وجود

... loading ...

وجود

چھو کر بجلی بنانے کا آلہ تیار کرلیاگیا

پیر 07 اگست 2017 چھو کر بجلی بنانے کا آلہ تیار کرلیاگیا

امریکی ماہرین نے ایک ایسا انتہائی باریک آلہ ایجاد کر لیا ہے جو صرف چھونے پر بھی بجلی بنا لیتا ہے اور اسے مستقبل کے ذہین لباس میں شامل کر کے انسانی جسم کی حرارت اور حرکت سے اسمارٹ فونز وغیرہ چارج کیے جا سکیں گے۔اس آلے کو سیاہ فاسفورس کی نینو میٹر پیمانے جتنی انتہائی باریک چادروں (بلیک فاسفورس نینو شیٹس) استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔یہ آلہ وانڈربلٹ یونیورسٹی، ٹینیسی میں کیری پنٹ اور ان کے ساتھیوں کی کاوش ہے جس نے تجربات کے دوران ملی واٹ پیمانے پر بجلی بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ تاہم امید ہے کہ ترقی کی مزید منزلیں طے کرنے کے بعد یہ آلہ اس سے کہیں زیادہ مقدار میں بجلی بنا سکے گا، جس پر کام جاری ہے۔وانڈربلٹ یونیورسٹی کی جانب سے اس آلے کے بارے میں ایک معلوماتی ویڈیو بھی یوٹیوب پر شیئر کرائی گئی ہے‘ریسرچ جرنل ’’اے سی ایس انرجی لیٹرز‘‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں کیری پنٹ لکھتے ہیں کہ اگرچہ ابھی اس آلے کی تجارتی پیمانے پر ترویج میں کئی مراحل باقی ہیں لیکن بہتری کے بعد یہ انسانی حرکت اور ارد گرد کے ماحول سے بجلی بنانے کے قابل ہوجائے گا جبکہ اس سے آپ اپنے اسمارٹ فونز، فٹنس ٹریکر اور ذاتی استعمال کے دیگر چھوٹے برقی آلات چارج کر سکیں گے۔اگرچہ حرکت اور دباؤ سے بجلی بنانے والے آلات پہلے ہی تیار کیے جا رہے ہیں لیکن وہ 100 ہرٹز سے کم فریکوینسی پر بجلی نہیں بنا سکتے جس کی وجہ سے وہ صرف تیز رفتار حرکت اور زیادہ دباؤ والے ماحول ہی میں کارآمد رہتے ہیں ۔ ان کے برخلاف یہ آلہ کم از کم 10 ہرٹز کی فریکوینسی پر بھی بجلی بنا سکتا ہے اور اسی بناپر معمولی لمس سے پڑنے والے دباؤ کو بھی بجلی میں تبدیل کرسکتا ہے۔ چونکہ یہ بہت باریک بھی ہے اس لیے یہ آسانی سے لباس کا حصہ بھی بنایا جاسکے گا ۔ البتہ یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ اسے اپنے راستے کی رکاوٹیں عبور کرنے کے بعد اس منزل تک پہنچنے میں کتنا وقت لگ جائیگا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر