وجود

... loading ...

وجود

بجٹ 2017 غریبوں کیلئے کم لاگت مکان،حکومت نے وعدہ فراموش کردیا

اتوار 11 جون 2017 بجٹ 2017 غریبوں کیلئے کم لاگت مکان،حکومت نے وعدہ فراموش کردیا

    وزیراعظم نواز شریف اس ملک کے کم آمدنی والے لوگوں کو سہولتوں کی فراہمی کے بلند بانگ اعلانات کے دوران غریبوں کو رہائش کی مناسب سہولتوں کی فراہمی کیلئے کم لاگت مکانوں کی تعمیر اور کم آمدنی والے لوگوں کو آسان شرائط پر رہائش کی فراہمی کے مختلف پراجیکٹس کا اعلان کرتے رہے ہیں، لیکن رواں سال کی بجٹ تجاویز دیکھ کر یہ اندازہ ہوتاہے کہ غریبوں کو کم لاگت کے مکانوں کی فراہمی کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کے تمام وعدے محض زبانی اور کاغذی حد تک محدود تھے ، کیونکہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں کم لاگت کے مکانوں کی کسی اسکیم کیلئے ایک پیسہ بھی مختص نہیں کیاگیاہے۔
ہائوسنگ اور تعمیرات کی وزارت کے افسران نے بھی اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی کابینہ کی جانب سے لوگوں کوکم لاگت مکان فراہم کرنے کے جن منصوبوں کا اعلان کیاگیاتھا حکومت نے انھیں فراموش کردیاہے یا واضح الفاظ میں یہ کہاجاسکتاہے کہ نواز شریف اپنے اس وعدے سے مکر گئے ہیں کیونکہ حکومت کم لاگت کے مکانوں کی تعمیر کے کسی پراجیکٹ کو شروع کرنے کے حوالے سے قطعی سنجیدہ نظر نہیں آتی۔
12 اپریل کو وفاقی کابینہ کے ایک اجلاس کے بعد ایک بیان میں وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے کہاگیاتھا کہ حکومت کی جانب سے جاری ترقیاتی اسکیموں اور کاموں کی وجہ سے شہری علاقوں میں آبادی میں نمایاں اضافہ ہورہاہے،اس صورت حال کے پیش نظر پورے ملک میں لوگوں کو رہائش کی مناسب سہولتوں کی فراہمی کیلئے مکانوں کی طلب پوری کرنے کی ضرورت ہے ،اس لئے وزیر اعظم نواز شریف نے کم لاگت کے مکانوں کے پراجیکٹس پر کام کرنے کی ہدایت کی ہے، بیان میں یہ بھی کہاگیاتھا کہ منصوبہ بندی اور ترقیات سے متعلق امور کے وزیر احسن اقبال نے وزیر اعظم نواز شریف کو اس حوالے سے کم لاگت کے مکانوں کی تعمیر کے منصوبے کی بریفنگ دی جس پر وزیراعظم نے اطمینان کااظہار کرتے ہوئے پراجیکٹ پر کام شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی ٹیلنٹیڈ صاحبزادی مریم نواز اس سے قبل بھی مختلف مواقع پر غریبوں کیلئے کم لاگت کے مکانوں کی اسکیموں کے آغازمیں دلچسپی کا اظہار کرتی رہی ہیں بلکہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اس حوالے سے وزیراعظم سیکریٹریٹ میں ایک اجلاس کی صدارت بھی کی تھی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کم لاگت کے مکانوں کی تعمیر کے پراجیکٹ کی منظوری کے بعدکم لاگت کے مکانوں کی تعمیر کے حوالے سے ایک تفصیلی منصوبہ تیار کرنے کیلئے ہائوسنگ کے وفاقی وزیر اکرم خان درانی کی قیادت میں ایک ذیلی کمیٹی بھی قائم کردی گئی تھی جس کو 10 دن کے اندر اس پراجیکٹ کے حوالے سے تفصیلی منصوبہ تیار کرنے اورکابینہ کے اگلے اجلاس میں یہ منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔اس کمیٹی میں منصوبہ بندی ، اسٹیٹس اور فرنٹیئر ریجنز(سیفران) اور ریلوے کے وزرا کے علاوہ متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹریوں کو بھی شامل کیاگیاتھا۔
ایک اجلاس میں جب ہائوسنگ کے وزیر اعظم اکرم خان درانی نے وزیر اعظم کو یہ بتایاکہ مکانوں کی تعمیر کے لئے مالی ضروریات کے حوالے سے سمری آپ کے دفتر میں ڈیڑھ سال سے پڑی ہوئی ہے اور اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیاجارہاہے، جس کی وجہ سے اس اسکیم پر کام شروع نہیں کیاجاسکتا ،جس پروزیراعظم نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے دوبارہ کم آمدنی والے لوگوں کیلئے مکانوں کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایک اور ذیلی کمیٹی کو اس معاملے پر پیش رفت کاجائزہ لینے کی ہدایت کردی تھی۔اس کمیٹی کے اب تک دو اجلاس ہوچکے ہیں لیکن متعلقہ حکام کو امید نہیں ہے کہ اس پراجیکٹ پر کوئی کام شروع ہوسکے گا۔
ہائوسنگ کی وزارت کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وزارت منصوبہ بندی اور ترقیات نے اس معاملے میں یہ رائے پیش کرکے رکاوٹ کھڑی کردی ہے کہ کم لاگت کے مکانوں کی تعمیر کیلئے سرکاری زمین کی خریداری میں حکومت کوملوث نہیں ہونا چاہئے یعنی حکومت براہ راست اس مقصد کیلئے زمین کی خریداری نہ کرے بلکہ یہ کام نجی شعبے کے ذریعہ کرایا جائے، ہائوسنگ کی وزارت کے افسران کاکہناہے کہ نجی شعبے کے ذریعے زمین کی خریداری کی یہ تجویز اس اسکیم کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ نجی شعبے کی جانب سے زمین کی خریداری کی صورت میں رشوت اور کرپشن کی ایک کھڑکی کھل جائے گی اور نجی شعبہ صرف زمین کی خریداری کی مد میں کروڑوں روپے اپنی جیبوں میں ڈال لے گا، جبکہ کم لاگت کے مکانوں کی تعمیر کیلئے سرکاری زمین وزیر اعظم کے ایک حکم پر مفت الاٹ کی جاسکتی ہے اور مکانوں کی تعمیر کیلئے کھلی بولی کے ذریعہ کم از کم بولی دینے والے ٹھیکیدار سے معاہدہ کیاجاسکتا ہے اس سے اس پراجیکٹ میں گھپلوں کاامکان کم ہوجائے گا۔ ہائوسنگ کی وزارت کے افسران کا یہ بھی کہنا ہے کہ کم لاگت کے مکانوں کی تعمیرکاکام ٹھیکیداروں کے حوالے کئے جانے کے بعد اس کی نگرانی کیلئے ماہرین تعمیر ات کی ایک کمیٹی قائم کی جاسکتی ہے جو معیاری تعمیر کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہو۔اس طرح یہ منصوبہ آسانی کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچ سکتاہے۔
ہائوسنگ اورتعمیرات کی وزارت نے 2016-17 کے بجٹ کے موقع پر کم لاگت کے مکانوں کی اسکیم پر عملدرآمد شروع کرنے کیلئے حکومت سے 35 کروڑ روپے مختص کرنے کامطالبہ کیاتھا جس میں
اسلام آباد میں اس اسکیم کے حوالے سے ایک سیکریٹریٹ کے قیام کیلئے ساڑھے 3کروڑ روپے شامل تھے ،لیکن اس پر توجہ نہیں دی گئی اور اگلے مالی سال یعنی2017-18 کے بجٹ میں بھی اس اسکیم کیلئے کوئی رقم مختص نہ کرکے عملی طورپر یہ ثابت کیاگیاہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کم آمدنی والے لوگوں کو کم لاگت کے مکان فراہم کرنے کی اسکیم کی تکمیل میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے اور اس حوالے سے ان کے تمام بیانات محض سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے تھے ۔
ہائوسنگ کی وزارت کے حکام کاکہناہے کہ اگر حکومت چاہے تو کم آمدنی والے لوگوں کو کم لاگت کے مکانوں کی فراہمی کے اس منصوبے کیلئے عالمی بینک یا ایشیائی بینک سے مدد بھی حاصل کی جاسکتی ہے اس طرح حکومت کو اس منصوبے کیلئے اپنے پاس سے رقم فراہم کرنے کی ضرورت بھی نہیں رہے گی۔
جہاں تک موجودہ حکومت کی جانب سے کم آمدنی والے لوگوں کو کم لاگت کے مکانوں کی فراہمی کے منصوبے کا تعلق ہے تو وزیر اعظم نواز شریف نے 2013-14 میں یہ اعلان کیاتھا کہ ان کی حکومت کم آمدنی والے لوگوں کو اگلے سال تک اپنا گھر ہائوسنگ سوسائٹی کے ذریعے کم لاگت کے کم از کم 5لاکھ مکان فراہم کردے گی۔اس پروگرام کے اعلان کے ساتھ ہی اس کی جو تفصیلات بتائی گئی تھیں ان میں کہاگیاتھا کہ حکومت پورے ملک میں ایک ہزار رہائشی کالونیاں بنائے گی جن میں سے ہر کالونی میں 500 مکان بنائے جائیں گے اس طرح ملک بھر کے 5 لاکھ بے گھر کم آمدنی والے لوگوں کو رہائش کی سہولتیں حاصل ہوجائیں گی، لیکن 4 سال گزرنے کے باوجود آج تک ان 5لاکھ میں سے ایک بھی شخص کو کم لاگت کاکوئی مکان فراہم نہیں کیاجاسکا، اس حوالے سے بتایا یہ جاتاہے کہ انتہائی زور شور سے شروع
کئے جانے والے اس منصوبے کی تشہیر پر کروڑوں روپے خرچ کئے گئے لیکن بعد میں مکانوں کی تعمیر کیلئے صوبوں سے زمین کی خریداری کے معاملے پر رکاوٹیں پڑتی رہیں اس پر مختلف حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے جاتے رہے اور وزیر اعظم نے اپنے اس اعلان کو تقریباً فراموش ہی کردیا۔یہاں
تک کہ گڈ گورننس اور عوام کا خادم ہونے کا دعویٰ کرنے اور اربوں روپے میٹرو جیسے منصوبوں پر خرچ کردینے والے پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف اپنے صوبے میں بھی اس طرح کا کوئی منصوبہ شروع نہیں کرسکے۔


