وجود

... loading ...

وجود

بیجنگ میں ہونے والے آئندہ اولمپک مقابلے خطرے میں۔۔۔!!

هفته 18 مارچ 2017 بیجنگ میں ہونے والے آئندہ اولمپک مقابلے خطرے میں۔۔۔!!

2013 میں فضا میں جو دھند چھائی اور تقریبا ایک ماہ تک رہی تھی اس پر کافی تشویش ظاہر کی گئی تھی۔ اب ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ مشرقی چین میں 2013 میں تقریبا ایک ماہ تک رہنے والی فضائی آلودگی کا تعلق قطب شمالی کے سمندر میں تیزی سے برف پگھلنے سے ہوسکتا ہے۔ایک نئی تحقیق کے مطابق برف پگھلنے اور برف گرنے میں اضافے کی وجہ سے ہوا کی گردش کا طریقہ کار تبدیل ہوا، اسی وجہ سے فضا میں اتنی زیادہ دیر تک دھند چھائی رہی ہے۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر ماحولیات کی تبدیلی سے قطب شمالی میں برف کم ہوتی گئی تو اس طرح کے واقعات مستقبل میں بھی ہوتے رہیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس صورت میں 2022 میں بیجنگ میں ہونے والے اولمپک کھیل بھی خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔
حالیہ برسوں میں چین کے مختلف علاقوں میں فضائی آلودگی ایک بڑا مسئلہ رہا ہے لیکن 2013 میں فضا میں جو دھند چھائی وہ تقریبا ایک ماہ تک رہی تھی جس پر کافی تشویش ظاہر کی گئی تھی۔اس دھند کے دوران ہوا کی کثافت بہت زیادہ تھی جو صحت کے لیے کافی نقصان دہ ہوتی ہے، اس سے چین کے کئی شہر متاثر ہوئے تھے۔ ایک طرف سائنس دان حیران تھے کہ آخر اس کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں تو دوسری جانب چین کی حکومت نے کوئلے سے چلنے والے پلانٹس سے گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں کمی کا اعلان کیا تھا۔سائنس دانوں کا اب کہنا ہے کہ اس واقعے سے قبل 2012 کے اواخر میں قطب شمالی میں برف میں زبردست کمی ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ سائبیریا میں زبردست برف باری سے ہوا کی گردش کا رویہ تبدیل ہوگیا جس سے مشرقی چین کے علاقے میں ایک عجیب قسم کا فضائی ماحول پیدا ہوگیاتھا۔
اس سے متعلق جو رپورٹ تیار کی گئی ہے ،اس میں شامل جارجیا ٹیک یونیورسٹی کے پروفیسر یوہانگ وانگ کا کہنا ہے کہ ‘موسم سرما کے دوران بیجنگ کے آس پاس کے علاقوں میں آپ کو تیز شمال مغربی ہوائیں ملیں گی، یہ ہوائیں اتنی تیز چلتی ہیں جیسے جہنم کی آگ کی لو۔انھوں نے بتایا: ‘اس سرد ہوا کی شدت اور مقام کو رج کا ایک نظام کنٹرول کرتے ہوئے اسے جنوب کی جانب دھکیلتا ہے، جب سمندری برف پر دباؤ یا برف باری پر دباؤ پڑتا ہے تو اس سے رج نظام کمزور پڑ جاتا ہے اور یہ مشرق کی طرف کھسکنے لگتا ہے اسی وجہ سے 2013 میں سرد ہوائیں مشرقی چین کے علاقے میں چلنے کے بجائے وہ کوریا اور جاپان کی جانب چلی گئیں۔
اس تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے ماحولیات کی تبدیلی سے متعلق دیگر امور پر بھی غور کیا اور ان کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ قطب شمالی میں برف کی کمی اور سائبیریا کے جنگلوں میں شدید برفباری نے ہی دھند میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ محققین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر ماحولیات میں تبدیلی سے قطب شمالی میں برف میں مستقل کمی آتی رہے گی جس سے اس علاقے میں دھند کی صورت حال بدستور جاری رہنے کے امکانات ہیں۔ان کے مطابق اگر ایسا ہوا تو 2022 میں اس سے اولمپک کھیل متاثر ہوسکتے ہیں جو زیادہ تر اسی علاقے میں منعقد کراوئے جائیں گے۔پرفیسر وانگ کا کہنا ہے کہ ‘اگر چینی حکومت نے گزشتہ4 برس میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں اتنی کمی نہیں کی ہوتی جتنی اس نے کی ہے تو ہمیں اسی طرح کے اور بھی فضائی آلودگی کے واقعات دیکھنے کو ملتے۔’انھوں نے کہا: ‘چونکہ زہریلی گیسوں کے اخراج میں کافی کمی کی گئی ہے اس لیے ہم نے اتنا زیادہ اسے نہیں دیکھا اور مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اگر اولمپک کے دوران فضا صاف ستھری رکھنی ہے تو انھیں گیسوں کے اخراج میں پہلے سے بھی کہیں زیادہ کٹوتی کرنی ہوگی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین گرین ہاؤس گیسز کے اخراج پر قابو پانے کے لیے تنہا مزید اقدامات تو کر سکتا ہے لیکن قطب شمالی میں برف کو پگھلنے سے بچانے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ماہرین کاکہناہے کہ بڑے شہروں میں صنعتوں اور ٹریفک کے باعث پیدا ہونے والی آلودگی اور فضا میں کیمیائی مادوں کی بڑھی ہوئی مقدار کا باقاعدگی سے جائزہ لینا بہت ضروری ہے۔’موسم کے ساتھ ساتھ فضا میں کیمیائی مرکبات کی بھی جانچ کے آلات ہونے چاہیئں اور کئی برسوں کے تجزے سے یہ بات واضح ہوگی کہ کن شہروں اور علاقوں کی فضا میں کس قسم کے کیمیائی مادے موجود ہیں۔ اور ان میں ہونے والی تبدیلی کو دیکھتے ہوئے اقدامات کیے جا سکیں۔ ابھی تو ہمارے پاس ریکارڈپر کوئی ڈیٹا ہے ہی نہیں۔’چونکہ پہلے سے کوئی ڈیٹا موجود نہیں ہے، اس لیے اگر فضا میں زہریلے مادوں کی موجودگی کا علم ہوتا بھی ہے تو یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ آیا یہ پہلے سے یہاں موجود تھے یا کسی تازہ صورتحال کی وجہ سے اس فضا میں آئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے اندازہ کے مطابق ہر سال30 لاکھ افراد فضائی آلودگی کے باعث وقت سے پہلے مر جاتے ہیں جو کہ انسانی صحت کے لیے سب سے بڑا ماحولیاتی خطرہ ہے۔ ایسے میں درخت ہوا میں موجود آلودگی کو ایک فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔ یہ معمولی کمی بھی بہت زیادہ طبی فائدوں کا سبب بن سکتی ہے۔
فضائی آلودگی کے حوالے سے تازہ ترین خیال آرائی کے حوالے سے اگرچہ ابھی تک سائنسدانوں کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہیں،اور یہ تمام باتیں مفروضوں کی بنیاد پر ہی کی جارہی ہیں ،لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ بڑھتی ہوئی آلودگی پوری دنیا کیلئے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے اور اس آلودگی کے ذمہ دار چھوٹے اورکم وسیلہ ممالک نہیں بلکہ وہ بڑی طاقتیں اس کی ذمہ دار ہیں جو ایٹمی اسلحہ میں پھیلائو کو روکنے کے عالمی معاہدے کی پاسداری پر سب سے زیادہ اصرار کرنے کے ساتھ ہی ایٹمی تجربات جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کی جانب سے نت نئے ایٹمی اسلحہ کے تجربات عالمی سطح پر آلودگی کی شرح بڑھانے کا سبب بن رہے ہیں۔ اس لئے جب تک بڑی طاقتیں ایٹمی اسلحے کے تجربات بند نہیں کرتیں پوری دنیا پر آلودگی کے منفی بلکہ تباہ کن اثرات کی تلوار لٹکی رہے گی۔ اس صورت حال میں ضرورت اس بات کی ہے کہ بڑی طاقتیں ایٹمی اسلحہ کی دوڑ کو ختم کرنے پر تیار ہوجائیں اور اگر وہ اپنے پاس موجود ایٹمی اسلحہ کے ذخائر اپنے وعدے کے مطابق تلف کرنے پر تیار نہ ہوں توبھی کم از کم نت نئے اسلحہ کے تجربات پر تو پابندی کا احترام کریں کیوںکہ خود ان ملکوں کا مفاد بھی بنی نوع اانسان کے مفاد میں ہی مضمر ہے۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر