... loading ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ یوں تو وزارت اعلیٰ ملنے کے بعد متحرک نظر آرہے تھے لیکن دو تین ماہ میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ان کے پرکاٹ دیے، اب وہ اونچی اڑان تو اڑنا چاہتے ہیں لیکن اڑ نہیں پاتے۔ مراد علی شاہ کو اب صرف چند چھوٹے محکموں اور وفاقی حکومت سے جھگڑے کی حد تک چھوڑا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جس طرح صوبے کے حوالے سے فیصلے کیے ہیں، اس سے عوام اور سیاسی حلقوں کے علاوہ بیورو کریسی بھی خاصی حد تک مایوس ہوئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اکثر فیصلے کہیں اور سے آتے ہیں اور حکم یہ ہوتا ہے کہ ان پر مِن و عن عمل کیا جائے اور وہ مجبور ہو کر اس پر عمل کرتے ہیں جس کی سب سے بڑی مثال آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی جبری چھٹی اور پھر ان کی خدمات واپس وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کی کوشش ہے۔ حالانکہ ان کو پتہ ہے کہ جب ان کے والد عبداللہ شاہ وزیراعلیٰ تھے تو ان کے پرنسپل اسٹاف افسر (پی ایس او) اے ڈی خواجہ تھے پھر مرتضیٰ بھٹو قتل کیس میں بھی اے ڈی خواجہ کو انکوائری ملی تو انہوں نے اس انکوائری میں پی پی کے رہنمائوں کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا اور عبداللہ شاہ نے ہمیشہ اے ڈی خواجہ کی عزت کی۔ مگر آج مراد علی شاہ نے دو مرتبہ اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کی ناکام کوشش کرکے اپنی جگ ہنسائی کروائی ہے ۔
اب ان کا رخ سوئی سدرن گیس کمپنی کی طرف ہوگیا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ سندھ کے خزانہ کے ساتھ پچھلے9 سال سے کھیلنے والے مراد علی شاہ کو سوئی سدرن گیس کمپنی کے معاملے پر سندھ کی یاد آگئی، وہ ایسے بات کر رہے تھے کہ جیسے ان کو سندھ کا اتنا غم کھا رہا ہے کہ انہوں نے کھانا پینا بھی چھوڑ دیا ہے۔ وزیراعلیٰ کو واقعی سندھ کے عوام یاد آگئے ہیں یا نوری آباد میں واقع پاور پلانٹ عزیز ہے جس میں حکومت سندھ اور انور مجید شراکت دار ہیں ؟اور انور مجید کی خوشنودی ہی ان کے اقتدار کو طوالت دے سکتی ہے؟ اصل کہانی یہ ہے کہ حکومت سندھ اور انور مجید نے مل کر نوری آباد میں ایک بجلی گھر بنایا ہے اس میں 1500 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی، پہلے اس بجلی گھر کو ہوا (ونڈ) پر چلانا تھا لیکن کسی فنی خرابی کے باعث فوری طور پر ہوا سے بجلی گھر چلانا مشکل بن گیا ہے جس پر ماہرین نے کہا کہ گیس کنکشن دیا جائے، اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے سوئی سدرن گیس کمپنی سے رابطہ کیا تو انہیں بتایا گیا کہ پہلے تو بڑے کنکشن پر پابندی ہے یہی وجہ ہے کہ ملتان ، فیصل آباد، نوری آباد، کوٹری اور کراچی کے بیشتر صنعتی ادارے یا تو بند ہوگئے ہیں یا پھر ان کو مخصوص وقت کے لیے گیس فراہم کی جاتی ہے اور ہفتے میں ایک دو دن ناغہ بھی کیا جاتا ہے۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو خط لکھا ۔چار روز قبل وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گیس کے نئے کنکشن پر عائد پابندی ختم کردی ،اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے سوئی سدرن گیس کمپنی سے رابطہ کیا کہ فوری طور پر گیس کنکشن فراہم کیا جائے۔ حکومت سندھ نے پہلے ہی رواں مالی سال 2016-17 کے دوران صوبہ بھر میں مختلف شہروں اور مضافات میں 37 نئے کنکشن کی درخواست دے رکھی ہے جو اب آخری مراحل میں ہے، صرف ڈیمانڈ نوٹ جاری کرنا باقی ہے ۔لہٰذاسوئی سدرن گیس کمپنی نے مؤقف اختیار کیا کہ پہلے نئے 37 کنکشن لگائے جائیں گے، اسی دوران پائپ لائنیں بچھانے کا کام بھی شروع کیا جائے گا اور چھ ماہ میں پائپ لائن بچھ جائیں گی ،اس کے بعد نوری آباد کے پاور پلانٹ کو گیس فراہم کی جائے گی اور اب جبکہ نئے کنکشن پر پابندی ختم ہوچکی ہے تو ترتیب کے مطابق سب سے پہلے فیصل آباد، کراچی، ملتان، کوٹری، نوری آباد سمیت ایک درجن صنعتی علاقوں کو نئے گیس کنکشن فراہم کیے جائیں گے، جس پر وزیراعلیٰ سیخ پا ہوگئے اور سندھ اسمبلی میں دھواں دار تقریر کر ڈالی اور دھمکی دی کہ سوئی گیس کمپنی کے دفاتر پر دھاوا بول کر قبضہ کرلیں گے ،جس کے بعد ان سے انور مجید تو خوش ہوگیا لیکن باقی ہر جگہ سے ان کو ناراضگی ملی۔
بعدازاں انہیں پارٹی قیادت اور وفاقی حکومت نے سمجھایا کہ اس طرح کی باتیں بغاوت کہلاتی ہیں یہ قومی حساس تنصیبات ہیں ان پر اگر حکومت سندھ نے قبضے کی کوشش کی تو فوج آکر قبضہ چھڑا لے گی ،اس لیے ایسی بات کرکے حکومت سندھ کے لیے پیچیدگیاں پیدا نہ کریں۔ تب انہوں نے اس موضوع پر بات کرنا بند کردی ہے اور اب مروجہ قانون کے تحت نوری آباد پاور پلانٹ کے لیے گیس کنکشن لینے کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں، انہوں نے سندھ اسمبلی میں سندھ کا رونا رویا مگر اصل میںیہ انور مجید کو خوش کر کرنے کی کوشش تھی۔
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...