وجود

... loading ...

وجود

اسمارٹ فون کی قربت دماغی طاقت کم کرتی ہے

پیر 03 جولائی 2017 اسمارٹ فون کی قربت دماغی طاقت کم کرتی ہے

امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر کام کرتے دوران اسمارٹ فون آپ کے قریب ہوگا تو اس سے آپ کے دماغ کی طاقت اور کام کرنے کی صلاحیت کم ہوجائے گی۔یونیورسٹی آف ٹیکساس آسٹن میں 800 رضاکاروں پر کیے گئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر کام کے وقت آپ کے قریب اسمارٹ فون موجود ہو اور آپ اسے استعمال نہ بھی کررہے ہوں تب بھی صرف اس کی نزدیکی کے احساس سے آپ کی ذہنی صلاحیتوں پر بْرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مطالعے میں شرکاء کو دماغی مشقت کے مختلف کام کرنے کے لیے دیے گئے جبکہ ان سے کہا گیا کہ وہ اپنا اسمارٹ فون جہاں دل چاہے رکھ دیں، خواہ وہ ان کی جیب میں ہو، میز پر اوندھا رکھا ہو، ذاتی بیگ میں ہو یا پھر برابر والے کمرے ہی میں کیوں نہ ہو۔ تمام شرکاء سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ اپنے اسمارٹ فون کو سائلنٹ پر رکھیں۔اختتام پر جب شرکاء کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے اپنے اسمارٹ فونز دوسرے کمرے میں رکھے تھے انہوں نے ذہنی کام نمایاں طور پر بہتر انجام دیے جبکہ وہ شرکاء جن کے اسمارٹ فونز ان کے قریب ہی رکھے تھے، وہ اپنے کام پر پوری توجہ نہیں دے پائے اور ان کی کارکردگی بھی خاصی کم رہی۔اس مطالعے کے نگراں ڈاکٹر ایڈریان وارڈ نے واضح کیا کہ اسمارٹ فون کی قربت سے ذہانت تو کم نہیں ہوتی لیکن انسان اپنی دستیاب ذہنی صلاحیت کا پورا استعمال نہیں کر پاتا بلکہ کام کرنے کے دوران میں اس کا ذہن بار بار بھٹک کر اسمارٹ فون کی طرف چلا جاتا ہے جس سے اس کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔آسان الفاظ میں اس تحقیق سے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ دفتروں سے لے کر تعلیمی و تدریسی اداروں تک میں بہتر کارکردگی کے لیے اسمارٹ فون ہم سے دور ہونا چاہیے ورنہ غیر محسوس طور پر ہم بار بار اس کی طرف متوجہ ہوتے رہیں گے اور اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائیں گے۔
(مذکورہ تحقیق کے نتائج ’’جرنل آف دی ایسوسی ایشن فار کنزیومر ریسرچ‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئے ہیں۔)


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر