وجود

... loading ...

وجود

نورین لغاری کے داعش سے رابطے‘کئی باتیں خفیہ رکھی جارہی ہیں‘اہل خانہ بھی جھوٹ بولتے رہے

پیر 01 مئی 2017 نورین لغاری کے داعش سے رابطے‘کئی باتیں خفیہ رکھی جارہی ہیں‘اہل خانہ بھی جھوٹ بولتے رہے

پروفیسر عبدالجبار لغاری مسلسل غلط بیانی کرتے رہے کہ ان کی بیٹی صرف نماز پڑھتی ہے، ان کی بہترین دوست ایک ہندو لڑکی ہے اور ان کی بیٹی کو اغواءکیاگیا ہے ‘ نورین لغاری اگرواپس آبھی گئی تو معاشرے میں اسے وہ عزت نہیں ملے گی جوپہلے تھی وہ ہمیشہ مشکوک رہیں گی اور آنے والی زندگی میں کانٹوں پر ہی چلیں گی

سندھ صدیوں سے صوفیوں کی سرزمین کہلاتی ہے اور سندھ میں انتہاپسندی کی کوئی گنجائش نہیں رہی لیکن جیسے وقت اور حالات تبدیل ہوئے ہیں سندھ میں بھی انتہا پسندی اور شدت پسندی میں اضافہ ہوا ہے ۔شکار پور‘ خان پور‘ جیکب آباد اور ڈاکٹر ابراہیم جتوئی پر خودکش حملوں میں بروہی قبیلہ کے چند افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تو سندھ میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں کہ کیا سندھ کے نوجوان بھی اب شدت پسند ہوگئے ہیں؟ حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی کا نیٹ ورک اتنا مضبوط اور مؤثر ہے کہ وہ براہ راست القاعدہ‘ طالبان اور داعش سے رابطہ کرتے ہیں وہ خودکش حملہ آور تیار کرتے ہیں اور نوجوانوں کو تخریب کاری‘ دہشت گردی کا ایندھن بناتے ہیں۔ اب تو حفیظ بروہی عرف حفیظ پندھرانی اور عبداللہ بروہی کے سروں کی قیمت مقرر کردی گئی ہے اور وہ اب ”موسٹ وانٹیڈ“ کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں ،ابھی سیہون خودکش حملہ کی تحقیقات میں بھی حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی کے نیٹ ورک کی تحقیقات ہورہی تھی کہ اچانک ایک دھماکہ خیز خبر آئی کہ سندھ یونیورسٹی کے پروفیسر عبدالجبار لغاری کی بیٹی اور لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو کے دوسرے سال کی طالبہ نورین لغاری داعش میں شمولیت کے لیے شام پہنچ گئی ہیں۔ پروفیسر عبدالجبار لغاری مسلسل غلط بیانی کرتے رہے کہ ان کی بیٹی صرف نماز پڑھتی ہے، ان کی بہترین دوست ایک ہندو لڑکی ہے اور ان کی بیٹی کو اغواءکیاگیا ہے اور اس نے سب کچھ جانتے بوجھتے ہوئے بھی آرمی چیف کو اپیل کردی کہ نورین لغاری کو واپس لایا جائے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حکم دیا کہ نورین لغاری کو بازیاب کرایا جائے اور پھر ایک خفیہ ایجنسی نے لاہور میں ایک ایسٹر کے تہوار سے ایک دن قبل ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا۔ ایک کو گرفتار کرلیا اور ایک لڑکی کو بھی برآمد کرلیا، بعد میں اس لڑکی کی شناخت نورین لغاری کے نام سے ہوئی۔ اب ذرا نورین لغاری کے بارے میں جانتے ہیں۔ نورین لغاری کا داعش کی جانب جھکاؤ اس وقت ہوا جب وہ فرسٹ ایئر اورانٹر کی طالبہ تھیں۔ پھر جب وہ کالج سے نکل کر میڈیکل یونیورسٹی میں داخل ہوئیں تو اس نے داعش سے رابطے بڑھادیے جس گھر سے نورین کو برآمد کیاگیا اس گھر میں علی نامی دہشت گرد مارا گیا وہ بھی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میں پڑھتا رہا ہے۔ پروفیسر عبدالجبار لغاری خود بھی انتہا پسندی کی سوچ کے حامل ہیں، ان کے گاؤں کا ماحول بھی انتہائی سخت ہے مگر وہ بیٹی کی گمشدگی کے وقت ایسا دکھانے لگے جیسے وہ لبرل اور اعتدال پسند ہوں ۔ نورین جیسے ہی میڈیکل یونیورسٹی میں آئیں تو انہوں نے داعش سے رابطے بڑھادیے۔ وہ ملکی سلامتی کے اداروں کی نظر میں آگئیں مگر وہ سمجھتی رہیں کہ وہ ملکی سلامتی کے اداروں کو دھوکا دے رہی ہیں۔ ان کی گمشدگی سے قبل وہ کڑی نگرانی میں آچکی ہیں، داعش سے رابطہ رکھنے والوں کے ساتھ وہ ملتی رہیں حتیٰ کہ دو تین مرتبہ حساس اداروں نے نورین لغاری کے گھر پر چھاپہ مارا اور کئی چیزیں برآمد کرلیں۔ پروفیسرجبار لغاری ایس ایس پی حیدرآباد عرفان بلوچ کے پاس گئے اور ان سے شکایت کی ،وہ اپنے ساتھ ایک خاتون ایم پی اے اور ایک پروفیسر کو بھی لے گئے۔ دو مرتبہ تو ایس ایس پی حیدرآباد نے معمولات اور غلط فہمی پر مبنی چھاپہ قرار دیا، تیسری مرتبہ ایس ایس پی نے خاتون ایم پی اے کو چیمبر میں لے جا کر کہا کہ وہ اس معاملہ سے الگ ہوجائیں کیونکہ نورین لغاری کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے وہ داعش سے رابطے میں ہے۔ خیر پھر اسی شام کو پروفیسر جبارلغاری کے دوست پروفیسر کو بھی ایس ایس پی حیدرآباد نے بلاکر کہا کہ نورین لغاری داعش سے رابطے میں ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی متوقع ہے۔ اس پروفیسر نے پروفیسر عبدالجبار لغاری کو جاکر خبردار کردیا، لیکن اس خاندان نے اپنی بیٹی کو نہیں روکا۔ ظاہر بات ہے کہ اس خاندان کی داعش کے لیے ہمدردی تھی اور ان کو پیسہ ملنے کا بھی آسرا تھا۔ پھر نورین لغاری حیدرآباد سے لاہور بذریعہ بس چلی گئیں اور ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر رکھی کہ وہ خلافت کی سرزمین (شام) پہنچ گئی ہیں اور خیریت سے ہیں۔ یہ انہوں نے جھوٹ بولا تھا۔ اصل میں وہ جیسے ہی لاہور پہنچیں تو داعش کے دہشت گردوں نے اس کو مال غنیمت سمجھا اور روزانہ اس کا نکاح ایک دہشت گرد سے ہوتا اور صبح اس کو طلاق دے دی جاتی اور پھر اگلی رات وہ ایک شب کی دلہن بن جاتیں، یہ سلسلہ دو ڈھائی ماہ تک چلتا رہا۔ داعش کے دہشت گردوں نے نورین لغاری کو جیتے جی ہی تباہ کردیا، ڈھائی ماہ تک وہ ایک رات کی دلہن بنتی رہی اور دہشت گرد اس کی عزت کے ساتھ کھیلتے رہے پھر وہ تنگ ہوگئیں اور آخر انہوں نے اپنے گھر والوں سے رابطہ کرکے ملکی سلامتی کے اداروں سے رابطہ کیا اور ان کو ایسٹر کے تہوار پر دہشت گردوں کے منصوبہ سے آگاہ کیا تب جاکر چھاپہ مارا گیا اور ایک دہشت گرد ہلاک اور ایک کوگرفتار کیا۔ بعدازاں دوسرے دہشت گرد کو بھی کسی دوسری جگہ سے گرفتار کیاگیا۔ نورین لغاری کا اعترافی بیان بھی ٹی وی چینلز پر نشر ہوچکا ہے۔ اب آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ وہ چاہیں گے کہ نورین لغاری گھر جاکر دوبارہ معمول کی پرامن زندگی گزارسکے اس کے بعد نورین لغاری کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ نورین لغاری اور اس کے خاندان نے انتہا پسندی کی سوچ رکھ کر سزا بھگت لی ہے اور بدامنی الگ سے مول لی ہے اب یہ سندھ کے لوگوں کے لیے ایک سبق ہے کہ وہ انتہا پسندی کی سوچ رکھیں گے تو پھر ان کا حشر بھی نورین لغاری جیسا ہوگا۔ نورین لغاری اب اگرواپس آبھی گئی تو معاشرے میں اس وہ عزت نہیں ملے گی جو پہلے ملی تھی وہ ہمیشہ مشکوک رہیں گی اور آنے والی زندگی میں وہ کانٹوں پر ہی چلیں گی۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر