وجود

... loading ...

وجود

2070 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا اور مقبول مذہب بن جائے گا

منگل 07 مارچ 2017 2070 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا اور مقبول مذہب بن جائے گا

امریکا میں دنیا بھر کے مذاہب کی مقبولیت اور ان میں توسیع وترویج کی رفتار کے حوالے سے ہونے والی تازہ ترین ریسرچ رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ 2070 ء تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا اور مقبول مذہب بن جائے گا۔ریسرچ رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ یورپ اور امریکا میں بڑی تعداد میں مسلمانوں کی آمد کی وجہ سے امریکا اور دیگر یورپی ممالک میں مسلمانوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ ریسرچ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیاہے کہ 2100 میں تاریخ میں پہلی مرتبہ دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی عیسائیوں سے بڑھ جائے گی۔ یہ ریسرچ رپورٹ امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں قائم پیو ریسرچ سینٹر نے تیار کی ہے۔
پیو ریسرچ سینٹر نے انکشاف کیاہے کہ 53 سال کے اندر دنیا میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی تعداد برابر ہوجائے گی۔جبکہ 2100 میں مسلمانوں کی آبادی عیسائیوں سے کم وبیش ایک فیصد تجاوز کرجائے گی۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ شمالی امریکا اور یورپی ممالک میں مسلمانوں کی تعداد میں اضافے کی ایک بڑی وجہ مسلم آبادی کی امیگریشن میں اضافہ ہے ۔واشنگٹن ڈی سی میں قائم پیو ریسرچ سینٹر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسلام دنیا بھر میں تیزی سے مقبولیت حاصل کررہاہے ۔رپورٹ کے مطابق 2010 میں دنیا بھر میں مسلمانوں کی مجموعی تعداد کم وبیش 1.6 بلین یعنی ایک ارب 60 کروڑ تھی جو کہ دنیا کی مجموعی آبادی کے 23 فیصد کے مساوی تھی جبکہ 2010 میں دنیا بھر میں عیسائیوں کی تعداد 2.2 بلین یعنی 2 ارب20 کروڑ تھی جو کہ دنیا کی مجموعی آبادی کے 23 فیصد کے مساوی تھی۔
ریسرچ رپورٹ میں مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے اضافے کے اسباب کاذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیاگیا ہے کہ مسلمانوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کاایک بڑا سبب یہ ہے کہ مسلمانوں کے دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے مقابلے میں بچوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، ریسرچ رپورٹ کے مطابق مسلمان خواتین کے بچوں کاتناسب اوسطاً 3.1 بچہ فی خاتون ہے جبکہ دیگر تمام مذہبی گروپوں کے بچوں کا مجموعی تناسب 2.3 فی خاتون ہے ۔
ریسرچ رپورٹ کے مطابق 2010 میں مسلمانوں میں شادی کی عمر اوسطاً23 سال تھی جو کہ دیگر غیر مسلم گروپوں کے مقابلے میں 7 سال کم ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ 2050 میں مسلمانوں کی آبادی میں 2010 کے مقابلے میں 73 فیصد اضافہ ہوچکاہوگا جبکہ اس دوران عیسائیوں کی تعداد میں صرف 35 فیصد اضافہ متوقع ہے،اسی طرح اس عرصے میں ہندوئوں کی تعداد میں 34 فیصد ،یہودیوں کی تعداد میں 16 فیصد ،مقامی مذاہب ماننے والوں کی تعداد میں 11 فیصد ،لامذہبوں کی تعداد میں 9 فیصد اور دیگر مذاہب کی آبادی میں 6 فیصداوربدھسٹوں کی آبادی میںمنفی0.3 فیصد اضافہ متوقع ہے۔پیو کی ریسرچ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اگرچہ اس سے عالمی آبادی میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی لیکن مسلم آبادی کی نقل مکانی کی وجہ سے بعض علاقوں جن میں شمالی امریکا اور یورپ کے ممالک شامل ہیںمسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ 62 فیصد مسلمان ایشیا اور بحر الکاہل کے خطے میں آباد ہیں جبکہ مسلمانوں کی سب سے زیادہ آبادی انڈونیشیا، بھارت ،پاکستان،بنگلہ دیش ، ایران اور ترکی میں ہے۔ 2050 تک بھارت میں مسلمانوں کی مجموعی آبادی انڈونیشیا میں مسلمانوں کی آبادی سے تجاوز کرجائے گی جبکہ اس وقت انڈونیشیا مسلمانوں کی آبادی کے اعتبار سے سب سے بڑا اسلامی ملک ہے۔
رپورٹ میںیہ بھی بتایاگیاہے کہ گزشتہ سال امریکا میں مسلمانوں کی مجموعی تعداد امریکا کی مجموعی آبادی کے ایک فیصد کے مساوی تھی ۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال امریکا میں مسلمانوں کی مجموعی تعداد 3.3 ملین یعنی 33 لاکھ تھی۔جبکہ پیشگوئی کے مطابق 2050 میں امریکا میں مسلمانوں کی آبادی کاتناسب 2.1 فیصد تک ہوجانے کاا مکان ہے۔جبکہ 2050 تک یورپ میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب 10 فی صد سے بھی تجاوز کرجائے گا۔
دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ اور اگلی نصف صدی میں دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی عیسائیوں سے تجاوز کرجانے کے حوالے یہ رپورٹ خوش آئند ہے اور اس پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو خوش ہونا چاہئے لیکن اس کے ساتھ ہی دنیا بھر کے مسلمان حکمرانوں ، ماہرین تعلیم اور دانشوروں کو اس بات پر بھی غور کرنا چاہئے کہ کیا اگلی نصف صدی کے اندر مسلمان دنیا بھر کی قیادت سنبھالنے کی صلاحیت پیدا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے ،یا تعداد کے اعتبار سے زیادہ اورتیل سمیت دنیا کے قیمتی ترین معدنی وسائل،اور دنیا کی ذہین ترین اورمحنتی وجفا کش افرادی قوت کی دولت سے مالامال ہونے کے باوجود بڑی طاقتوں کی غلامی ان کا مقدر بنی رہے گی ، یہ ایک ایسا سوال ہے جو ہر مسلمان کی روح کو جھنجھوڑ دینے کیلئے کافی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا مسلم حکمراں اس سے کوئی سبق حاصل کرنے کو تیار ہیں یا اپنی حکمرانی قائم رکھنے کے لیے اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد اور اعانت کرنے کے بجائے غیر مسلموں بلکہ مسلمانوں کے ازلی دشمنوں کا ساتھ دیتے رہنے کو ہی ترجیح دیں گے؟یہ ایسا سوال ہے جس کے منفی یا مثبت جواب میں ہی مسلمانوں کامستقبل پنہاں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جولین رابن سن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر