... loading ...
نواز شریف سپریم کورٹ سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد مسلسل یہ بات دہرارہے ہیں کہ انھیں فخر ہے کہ ان کو کرپشن کے الزام میں نااہل قرار نہیں دیاگیا بلکہ ان کی معمولی سی بے ضرر سی غلطی ان کی نااہلی کاسبب بنی ۔ اس طرح کی باتیں کرکے دراصل نواز شریف اپنے ماتھے پر لگے سیاہی کے داغ کو چھپانے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس قسم کے بیانات دے کر وہ اپنے جھوٹے ہونے اور صادق و امین نہ ہونے کے الزام کو مزید مستحکم کررہے ہیں ،کیونکہ میاں نواز شریف اور ان کے اہل خانہ یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ لندن میں ان کے فلیٹس اور برطانیا کے ورجن آئی لینڈ میں رجسٹرڈ ان کی آف شور کمپنیاں زمین سے نہیں اُگیں ، ان کی خریداری کے لیے رقم پاکستان ہی سے منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کی گئی اور پاکستان سے منی لانڈرنگ کے ذریعے منتقل کی جانے والی یہ رقم جائز طریقے سے نہیں کمائی گئی تھی،بلکہ بیشتر رقم موٹر ویز کی تعمیر اور دیگر بڑے ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکوں میں کک بیکس کے ذریعہ حاصل کی گئی اور متعلقہ اداروں کے ذریعہ بیرون ملک اپنے اکا ؤنٹس میں وصول کی گئی۔ظاہر ہے کہ کک بیکس کے ذریعہ دولت کے انبار جمع کرنے والا اور اپنی آمدنی کوچھپانے والا شخص کسی بھی طرح صادق و امین نہیں ہوسکتا۔
اب جبکہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے انھیں نااہل قرار دے دیا ہے ان کے وکیل سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کے معاملے میں تذبذب کاشکار نظر آتے ہیں کیونکہ انھیں اس کے خلاف اپیل کے لیے کوئی ٹھوس جوا ز نہیں مل رہاہے جبکہ اپیل مسترد ہوجانے کی صورت میں (جس کے قوی تر امکانات موجود ہیں ) نواز شریف کے پاس کہنے کو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
نواز شریف اپنی نااہلی کے خلاف اپیل میں جاتے ہیں یا نہیں اور اگر اپیل میں گئے تو ان کے وکلا اس کیس پر نظر ثانی کی کیا وجوہات پیش کریں گے اوران کی اپیل پر عدالت کیا فیصلہ کرے گی، قطع نظر اس کے یہ بات بالکل واضح ہے کہ اب اگر عدالت عظمیٰ اپنے فیصلے کو واپس لیتے ہوئے تمام الزامات سے بری بھی کردے توبھی 6 سوال ہمیشہ نواز شریف کا پیچھا کرتے رہیں گے۔
ان 6 الزامات میں سب سے پہلا الزام لندن کے مہنگے ترین علاقے مے فیئر میں واقع ان کے 4 فلیٹوں کی ملکیت کاہوگا ،پاناما پیپرز کے مطابق یہ فلیٹ نواز شریف کی آف شور کمپنیوں نیلسن انٹرپرائز لمیٹیڈ اور نیسکول لمیٹیڈ کی ملکیت ہیں اور نواز شریف کے بچے حسن ، حسین اور مریم اس کی بینی فیشریز ہیں ۔پاناما پیپرز سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران نواز شریف ان فلیٹوں کی ملکیت کو تسلیم کرچکے ہیں لیکن ان فلیٹوں کے لیے رقم کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔اس طرح ان فلیٹوں کے لیے رقم کے حصول کامعاملہ اب بھی حل طلب ہے۔
دوسرا الزام حدیبیہ پیپر ملز کے بارے میں ہے ،سیاسی حلقے اور خاص طورپر نواز شریف کے قریبی حلقوں کاکہناہے کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد ابتدا میں یہ فیصلہ کیاگیاتھا کہ شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیر اعظم بناکر شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز کیاجائے گا لیکن بعد میں ان کے مشیروں نے انھیں باور کرایا کہ اگر عدالت میں ان کے خلاف منی لانڈرنگ اور دیگر مقدمات کی تیزی سے سماعت شروع ہوئی تو شہباز شریف