متعلقہ خبریں


کوئی راستہ نہیں بچا، ہم اپنے مقدمات عالمی سطح پر لے جائیں گے،عمران خان وجود - جمعه 10 جنوری 2025

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا، ہم اپنے کیسز عالمی سطح پر لے جائیں گے۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ گئے، سپریم کورٹ گئے، کوئی ہماری بات سننے ...

کوئی راستہ نہیں بچا، ہم اپنے مقدمات عالمی سطح پر لے جائیں گے،عمران خان

سویلینز کا ملٹری ٹرائل،آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے،آئینی بینچ وجود - جمعه 10 جنوری 2025

سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل کے طریقہ کار پر مطمئن کریں، آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے، فوجی افسران کو بنیادی حقوق اور انصاف ملتا ہے یا نہیں ہم...

سویلینز کا ملٹری ٹرائل،آرمی ایکٹ کا اطلاق صرف فوج پر ہوتا ہے،آئینی بینچ

وزیر اعظم کی محصولات کے مقدمے جلد نمٹانے کی ہدایت وجود - جمعه 10 جنوری 2025

وزیر اعظم نے ایف بی آر کو محصولات کے مقدمے جلد نمٹانے کی ہدایت کردی۔ اسلام آباد میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کے زیر صدارت ان لینڈ ریونیو کے اپیلیٹ ٹربیونلز کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم نے عدالتوں میں رکی ہوئی محصولات کے قانونی مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کی ہد...

وزیر اعظم کی محصولات کے مقدمے جلد نمٹانے کی ہدایت

ڈی آئی خان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن ، 5دہشت گرد ہلاک وجود - جمعه 10 جنوری 2025

ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 5 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 10جنوری کو سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے مدی میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردو...

ڈی آئی خان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن ، 5دہشت گرد ہلاک

لوئر کرم میں دھرنا،ٹل تا پاڑاچنار شاہراہ ساتویں روز بھی بند وجود - جمعه 10 جنوری 2025

کرم میں سرکاری قافلے پر فائرنگ اور دھرنے کے بعد ٹل سے پارا چنار تک شاہراہ آج بھی بند ہے اور لوگ قافلوں کی آمد کا انتظار کررہے ہیں۔ لوئر کرم مندوری میں دھرنے کے باعث ٹل تا پاڑاچنار مین شاہراہ آج بھی بند ہے، شاہراہ پر دھرنا دینے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک مین...

لوئر کرم میں دھرنا،ٹل تا پاڑاچنار شاہراہ ساتویں روز بھی بند

آئی ایم ایف کو وقت آنے پر خیرباد کہہ دیں گے ،وزیراعظم وجود - جمعرات 09 جنوری 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زیادہ ٹیکس پاکستان کو نہیں چلنے دیں گے تاہم ہمیں آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے پورے کرنے ہیں اور وقت آنے پر آئی ایم ایف کو خیرباد کہیں گے۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج کراچی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پہلی بار اس...

آئی ایم ایف کو وقت آنے پر خیرباد کہہ دیں گے ،وزیراعظم

ملٹری ٹرائل اے پی ایس جیسے مجرموں کے لیے تھا،سپریم کورٹ وجود - جمعرات 09 جنوری 2025

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلئنز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی جس کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے ہیں کہ سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل اے پی ایس جیسے مجرمان کے خلاف ٹرائل کے لیے تھا، کیا تمام سویلین کے ساتھ وہی برتائو کیا جاسکتا ہے جیسے ...

ملٹری ٹرائل اے پی ایس جیسے مجرموں کے لیے تھا،سپریم کورٹ

اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سرمایہ کاروں کے اعتمادکی عکاس ہے،وزیرخزانہ وجود - جمعرات 09 جنوری 2025

وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ ملک کوپائیدارنمو کی طرف لے جانے میں سٹاک مارکیٹ کاکردارکلیدی اہمیت کاحامل ہے،پاکستان ا سٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی سے ملکی معیشت پرسرمایہ کاروں کے اعتمادکی عکاسی ہورہی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کااظہاربدھ کوکراچی اسٹاک ایکسچینج...

اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سرمایہ کاروں کے اعتمادکی عکاس ہے،وزیرخزانہ

عرب ممالک سے متعلق سوشل میڈیا پروپیگنڈا،عمران خان کی لاتعلقی وجود - جمعرات 09 جنوری 2025

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے عرب ممالک کے خلاف سوشل میڈیا پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے تمام اکاؤنٹس سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ جیل میں عمران خان سے ملاقات ہوئی جنہوں نے سوشل میڈیا پر عرب ممالک کے حوالے سے پروپیگنڈے ...

عرب ممالک سے متعلق سوشل میڈیا پروپیگنڈا،عمران خان کی لاتعلقی

عمران خان کی نااہلی پر احتجاج، علی امین گنڈاپور اشتہاری قرار وجود - جمعرات 09 جنوری 2025

عمران خان کی نااہلی پر احتجاج کے کیس میں عدالت نے علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دے دیا۔ انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماں کے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی پر احتجاج کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید ، واثق قیوم عدالت میں پیش ہ...

عمران خان کی نااہلی پر احتجاج، علی امین گنڈاپور اشتہاری قرار

حکومتی ضد کے سبب مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے، پی ٹی آئی وجود - جمعرات 09 جنوری 2025

قید تنہائی ، سختیاں یا کچھ اور ؟ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ملاقات کے دن بانی پی ٹی آئی سے ملنے کوئی بھی نہ آیا۔ بانی پی ٹی آئی نے پورا دن تنہائی میں گزارا، اڈیالہ جیل کے عرصہ اسیری میں پہلی مرتبہ بانی پی ٹی آئی سے کوئی ملنے نہ آیا۔پارٹی رہنماؤں، فیملی ممبرز اور وکیلوں میں سے کوئی ...

حکومتی ضد کے سبب مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے، پی ٹی آئی

9 مئی والوں کے مقدمات ملٹری کورٹس میں کیوں گئے؟سپریم کورٹ وجود - جمعرات 09 جنوری 2025

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے رکن جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ہے کہ یہ تفریق کیسے ہوئی کہ کچھ ملزمان کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہو گا اور کچھ کا انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں؟ عدالت عظمی نے مرکزی فیصلے میں آرمی ایکٹ کی شق 2 ڈی کالعدم قرار دی، کیا اب کلبھوشن یادیو جیسے ملک دشمن ج...

9 مئی والوں کے مقدمات ملٹری کورٹس میں کیوں گئے؟سپریم کورٹ

مضامین
مریم نواز کا مصافحہ! وجود هفته 11 جنوری 2025
مریم نواز کا مصافحہ!

ڈونلڈ ٹرمپ کا ارادہ اور گرین لینڈ وجود هفته 11 جنوری 2025
ڈونلڈ ٹرمپ کا ارادہ اور گرین لینڈ

جمہور اور جمہوریت وجود هفته 11 جنوری 2025
جمہور اور جمہوریت

خود کو بدلیں! وجود جمعه 10 جنوری 2025
خود کو بدلیں!

امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی وجود جمعه 10 جنوری 2025
امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر