... loading ...
اُس کی 20 سالہ سیاسی جدو جہد نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ وہم و گمان کا غلام نہیں یقین اور ایقان کا حامل ہے ۔ نااہلی کے خدشات کے شور شرابے میں بھی نتھیا گلی کے ٹھنڈے ماحول میں مطمن اور شاد نظر آ رہا تھا ۔ ہر ملنے والے کا یہی کہنا تھا کہ بے یقینی اور خدشات کے ماحول میں جب ’’ مائنس ون فارمولے ‘‘کی افواہوں کو یقین کے حصار میں آنے کے اشارے دیے جا رہے تھے تو اُس وقت بھی وہ گہری اور کامل طمانیت کا استعارہ بنا یہ کہتا دکھائی دے رہا تھا۔ کہ
بھٹک رہا ہوں خلا کے سراب زاروں میں
میں کوئی سجدہ عقیدت بھری جبیں کا ہوں
اچانک لند ن سے حُسن کی عدالت کو عشق کا سلام موصول ہوا ۔ جمائما خان دنیا بھرکو یہ پیغام دیتی ہیں کہ بنی گالہ سے متعلق رقم کی منی ٹریل کا پندرہ سالہ پرانا ریکار ڈ اُ نہوں نے ڈھونڈ لیا ہے ۔ اس ٹویٹ نے انتشار کے ماحول کو خوشگوار حیرت کی سر مگیں فضاؤں میں بدل دیا اور پیار، محبت اور رشتوں کے باہمی احترام کی کہانی کو اپنے کرداروں کے بیچ مرنے سے بچا لیا ۔ اس ٹویٹ کے عمران خان کے کیس پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں یہ عدالتی اور قانونی اُمور ہیںجو ہماری دسترس سے آگے اور دور کی باتیں ہیں ۔
عمران خان اور جمائما خان کی کہانی پریوں کے دیس کی کہانی معلوم ہوتی ہے ۔ اُس کے چاہنے والوں نے ہمیشہ سے جمائما خان کا احترام کیا ہے ۔ اس احترام کو اب شاید جنون کا درجہ حاصل ہو جائے ۔یہ الگ بات ہے کہ اس سے پہلے بھی کپتان کے چاہنے والے جمائما خان کی جگہ پر کسی کو بھی قبول کرنے کے لیے کبھی تیا ر نظر نہیں آئے ۔ عمران خان کی زندگی میں ان کی پہلی شادی کی بازگشت ہمیشہ سنائی دے گی ۔کرنوں کی شوخیوں سے کلیاں ہمیشہ مسکراتی رہیں گی ۔صباکی آنکھوں سے بچھڑی رُتوں کے آنسو چھلکتے رہیں گے ۔یاد کی خوشبوئیں دونوں کی عمر شکستہ پا کو تازہ دم رکھیں گی ۔
یہ شادی پاکستانیت اور مٹی سے وابستگی اور وارفتگی پر قربان ہوئی اور اس سارے فسانے میں کوئی ایک مقام بھی ایسا نہیں جہاں عمران خان کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے ۔ عمران خان نے کرکٹ کے میدان میں قدم رکھا تو کامرانی نے آگے بڑھ کر اُن کے قدم چومے ۔کامیابیوں ، شخصیت کی کشش ،اور سحر نے اُنہیں خیالوں کے شہزادے کا روپ دے دیا ۔ 80 کی دہائی میں جب عمران نے کرکٹ کی دنیا کو اپنے سحر میں پوری طرح جکڑا ہوا تھا تو وہ گلیمر کی دنیا کے لیے بھی ناگزیرہو چُکے تھے اور دنیا بھر کی خواتین کا مرکزِ نگاہ بنے ہوئے تھے ۔ بھارتی دوشیزائیں تو اُ ن کے ارد گرد اس طرح سے منڈلاتی رہتی تھیں جیسے تتلیاں پھول کا طواف کرتی ہیں۔ 1992 ء میں ورلڈ کپ جیتنے کے بعد عمران شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے ۔کینسر ہسپتال تعمیر کرنے کی ان کی خواہش کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پاکستانی عوام نے اہم کردار ادا کیا ۔ والدہ شوکت خانم کی وفات کے بعد اور کینسر ہسپتال کی تکمیل کے مراحل میں عمران خان کی زندگی نے بدلنا شروع کر دیا ۔ ان کے فیملی ذرائع بتاتے ہیں کہ ’’ عمران خان کو کہیں سے ’’شکوہ ‘‘ جوابِ شکوہ کی کاپی ہاتھ لگی ۔ عمران نے ان نظموں کو کئی بار پڑھا لیکن سمجھ میں کچھ نہیں آیا ۔ عمران نے اپنے والد اکرام اللہ خان نیازی مرحوم سے ان دونوں نظموں اور ان کے خالق کے بارے میں دریافت کیا۔والد کی طرف سے شکوہ جواب ِ شکوہ کی تشریح ان کے من کو اس قدر بھائی کہ وہ اقبالؒ کے دیوانے ہو گئے ۔
مغرب کی امیر کبیر حسیناؤں کا مسئلہ ایک ہی ہوتا ہے۔ وہاں شہرت یافتہ نوجوانوں، اداکاروں ، اور کھلاڑیوں سے شادی کرنے کے لیے مقابلہ بازی کا رُجحان بہت زیادہ ہے ۔ برطانیہ کی شہزادی لیڈی ڈیانا ہوں ، سیتا وائٹ ہوں ، یا جمائما، اعلیٰ طبقے کی وہ خواتین تھیں جو شوہر سے زیادہ شہرت کو عزیز رکھتی ہیں۔
عمران خان کو لاہور کے ایک عالم دین نے مشورہ اور تجویز دی تھی کہ اگر جمائما اسلام قبول کرنے کا عہد کر لے تو شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ بلکہ یہ اسلام اور پاکستان کی عظیم خدمت ہو گی ۔
جمائما گولڈ سمتھ سے عمران خان کی شادی کی خبر پاکستانی عوام کو پسند نہیں آئی تھی ۔ بہت سے پاکستانی سرجیمز گولڈ سمتھ کے خاندان سے رشتہ جوڑنے پر دل گرفتہ تھے ۔ پاکستانی میڈیا نے اس شادی کو تنقید کا موضوع بنایا تھا ۔ پاکستانیوں کا غصہ تو سمجھ میں آتا تھا لیکن اس شادی کے اعلان سے برطانیہ میں بھی اکثریت کے ماتھے پر شکنیں اُبھر آئی تھیں۔ لیکن برطانوی شہزادی ڈیانا کی قریبی دوست جمائما گولڈ سمتھ نے اپنی تعلیم، مُلک بلکہ مذہب کو بھی خیر آباد کہ دیا ۔اور اسلام قبول کرکے پاکستان آکر ایک روایتی بیوی بننے کو پسند کرنے کا تاثر دیا تھا ۔
جمائما کو شادی سے پہلے لاہور سے شدید نفرت تھی ۔ عمران خان مشترکہ خاندانی نظام ( جوائنٹ فیملی سسٹم ) کے حامی تھے جبکہ جمائما خان اس نظام سے دور بھاگتی تھیں ۔ اس کا شروع سے ہی اصرار تھا کہ بچے انگلینڈ میں پڑھیںگے اور عمران بھی انگلینڈ میں بسیرا کریں ۔ اس دوران جمائما معدے کے مرض میں مبتلا ہو گئیں ۔ جمائما ہی کے اصرار پر عمران خان لاہور چھوڑ نے اور اسلام آباد منتقل ہونے پر آمادہ ہوئے تھے۔ جمائمانے سوشل وائف بننے کی بہت کوشش کی لیکن عمران نے سختی سے منع کر دیا ۔ جمائما نے اپنا اسلامی نام رکھا ، ڈوپٹہ اوڑھا اور پاکستان سے اپنی محبت کا ظہار کیا لیکن جمائما مشرقی بیوی نہ بن سکیں ۔ جبکہ عمران خان کے گھر کا ماحول شروع ہی سے اسلامی سانچے میں ڈھلا ہوا تھا ۔ پھر اچانک جمائما خان لندن چلی گئیں ۔لندن میں قیام کے دوران وہ بار بار عمران کو پیغام بھیجتی رہیں کہ ’’ پاکستان چھوڑ کر یہاں آجاؤ ‘‘ مجھے رکھو یا پاکستان کو، کسی ایک کا انتخاب کر لو ‘‘ ۔ان پیغامات کے حوالے سے عمران خان کے ایک قریبی دوست کا کہنا ہے کہ عمران اپنا گھر بسانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے ۔لیکن پاکستان چھوڑنے کے مطالبے پر وہ ہر بار ایک ہی جواب دیتے تھے کہ ’’ میں پاکستان نہیں چھوڑ سکتا شادی سے پہلے میں تمہیںبتا چُکا ہوں کہ تمہیں باقی زندگی پاکستان میں گزارنا ہو گی ‘‘۔
عمران خان نے مغربی تہذیب کا اصل چہرہ پڑھ لیا تھا۔ان دنوں عمران خان نے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’ دو ثقافتوں کے درمیان ہونے والی شادیوں میں بہت مشکلات پیش آتی ہیں۔ ‘‘ عمران خان کا ہمیشہ سے یہ خیال رہا ہے کہ تہذیبوں کے تصادم کے ماحول میں تہذیبوں کے ملاپ کی باتیں محض کتابی اور خیالی ہوتی ہیں۔عمران خان نے برطانیہ جا کر اس رفاقت کو ختم کر دیا ۔ لیکن ترکِ تعلقات کا خوشگوار پہلو یہ تھا کہ تمام مراحل انتہائی صفائی سے طے ہوئے ۔قاسم خان اور سلمان خان کی اسلامی تربیت کی گارنٹی لی گئی ۔عمران خان نے جس طرح سے یہ معاملہ ختم کیا تھا وہ ان کی اسلام سے وابستگی اور پاکستان سے دلبستگی کا خوبصورت اظہار تھا ۔ لیکن پھر بھی طلاق کا لفظ رونگٹے کھڑے کر دیتا ہے ۔ مغربی معاشرے کی کسی لڑکی کے لیے اس ’’ناپسندیدہ عمل‘‘کے معنی شاید بہت معمولی ہوں لیکن مشرقی معاشرے میں طلاق کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا ۔
جمائما خان نے اب بنی گالہ سے متعلق پندرہ سال پرانی دستاویزات ڈھونڈ نکال کر عمران خا ن کی اعانت کے لیے پاکستان بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ ملک بھر میں جمائما کے اس اقدام پر اپنے اپنے انداز میں تبصروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ لیکن جمائما گولڈ سمتھ کی جانب کے اس طرز عمل نے اخلاقیات کے اُصولوں میں ایک زریں باب کا اضافہ ضرور کیا ہے ۔ اس حوالے سے اپنے دوست محمد محمود احمد کا شعر یاد آ رہا ہے ۔
میں نہیں مانتا کاغذ پہ لکھا شجرۂ نسب
بات کرنے سے قبیلے کا پتہ چلتا ہے
وکی لیکس کی ایک ٹوئٹ ریمائنڈر میں ایک دفعہ پھر یہ دعویٰ کیاگیاہے کہ امریکا اور برطانیہ نے نادرا کاریکارڈچرالیاہے،مقامی انگریزی اخبار میں شائع ہونے ایک خبر کے مطا بق وکی لیکس نے نیشنل سیکورٹی ایجنسی کے حوالے سے انکشافات کے سلسلے میں ایک دفعہ پھر یاد دہانی کرائی ہے کہ امریکا او...
پاکستان کو فطرت نے بے پناہ حسن اور رعنائی عطا کی ہے ۔ملک کے شمالی علاقے خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں ۔ گلیات میں جھینگا گلی اور نتھیا گلی کے علاقے آب و ہوا اور ماحول کی خوبصورتی کے حوالے سے خصوصی شہرت رکھتے ہیں ۔ موسم گرما خصوصاً رمضان المبارک میں خیبر پختونخوا اور ملک کے دوسر...
[caption id="attachment_44201" align="aligncenter" width="784"] جسٹس اعجاز افضل ، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن نے وزیراعظم کے خاندان کی لندن میں جائیداد، دبئی میں گلف اسٹیل مل اور سعودی عرب اور قطر بھیجے گئے سرمائے سے متعلق تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا جے آئی ٹی کے قیام...
تحریک انصاف نواز شریف کو ان کے عہدے سے ہٹا دیے جانے کی توقع کر رہی تھی، ایسا نہیں ہوا، مسلم لیگ ن کا دعویٰ تھا کہ وزیر اعظم کے خلاف الزامات مسترد کر دیے جائیں گے، وہ بھی نہ ہوا،فیصلہ بیک وقت فریقوں کی جیت بھی ہے اور ناکامی بھیپاناما کیس کے فیصلے پر ہر کوئی اپنی اپنی کامیابی کا دع...
[caption id="attachment_44181" align="aligncenter" width="784"] پاکستان کے سیاسی ماحول پر چھائے بے یقینی کے سائے چھٹنے کا امکان،اہم قومی معاملے پر دوماہ تک فیصلہ محفوظ رکھے جانے پر عوام کی جانب سے شدید تنقید،آج2بجے فیصلہ سنایا جائے گا پاناما پیپرزمیں 4اپریل 2016کو وزیر اعظم پاکس...
وہ جب چاہتے ہیں عمران خان کو چھوڑدیتے ہیں اور جب چاہتے ہیں پھر دوبارہ جوائن کرلیتے ہیں کیونکہ بقول برگر گروپ کے عمران خان صاحب کو ان کے لیے ہینڈل کرنا یا چلانا بہت آسان ہے، بس تھوڑا سا چندہ جمع کرکے اور ایک دو اچھی پارٹیاں کرلو تو خان صاحب ان کے ساتھ ہی ہوتے ہیں اور ان کی یہ بات ...
لگ بھگ 30 برس پہلے جب گیارہ برس کے وقفے کے بعد ملک میں سیاسی جماعتوں کی اعلانیہ سرگرمیاں بحال ہوئیں اور 1988 کے انتخابات میں سیاسی جماعتیں باہم مدمقابل ہوئیں تو ملک کے بیدار حلقوں کو جلد ہی احساس ہوگیا کہ ملک میں 2 بڑے سیاسی گروہ ہیں جنہیں محبان بھٹو یا حریفان جو اتحادیوں کو ملاک...
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری جہانگیر خان ترین کے اعلان کے مطابق سابق ایڈیشنل جنرل سیکرٹری سیف اللہ خان نیازی کی جگہ خیبر پختونخوا کے علاقے مردان سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر عاطف خان کو پارٹی کا مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری بنا دیا گیا ہے ۔ بظاہر یہ ایک عام سا اعلامی...
’’نمل شہر علم ‘‘ پنجاب کے ایک دور اُفتادہ علاقے میانوالی میں کوہستان نمک کے طویل پہاڑی سلسلہ کے سب سے اُونچے پہاڑ’’ڈھک‘‘ کی ڈھلوان اور ایک خوبصورت جھیل نمل کے کنارے عمران خان نے آج سے پانچ سال پہلے آباد کیا تھا ۔ اس عظیم الشان منصوبے کے پہلے پڑاؤکے طور پر یہاں نمل کالج قائم کی...
عمران خان حقیقی حزب اختلاف کے لیے کوشاں مگر تحریک انصاف کے رہنما مفادات کے اسیرٗتحریک انصاف کے اراکین اپنے پارلیمانی کردار کو ادا کرنے سے مسلسل قاصر رہے، اکثر اراکین اپنی مدت پوری کرنے کے خواہشمند پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے دو روز قبل اپنی پارٹی کی کور کم...
نومبر کی حسین راتیں زمیں پر جب اُترتی ہیں میرے چھوٹے سے کمرے میں تیرے اقرار روتے ہیں اس سال کا نومبر بھی عجیب ہے ۔ سردی کی خنکی روٹھی روٹھی سی لگتی ہے ۔ شہروں پر سموگ اور دھند کا راج ہے ۔میگھا برسنے کی اُمیدیں دم توڑنے لگیں تو خلقت نمازِ استسقاء کے لیے ایستادہ ہو گئی ۔ خالقِ کا...
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سرکاری دورے پر لندن روانہ ہونے سے پہلے سیاست کے تالاب میں پتھر پھینک کر ماحول کو گرما گئے۔ اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بلاول کو غیر سنجیدہ بچہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ” انہیں پتا ہے کہ کچھ لوگ بلاول کے منہ میں بات ڈالت...