... loading ...
وائی فائی کے بغیر ہوسکتا ہے آج کل کے نوجوانوں کی زندگیاں نامکمل ہوں مگر یہ صرف انٹرنیٹ چلانے کے لیے اہم نہیں بلکہ اس کے اور بھی کئی فوائد ہیں۔کم از کم امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی سانتا باربرا کی موسٹوفی لیب کے محققین کا تو یہی کہنا ہے۔ان محققین نے ایسا سسٹم تیار کیا ہے جو دو ڈرونز اور وائی فائی کے ذریعے عمارات کے اندر ‘دیکھنے’ کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس مقصد کے لیے ڈرونز کو وائی فائی ٹرانس سیور (transceiver) سے لیس کیا جاتا ہے اور یہ مطلوبہ عمارت کے ار دگرد پرواز کرتے ہیں۔ایک ڈرون وائی فائی سگنل خارج کرتا ہے جبکہ دوسرا انہیں موصول کرکے پڑھتا ہے۔اس عمل کے دوران راہ میں آنے والی عمارت کے اندرونی حصوں کی تھری ڈی تصاویر کا ڈیٹا بھی ڈرون کو موصول ہوتا ہے اور اب تک ٹیسٹ میں متاثر کن نتائج سامنے آئے ہیں۔موسٹوفی لیب ریڈیو لہروں کو دیواروں سے گزارنے کے حوالے سے نئی نہیں، بلکہ 2010 میں بھی محققین نے وائی فائی سے امیجنگ کا مظاہرہ کیا تھا۔تاہم اب ان کا کہنا ہے کہ تھری ڈی وال امیجنگ ایک بڑا چیلنج ہے جس پر کام کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس ٹیکنالوجی سے ہنگامی حالات میں عمارات کے اندر جائے بغیر جاننے میں مدد مل سکے گی کہ کوئی خطرے میں تو نہیں پھنسا ہوا، جبکہ اسے قدیم عمارات کے تحفظ کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