بھی نااہل قرار دیے جاسکتے ہیں اور اس میں حدیبیہ پیپر ملز کا اصل کردار ہوگا کیونکہ کہایہ جاتاہے کہ منی لانڈرنگ کابیشتر کاروبار حدیبیہ پیپر ملز کے ذریعے ہی کیاگیاہے، اور منی لانڈرنگ کا یہ مقدمہ پاناما پیپرز کے سامنے آنے سے بہت پہلے کاہے۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیاتھا جب پرویز مشرف نے نواز شریف کی حکومت کاتختہ اُلٹ کرحکومت سنبھالنے کے بعد مسلم لیگ کے بعض مقتدر رہنما ؤں کو جیل بھیج دیاتھا کہاجاتاہے کہ ان میں سے بعض رہنما ؤں نے رہائی حاصل کرنے کے لیے نواز شریف کی بدعنوانیوں کاپردہ چاک کیاتھا اور بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کیے جانے کے حوالے سے انکشافات کیے تھے ۔ان انکشافات کے بعد پوچھ گچھ کے دوران موجودہ وزیر خزانہ اور نواز شریف کے دست راست اسحاق ڈار نے نہ صرف یہ کہ منی لانڈرنگ کی تمام تفصیلات فراہم کی تھیں بلکہ اپنی جان بچانے کے لیے اس مقدمے میں وعدہ معاف گواہ بھی بن گئے تھے۔اس حوالے سے ان کی دستخط کردہ دستاویزات اب بھی ریکارڈ میں موجود ہیں ۔جس کے بارے میں اب وہ یہ دلیل دیتے ہیں کہ انھوں نے اس پر دبا ؤ میں آکر دستخط کیے تھے۔ان دستاویزات میں اسحاق ڈار نے اعتراف کیاتھا کہ وہ شریف فیملی کی ہدایت پر کام کررہے تھے اور انھوں نے مجموعی طورپر 14.86 ملین ڈالر منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجے تھے۔نواز شریف کے دوبارہ برسراقتدار آنے کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے2014 میں اگرچہ یہ مقدمہ ختم کردیاتھا لیکن اب سپریم کورٹ نے یہ کیس دوبارہ کھولنے کاحکم جاری کیاہے۔
تیسرا الزام جبری گمشدگی کاہے اگرچہ یہ صحیح ہے کہ حکومتوں پر بعض اوقات ایسے الزامات بھی عاید کیے جاتے ہیں جو انھوں نے نہیں کیے ہوتے ،27 جولائی 2017 کو حقوق انسانی کی کمیٹی نے نواز شریف سے مطالبہ کیاتھا کہ وہ لوگوں کی جبری گمشدگی کاسلسلہ روکنے کے لیے اسے جرم قرار دیں ، اگرچہ نواز شریف اور ان کے دور کے وزیر داخلہ لوگوں کوجبری غائب کئے جانے کی تردید کرتے رہے ہیں لیکن نواز شریف نے یہ سلسلہ رکوانے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا اور آج بھی ملک کے مختلف علاقوں اور خاص طورپر بلوچستان میں درجنوں خاندان اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے احتجاج کرتے اور عدالتوں میں دھکے کھاتے نظر آتے ہیں ۔
چوتھا الزام ماڈل ٹا ؤن میں عوامی تحریک کے کارکنوں کے قتل اور ان پر بہیمانہ تشدد کاہے،پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری ابتدا ہی سے اپنے 14 کارکنوں کے خون کاحساب لینے تک نچلے نہ بیٹھنے کے عہد کااظہار کرتے رہے ہیں اور اب جبکہ شریف برادران مشکلات کاشکارہیں اور عدالتیں قدرے آزادی کے ساتھ فیصلے دے رہی ہیں وہ ایک دفعہ پھر اس مسئلے کی پیروی کے لیے پاکستان آرہے ہیں ، اور عین ممکن ہے کہ وہ اس مقدمے کی از سرنو سماعت شروع کرانے اور کسی عدالتی کمیشن کے ذریعے اس واقعے کی تحقیقات کرانے کامطالبہ تسلیم کرانے اور اعلیٰ عدلیہ کو اس معاملے کی اپنی نگرانی میں تفتیش کرانے کی ضرورت پر قائل کرنے میں کامیاب ہوجائیں ۔چونکہ یہ بات ہر ایک جانتا ہے کہ ماڈل ٹا ؤن میں پولیس نے صوبائی حکومت کے اشارے پر انتہائی جبر اورظلم کامظاہرہ کیاتھا اور احتجاجی کارکنوں کو براہ راست فائرنگ کانشانہ بنایاگیاتھا اس لئے یہ مقدمہ شریف برادران کی گلے میں ہڈی بن کر اٹک سکتاہے۔
پانچواں اور سب سے زیادہ سنگین الزام دہشت گردوں اور فرقہ پرست گروپوں کی سرپرستی کرنے اور ان کومحفوظ پناہ گاہیں قائم کرنے میں مدد دینے کاہے،کہاجاتاہے کہ فوج اور پنجاب حکومت کے درمیان پہلی ناراضگی اسی الزام کی بنیاد پر شروع ہوئی تھی کہ پنجاب حکومت اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے طالبان اورفرقہ پرست مذہبی تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور ان کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنے سے گریزاں تھی اور کسی نہ کسی طور ایسے عناصر کو تحفظ فراہم کررہی تھی۔
نواز شریف پر چھٹا الزام اپنے چہیتے سینیٹر نہال ہاشمی کے ذریعہ جے آئی ٹی کے ارکان کو دھمکیاں دلوانے کاہے اگرچہ نواز شریف نے اس کی بھرپور تردید کی ہے اور اس واقعے کے فوری بعد نہال ہاشمی کو ان کے عہدے سے برطرف کرنے کے ساتھ ہی ان سے سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ لینے کی کوشش کرکے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی کہ نہال ہاشمی کی جانب سے دی گئی دھمکیوں سے ان کا یا حکمراں مسلم لیگ ن کا کوئی تعلق نہیں تھا لیکن کہنے والے اس بات پر مصر ہیں کہ نواز شریف کی بھرپور آشیر واد کے بغیر کوئی بھی شخص خاص طورپر ایک معتبر وکیل جو قانون کی اونچ نیچ سے پوری طرح باخبر ہے اس طرح کی بات نہیں کرسکتا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ نواز شریف اپنے چہرے پر سجے ان 6داغوں کو دھونے اور اپنا چہرہ صاف کرنے کے لیے کیاحکمت عملی اختیار کرتے ہیں ، اور عدالت حدیبیہ پیپرملز اور ماڈل ٹا ؤن کے واقعے کے حوالے سے کیا فیصلہ دیتی ہے۔
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...
عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...
روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...
وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...
فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...
قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...
پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...
ہمیں یقین ہے افغان مہاجرینِ کی دولت اور جائیدادیں پاکستان میں ضائع نہیں ہونگیں ہمارا ملک آزاد ہے ، امن قائم ہوچکا، افغانیوں کو کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے ، پریس کانفرنس پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے کہا ہے کہ افغانستان آزاد ہے اور وہاں امن قائم ہ...
عدالت نے سلمان صفدر کو بانی پی ٹی سے ملاقات کرکے ہدایات لینے کیلئے وقت فراہم کردیا چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ کی عمران خان کے ریمانڈ سے متعلق اپیل پر سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرانے کے لیے تحریری حکم نامہ جاری کرنے کی ان کے وکی...
جب تک اس ملک کے غیور عوام فوج کے ساتھ کھڑے ہیں فوج ہر مشکل سے نبردآزما ہوسکتی ہے ، جو بھی پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل ہوگا ہم مل کر اس رکاوٹ کو ہٹادیں گے جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں وہ سن لیں یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے ،بیرون ملک مقیم پاکستانی ا...
اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے کوششیں تیز کی جائیں ، ممکنہ اتحادیوں سے بات چیت کو تیز کیا جائے ، احتجاج سمیت تمام آپشن ہمارے سامنے کھلے ہیں,ہم چاہتے ہیں کہ ایک مختصر ایجنڈے پر سب اکٹھے ہوں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین سے ملاقات تک مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر کوئی بات نہیں ہوگی، ہر...