... loading ...
شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ نے بتایا ہے کہ شام کے مغربی شہرحمص شہر میں سکیورٹی اداروں کے صدر دفاتر پر دو خودکش حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 42 ہو گئی ہے۔ ہلاک شدگان میں حمص میں شامی فوجی انٹیلی جنس کی شاخ کا سربراہ اور بشارالاسد کا قریبی ساتھی جنرل حسن دعبول بھی شامل ہے۔ پہلی کارروائی میں شامی حکومت کے زیر کنٹرول تیسرے شہر حْمص میں ریاستی سکیورٹی کے صدر دفتر اور دوسری میں فوجی انٹیلی جنس کے صدر دفتر کو نشانہ بنایا گیا۔
گزشتہ روز ترک افواج نے آپریشن فرات ڈھال میں الباب کو داعش سے خالی کراکر اس پر فتح پالیا ہے تاہم ترک تجزیہ کاروں کو اس کامیابی پر عالمی میڈیا کی بے رخی کا شکوہ ہے جس نے داعش پر ترک فوج کی فتح کو بالکل اہمیت نہیں دی۔
ادھر امریکا کی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ نے شام کے شمالی علاقے کا خفیہ دورہ کیا ہے اور کرد باغی لیڈروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان باغی لیڈروں کا تعلق شام میں سرگرم باغی گروپ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز سے ہے۔
رپورٹس کے مطابق حْمص شہر میں ان دنوں شامی حکومت اور بشار نواز مسلح عناصر کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ سکیورٹی اداروں کے مراکز پر ہونے والے ان حملوں کو روکا جا سکے۔دوسری جانب شامی اپوزیشن گروپوں نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب حمص کے نواح میں بشار حکومت کے زیر کنٹرول گاؤں جبورین کے علاقوں پر راکٹ گرینیڈز داغے۔ ادھر شامی لڑاکا طیاروں نے گزشتہ رات حمص کے شمالی نواح میں غرناطہ گاؤں کے کئی علاقوں پر بم باری کی۔
قبل ازیں حمص میں سکیورٹی اڈوں پر مسلح حملہ آوروں اور خودکش بمباروں کے حملے میں کم از کم 32 افراد ہلاک ہو گئے ۔ریاستی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ملٹری انٹیلیجنس کا مقامی کمانڈر بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔جہادی تنظیم تحریر الشام نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔مزاحمت کاروں نے ایک امن معاہدے کے تحت دسمبر 2015 میں حمص کو خالی کر دیا تھا جس کے بعد سے یہ شہر حکومت کے کنٹرول میں ہے۔شام میں جاری جنگ کی مانیٹرنگ کرنے والی تنظیم سیریئن آبرزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے شہر میں ملٹری سکیورٹی کے صدر دفتر اور ریاستی سکیورٹی کے ایک دفتر کو نشانہ بنایا۔یہ حملے غوثہ اور مہتھا کے علاقوں میں کیے گئے ہیں جہاں عموماً سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات ہوتے ہیں۔ریاستی ٹی وی کا کہنا ہے کہ صدر بشار الاسد کے قریبی ساتھی مانے جانے والے آرمی انٹیلیجنس کے صوبائی چیف جنرل حسن دابل بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں۔تحریر الشام کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ان کے پانچ سرفروش شامل تھے۔
تحریر الشام اس وقت وجود میں آئی تھی جب جبہۃ الفتح الشام نے (جسے النصرا فرنٹ بھی کہا جاتا ہے) گذشتہ جولائی میں القاعدہ سے باضابطہ تعلقات ختم کر دیے تھے اور شام میں چار دیگر چھوٹی تنظیموں سے اتحاد کر لیا تھا۔
اسی ماہ تنظیم نے اعلان کیا تھا کہ ماضی میں طاقتور اسلام پسند باغی گروہ احرار الشام کے سابق سربراہ ہاشم الشیخ اب ان کی قیادت کریں گے۔
ادھر ایک روز قبل بھی شام میں مزاحمت کاروں کے زیرِ قبضہ قصبے الباب میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں کم از کم 41 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کی وجہ سے مزاحمت کاروں کی ایک سکیورٹی پوسٹ تباہ ہو گئی۔
یہ گاؤں شمال مغربی قصبے الباب سے آٹھ کلو میٹر کے فاصلے پر ہے اور جہاں سے ترک حمایت یافتہ مزاحمت کاروں نے جمعرات کو دولتِ اسلامیہ کو پیچھے دکھیلا تھاشامی حزب اختلاف کی خبر ایجنسی کا کہنا تھا شہری یہاں الباب واپسی کی اجازت طلب کرنے کے لیے کھڑے تھے کہ دھماکہ ہو گیا۔
یہ قصبہ 2012 میں شامی مزاحمت کاروں کے کنٹرول میں آیا جس کے بعد 2014 کے اوائل میں یہ داعش کے قبضے میں چلا گیا تھا اور یہ کئی غیر ملکی جہادیوں اور ان کے خاندانوں کا گڑھ بن گیاتھا۔بعد ازاں گزشتہ روز ترک افواج نے آپریشن فرات ڈھال میں الباب کو داعش سے خالی کراکر اس پر فتح پالیا ہے ۔ترک میڈیا کے مطابق شمالی شام کو دہشت گرد عناصر سے پاک کرنے کے زیر مقصد 24اگست کو ترکی کی قیادت میں شروع ہونے والے فرات ڈھال آپریشن کے دائرہ کار میں الباب پر مکمل طور پر کنٹرول قائم کر لیا گیا ہے تاہم ترک تجزیہ کاروں کو اس کامیابی پر عالمی میڈیا کی بے رخی کا شکوہ ہے جس نے داعش پر ترک فوج کی فتح کو بالکل اہمیت نہیں دی۔ترک حکام کے مطابق دہشت گرد تنظیم کے قبضے میں ہونے والے ایک شہر کو نجات دلائے جانے کو اہمیت نہ دینے والے بی بی سی نے الباب کے نواحی علاقے سْسیان گاؤں کی خبر کو نمایاں بنانے کو ترجیح دی ہے۔ترک تجزیہ کاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک دور میں دہشت گرد تنظیم داعش کو ترکی سے جوڑنے کے لیے جھوٹے الزامات عائد کرنے کی دوڑ میں شامل ہونے والے عالمی ذرائع ابلاغ کے نامور ادارے اب ترک مسلح افواج کی الباب کو داعش سے پاک کرنے اور اس کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نظر انداز کرنے میں پیش پیش ہیں۔ انہوں نے تازہ صورتحال کو محض ایک سطر ی خبر کے ساتھ ہی رائے عامہ تک پہنچانے پر اکتفا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت عیاں ہے کہ یہ میڈیا ادارے ترکی کی انسداد دہشت گردی کی جنگ میں کامیابیوں سے عالمی رائے عامہ کو آگاہی کرانے سے عاری ہیں۔
امریکی سی این این چینل نے بھی بی بی سی کی طرح سسیان گاوں میں حملے کی خبر کو وسیع جگہ دی ہے۔اسی طرح امریکی نیو یارک ٹائمز اور واشنگٹن ٹائمز نے بھی بڑے دھیمے لہجے میں الباب کی خبر کو شائع کیا ہے۔واضح رہے کہ ترک مسلح افواج کی زیر حمایت آزاد شامی فوج نے شام کے شمال میں واقع قصبے الباب کے مرکز کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔آزاد شامی فوج نے الباب کے مرکز کو مکمل طور پر داعش کے قبضے سے واگزار کروانے کے بعد داعش کی طرف سے علاقے میں بچھائی جانے والی بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کی کاروائیاں شروع کر دی ہیں۔آزاد شامی فوج کے کمانڈر احمد ال شہابی نے کہا ہے کہ الباب کنٹرول میں آ گیا ہے اور بارودی سرنگوں کی موجودگی کی وجہ سے ہم محتاط طریقے سے پیش قدمی کر رہے ہیں۔ شہریوں کو نقصان نہ پہنچانے کے لیے الباب کا محاصرہ کرتے ہوئے محتاط طریقے سے دہشت گردوںکو پسپا کیا گیا۔
ادھر امریکا کی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ نے شام کے شمالی علاقے کا خفیہ دورہ کیا ہے اور کرد باغی لیڈروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان باغی لیڈروں کا تعلق شام میں سرگرم باغی گروپ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز سے ہے۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل نے انتہائی خفیہ انداز میں شمالی شام کا ایک اور دورہ کیا ہے۔ جمعہ 24فروری کو جنرل ووٹل نے شمالی شام کے کرد علاقے میں سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (SDF) کے مرکزی نمائندوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اس دورے کی تصدیق سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے کر دی ہے۔
شمالی شام کے اِس باغی گروپ کے ترجمان طلال سیلو نے بتایا کہ امریکی جنرل کے ساتھ شام کی مجموعی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے ایس ڈی ایف کی عسکری کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سیلو نے بتایا کہ امریکی جنرل نے مستقبل میں بھاری ہتھیار فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ جنرل ووٹل ٹرمپ انتظامیہ کے پہلے اعلیٰ فوجی افسر ہیں جنہوں نے شمالی شام کا دورہ کرتے ہوئے مقامی باغی رہنماؤں سے ملاقات کر کے تبادلہ خیال کیا ہے۔طلال سیلو نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جنرل نے وعدہ کیا ہے کہ حلب کے ایک شہر مَنبِج کو ترک فوجی حملے سے بچایا جائے گا۔ امریکی فوج کے ہیڈکوارٹرز پینٹاگون نے جنرل ووٹل کے دورے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
جنرل ووٹل گزشتہ برس مئی میں بھی شمالی شام کا ایک دورہ کر چکے ہیں۔سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کو امریکی حمایت حاصل ہے۔ یہ تنظیم 2015 میں قائم کی گئی تھی۔
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...