وجود

... loading ...

وجود

مقدس زمین: ارجنٹائن میں دنیا کا پہلا مذہبی تھیم پارک

منگل 04 جولائی 2017 مقدس زمین: ارجنٹائن میں دنیا کا پہلا مذہبی تھیم پارک

ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس کے مرکز میں ایک تھیم پارک ہے جس کا نام ٹائیرا ساتتا (مقدس زمین) ہے ۔اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دنیا کا پہلا مذہبی تھیم پارک ہے۔ٹائیرا سانتا کو حضرت عیسیٰ کے زمانے کے یروشلم کی گلیوں جیسا بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔اس پارک میںسیر کے لیے آنے والے افراد تنگ گلیوں میں سے گزرتے ہیں جن کو پلاسٹک سے بنے کھجور کے مصنوعی درختوںاور مجسموں سے اس طرح سجایاگیاہے کہ یہ گلیاں ان سے بھری ہوئی محسوس ہوتی ہیں ۔ان گلیوں میںنصب کیے گئے مجسمے اور وہاں موجود اداکار حضرت عیسیٰ ؑ کی زندگی کے بعض لمحات دوبارہ پیش کرنے کی کوشش کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
اس پارک کے داخلی دروازے پر خاندانوں، سیاحوں اور نوجوان جوڑوں کی لمبی قطاریں دکھائی دیتی ہیں۔زیادہ تر لوگ تو ارجنٹائن کے مختلف علاقوں سے ہی آتے ہیں لیکن ان میں غیرملکیوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے۔بعض آنے والوں کے لیے تو یہ پارک تقریباً زیارت کرنے کے مقام کا درجہ رکھتا ہے۔ کیونکہ یہاں آپ کو مذہبی اور فن کا امتزاج ملتا ہے۔یہاںجوچیز سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بنتی ہے وہ اس پارک میں لگایا جانے والا حضرت عیسیٰؑ کا میکینیکل مجسمہ ہے۔ اس کی بلندی 60 فٹ ہے اور وہ ایک گھنٹے کے لیے مصنوعی پہاڑی پر نمودار ہوتا ہے۔جب یہ دیو قامت مجسمہ پوری طرح بلند ہو جاتا ہے تو وہ مڑتا ہے، آنکھیں بند کرنے کے بعد اپنی ہتھیلیوں کو گھماتا ہے جس سے پہاڑی کے نیچے کھڑے لوگ جذباتی ہو جاتے ہیں۔پارک میں کام کرنے والے تمام کارکن حضرت عیسیٰ ؑ کے دور میں پہنے جانے والے لباس پہنے دکھائی دیتے ہیں۔
اس پارک میں سیر کے لیے آنے والے افراد قدیم رومی دور کے لباس میں ملبوس سیکورٹی گارڈز کے ساتھ تصاویر بھی بنوا سکتے ہیں اور مشرق وسطیٰ کی طرز پر بنائے گئے کیفے سے چھوٹا روغنی پراٹھا بھی خرید سکتے ہیں۔پارک میں آنے والوں کوصرف ایک ایسی چیز یہاں ملتی ہے جو آنے والوں کو یہ یاد دلاتی ہے کہ آپ زمانہ قدیم میں نہیں بلکہ جدید دور میں ہیں اور وہ ہے پارک کے بالکل قریب واقع نیو بیری ایئرپورٹ، جہاں سے ہر چند منٹ بعد ایک طیارہ اڑ کر پلاسٹک سے بنے کھجور کے درختوں کے اوپر سے گزر کر جاتا ہے۔
اس پارک میں لوگوں کی دلچسپی کودیکھتے ہوئے اب اس پارک کو مزید وسعت دینے اور اس میں حضرت عیسیٰ ؑکی زندگی کے دور کی پوری طرح عکاسی کرنے کی کوشش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس پارک کو حضرت عیسیٰ ؑکے زمانے کے یروشلم کی گلیوں جیسا بنانے اوراس میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے مسیحی مذہبی رہنمائوں اور مسیحی تاریخ پر عبور رکھنے والے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم تجزیہ نگاروں کاکہنا ہے کہ اس کے لیے کافی وقت اور سرمایہ درکار ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ دنیا کا یہ پہلا مذہبی تھیم پارک قائم کرنے والے مطلوبہ سرمایہ جمع کرنے میں کامیاب ہوسکٰیں گے۔ اس کے بعد دوسرا مرحلہ اس وسیع وعریض پارک کی دیکھ بھال اور اس کو اس کی اصلی حالت میں برقرار رکھنے کے اخراجات جاریہ اور اس کی تزئین وآرائش کے لیے درکار بھاری فنڈز کا ہوگا۔ کیونکہ اتنے بڑے اور اپنی نوعیت کا دنیا کا یہ پہلا مذہبی تھیم پارک قائم کرنا جتنا مشکل کام تھا اس کو اس کی موجودہ حالت میں برقرار رکھنا اور اس کی مسلسل دیکھ بھال اور تزئین وآرائش اس سے کہیں زیادہ بڑا اور دقت طلب کام ہے۔جس کے لیے نہ صرف یہ کہ مسلسل بنیادوں پر بھاری رقوم کی ضرورت ہوگی بلکہ یہ کام مسلسل توجہ کا بھی طلبگار ہوگا۔
یہ درست ہے کہ پارک میں توسیع اور اس کی تزئین وآرائش کے بعد اس کو دیکھنے کے لیے آنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور اس سے اس کی آمدنی میں بھی اضافہ ہونا لازمی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اس پارک کودیکھنے کے لیے آنے والوں سے حاصل ہونے والی پارک میں داخلے کی فیس اور ان کی جانب سے دیے گئے عطیات سے اس کے ممکنہ اخراجات پورے کیے جاسکیں گے اور اگر ایسا نہیںہوگا تو اس کے اخراجات پورے کرنے کے لیے وسائل کس طرح حاصل کیے جائیں گے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اس پارک کو اپنی نوعیت کادنیا کا منفرد پارک بنانے والے لوگوں نے اس کا کیا حل سوچا ہے یا اس کے لیے کیاانتظامات کیے ہیں؟ مزید براں ارجنٹائن کی حکومت جسے اس پارک کے باعث سیاحوں کی آمد میں اضافے سے اضافی زرمبادلہ حاصل ہونے کی توقع ہے ، وہ اس پارک کے انتظامات کا بوجھ برداشت کرے گی یا اس کاکچھ حصہ برداشت کرے گی یا نہیں؟


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر