... loading ...
2008ء کے عام انتخابات میں جب ملک بھر میں مجموعی طور پر پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کی تو وفاق اور سندھ میں پی پی پی نے حکومت بناڈالی۔ یہ دور1988ء اور1993ء سے مختلف تھا کیونکہ پچھلے ادوار میں بینظیربھٹو وزیراعظم تھیں اور وہ کسی نہ کسی طرح وزراء کی کارکردگی چیک کرتی رہتی تھیں اور پھر جب کسی کے خلاف شکایات آتیں تو وہ اس کا ازالہ بھی کرتیں، غلط کام کرنے والوں کو سزائیں بھی دیتیں ۔یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ بینظیربھٹو نے اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو جرم کرنے پر گرفتار بھی کرایا۔ مگر 2008ء میںسب کچھ بدل گیا ،اب آصف زرداری تھے اور اب سب کو یہ حکم تھا کہ ’’لُٹو۔۔تے پُھٹو‘‘ اور پھر دیکھتے دیکھتے پی پی پی کے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ نے اس مقولے پر دل کھول کر عمل کیا اور جی بھر کر لوٹ مار کی اور جتنا مال وہ جمع کرنا چاہتے تھے انہوں نے جمع کیا اور مال میں سے حصہ بڑے صاحب کو بھی دیا۔ اس دور میں ’’عجب کرپشن کی غضب کہانیاں‘‘ منظر عام پر آئیں تو دنیا حیران رہ گئی۔ لاکھوں اور کروڑوں روپے کی کرپشن کو اب پیچھے دھکیل دیاگیا اور اربوں روپے کی بات کی گئی اور واقعی سب نے اپنی سوچ اور پہنچ کے مطابق اربوں کھربوں روپے لوٹنے کی بھرپور کوشش کی۔ پیرمظہرالحق نے16ہزار نئی نوکریاں دے کر آٹھ دس ارب روپے کمالیے۔ آغا سراج درانی نے بھی13ہزار نوکریاں دیں اور انہوں نے بھی آٹھ نو ارب روپے کمالیے۔ نادر مگسی نے گندم کی خالی بوریاں‘ گندم کی خریداری میں بھی دس ارب روپے سے زائد کمالیے۔ سید مراد علی شاہ ہر سال بجٹ کے 40سے50ارب روپے مسٹر ٹین پرسنٹ اور ان کے قریبی رشتہ دار جوماضی میں دودھ فروش رہے ہیں، اس کے حوالے کرتے رہے۔ اسی انعام کے نتیجہ میں جونیئر ہونے کے باوجود ان کو وزارت اعلیٰ کی کرسی دی گئی۔ ایک اسٹیٹ ایجنسی چلانے والے بروکر شرجیل میمن کو کئی محکمے دیئے گئے ،اس نے بھی 15ارب روپے سے زائد کمالیے۔ اویس مظفرٹپی کو ایک درجن محکمے دیے گئے ،اس نے بھی تیس چالیس ارب روپے کمالیے، بلاول ہاؤس کے اطراف میں تمام گھر اونے پونے داموں میں خرید لیے ، دبئی میں محل خریدے۔ اگرچہ وفاق میں بھی انسانی عقل کو دنگ کردینے والی کرپشن کہانیاں ہیں لیکن سندھ میں سرکاری خزانے کا وہ حشر کیاگیا کہ ناقابل بیان ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جب سب نے لوٹ مار کرلی تو مسٹر ٹین پرسنٹ نے کراچی کے ایک معروف ڈپارٹمنٹل اسٹور میں ایک آفس قائم کرایا اور سندھ کے اربوں کھربوں روپے کے مالک بننے والے صوبائی وزراء کو بلایا اور کہا کہ ڈپارٹمنٹل اسٹور کا مالک ایک تو ہمیں15فیصد منافع دیگا جبکہ بینک صرف سات فیصد منافع دیتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ یہ شخص ہمارے پیسے پاکستان سے باہر لے جائے گا پھر آپ لوگوں کو یہ رقم دبئی‘ لندن اور نیویارک میں ملے گی ،وہاں جو کچھ خریدنا ہے خریدلو اور باقی زندگی عیش وعشرت سے گزاردو۔ مسٹرٹین پرسنٹ نے ان سب کو مرعوب کرنے کے لیے اپنے بھی رسید دکھائی کہ میں نے بھی دس ارب روپے اس ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کے پاس جمع کرائے ہیں پھر کیا تھا سب نے وہاں رقم جمع کرائی اور ایک اندازے کے مطابق60سے80ارب روپے اس ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کے پاس جمع ہوگئے۔پھر کیا ہوا۔۔؟ مسٹرٹین پرسنٹ نے ایک دن کراچی آکر پیسے جمع کرانے والوں کے ساتھ شاندار پارٹی منعقد کی اور خوشخبری سنائی کہ ان کے پیسے لانچوں کے ذریعہ دبئی روانہ کردیئے گئے ہیں اوراگلے دن ان کو پھر ایک پارٹی میں نئی خوشخبری سنائی جائے گی،سب خوش تھے۔ دوسرے دن انکے لیے منحوس خبر بھی ان لوگوں کو سنادی گئی کہ غضب ہوگیا۔ جن لانچوں میں رقم لے جائی جارہی تھی، اس پر کوسٹ گارڈ اور نیوی نے چھاپے مارے اور رقم تو ان کے ہاتھ لگنے نہیں دیاگیا اور یہ رقم جلادی گئی ہے، ثبوت کے طور پر کشتیاں دیکھی جاسکتی ہیں ۔اور نثارمورائی‘ نواب لغاری جیسے افراد بمشکل جان بچاکر کراچی واپس آتے ہیں ۔یہ کہانی سن کر ان افراد کے چہرے لٹک گئے۔ذرائع بتاتے ہیںکہ مسٹر ٹین پرسنٹ نے یہ رقم ماڈل ایان علی اور ان کی ساتھی ماڈلز کے ذریعہ دبئی بھیج چکے تھے اور مذکورہ ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کو بھی دبئی میں اپنے محل میں رکھ لیا۔ یوں اپنے عہدے اور اپنی طاقت کے زور پر ان بااثر افراد کو خاموش کرادیا گیااور پھر پانچ سال بعد اب ڈپارٹمنٹل اسٹور کا مالک واپس کراچی پہنچ گیا ہے تو یہ بااثر افراد اس کے پاس جا پہنچے اور تقاضا کیا کہ ان کو رقم واپس دی جائے ۔وہ جب روتا دھوتا مسٹر ٹین پرسنٹ کے پاس جا پہنچا اور کہا کہ حضور میں نے تو ایک روپیہ بھی نہیں کھایا، میں تو صرف رقم یا چیک لے لیتا تھا ،پوری رقم تو آپ کو ایمانداری سے دے دی تھی ،مجھے تو کمیشن بھی اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر دی گئی تھی پھر بھی میں نے خاموشی اختیار کی لیکن اب یہ سارے بااثر افراد میرے پیچھے آئیں گے تو میں ان کے آگے کیاکہ سکوں گا؟ مفت میں ذلیل ہوجائوں گا۔ برائے مہربانی آپ ان کو کنٹرول کریں ،تب مسٹرٹین پرسنٹ آگ بگولہ ہوگئے اور ان تمام افراد کو بلایا اور غصے کے عالم میں کہا کہ آپ لوگوں کو پتہ ہے کہ یہ بیچارہ مصیبت جھیل کر واپس آیا ہے ،اس کی رقم بھی گئی، ڈپارٹمنٹل اسٹور بھی گیا اور پھران کو طاقتور اداروں نے اٹھالیا اور مسلسل پوچھتے رہے کہ یہ کس کی رقم تھی؟ اس بیچارے نے زبان نہیں کھولی اور پانچ سال تک تشدد برداشت کرتا رہا لیکن آپ لوگوں کا نام نہیں لیا ،اگر یہ نام لے لیتا تو آپ لوگ کیا صفائی پیش کرتے کہ یہ رقم کہاں سے حاصل کی؟ بہتر یہی ہے کہ آپ لوگ خاموش ہوجائیں، ورنہ اس کو تنگ کیا جائے تو یہ جاکر طاقتور اداروں کو آپ کا نام بتادے گا اور پھر طاقتور ادارے آپ کے گرد گھیرا تنگ کریں گیب پھر آپ کو ایک نئی مصیبت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پہلے رقم گئی اب الٹا تحقیقات کا بھی منہ دیکھنا پڑے گا، بہتر یہی ہے کہ خاموش ہوجائو۔ اس کے بعد یہ بااثر افراد منہ لٹکائے گھر چلے گئے۔ مسٹرٹین پرسنٹ نے ڈپارٹمنٹل اسٹور کے مالک کو تھپکی دی کہ جاکر اپنا کام کرو ،اب تمہیں کچھ نہیں ہوگا۔ اس کو کہتے ہیں کہ’’ چور کو پڑگئے مور‘‘، اور’’ چور کا مال جب چھن جاتا ہے تو اس کی ماں چھپ کر روتی ہے‘‘۔
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...