وجود

... loading ...

وجود

عنقریب سیاسی دھماکا متوقع :بانی متحدہ شکنجے میں، انٹرپول نے گرفتاری پر آمادگی ظاہر کردی

هفته 20 مئی 2017 عنقریب سیاسی دھماکا متوقع :بانی متحدہ شکنجے میں، انٹرپول نے گرفتاری پر آمادگی ظاہر کردی

شاہد حامد قتل کیس میں پھانسی پانے والے صولت مرزا اور زیر حراست منہاج قاضی نے بانی متحدہ کے حکم پر قتل کا اعتراف کررکھا ہے جو قائد تحریک کے گلے کا پھندا بننے والا ہے ‘پہلے انٹر پول نے بھی برطانوی حکومت اور اداروں کی طرح ٹال مٹول سے کام لیا مگر جب ملک شاہد حامد کے قتل کیس کے بارے میں عدالتی اعترافات پر بریفنگ دی تو انٹرپول حکام چونک گئے

بانی ایم کیو ایم کتنے طاقتور تھے، اس کا اندازہ کراچی کے شہریوں کو بخوبی ہے۔ ان کے ایک اشارے پرسارا شہر بند ہوجاتا تھا اور دن کو رات اور رات کو دن کہا جاتا تھا۔ وہ کراچی کا حقیقی معنوں میں ڈان تھا ۔اگر تاریخ دیکھی جائے تو ان کے حواری بھی اتنے طاقتور تھے کہ وہ زمین پر خدا کہلاتے تھے ،کراچی میں ہڑتال کرانا بانی متحدہ اور ان کے حواریوں کے لیے چٹکی کا کھیل تھا ۔ کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ بانی متحدہ کبھی کراچی سے لاتعلق کر دیا جائے گا؟ کبھی کسی نے تصور کیا تھا کہ ان کی پارٹی کے سرکردہ رہنما یہ کہیں گے کہ بانی متحدہ نے ہزاروں افراد قتل کرائے؟ بہرحال یہ سب مکافات عمل ہے جس سے ایم کیو ایم اور بانی متحدہ گزر رہے ہیں اب کوئی بانی متحدہ کی الٹی سیدھی باتوں پر مشتمل دو تین گھنٹے کی تقریر سننے والا نہیں ہے، اب ماحول تبدیل ہو گیا ہے ۔ اور اب بانی متحدہ کے احکامات کے بغیر کراچی چل رہا ہے۔ بانی متحدہ پر ویسے تو درجنوں مقدمات درج ہیں لیکن پرویز مشرف نے جب این آر او دیا تو اس میں بانی متحدہ اور ان کے حواریوں پر قائم12 ہزار مقدمات خارج کر دیے گئے اور ان کی فائلیں محکمہ داخلہ میں تعینات ڈپٹی سیکریٹری جوڈیشل رومانا صدیقی نے غائب کر دیے بعد میں وہی رومانا صدیقی کے انتظامیہ اور عدلیہ سے الگ ہونے پر سندھ ہائی کورٹ نے مالی بے قاعدگیوں پر انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا۔ بانی متحدہ پر اہم مقدمات تو خارج ہوگئے لیکن کے ای ایس سی کے ایم ڈی ملک شاہد حامد کے قتل کا کیس خارج نہیں ہوسکا۔ ملک شاہد حامد کی اہلیہ بیگم شہناز حامد خود سی ایس ایس افسرتھیں اور گریڈ 21 میں ریٹائرڈ ہوئیں، انہوں نے ہمت اور غیرت کرکے اپنے شوہر کے کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا ،اپنے اکلوتے بیٹے عمر شاہد کو بھی سی ایس ایس کرایا اور وہ پولیس میں ایس ایس پی بن گئے ۔ان کی کوشش اور انتھک محنت کے باعث صولت مرزا کو پھانسی پر چڑھوایا۔ بانی متحدہ نے دن رات کوشش کی ، دھمکیاں دیں لیکن صولت مرزا کو نہ بچایاسکا اور بلآخر صولت مرزا پھانسی چڑھ گیا۔ صولت مرزا ایم کیو ایم کا پہلا اور آخری سرکردہ رہنما تھا جس کو تمام ثبوت کی بنا پر سزائے موت دی گئی۔ یہ کیس این آر او کی فہرست میں شامل نہ ہوسکا حالانکہ پرویز مشرف، عشرت العباد، فاروق ستار، آفتاب احمد شیخ، وسیم اختر، عبدالرئوف صدیقی نے ہر طرح کی کوشش کر دیکھی لیکن بیگم شہناز حامد کی ہمت اور استقامت کے باعث سب ناکام ہوگئے۔ صولت مرزا کو سینٹرل جیل سے سول اسپتال علاج کے لیے لانے کی حکمت عملی بنالی گئی لیکن بیگم شہناز حامد ہر مورچے پر ایک بہادر، نڈر کمانڈر کی طرح لڑتی رہیں اور ایم کیو ایم کا یہ منصوبہ ناکام ہوگیا اور صولت مرزا سول اسپتال داخل نہ ہوسکا ۔منصوبہ یہ تھا کہ جیسے ہی صولت مرزا سول اسپتال لایا جاتا مسلح افراد سول اسپتال پر حملہ کرتے اور صولت مرزا کو چھڑا کر لے جاتے مگر ایسا نہ ہوسکا۔ اس کیس کا دوسرا اہم ملزم منہاج قاضی تھا وہ کراچی میں رہ کر دہشت گردوں کا سرپرست بنا ،نائن زیرو کا انچارج بن گیا ،دہشت گرد ونگ کا سربراہ ہوگیا لیکن قدرت کا کمال دیکھیں کہ منہاج قاضی بھی گرفتار ہوگیا، اس دن ایم کیو ایم کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ منہاج قاضی نے بھی وہی اعتراف کیا جو صولت مرزا نے دوران تفتیش اور پھانسی کے پھندے پر چڑھنے سے پہلے کیا ،یوں یہ واضح ہوگیا کہ ملک شاہد حامد کو براہ راست بانی متحدہ کے حکم پر قتل کیا گیا۔ ملک شاہد حامد کو قتل کیوں کیا گیا؟ یہ ایک تفصیلی رپورٹ ہے جو ’’وجود ‘‘ میں جلد شائع کی جائے گی۔ اب منہاج قاضی کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت ہے اور اس نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ انہیں بانی متحدہ کا حکم تھا کہ ملک شاہد حامد کو قتل کیا جائے اور اس نے صولت مرزا اور ساتھیوں سے مل کر ملک شاہد حامد کو گھر سے نکلتے وقت قتل کر دیا۔ اس اعتراف کے بعد منہاج قاضی اب اپنے منطقی انجام تک جا رہے ہیں۔ اب کیس کا اہم ترین موڑ آگیا ہے ۔وفاقی وزارت داخلہ اور ایف آئی اے نے سب سے پہلے برطانیہ سے رابطہ کیا ۔برطانیہ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس چلایا،بعد میں منی لانڈرنگ کیس میں بانی متحدہ کو شامل تفتیش کیا مگر جب بھارت کا کردار سامنے آیا تو برطانیہ حکومت اور ایم آئی سکس نے تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی اور یوں دونوں اہم مقدمات داخل دفتر کر دیئے گئے مگر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان مایوس نہیں ہوئے اور انہوں نے انٹرپول سے رابطہ کیا۔ پہلے انٹر پول نے بھی برطانوی حکومت اور اداروں کی طرح ٹال مٹول سے کام لیا مگر جب ملک شاہد حامد کے قتل کیس کے بارے میں بتایا گیا اور تفصیلی بریفنگ دی گئی تو انٹرپول حکام چونک گئے اور بلآخر تیار ہوگئے کہ اگر صولت مرزا اور منہاج قاضی نے عدالت میں اعترافی بیان دیا ہے کہ ان کو بانی متحدہ نے کہا تھا کہ ملک شاہد حامد کو قتل کیا جائے تو پھر وہ اس عدالتی ا عترافی بیان پر بانی متحدہ کو گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کریں گے اور پھر ان کو پاکستان لے جاکر مقدمہ چلایاجائے ،اس پر وفاقی وزارت داخلہ نے ہامی بھری اور اب وفاقی حکومت اور حکومت سندھ بانی متحدہ کے خلاف ملک شاہد حامد قتل کیس میں صولت مرزا اور منہاج قاضی کے اعترافی بیان کی کاپیاں اور دیگر شواہد جمع کر رہے ہیں ا ور پھر 22 اگست 2016 کو پریس کلب کے سامنے کی گئی تقریر میں نجی ٹی وی چینلز پر حملوں کی ایف آئی آر کی کاپیاں اور شواہد جمع کرنا شروع کر دیئے ہیں جس کی تفصیلات ’’وجود‘‘ نے حاصل کرلی ہیں۔ اب صوبائی محکمہ داخلہ سندھ انٹرپول کے لیے ریڈ وارنٹ جاری کرے گا کہ بانی متحدہ کو گرفتار کرکے حکومت سندھ کے حوالے کیا جائے یہی وارنٹ وفاقی حکومت انٹرپول کو بھیجے گی۔


متعلقہ خبریں


ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ وجود - بدھ 20 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ وجود - منگل 19 نومبر 2024

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت وجود - منگل 19 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف وجود - منگل 19 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور فوج کو کام سے روکنے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے ، کوئی یونیفارم میں ...

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر