... loading ...
اوگرا نے پاکستان اسٹیٹ آئل، شیل پاکستان لمیٹڈ، ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈسمیت تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی 7 بڑی کمپنیوں کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے‘ ہم صرف تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں ،پیٹرول پمپس جو تیل کے خوردہ فروش کہلاتے ہیں، اوگرا کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں،حکام
تیل اور گیس کے ریگولیٹری ادارے اوگرا کی جانب سے غیر معیاری تیل فروخت کرنے اور مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت وصول کرنے کے الزام میں پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی جن 7 بڑی کمپنیوں کو شوکاز نوٹسز جاری کیے ہیں ان میں پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او) شیل پاکستان لمیٹڈ(ایس پی ایل) ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈ(ٹی پی ایم ایل) اٹک پیٹرولیم لمیٹڈ (اے پی ایل) اسکر ، ایڈمور اور اوورسیز آئل ٹریڈنگ کمپنی لمیٹڈ (او او ٹی سی ایل ) شامل ہیں۔
اوگرا نے آزاد کشمیر میں تیل وگیس کمپنیوں کی لوٹ مار اور غیرمعیاری تیل مہنگے داموں فروخت کیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے گزشتہ روز تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی پاکستان کی 7بڑی کمپنیوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کردیے ہیں۔باخبر ذرائع نے یہ خبر دیتے ہوئے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ اوگرا نے آزاد کشمیر کی حکومت کو بھی لکھاہے کہ وہ اپنی ضلعی انتظامیہ کو فعال کرے اور غیر معیاری پیٹرولیم فروخت کرنے اور مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت وصول کرنے والے ریٹیلرزکے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنایاجائے۔
اوگرا کے ایک افسر کا کہناہے کہ تیل اور گیس کا ریگولیٹری ادارہ اوگرا صرف تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف اوگرا کے قوانین اور متعلقہ قوانین کے تحت ہی کارروائی کرسکتا ہے کیونکہ اوگرا ان کو لائسنس جاری کرتاہے لیکن عوام کو تیل فروخت کرنے والے پیٹرول پمپس جو تیل کے خوردہ فروش کہلاتے ہیں، اوگرا کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں اور اوگرا ان کے خلاف براہ راست کوئی کارروائی نہیں کرسکتا ،پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کا اختیار مقامی انتظامیہ اور تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے پاس ہے جو تیل میں کسی طرح کی ملاوٹ، زیادہ قیمت کی وصولی یا پیمانے سے کم پیٹرول وڈیزل کی فراہمی کی صورت میں ان پیٹرول پمپس کے مالکان کے خلاف کارروائی کرسکتی ہیں،ان پر جرمانے کرسکتی ہیں اور وارننگ کے باوجود اپنی روش تبدیل نہ کرنے والے پیٹرول پمپس کو پیٹرول کی فراہمی بند کرسکتی ہیں۔اطلاعات کے مطابق اوگرا نے پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی ہے اور ان کے ریٹیلرز کے معاملات مزید کارروائی کے لیے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو بھیج دیے ہیں۔اوگرا کی شکایت پر ضلع انتظامیہ غلط کاریوںمیں ملوث پائے جانے والے پیٹرول پمپس پر جرمانے بھی عاید کرسکتی ہے اور ان کے پیٹرول پمپس کو بند بھی کرسکتی ہے۔
اوگرا کے اندرونی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی اوگرا نے از خود شروع نہیں کی ہے بلکہ آزاد کشمیر کے ضلع راولا کوٹ اور پونچھ کے ڈپٹی کمشنر نے اوگرا سے باقاعدہ شکایت کی تھی کہ ان کے ضلع میں پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے پیٹرول پمپس لوگوں کو غیر معیاری تیل فراہم کررہے ہیں اور مقررہ قیمت سے زیادہ قیمت بھی وصول کررہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر پونچھ نے اوگرا کے نام اپنی درخواست میں اوگرا سے درخواست کی تھی کہ وہ غیر معیاری تیل فراہم کرنے اور زیادہ قیمت کی وصولی میں ملوث پیٹرول پمپس کی چیکنگ اور معائنے میں معاونت کرنے اور غلط کاریوں میں ملوث پیٹرول پمپ مالکان کے خلاف کارروائی میں مدد دینے کے لیے اپنی انسپکشن ٹیم کی خدمات فراہم کرے تاکہ ایسے پیٹرول پمپ مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکے، اس شکایت پر اوگرا کے حکام حرکت میں آئے اور انہوں نے اس شکایت کی تفتیش کے بعد شکایت درست ثابت ہونے پر پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کیے۔
اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ یہ شکایت ملنے کے بعد اوگرا کی ٹیم بھیجی گئی جس نے آزاد جموں کشمیر کے علاقے راولا کوٹ، کھیگلہ، ہجیرہ، عباس پور اور باغ میں مختلف پیٹرول پمپس پر فراہم کیے جانے والے تیل کے معیار، مقدار اور قیمتوں کی چیکنگ میں متعلقہ انتظامیہ کی معاونت شروع کی تو ا س حوالے سے بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کاانکشاف ہوا جس پرپاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔
اوگرا حکام کے مطابق اوگرا کی معائنہ ٹیم نے پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی7 کمپنیوں کے کم از کم 16 پیٹرول پمپس پر مقررہ قیمت سے کم از کم 3 روپے فی لیٹر زیادہ وصول کرتے جبکہ بعض دوسرے پیٹرول پمپس پر مقررہ قیمت سے 1.56 روپے سے 2.8 روپے فی لیٹر زیادہ قیمت پر تیل فروخت کیے جانے کاسراغ لگایا ۔
معائنہ ٹیم نے جن پیٹرول پمپس کوگراں فروشی یعنی مقررہ قیمت سے زیادہ قیمتیں وصول کرتے ہوئے پکڑا ان میں اوگرا کے مطابق عظیم پیٹرولیم، شاہ زیب اور واصف، الحسین اورشاہد پیٹرولیم کا تعلق پی ایس او سے اور گلف فلنگ اسٹیشن، ہجیرہ فلنگ اسٹیشن اور باغ فلنگ اسٹیشن کا تعلق ایس پی ایل یعنی شیل پاکستان لمیٹڈ سے، الٹرا فیول اسٹیشن اور کشمیر پیٹرولیم کا تعلق ٹی پی ایم ایل یعنی ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈاور الحسین پیٹرولیم ،طاہر فلنگ اسٹیشن اور اختر پیٹرولیم کا تعلق اے پی ایل یعنی اٹک پیٹرولیم سے، الفاروق پیٹرولیم اور علی پیٹرولیم سروس کا تعلق عسکر سے ،چنار پیٹرولیم کا تعلق ایڈمور سے اور ہم ویو فلنگ اسٹیشن کا تعلق او او ٹی سی ایل یعنی اوورسیز آئل ٹریڈنگ کمپنی لمیٹیڈ سے ہے۔
اوگرا کا کہناہے کہ زیادہ قیمتوں کی وصولی کاتو موقع پر پتہ چل جاتاہے اس لیے اس پر متعلقہ کمپنیوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں لیکن جہاں تک تیل کے معیار کا تعلق ہے تو اس حوالے سے کارروائی ہائیڈروکاربن ڈیولمپنٹ انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان (ایچ ڈی آئی پی ) کی جانب لیباریٹری میں معیار کی جانچ پڑتال کے بعد موصول ہونے والی رپورٹ کی بنیا د پر کی جاسکے گی۔
اوگرا حکام نے آزاد جموں وکشمیر کی حکومت کو لکھاہے کہ اگرچہ اوگرا نے پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی ہے لیکن اب آزاد جموں وکشمیر کی حکومت اپنے ڈپٹی کمشنروں کے ذریعے پیٹرول پمپس کو عوام سے مقررہ قیمت ہی وصول کرنے کاپابند بنانے اور قیمتوں پر سختی سے کنٹرول کرنے کے لیے انتظامی اقدامات کرے اور زیادہ قیمت وصول کرنے والے پیٹرول پمپ مالکان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے تاکہ زیادہ قیمت وصول کرنے اور عوام کو لوٹنے کایہ سلسلہ بند ہوسکے۔
پاکستان کی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے ایک سینئر ایگزیکٹو نے اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پیٹرول پمپ مالکان کی جانب سے عوام سے تیل کی مقررہ قیمتوں سے زیادہ قیمت وصول کرنے کا تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںسے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ پورے آزاد کشمیر میں تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںکا اپنا کوئی پیٹرول پمپ نہیں ہے، زیادہ تر پیٹرول پمپ ان سے حاصل کردہ پیٹرول ایک لائسنس اور ٹریڈ مارک کے تحت اپنے طورپر فروخت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اوگرا کی جانب سے نوٹس ملنے کے بعد تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیاں اس حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی یہ کمپنیاں تیل کے معیار اور قیمت کی خلاف ورزی کرنے والے پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کے حوالے سے متعلقہ انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہیں گی اور اس حوالے سے ہرممکن تعاون کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیاں غلط کاریوں میں ملوث ہوکر کمپنیوں کی بدنامی کا سبب بننے والے پیٹرول پمپس کے لائسنس منسوخ کرسکتی ہیں،ان پر جرمانے کرسکتی ہیں اور انہیں وارننگ جاری کرسکتی ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اوگرا کی تفتیش اور انکوائری کے نتیجے میں عوام سے کی جانے والی اس لوٹ مار کاذمہ دار کسے قرار دیاجاتاہے، آیا تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںکو اس کاذمہ دار قرار دے کر کوئی کارروائی کی جاتی ہے یا تمام ملبہ پیٹرول پمپ مالکان پر ڈال کر ان کمپنیوں کو بری الذمہ قرار دے کلین چٹ دے دی جاتی ہے ، جبکہ یہ ایک واضح امر ہے کہ تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںکی قانونی اور اخلاقی دونوں اعتبار سے یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان پیٹرول پمپس اورفلنگ اسٹیشنز کو جو ان کی مصنوعات فروخت کررہے ہیں معیار و مقدار کی پابندی کرنے اور حکومت کے مقررہ کردہ نرخ پر پیٹرولیم مصنوعات عوام کو فراہم کرنے کاپابند بنائیں اور معیار ومقداراور قیمتوں کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے وقتاً فوقتاً اچانک چھاپے مارکر چیکنگ کریں اور قانون کی پابندی نہ کرنے والے پیٹرول پمپس کے خلاف موقع پر کارروائی کریں ۔لیکن آج ان پیٹرول پمپس پر پکڑی جانے والی چوریوں سے خود کو بری الذمہ ثابت کرنے کی کوشش کرنے والی تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوںنے اپنی یہ ذمہ داری پوری کرنے پر شاید کوئی توجہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی اور اس طرح اس لوٹ مار میں بالواسطہ طورپر سہولت کار کاکردار ادا کیا اور ان کی اس چشم پوشی کی سزا انہیں بہرطورپر ملنی چاہیے۔
تہمینہ حیات نقوی
ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...
پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...
خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...
حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...
سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...