وجود

... loading ...

وجود

پانامہ کے بعد اب اقامہ اسکینڈل سیاسی رہنما پھنس گئے

جمعه 04 اگست 2017 پانامہ کے بعد اب اقامہ اسکینڈل سیاسی رہنما پھنس گئے

ہم یورپ پرکتنی ہی تنقید کیوں نہ کریں مگریہ ایک حقیقت ہے کہ یورپ کے لوگ ،یورپ کے حکمراں اپنے لوگوں کے لئے منافق نہیں ہوتے وہ اپنے ملک سے سچے ہوتے ہیں ان میں صدیوں پرانی ایک عادت ہے کہ وہ جوبات بھی کرتے ہیں وہ تحریر کردیتے ہیں یہ نہیں کرتے کہ ایک عمل کریں اوراس کوچھپادیں اگردیکھا جائے تواﷲ تبارک وتعالیٰ نے حکمرانوں ،عام انسانوں ، کاروبار اوررشتوں کے لئے جواصول اورقوائد بیان فرمائے ہیں یورپ کے لوگ اس پرمکمل عمل کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ جب عالمی مفکر علامہ ڈاکٹر محمداقبال نے یورپ کا دورہ کیا اورواپس آئے توان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے یورپ میں کیا دیکھا تو انہوں نے برجستہ جواب دیا کہ یورپ میں اسلام دیکھا مگر مسلمان نہیں دیکھا اوربرصغیر میں مسلمان کودیکھا مگریہاں اسلام کونہیں دیکھا۔ واقعی اﷲ تعالیٰ کے احکامات پرغیر مسلم توعمل کرتے ہیں مگرہمیں عمل کرتے ہوئے مصیبت لگتی ہے پیارے پاکستان کے حکمراں توشروع سے ہی سچ بولنے سے عاری ہیں اوروہ کبھی بھی عوام سے سچ نہیں بولتے ان کے بارے میں یورپ کے لوگ سچ بولتے ہیں مگرمجال ہوکہ وہ دوسروں کے بارے میں توچھوڑیں اپنے لئے بھی سچ نہیں بولتے۔ ایسی سینکڑوں داستانیں موجود ہیں جس سے واضع ہوتاہے کہ حکمراں کبھی بھی سچ نہیں بولیں گے یورپی ممالک کے حکمراں ہروقت کوئی نہ کوئی کتاب یا دستاویز منظر عام پرلاتے ہیں جس سے ہمارے حکمرانوں کے لئے منہ چھپانے کی جگہ بھی نہیں ملتی۔ مگرحکمراں بھی توعقل مند ہیں ان کوپتہ ہے کہ وہ یورپ میں جاکر جو کچھ کریں ان کوکوئی کچھ نہیں کہے گا۔
سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری میں یہ خوبی تھی کہ انہوں نے دہری شہریت پرڈانڈااٹھایاجس کے نتیجے میں درجنوں افسران اور درجنوں سیاستدانوں کی دہری شہریت سامنے آگئی۔ حتیٰ کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ جب وزیرخزانہ تھے توانہوں نے بھی دہری شہریت کے باعث وزارت اوراسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیاتھا مگر پھربھی کئی افسران نے اپنی دہری شہریت بچالی تھی اور جھوٹے حلف نامے جمع کرائے کہ ان کے پاس دوسرے ملک کی شہریت نہیں ہے۔ افتخار محمد چودھری کے بعدجیسے یہ معاملہ ہی ختم ہوا۔ نواز شریف کواس وجہ سے تاحیات نااہل قرار دیاگیا کیونکہ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں اپنے بیٹے کی کمپنی میں ملازمت کی۔ اقامہ لیا اورتنخواہ توجاری ہوئی مگرانہوں نے وصول نہیں کی۔ اس طرح دودرجن سیاستدانوں کے اقامے ظاہر ہوئے ہیں سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ اگرہمارے سیاستدانوں کوسعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات میں اقامے لے کرملازمت کرنی ہے توپھروہ پاکستان میں کیا کررہے ہیں ؟ وہ ایک ہاتھ میں دوتربوزے کیوں رکھ رہے ہیں ان کوچاہئے کہ وہ ایک کشتی میں سوار ہوں ۔ ملک کی خدمت عزیز ہے تویہیں کے ہوکررہیں اوراگرانہیں دیارغیر سے محبت ہے توپھروہاں جاکرخدمات سرانجام دیں ۔ وہ کب تک اس ملک کے عوام کوبے وقوف بنائیں گے ان کے لئے یہی بہتر ہوگا کہ وہ یکطرفہ رہیں اقامے ظاہر ہونے کے بعداعلیٰ عدالتوں کا بھی فرض ہے کہ وہ ایکشن لیں اورایسے تمام سیاستدانوں کونااہل قراردیں کیونکہ ان سیاستدانوں کی وجہ سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے۔ آصف علی زرداری کا بھی اقامہ ظاہر ہواہے جس کے لئے فرحت اﷲ بابر نے تردید کی ہے کہ یہ جعلی ہے لیکن یہ سوال ضرور پیدا ہوتاہے کہ اگرآصف زرداری کے پاس اقامہ نہیں ہے تووہ کیوں متحدہ عرب امارات میں کیسے رہ رہے ہیں ۔
اقامہ اسکینڈل اصل میں حکمرانوں کوبے نقاب کرنے کے لئے کافی ہے ان کواگرواپس پاکستان لایاجائے اوران کوپابند بنایا جائے کہ وہ ملک میں آکر سرمایہ کاری کریں تویہ ملک کے لئے بہتر ہوگا ہمارے ملک کے ایک تہائی سیاستدان توصرف نام کے طورپر یہاں کے سیاستدان ہیں لیکن عملی طورپروہ ملک کے نہیں بلکہ ذاتی مفادات کے ماتحت ہیں وہ اپنا سب کچھ بیرون ممالک میں ہی چھوڑ چکے ہیں صرف پاکستان میں وہ سیاست کرکے مال کماتے ہیں اوراسے بیرون ممالک لے جاتے ہیں ان کوپتہ ہے کہ انہیں کوئی کچھ کہنے والا نہیں ہے اقامہ اسکینڈل میں تواب تک صرف دس پندرہ نام سامنے آئے ہیں آگے تودرجنوں نام سامنے آنے والے ہیں مگریہ تحقیقات کون کرے۔
وزیراعظم کی نااہلی کے بعد تووفاقی حکومت کوچاہئے تھا کہ وہ فوری طورپر اعلان کرتی کہ جن سیاستدانوں کے پاس اقامے ہیں ان کے خلاف ایف آئی اے سے تحقیقات کرائی جائے گی تاکہ اس پرسب کوسبق سکھایا جاتا۔ مگروفاقی حکومت یہ تحقیقات اس لئے بھی نہیں کروارہی کیونکہ وفاقی حکومت ایک نئی پریشانی میں پھنس جائے گی وجہ صاف ظاہر ہے کہ مسلم لیگ ن کے اکثر رہنما اقامہ رکھتے ہیں وہ اگرنااہل ہوگئے تومسلم لیگ ن کی سیاست پربرا اثرپڑے گا۔ مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے توحیرت انگیز انکشاف کیاہے کہ حالیہ دنوں میں تین رہنمائوں کے نام نئے وزیرعبوری اعظم کے لئے فائنل کئے گئے لیکن جب پتہ چلا کہ ایک امیدوار کے پاس ایک عرب ملک میں خاکروب کا اقامہ ہے توپھراس امیدوار کوڈراپ کردیاگیا اورشاہد خاقان عباسی کوعبوری وزیراعظم بنادیاگیا ۔ایسے اقامہ والے سیاستدان ہمارے حکمراں بنیں گے توپھر اس ملک اورعوام کی قسمت کیا جاگے گی؟ حکومت بھی اقامہ والے سیاستدانوں کے خلاف کارروائی میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔ اب توسیاست میں نیا ٹرینڈ پیدا ہوا ہے کہ پاکستان میں سیاست کریں کرپشن کریں اوریہاں سے کروڑوں اربوں روپے باہرلے جائیں کاروبار بیرون ممالک میں کریں اپنی اولادوں کووہاں سیٹ کریں اور پھرجب جی چاہے اپنی اولادوں کوپاکستان کی سیاست کرائیں ۔ اقامہ سیاست پر بھی اب توعوام کی نظریں عدلیہ پرہی مرکوز ہیں کیونکہ اعلیٰ عدالتیں ہی عوام کی لوٹی ہوئی رقومات کوواپس دلاسکتی ہیں عوام صرف تماشہ دیکھ رہے ہیں جبکہ کروڑوں اربوں روپے لوٹنے والے سیاستدان ہردفعہ کچھ لو،کچھ دوکافارمولا استعمال کرکے بچ جاتے ہیں ۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر