وجود

... loading ...

وجود

دنیا کے 10 چھوٹے ترین ممالک جن کے بارے میں بہت کم لوگوں کوکچھ معلوم ہوگا

پیر 10 جولائی 2017 دنیا کے 10 چھوٹے ترین ممالک جن کے بارے میں بہت کم لوگوں کوکچھ معلوم ہوگا


دنیا بھر میں دو سو سے زائد ممالک ہیں اور آپ نے ان میں سے بیشتر کا نام تو ضرور سنا ہوگا۔مگر اس دنیا میں کچھ ایسی ریاستیں اور خطے بھی ہیں جن کے بارے میں بیشتر لوگ نہیں جانتے۔یہ ریاستیں یا ملک رقبے میں بہت چھوٹے ہیں اور کئی جگہ تو چند افراد ہی رہائش پزیر ہوتے ہیں۔ہم یہاں ایسے ہی چھوٹے ترین ممالک کے بارے میں لوگوں کی آگہی کے لئے تفصیلات پیش کررہے ہیں جن کی آبادی بعض ممالک کے چھوٹے گائوں سے بھی کم ہوسکتی ہے۔

جمہوریہ پلائو

یہ ملک 300 سے زائد جزیروں پر مشتمل ہے اور زمین کے چند حیرت انگیز مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اس کے برساتی جنگلات منفرد اقسام کے پودوں اور پرندوں سے بھرا ہوئے ہیں، اس ملک کا رقبہ 459 اسکوائر کلومیٹر ہے جبکہ یہاں کی آبادی 21 ہزار سے زائد ہے۔

ناورو

یہ دنیا کی سب سے چھوٹی آزاد جمہوریہ اور جزیرے پر مشتمل ریاست ہے، جس کا رقبہ 21 اسکوائر کلومیٹر جبکہ آبادی 9500 سے زائد ہے۔ یہاں کوئی دارالحکومت نہیں اور نہ ہی پبلک ٹرانسپورٹ نظر آتی ہے بلکہ سڑکوں پر لوگ اپنی گاڑیاں ہی چلاتے ہیں۔

پرنسپلٹی آف سی لینڈ

اگر یہ کہا جائے کہ یہ دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے تو غلط نہیں ہوگا، اس غیر تسلیم شدہ ملک کا رقبہ محض 0.004 اسکوائر کلومیٹر ہے اور یہاں 27 افراد مقیم ہیں، یہ برطانیا کے ساحل سے چھ میل دور واقع ایک سمندری پلیٹ فارم ہے، جہاں ایک خودساختہ شہزادہ رجنٹ حکمرانی کرتا ہے اور اس ریاست کی ویب سائٹ سے کوئی بھی چند سو پاؤنڈ کا خرچہ کرکے اپنے لیے نواب، بیرن یا ڈیوک کا خطاب حاصل کرسکتا ہے۔

نیووے

261.46 اسکوائر کلومیٹر رقبے پر پھیلے ننھے سے جزیرے پر مشتمل اس ملک کی آبادی 1190 ہے جو کہ جنوب مغربی بحرالکاہل میں واقع ہے۔ اس کا دارالحکومت درحقیقت ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جہاں چھ سو سے بھی کم افراد رہائش پزیر ہیں، مگر اس ملک کا اپنا ائیرپورٹ اور بس ایک ہی سپرمارکیٹ بھی ہے۔

Sovereign Military Order of Malta

ویٹی کین سٹی سے ہٹ کر روم کے اندر ایک اور ننھی ریاست بھی قائم ہے، جس کا رقبہ تو صرف 0.012 اسکوائر کلومیٹر ہے مگر یہاں ایک لاکھ سے زائد افراد مقیم ہیں، اس نے 3 عمارتوںپر قبضہ کیا ہوا ہے جن میں سے2 روم میں جبکہ ایک مالٹا میں ہے۔ اس کی اپنی کرنسی، مہریں، ویب سائٹ اور پاسپورٹس ہیں۔

ہٹ ریور

یہ انتہائی چھوٹا ملک صرف 75 اسکوائر کلومیٹر پر واقع ہے جہاں تیس افراد مقیم ہیں، جو کہ آسٹریلیا میں اسی نام کے صوبے میں واقع ہے، لیونارڈ کیسلے نے اپنے اس فارم کو نئی خودمختار ریاست قرار دیا، حالانکہ کسی اور ملک نے اسے تسلیم نہیں کیا مگر پھر بھی یہاں کی اپنی کرنسی، مہریں اور پاسپورٹ وغیرہ ہیں۔

پرنسپلٹی آف سیبورگا

5 اسکوائر کلومیٹر سے بھی کم رقبے کے اس ملک میں 312 افراد رہائش پزیر ہیں، یہ درحقیقت اٹلی کا ایک حصہ ہے جہاں ایک خاندان حکمرانی کررہا ہے۔ یہ غیرتسلیم شدہ ریاست۳ افراد پر مشتمل فوج بھی رکھتی ہے، جن میں سے ایک وزیر دفاع اور دوسرحدی محافظ ہیں۔

تووالو

اس ملک کا رقبہ تو صرف 26 اسکوائر کلومیٹر ہے مگر یہاں کی آبادی دس ہزار سے زائد ہے۔ یہ دنیا کے سب سے چھوٹے اور غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے۔

سینٹ کیٹز و ناویس

یہ امریکا کے قریب کیریبین جزائر پر مشتمل 261 اسکوائر کلومیٹر رقبے پر پھیلا ملک ہے، جس کی آبادی پچاس ہزار سے زائد ہے۔ یہاں ڈھائی لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری کرکے کوئی بھی شہریت حاصل کرسکتا ہے جبکہ چار لاکھ ڈالرز کی جائیداد بھی یہاں کی شہریت دلوا دیتی ہے۔

جمہوریہ مولوسیا

محض 0.055 اسکوائر کلومیٹر رقبے پر مشتمل اس ملک کی آبادی صرف سات افراد پر مشتمل ہے، یہ امریکی ریاست نیوڈا میں کیون بوف نامی شخص نے قائم کی، جس کا اپنا ترانہ اور جھنڈا بھی ہے۔ یہاں سنگین جرائم پر سزائے موت بھی دی جاسکتی ہے جبکہ اپنے پاسپورٹ اور خلائی پروگرام بھی ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر