وجود

... loading ...

وجود

عنقریب سیاسی دھماکا متوقع :بانی متحدہ شکنجے میں، انٹرپول نے گرفتاری پر آمادگی ظاہر کردی

هفته 20 مئی 2017 عنقریب سیاسی دھماکا متوقع :بانی متحدہ شکنجے میں، انٹرپول نے گرفتاری پر آمادگی ظاہر کردی

شاہد حامد قتل کیس میں پھانسی پانے والے صولت مرزا اور زیر حراست منہاج قاضی نے بانی متحدہ کے حکم پر قتل کا اعتراف کررکھا ہے جو قائد تحریک کے گلے کا پھندا بننے والا ہے ‘پہلے انٹر پول نے بھی برطانوی حکومت اور اداروں کی طرح ٹال مٹول سے کام لیا مگر جب ملک شاہد حامد کے قتل کیس کے بارے میں عدالتی اعترافات پر بریفنگ دی تو انٹرپول حکام چونک گئے

بانی ایم کیو ایم کتنے طاقتور تھے، اس کا اندازہ کراچی کے شہریوں کو بخوبی ہے۔ ان کے ایک اشارے پرسارا شہر بند ہوجاتا تھا اور دن کو رات اور رات کو دن کہا جاتا تھا۔ وہ کراچی کا حقیقی معنوں میں ڈان تھا ۔اگر تاریخ دیکھی جائے تو ان کے حواری بھی اتنے طاقتور تھے کہ وہ زمین پر خدا کہلاتے تھے ،کراچی میں ہڑتال کرانا بانی متحدہ اور ان کے حواریوں کے لیے چٹکی کا کھیل تھا ۔ کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ بانی متحدہ کبھی کراچی سے لاتعلق کر دیا جائے گا؟ کبھی کسی نے تصور کیا تھا کہ ان کی پارٹی کے سرکردہ رہنما یہ کہیں گے کہ بانی متحدہ نے ہزاروں افراد قتل کرائے؟ بہرحال یہ سب مکافات عمل ہے جس سے ایم کیو ایم اور بانی متحدہ گزر رہے ہیں اب کوئی بانی متحدہ کی الٹی سیدھی باتوں پر مشتمل دو تین گھنٹے کی تقریر سننے والا نہیں ہے، اب ماحول تبدیل ہو گیا ہے ۔ اور اب بانی متحدہ کے احکامات کے بغیر کراچی چل رہا ہے۔ بانی متحدہ پر ویسے تو درجنوں مقدمات درج ہیں لیکن پرویز مشرف نے جب این آر او دیا تو اس میں بانی متحدہ اور ان کے حواریوں پر قائم12 ہزار مقدمات خارج کر دیے گئے اور ان کی فائلیں محکمہ داخلہ میں تعینات ڈپٹی سیکریٹری جوڈیشل رومانا صدیقی نے غائب کر دیے بعد میں وہی رومانا صدیقی کے انتظامیہ اور عدلیہ سے الگ ہونے پر سندھ ہائی کورٹ نے مالی بے قاعدگیوں پر انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا۔ بانی متحدہ پر اہم مقدمات تو خارج ہوگئے لیکن کے ای ایس سی کے ایم ڈی ملک شاہد حامد کے قتل کا کیس خارج نہیں ہوسکا۔ ملک شاہد حامد کی اہلیہ بیگم شہناز حامد خود سی ایس ایس افسرتھیں اور گریڈ 21 میں ریٹائرڈ ہوئیں، انہوں نے ہمت اور غیرت کرکے اپنے شوہر کے کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا ،اپنے اکلوتے بیٹے عمر شاہد کو بھی سی ایس ایس کرایا اور وہ پولیس میں ایس ایس پی بن گئے ۔ان کی کوشش اور انتھک محنت کے باعث صولت مرزا کو پھانسی پر چڑھوایا۔ بانی متحدہ نے دن رات کوشش کی ، دھمکیاں دیں لیکن صولت مرزا کو نہ بچایاسکا اور بلآخر صولت مرزا پھانسی چڑھ گیا۔ صولت مرزا ایم کیو ایم کا پہلا اور آخری سرکردہ رہنما تھا جس کو تمام ثبوت کی بنا پر سزائے موت دی گئی۔ یہ کیس این آر او کی فہرست میں شامل نہ ہوسکا حالانکہ پرویز مشرف، عشرت العباد، فاروق ستار، آفتاب احمد شیخ، وسیم اختر، عبدالرئوف صدیقی نے ہر طرح کی کوشش کر دیکھی لیکن بیگم شہناز حامد کی ہمت اور استقامت کے باعث سب ناکام ہوگئے۔ صولت مرزا کو سینٹرل جیل سے سول اسپتال علاج کے لیے لانے کی حکمت عملی بنالی گئی لیکن بیگم شہناز حامد ہر مورچے پر ایک بہادر، نڈر کمانڈر کی طرح لڑتی رہیں اور ایم کیو ایم کا یہ منصوبہ ناکام ہوگیا اور صولت مرزا سول اسپتال داخل نہ ہوسکا ۔منصوبہ یہ تھا کہ جیسے ہی صولت مرزا سول اسپتال لایا جاتا مسلح افراد سول اسپتال پر حملہ کرتے اور صولت مرزا کو چھڑا کر لے جاتے مگر ایسا نہ ہوسکا۔ اس کیس کا دوسرا اہم ملزم منہاج قاضی تھا وہ کراچی میں رہ کر دہشت گردوں کا سرپرست بنا ،نائن زیرو کا انچارج بن گیا ،دہشت گرد ونگ کا سربراہ ہوگیا لیکن قدرت کا کمال دیکھیں کہ منہاج قاضی بھی گرفتار ہوگیا، اس دن ایم کیو ایم کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ منہاج قاضی نے بھی وہی اعتراف کیا جو صولت مرزا نے دوران تفتیش اور پھانسی کے پھندے پر چڑھنے سے پہلے کیا ،یوں یہ واضح ہوگیا کہ ملک شاہد حامد کو براہ راست بانی متحدہ کے حکم پر قتل کیا گیا۔ ملک شاہد حامد کو قتل کیوں کیا گیا؟ یہ ایک تفصیلی رپورٹ ہے جو ’’وجود ‘‘ میں جلد شائع کی جائے گی۔ اب منہاج قاضی کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت ہے اور اس نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ انہیں بانی متحدہ کا حکم تھا کہ ملک شاہد حامد کو قتل کیا جائے اور اس نے صولت مرزا اور ساتھیوں سے مل کر ملک شاہد حامد کو گھر سے نکلتے وقت قتل کر دیا۔ اس اعتراف کے بعد منہاج قاضی اب اپنے منطقی انجام تک جا رہے ہیں۔ اب کیس کا اہم ترین موڑ آگیا ہے ۔وفاقی وزارت داخلہ اور ایف آئی اے نے سب سے پہلے برطانیہ سے رابطہ کیا ۔برطانیہ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس چلایا،بعد میں منی لانڈرنگ کیس میں بانی متحدہ کو شامل تفتیش کیا مگر جب بھارت کا کردار سامنے آیا تو برطانیہ حکومت اور ایم آئی سکس نے تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی اور یوں دونوں اہم مقدمات داخل دفتر کر دیئے گئے مگر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان مایوس نہیں ہوئے اور انہوں نے انٹرپول سے رابطہ کیا۔ پہلے انٹر پول نے بھی برطانوی حکومت اور اداروں کی طرح ٹال مٹول سے کام لیا مگر جب ملک شاہد حامد کے قتل کیس کے بارے میں بتایا گیا اور تفصیلی بریفنگ دی گئی تو انٹرپول حکام چونک گئے اور بلآخر تیار ہوگئے کہ اگر صولت مرزا اور منہاج قاضی نے عدالت میں اعترافی بیان دیا ہے کہ ان کو بانی متحدہ نے کہا تھا کہ ملک شاہد حامد کو قتل کیا جائے تو پھر وہ اس عدالتی ا عترافی بیان پر بانی متحدہ کو گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کریں گے اور پھر ان کو پاکستان لے جاکر مقدمہ چلایاجائے ،اس پر وفاقی وزارت داخلہ نے ہامی بھری اور اب وفاقی حکومت اور حکومت سندھ بانی متحدہ کے خلاف ملک شاہد حامد قتل کیس میں صولت مرزا اور منہاج قاضی کے اعترافی بیان کی کاپیاں اور دیگر شواہد جمع کر رہے ہیں ا ور پھر 22 اگست 2016 کو پریس کلب کے سامنے کی گئی تقریر میں نجی ٹی وی چینلز پر حملوں کی ایف آئی آر کی کاپیاں اور شواہد جمع کرنا شروع کر دیئے ہیں جس کی تفصیلات ’’وجود‘‘ نے حاصل کرلی ہیں۔ اب صوبائی محکمہ داخلہ سندھ انٹرپول کے لیے ریڈ وارنٹ جاری کرے گا کہ بانی متحدہ کو گرفتار کرکے حکومت سندھ کے حوالے کیا جائے یہی وارنٹ وفاقی حکومت انٹرپول کو بھیجے گی۔


متعلقہ خبریں


وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد وجود - اتوار 20 اپریل 2025

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے وجود - هفته 19 اپریل 2025

  اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم وجود - هفته 19 اپریل 2025

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

مضامین
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

تہور رانا کی حوالگی:سفارتی کامیابی یا ایک اور فریب وجود اتوار 20 اپریل 2025
تہور رانا کی حوالگی:سفارتی کامیابی یا ایک اور فریب

مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں! وجود هفته 19 اپریل 2025
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر