وجود

... loading ...

وجود

پڑئیے گر بیمار

اتوار 16 اپریل 2017 پڑئیے گر بیمار

ہم سب زندگی میں کبھی نہ کبھی بیمار پڑتے ہیں، یعنی بیمار پڑنا بالکل نارمل ہے،زندگی ہے تو دکھ بیماری بھی آئے گی۔ ویسے ہلکی پھلکی بیماری نزلہ زکام کھانسی بخار تو چلتا رہتا ہے ہم اس قسم کی بیماریوں کی کچھ زیادہ فکر بھی نہیں کرتے۔ہاں خدا ناخواسہ کوئی بڑی بیماری لگ جائے یا کوئی حادثہ وغیرہ ہو جائے جس کے نتیجے میں بندہ بستر پر لگ جائے تو تشویش ہونا قدرتی امر ہے۔اللہ تعالیٰ نے انسان کو جن نعمتوں سے نوازا ہے ان میں صحت سب سے بڑی نعمت ہے۔بیمار ہو کر بندہ اللہ تعالیٰ کی کئی نعمتوں اور لذتوں سے محروم ہو جاتا ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے ہر بیماری کی شفا بھی رکھی ہے۔ بندہ بیماری کے دوران علاج کروا سکتا ہے لیکن شفا دینا اللہ کا کام ہے، ویسے علاج معالجے کے نتیجے میں بندہ بیمار شفا یاب تو ہو جاتا ہے لیکن اس کی صحت یابی میں دوستوں ہمدردوں اور رشتہ داروں کی عیادت اور دل بستگی بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔عیادت اور تیمارداری مریض کا بہترین نفسیاتی علاج ہے۔ فطرت کا بھی تقاضہ ہے کہ کوئی بیمار ہوجائے یا کسی شخص کو بیماری یا پریشانی لاحق ہو جائے تو اس کی مدد اور مزاج پرسی کی جائے، یہ ایک معاشرتی ضوررت بھی ہے کیونکہ بیماری کسی کی شکل عمر یا نسل دیکھ کر نہیں آتی، میں یا آپ یا کوئی بھی شخص کبھی بھی بیمار پڑ سکتا ہے۔مسلمان ہونے کے ناتے ہمارا یہ معاشرتی فرض اور بھی بڑھ جاتا ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے تمام مسلمانوں کو ایک دوسرے کا بھائی بتایا ہے اس لےے سب کا دکھ درد سانجھا ہے۔آنحضرت کا فرمان ہے مسلمانوں کی باہمی محبت کی مثال ایسی ہے جیسے ایک جسم، جسم کے کسی حصے میں تکلیف ہو تو سارا جسم بے آرام ہو جاتاہے۔اس حوالے سے اپنے بیمار بھائی کی مزاج پرسی ہم پر دینی فریضہ بھی بن جاتا ہے۔عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ ہم لوگ بیمار یا مریض کی تیماردی کے لےے جاتے تو ہیں وقت کا خیال نہیں کرتے، یعنی ہمارا جانا اس بیچارے کے لےے مزید کوفت کا باعث بن جاتاہے۔ مریض پہلے ہی مشکل میں ہوتا ہے ایسے میں اگر ہم اس کے پاس جاکر آرام میں خلل ڈال دیں تو اس بیچارے کا کیا حال ہوگا۔ بچوں کے ساتھ مریض کے پاس پہنچ جانا بچوں کا وہاں شور مچانا زور زور سے بولنا یہ بھی بیمار کو مزید تکلیف میں مبتلا کرتا ہے۔
کسی کی تیمارداری کے بھی کچھ اصول کچھ طریقے کچھ آداب ہوتے ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔ تیمار دار کا کام ہے کہ مریض کے پاس جانے سے پہلے اس کے گھر والوں سے سونے جاگنے کے اوقات معلوم کرلے، مریض کے آرام کا یا اس کے کھانے کا وقت ہو تو اس کے پاس نہ جائے۔ مریض کے پاس تیمارداری کے لےے جائے تو زیادہ دیر نہ بیٹھے نہ ہی زیادہ باتیں کرے۔ مریض یا بیمار کے پاس گروپ کی شکل میں جانا بھی مناسب نہیں، کیونکہ اس سے مریض کے آرام میں خلل پڑتا ہے۔ تیماردار کو چاہیئے کہ بیمار یا مریض کے پاس جاکر مایوسی، موت اور ناامیدی کی باتیں کرنے کے بجائے امید افزا باتیں کرے جس سے مریض کی ڈھارس بندھے اور اس میں جینے کی امنگ پیدا ہو۔ بے چینی کے عالم میں عموماً مریض منہ سے اُف اور ہائے ہائے جیسی آوازیں نکالتا ہے۔ تیماردار مریض کو تلقین کرے کہ وہ ہائے ہائے کرنے کے بجائے اللہ اللہ کرے،بیماری کے عالم میں اللہ کا ذکر کرنے سے ایسے فوائد ملتے ہیں جو زندگی کے دیگر اوقات میں دیر بعد حاصل ہو تے ہیں۔ بیمار کو اپنے اور دوسرے مسلمانوں کے لیے دعا کرنے کی بھی نصیحت کریں، کیونکہ اس وقت وہ فرشتوں کی طرح گناہوں سے پاک ہوتا ہے، جو دعا کرے وہ قبول ہوجاتی ہے، اور ہاں کسی مریض کی عیادت کے لےے خالی ہاتھ نہ جائیں حسب توفیق کچھ پھل یا میوہ جات اس کے لےے ضرور لے کر جائیں، ایسا کرنے سے مریض کو اپنی اہمیت اور آپ کی محبت کا احساس زیادہ ہوگا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
روس اور امریکامیں کشیدگی وجود بدھ 27 نومبر 2024
روس اور امریکامیں کشیدگی

تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا! وجود بدھ 27 نومبر 2024
تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا!

خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر