئی تھی اس رات کو ان کا وزن کیا گیا اور جب پھانسی دینے سے قبل وزن کیا گیا تو رات کے وزن کے مقابلہ میں پھانسی کے وقت ان کا وزن آٹھ کلو گرام بڑھ گیا۔ جس سے واضح ہوتا ہے کہ سورھیہ بادشاہ نے پھانسی کے وقت بیحد خوشی کا اظہار کیا اور اس رات انگریز کمشنر ان کے ساتھ شطرنج کھیلتے رہے اور شکست کھاتے رہے ۔ سورھیہ بادشاہ کو سینٹرل جیل کراچی میں پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو غائب کر دیا گیا لیکن بعد میں جو لندن لائبریری سے دستاویزات ملے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں گڈانی کے قریب سمندر میں ایک جزیرے کے اندر سپرد خاک کیا گیا اور آ ج بھی ایک قبر وہاں موجود ہے ۔
سورھیہ بادشاہ کے بعد ان کے دو بیٹوں شاہ مردان شاہ اور سکندر شاہ کو بیرون ممالک بھیج دیا گیا تھا قیام پاکستان کے بعد سورھیہ بادشاہ کی کالعدم قرار دی گئی گدی کو بحال کیا گیا اور شاہ مردان شاہ کو پیر پگارا بنا دیا گیا۔ شاہ مردان شاہ اپنے تدبر تحمل ، بردباری، صبر اور شرافت سے سیاست کرتے رہے۔ انہوں نے پوری زندگی کرپشن نہیں کی، کسی جرائم پیشہ شخص کی سرپرستی نہیں کی۔ کبھی جرائم کی حمایت نہیں کی اور متنازعہ سیاست سے خود کو الگ رکھا یہی وجہ ہے کہ ان کا نام ہمیشہ شرافت کی سیاست کے علمبردار کے طور پر لیا جاتا ہے۔ ان کی گدی میں فیصلے بھی کیے جاتے ہیں ۔ بعض اہم فیصلے خود پیر پگارا بھی کرتے تھے اور ہمیشہ انصاف پر مبنی فیصلے کیے ان کا ایک بھی فیصلہ آج تک غلط ثابت نہیں ہوا۔
پیر پگارا نے ہمیشہ ایسی سیاست کی جس میں کرپشن اور جرائم کا نام و نشان بھی نہ تھا۔ ان کی رحلت 10 فروری 2011 کو ہوئی ان کے بعد ان کے بیٹے صبغت اللہ شاہ راشدی عرف راجا سائیں کو پیر پگارا بنایا گیا۔ موجودہ پیر پگارا کا حقیقی سیاسی کردار اس وقت سامنے آیا تھا جب 1985 میں وزیر اعظم محمد خان جونیجو کی صدارت میں ایک اجلاس میں اس وقت کے وزیر خزانہ پنجاب میاں نواز شریف سے جھڑپ ہوئی اور معاملہ ہاتھا پائی تک جا پہنچا یہ وہی نواز شریف تھے جنہوں نے 1988 کے عام الیکشن میں جاگ پنجاب جاگ تیری پگ نوں لگ گیا داغ جیسے نعرے لگائے اور اپنی سیاست کو آگے بڑھایا۔ سید صبغت اللہ شاہ نے اس اجلاس کے بعد جب باہر نکلے تو میڈیا سے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اپنے کپڑے بچاکر واپس جا رہے ہیں ۔ صبغت اللہ شاہ 85ء 90ء 1997ء میں صوبائی وزیر رہے۔ مگر ہمیشہ صاف ستھرے کردار کے مالک رہے۔ آج تک ان پر کرپشن یا جرائم پیشہ ہونے کا ایک بھی الزام نہیں لگا۔ انہوں نے اپنی سیاست میں ہمیشہ ٹھنڈا مزاج ہی دکھایا ہے وہ اپنے والد کی طرح متنازعہ معاملات سے ہمیشہ الگ رہے ہیں ۔ والد کی رحلت کے بعد وہ اپنی نجی رہائش گاہ پر ہی قیام پذیر رہے اور سیاسی ملاقاتیں ، سیاسی اجلاس راجا ہاؤس ڈیفنس میں کرتے رہے۔ لیکن اب 6 سال بعد انہوں نے کنگری ہاؤس کو آباد کیا ہے تو نہ صرف پارٹی رہنماؤں کے چہرے کھل اٹھے ہیں بلکہ حر جماعت میں بھی نئی روح کو پھونک دیا ہے۔
چھ سال بعد جب وہ کنگری ہاؤس کو آباد کرنے کے لیے آئے تو پہلا اجلاس صوبائی کونسل کا کیا جس میں پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب کیا اور سردار رحیم کو پارٹی کا صوبائی جنرل سیکریٹری منتخب کرایا اور پہلے پارٹی کارکنوں اور حر جماعت سے خطاب کیا پھر میڈیا سے خطاب کیا پھر میڈیا سے بات چیت کی۔ پیر پگارا نے کسی لگی لپٹی کے بجائے سیدھے سادے طریقے سے بات کی اور دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2013 کا الیکشن ڈنڈے اور پیسے کے زور پر جیتا مگر اب 2018 کا دور آئے گا اب پی پی کو دھاندلی نہیں کرنے دی جائے گی پیرپگارا نے تحریک انصاف کے بارے میں کھل کر کہا کہ ان کا سندھ میں کوئی ووٹ بینک نہیں ہے اور مسلم لیگ (ن) نے تو سندھ پر کوئی توجہ نہیں دی۔ پیر پگارا نے کہا کہ یہا ں ہر کوئی صوبہ، ڈویژن اور ضلع کی بات کرتا ہے مگر کوئی فیڈریشن کی بات نہیں کرتا لیکن وہ فیڈریشن کی بات کرتے ہیں اور ہر اس شخص کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں جو فیڈریشن کی بات کرے گا انہوں نے زور دیا کہ تمام پارٹیاں مل کر پی پی کے مقابلہ میں ایک امیدوار لائیں تو پی پی ناکام ہوگی۔ پیر پگارا نے جس طرح پارٹی اور اپوزیشن پارٹیوں کو اکھٹا کرنے کے لیے گھر سے اٹھ کر کنگری ہاؤ س تک آئے ہیں اس سے لگتا ہے کہ وہ متبادل سیاسی قوت بنانے میں ضرور کامیاب ہوجائیں گے ۔
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...
ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...
اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...
ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...
قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...
عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...