... loading ...
خلیجی ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی پاکستان کے کردار کے حوالے سے خاصی پریشان کن بن رہی ہے، ایک اعلیٰ سطح کے چھ رکنی قطری وفد کی پاکستان آمد کے حوالے سے بھی کوئی وضاحت کسی سطح پر موجود نہیں
سعودی عرب اور مصر سمیت چھ عرب ممالک کی طرف سے قطر پر خطے کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کے بعد سے پاکستان کے لیے مشرقِ وسطیٰ کے معاملے میں نزاکتیں بڑھتی جارہی ہیں۔ جس کا فائدہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ بھی خوب خوب اٹھا رہے ہیں اور اس حوالے سے افواہوں کا ایک بازار گرم کیے ہوئے ہیں۔ جس کا تازہ ترین مظاہرہ ایک رپورٹ میں ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے اپنے 20 ہزار فوجی قطر میں تعینات کرنے کے لیے روانہ کردیے ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں قطر کی سلامتی اور تحفظ کے لیے 20 ہزار فوجی بھیجنے سے متعلق ایک خاکہ بل بھی پارلیمنٹ میں پیش کردیا گیا ہے۔
پاکستان کے حوالے سے ان افواہوں کی گرم بازاری میں ترکی کا قطر کے حوالے سے کردار بھی خاصا تقویت دیتا ہے۔ کیونکہ ترک پارلیمنٹ نے رواں ہفتے کے اختتام پر اس حوالے سے باقاعدہ قانون سازی کی جس کی توثیق صدر رجب طیب اردگان نے بھی کی تھی۔جس کے مطابق خلیجی ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی میں دوحہ کی حمایت کے لیے ترکی قطر میں اپنی فوج میں اضافہ کرے گا۔ترکی اور قطر پہلے سے انتہائی قریبی تعلقات رکھتے ہیں۔ ان کے درمیان ایک معاہدہ 2014 میں بھی ہواتھاجس کے تحت ہی قطر میں ترکی فوجی اڈے کا قیام عمل میں آیا تھا۔بہرحال تازہ قانون سازی کے تحت پانچ ہزار مزید ترک فوجی قطر روانہ کیے جارہے ہیں۔ اس فضائ میں پاکستان کی جانب سے قطر میں فوج بھیجنے کی افواہ نے شروع میں کچھ حلقوں کو خاصا چونکایا۔
اس حوالے سے ایک اور پہلو بھی ان افواہوں کی تقویت کا باعث بنا۔دراصل چند روز قبل یہ خبر پاکستان میں بہت گردش میں رہی تھی کہ مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی نئی کشیدگی کے بعد ایک اعلیٰ سطح کا چھ رکنی قطری وفد پاکستان آیا تھا۔ جو پہلے لاہور اور پھر اسلام آباد گیا تھا۔ اگر چہ دفترِ خارجہ نے ایسے کسی وفد کی پاکستان آمد پر اپنی لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔ مگر بعد ازاں یہ اطلاعات گردش کرتی رہیں کہ وفد میں 5 قطری اور ایک برطانوی شہری شامل تھے۔ وفد کی قیادت عبدالہادی مانا الحجری کر رہے تھے جبکہ دیگر اراکین میں محمد سعود المہادید، محمد مشعال المحمود، محمد حمید المنصوری اور عبداللہ ابوالخیر الخلیفی شامل تھے جبکہ وفد میں شامل برطانوی شہری کا نام دلیپ گرونگ تھا۔ مشرق وسطیٰ کے حالیہ تنازع میں اس نوع کی خبروں یا افواہوں نے ایک ایسا ماحول پیدا کردیا ہے جس میں یقینی چیز کوئی نہیں رہی۔ اسی فضا میں پاکستان کی جانب سے قطرفوجیں بھیجنے کی افواہ بھی سامنے آئی۔ جس کے بعد پاکستان کا دفترِ خارجہ فوری حرکت میں آیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے اپنے ایک بیان میں پاکستانی فوجیوں کی تعیناتی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ میں آنے والی ایسی تمام خبریں من گھڑت اور بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ایک مہم کا حصہ ہیں۔
معاملہ کچھ بھی ہو، درحقیقت خلیجی ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی پاکستان کے کردار کے حوالے سے خاصی پریشان کن ہے۔ رواں ہفتے کے آغاز میں سعودی عرب، مصر، بحرین، یمن، متحدہ عرب امارات اور مالدیپ نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔اس کے علاوہ لیبیا کی مشرقی حکومت کے وزیر خارجہ محمد دیری نے بھی اپنے ایک بیان میں قطر سے تعلقات کے خاتمے کا اعلان کیاتھا، تاہم انھوں نے فوری طور پر اس اقدام کی کوئی وضاحت نہیں کی تھی۔
عام طور پر مشرقِ وسطیٰ میں سعودی عرب کےحامی سمجھے جانے والے پاکستان کے لیے اس صورت حال میں ایک دوٹوک کردار کی ادائی ممکن نہیں رہی ہے۔ شاید یہی وجہ تھی کہ پاکستان نے سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک کی جانب سے قطر سے سفارتی تعلقات ختم کیے جانے کے باوجود بھی دوحہ سے تعلقات بحال رکھنے کا عندیہ دیا تھا۔پاکستان کے لیے یہ ایک عجیب وغریب صورتحال ہے۔ ایک طرف پاکستان کے مقبول سابق فوجی سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف سعودی عرب میں قائم اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی کررہے ہیں۔ تو دوسری طرف تنازعات میں گھری نوازشریف کی حکومت کو پاناما لیکس کے معاملے میں جاری عدالتی کارروائی میں ایک قطری خط کا سہارا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کایہ تنازع پاکستان کے حوالےسے مزید پریشانیوں میں اضافہ کرتا ہے یا اس کے لیے امکانات کے مزید دروازے کھولتا ہے؟
ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...
پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...
خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...
حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...
سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...