وجود

... loading ...

وجود

نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر بھارتی اخبارات اور کشمیری رہنماؤں کا ردعمل

منگل 01 اگست 2017 نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے پر بھارتی اخبارات اور کشمیری رہنماؤں کا ردعمل

سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو نااہل قرار دئے جانے کی خبر کو بھارتی اور مقبوضہ کشمیر کے عوام اور اخبارات نے نمایاں اہمیت دی اور بھارت کے تقریباً تمام بڑے اخباروں نے پاکستان کی سپریم کورٹ کی طرف سے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے لیے ناہل قرار دیے جانے اور نواز شریف کے مستعفی ہونے پر اداریے اور تجزیاتی مضامین شائع کیے ہیں۔کثیر الاشاعت انگریزی روزنامہ دی ٹائمز آف انڈیا نے اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ اس فیصلے سے پاکستان مسلم لیگ نون کے وجود کو کوئی خطرہ نہیں۔ البتہ ایسی صورت میں جبکہ ایک سال کے بعد وہاں انتخابات ہونے والے ہیں، نواز شریف کی بے دخلی سے یقینی طور پر سیاسی مباحثہ تیز ہو جائے گا۔ اخبار کے مطابق پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے اس واقعہ کی کوئی اہمیت نہیں۔ تاہم اس سے وہاں کی جمہوریت جو پہلے سے ہی نازک ہے، اور کمزور ہو جائے گی۔ روزنامہ ہندوستان ٹائمز نے لکھا ہے کہ عدالتی فیصلے نے نواز شریف کے اختیارات کمزور کر دیے ہیں جس سے فوج کو مدد ملے گی اور طاقت کا توازن فوجی جنرلوں کی طرف جھک جائے گا۔ اخبار لکھتا ہے کہ سیاسی منظرنامہ سے نواز شریف کے ہٹ جانے کی وجہ سے پاکستان میں سیاسی اتھل پتھل ہوگی اور اس سے یقینی طور پر پاک بھارت رشتوں کو خطرہ لاحق ہوگا۔ تاہم اخبار نے اس خیال پر شبہ ظاہر کیا ہے کہ اس صورت حال کا انتخابی فائدہ عمران خان کی پارٹی کو ہوگا۔
روزنامہ ڈی این اے لکھتا ہے کہ بھارت کے لیے حکمت عملی بہت سادہ سی ہے کہ اس بات کا انتظار کیا جائے کہ نواز شریف کا جانشین کسے بنایا جاتا ہے۔ اخبار کے خیال میں پاکستان میں سیاسی اتھل پتھل کو ہی دوام حاصل ہے سیاسی استحکام کو نہیں اور پاکستان کے عوام کو اسی صورت حال کے ساتھ جینا ہے۔
روزنامہ انڈیا ایکسپریس لکھتا ہے کہ کچھ لوگ اس بات پر اصرار کر سکتے ہیں کہ عدلیہ شریف خاندان کی طرف سے اپنے دفاع کو مسترد کرنے میں حق بجانب ہے۔ مگر دوسرے لوگ یہ دلیل دے سکتے ہیں کہ نواز شریف کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نااہل قرار دینا عدالت کا نہیں پارلیمنٹ کا کام ہے۔ اخبار کے مطابق ان قیاس آرائیوں کے باوجود کہ اس معاملے میں درپردہ فوج کا ہاتھ ہے، فوج کبھی بھی کھل کر سامنے نہیں آئی۔
ہندی روزنامہ نوبھارت ٹائمز اپنے اداریے میں لکھتا ہے کہ پاکستان میں جب بھی ایسی صورت حال پیدا ہوتی ہے فوج کے اقتدار پر قابض ہونے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے۔ حالانکہ کچھ لوگ یہ کہہ کر اس امکان کو مسترد کرتے ہیں کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے نواز شریف کے اچھے رشتے ہیں۔ اخبار مشورہ دیتا ہے کہ بھارت کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ بقول اس کے سیاسی غیر یقینی کا فائدہ اٹھا کر بھارت مخالف طاقتیں پہلے سے زیادہ سرگرم ہو سکتی ہیں۔روزنامہ دینک ہندوستان پاکستان کی عدلیہ کی ستائش کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ پاکستان میں بھلے ہی جمہوریت کو طویل عمر نہ ملتی ہو اور فوج من مانی کرتی ہو لیکن عدلیہ سرگرم اور آزاد ہے۔ اخبار نے بھارت میں ان لوگوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر اظہار افسوس کیا جن کے نام پاناما پیپرزمیں آئے تھے۔
کثیر الاشاعت اردو روزنامہ انقلاب کے مطابق اب سرگرم سیاست میں نواز شریف کی واپسی تقریباً ناممکن ہے۔ اس نے دیگر شعبوں میں بدعنوانی کے خلاف کارروائی نہ کیے جانے پر سوال اٹھایا ہے۔روزنامہ راشٹریہ سہارا نے پیش گوئی کی ہے کہ نواز شریف کی جماعت کو اب پہلے جیسی عوامی حمایت حاصل نہیں ہوگی اور عمران خان زیادہ طاقتور انداز میں ابھر کر سامنے آئیں گے۔
پاکستانی سپریم کورٹ کے پانچ رْکنی بینچ کی طرف سے وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کو متفقہ طور پر نااہل قرار دیئے جانے اور پھر اْن کے عہدے سے الگ ہوجانے پر نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں مِلا جْلا ردِ عمل ہوا ہے۔عدالتی فیصلے کی خبر ذرائع ابلاغ کے ذریعے شورش زدہ علاقے میں پہنچتے ہی کئی لوگوں نے سوشل میڈیا کا رخ کرکے اپنے خیالات، تاثرات اور آراء کا کھل کر اظہار کرنا شروع کیا۔ بیشتر نے پاکستان کی عدلیہ کی تعریف کی اور کہا کہ یہ آزاد اور بے باک ہے اور عہدوں، طاقت اور رسائی کی پرواہ کئے بغیر ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کرنے کے لئے دلیرانہ فیصلے سْناتی آئی ہے۔بعض نے ان کا تقابل بھارت کی عدلیہ سے کرنے کو کوشش کی اور شکایتی انداز میں کہا کی بھارت میں عدالتوں نے بارہا حکومتوں کے دباؤ میں آکر مقدمات پر فیصلے سْنائے ہیں۔ کئی ایک نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی بعض اہم شخصیات کے نام بھی پانامہ دستاویزات میں آئے تھے، لیکن حکومت اور عدلیہ نے اسے نظرانداز کر دیا، یہاں تک کہ ان میں سے کم سے کم دو کو اہم ذمہ داریاں سونپی گئیں۔چند ایک کی یہ رائے تھی کہ نواز شریف نے جھوٹ کا سہارا لیا تھا اور ایک ایسے ملک میں جسے، ان کے بقول، اسلام اور مسلمانوں کے نام پر قائم کیا گیا ہو ایسے شخص کو وزیرِ اعظم بنے رہنے کا کوئی حق نہیں تھا۔اگرچہ بھارت نواز کشمیری جماعتوں اور لیڈروں کی طرف سے پاکستان سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے اور نواز شریف کی معزولی پر تاحال کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا تاہم استصوابِ رائے کا مطالبہ کرنے والے قائدین کا کہنا ہے کہ اس سے کشمیر کے مسئلے پر کوئی منفی یا مثبت اثر نہیں پڑے گا۔کشمیر کے سرکردہ مذہبی اور سیاسی رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ: “یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ ہم ہمیشہ چاہتے ہیں پاکستان میں سیاسی استحکام قائم رہے۔ اس فیصلے سے پاکستان کا سیاسی منظر نامہ بدل سکتا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ وہاں کون نئی حکومت بناتا ہے۔ لیکن، جہاں تک کشمیر کا تعلق ہے اس پر پاکستان کا ایک اصولی مؤقف ہے اور یہ ملک کی متواتر قومی پالیسی کا حصہ ہے”۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کی بھی کم و بیش یہی رائے تھی۔ کشمیر سینٹرل یونیورسٹی میں شعبہ قانون کے سربراہ پروفیسر شیخ شوکت حسین نے کہا کہ: “پاکستان کے بارے میں یہ کہا جاتا رہا ہے کہ وہاں کے ادارے مضبوط نہیں ہیں۔ لیکن یہ بات ایک بار پھر ثابت ہوگئی ہے کی وہاں کے قومی ادارے بالخصوص عدلیہ خاصی مضبوط اور مستحکم ہے”۔ انہوں نے مزید کہا: “پاکستان کی کشمیر، چین اور نیو کلیائی امور پرناقابلِ تحریف پالیسیاں رہی
ہیں۔ ان میں حکومتوں کی تبدیلی سے کوئی اثر پڑا ہے اور نہ پڑے گا”۔تاہم، فیس بْک استعمال کرنے والے ایک کشمیری نے لکھا: “نواز شریف کی کابینہ میں ایسے11 وزیر شامل تھے جو کشمیری نژاد ہیں جیسے خود نواز شریف اور وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار۔ اس لئے عدالتی فیصلہ کشمیریوں کے لئے کوئی اچھی خبر نہیں”۔


متعلقہ خبریں


26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 21 اپریل 2025

  ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...

26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق وجود - پیر 21 اپریل 2025

  پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ وجود - پیر 21 اپریل 2025

  خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم وجود - پیر 21 اپریل 2025

  حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد وجود - اتوار 20 اپریل 2025

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

مضامین
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال وجود پیر 21 اپریل 2025
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال

ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا! وجود پیر 21 اپریل 2025
ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا!

ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر