... loading ...
ٹرمپ اپنے سرکاری جہازیوایس ایئر فورس ون میں سفرکررہاتھا۔وہ اپنی کرسی سے اٹھااورباتھ روم گیا۔وہاں سے باہر نکل کراس نے تولیے سے ہاتھ پونچھے اور وہاں موجود ایک خاتون سے کہا کہ یہ تولیہ کھردراہے، نرم تولیہ رکھو،تاکہ ہاتھ جلدی خشک ہوسکیں،اس کے بعدٹرمپ اپنی سیٹ پربیٹھ گیا۔مگریہ واقعہ پوری دنیامیں بریکنگ نیوز بن گیا۔ہم اگرصبح اٹھ کر امریکا کے حوالے سے معلوم کرناچاہیں توآپ کو معلوم ہوگاکہ امریکی صدرٹرمپ کچھ کہہ رہاہے اور پوراامریکی میڈیاکچھ کہہ رہاہے۔امریکا میڈیا ٹرمپ کے خلاف ہوچکاہے ۔ایسالگتاہے کہ ٹرمپ ایک الگ چیزہے اورامریکی ریاست ایک الگ چیز ،مگرحقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ ہمارے ہاںلوگ ٹرمپ کوایک عیسائی سمجھ رہے ہیںجوکہ امریکا کوعیسائی ریاست بناناچاہتاہے، لیکن دراصل ایسانہیںہے۔امریکی صدرٹرمپ کے پورے قصے میں جدیدریاست کے کئی زبردست پہلوئوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے ۔ مثال کے طور پر اگرنوازشریف صاحب جہازکے عملے سے کہیں کہ تولیہ نرم رکھیںتواس میںکیابرائی ہے؟ اسی طرح یہ بات تودنیاکاکوئی بھی صدرکہہ سکتاہے مگر ٹرمپ نے جب یہ جملہ کہاتووہ پوری دنیا میں بریکنگ نیوزبن گیا،کیوں؟ طرح طرح کے تبصرے ہونے لگے کہ ٹرمپ امریکی ایئرفورس کے تولیوں پربھی غصہ نکالنے لگاہے۔ ٹرمپ کواب جہازکے تولیوں پربھی اعتراض ہے۔ٹرمپ نے ایساکیاکردیاکہ میڈیاٹرمپ کی ایک خوفناک تصویر پوری دنیا کو دکھاناشروع ہوگیاہے ؟اورامریکی میڈیا یہ کام ٹرمپ اورہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کے زمانے سے کررہاہے۔ صدارتی انتخابات کے مباحثے کے دوران ایک امریکی مسلمان لڑکی نے ٹرمپ سے سوال پوچھاکہ ٹرمپ میں مسلمان ہوںاگرتم الیکشن جیت گئے توتم میرے ساتھ کیاسلوک کروگے؟ٹرمپ نے کہادیکھوایک بات توبہت واضح کردیناچاہتاہوںکہ جومسلمان امریکا میں ہمیں مارنے کی کوشش کریںگے یااپنااسلام نافذ کرنے کی کوشش کرینگے ان کے لیے امریکا میں کوئی جگہ نہیں ہوگی لیکن جومسلمان ہماری اقدار،ہماری روایات کواپناکرامریکا میں رہیں گے وہ ہمارے امریکی بھائی ہیں،اس کے بعدٹرمپ نے لڑکی سے کہا تم یہ سوال مجھ سے کررہی ہو؟جب کہ میںنے آج تک مسلمانوں کے خلاف کچھ کیانہیں ہے لیکن یہ جوہیلری میرے برابرکھڑی ہے اس نے توعراق میں تمہارے مسلمان بھائی مارے ہیں،تم یہ سوال اس سے کیوں نہیں پوچھ رہی ہو؟جبکہ اس کاماضی بتاتاہے کہ یہ تم مسلمانوںکے خلاف ہے ۔مگرتم یہ سوال مجھ سے پوچھ رہی ہو؟اسی طرح پاکستان میں آج بھی جمہوریت میں غریب رہنماء اپنی غربت کوبطورمثال پیش کرتے ہیں کہ دیکھیںہم غریب ہیں لہذامجھے تمام غریبوں کے دکھ کااحساس ہے اس لیے مجھے ووٹ دیں۔ٹرمپ نے اپنے الیکشن کے دوران صاف صاف اقرارکیاکہ میں ایک ارب پتی امریکی ہوںمیں کسی ملٹی نیشنل سے فنڈنہیںلے رہا ہوں میں اتناامیرہوںکہ مجھے کون خریدے گا؟کس میں اتنی ہمت ہے کہ وہ مجھے خریدسکے؟مگریہ ہیلری ایک غریب عورت ہے اس کے پیچھے 80ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں،یہ کل ان کمپنیوں کے دفاع کے لیے تم امریکیوں کی زندگی اورمشکل کرے گی ، یہ بک سکتی ہے ۔اس لیے اس غریب عورت کوووٹ نہ دینا۔اورٹرمپ جیت بھی گیا۔یہ مثال ان لوگوں کے لیے سیکھنے کامقام رکھتی ہے ،جوآج تک سمجھتے ہیں کہ غریب آدمی اس نظام کوبدل سکتاہے۔ ٹرمپ نے اپنے ارب پتی ہونے کواپنی طاقت کے طورپرپیش کیا۔اوروہ الیکشن بھی جیت گیا۔ٹرمپ نے الیکشن جیتنے کے بعدجب حلف اٹھایاتواس نے بائبل اپنی بیوی کے ہاتھ میں پکڑائی جبکہ اس کی بیوی کے برابرمیں ایک نن(عیسائی مذہبی عورت) مکمل پردے اورسترمیں کھڑی تھی، وہاں پادری بھی کھڑاتھامگرٹرمپ نے ان نیک لوگوں کے مقابلے میں اپنی بیوی کوفوقیت دی ۔حالانکہ خبروں کے مطابق اس کی بیوی انتہائی بے ہودہ اورفحش کاموں میں ملوث رہی ہے ۔اس لیے وہ حضرات جوٹرمپ کوراسخ العقیدہ عیسائی سمجھ بیٹھے ہیں وہ اصل مسئلے کو سمجھیں۔ دراصل ٹرمپ ریپلیکن کے آزادی کے عقیدے کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ امریکا اور یورپ میں آج تین بنیادی عقیدے ہیں،آزادی ،مساوات اورترقی۔ ہرجمہوری ریاست میں عزت کے قابل یہی تین عقیدے ہوتے ہیں۔ چاہے ریاست اس کااظہارکرے یانہ کرے۔یہاںآزادی سے مراد وہ آزادی ہے جس کے نتیجے میں انسان خود اپنامالک بن جاتاہے ۔انسان اپنی عقل سے اپناخیرخلق کرتاہے ۔وہ خیرخلق کرنے اورخیرکے اختیارکرنے کے لیے کسی بیرونی ذرائع کامحتاج نہیںہوتا۔اس عقیدے کی ابتدائی علامت یہ ہوتی ہے کہ مذہب کی تشریح کوئی بھی کرسکتاہے،اورکیسی بھی کرسکتاہے ،صرف علماء کرام قرآن کی تفسیر اورشرح بیان نہیں کریںگے بلکہ قرآن وسنت کی تعریف اورتشریح کوئی بھی کرسکتا ہے ۔سابق لبرل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے پشاور چرچ حملہ کیس کے تفصیلی فیصلے میںانسان کی اس آزادی کوپاکستان میں تحفظ دینے کی سفارش کی تھی ۔ایسااس لیے ہوتاہے کہ ریاست کے لیے مذہب کی کوئی اہمیت نہیںہوتی۔ عجب معاملہ ہے کہ قانون کی تشریح توجج صاحبان کرتے ہیں وہاںپرکسی کواپنی مرضی کی تشریح کرنے کی اجازت نہیں ہوتی لیکن مذہب کے معاملے میں آزادی حاصل ہوتی ہے ۔ٹرمپ کہہ رہاہے کہ امریکا پوری دنیامیں اس آزادی کاسب سے بڑامحافظ ہے مگرسرمایہ داروںکی بدمعاشی سے خود امریکا کی آزادی متاثرہورہی ہے اس لیے اگرامریکا کوایک عظیم ملک بناناہے توپہلے امریکا اس آزادی کومحفوظ بنائے اوراس کے لیے ضروری ہے کہ امریکی سرمایہ دارامریکیوں کی حالت اچھی کریں۔یہ وہ نقطہ ہے جہاںسے ٹرمپ اورامریکی سرمایہ داروںکے درمیان آج جنگ شروع ہوچکی ہے ۔اورسرمایہ داروںکامحافظ میڈیاجس کی پیدائش کااصل مقصد ہی سرمایہ داری کوفروغ دینااورایک اکیلے انسان کی آزادی کاتحفظ ہوتاہے وہ ٹرمپ کے خلاف ہے ۔ٹرمپ کہہ رہاہے کہ امریکی سرمایہ دارچین میں جاکرپیسہ لگاتے ہیں جس سے آج پوری دنیامیں چین کی اشیاء کی مانگ ہے جبکہ یہ اشیاء بنتی امریکی سرمایاکاروںکی سرمایہ کاری سے ہیں،آج کاسب سے بڑامذہب ترقی ہے۔کچھ عرصہ قبل جب ترکی نے روس کاجنگی جہازمارگرایاتوپاکستان کے نامورصحافی کہہ رہے تھے کہ اب ظلم ہوگیااب آندھی اورطوفان آجائے گا،روس ترکی کے ساتھ بہت براکرے گا جبکہ اسلامی لکھاری ترکی کی عظمت کے گن گارہے تھے کہ ترکی خون ہی الگ ہے، ترکی کی کیابات ہے ۔ان دنوںاس خاکسار نے اپنے ایک مضمون میںلکھاتھاکہ جتنے معاہدے ترکی اورروس نے آپس میں کررکھے ہیںاس کے نتیجے میں کچھ نہیں ہوگا،جلد دونوں پھر سے صرف کاروبار کریں گے ۔اورآج ترکی اورروس کے تعلقات دیکھ لیں،آپ کے سامنے ہیں۔ٹرمپ آزادی کے عقیدے کے تحفظ کے لیے اقدامات کررہاہے ۔جبکہ دوسری طرف امریکی عدالتیں اوردیگرادارے بھی ٹرمپ کے عقیدے کے حامی ہیں،لیکن وہ دوسرے طریقوںسے آزادی کے عقیدے کی حفاظت کرنے کے قائل ہیں۔ٹرمپ میڈیاکے ہاتھوں مسلسل شرمندہ ہورہاہے ۔ٹرمپ نے الیکشن میں کہامیں کسی مسلمان کوامریکا نہیںآنے دوں گا یہ بات امریکی فلسفیوںاورتاریخ دانوںمیں ایک عرصہ سے بحث کاباعث بنی ہے کہ مسلمانوں کوامر یکا کی ترقی کے لیے ترساکرلبرل بنایاجائے یاامریکی ترقی دے کرلبرل بنایاجائے ؟ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف بیان کو میڈیانے بارباریادکرواناشروع کردیاکہ اب ا تنے دن گزرگئے پرٹرمپ نے کچھ نہیںکیا،اس اثرکے ذیراثرآکرٹرمپ نے 7مسلمان ممالک پرپابندی لگادی ۔اس پرامریکی میڈیانے ایک بارپھرٹرمپ کوآڑے ہاتھوںلیاکہ یہ توسب سے کم امریکا سفرکرتے ہیںتم نے پاکستان ،افغانستان اورسعودی عرب پرپابندی کیوں نہیں لگائی ،امریکی لبرل ازم، جرمنی ،فرانس اوریورپ کے لبرل ازم سے الگ ہے ۔مثلاً امریکا میں ریاست مذہب کی سرپرستی نہیں کرسکتی ،جبکہ جرمنی میں ریاست چرچ کی سرپرستی کرتی ہے ۔امریکی عدالت نے ٹرمپ سے کہا کہ پابندی صرف مسلمانوں پرکیوں؟لگانی ہے توسب پرلگادو۔اس کامطلب یہ نہیں کہ امریکی عدالت مسلمانوں کے حق میں ہے ۔ دراصل امریکی آزادی کے عقیدے میں یہ پابندی درست نہیںہے اس لیے یہ پابندی نہیں لگ سکتی ۔اسی طرح اگرٹرمپ کہے کہ امریکا میں مساجد پرپابندی لگے گی تویہی امریکی عدالتیں ٹرمپ کے فیصلے کوکالعدم قرارد ینگی ۔اس لیے نہیںکہ امریکی چیف جسٹس مسلمان ہوگیاہے بلکہ اس لے کہ امریکی لبرل عقیدے میں اگرپابندی لگے گی توتمام مذہبی عبادت گاہوںپرلگے گی۔صرف کسی ایک مذہب کے ماننے والوںکی عبادت گاہ پرنہیں یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سرمایہ عالمی ہوتاہے جبکہ ریاست مقامی ہوتی ہے ۔ اگرامریکا سرمایہ داروںپرٹیکس عائد کرے گاتوسرمایہ دارامریکا کی شہریت چھوڑدینگے اوریہ سب چند عشروں میں ہوا ہے ورنہ دوسری جنگ عظیم میں کوئی فرانسیسی اورجاپانی اپناملک چھوڑکرنہیںبھاگا کیونکہ وہ قوم پرست تھے مگرصرف 2صدیوں میں سرمایہ داری نے اپنے پنجے ایسے گاڑے کہ آج سرمایہ دارجب چاہیں جہاںچاہیں شہریت لے سکتے ہیں۔ امریکا اورٹرمپ کے مسئلے کوسمجھنے کے لیے ایک مضمون کافی نہیں ہے ۔آج بس یہ سمجھ لیں کہ ٹرمپ کاآزادی کاعقیدہ سرمایہ داروںکے آزادی کے عقیدے کے سامنے نہیں ٹک پائے گا یاتو ٹرمپ انسان کابچہ بن جائے گا اورسرمایہ داروں کی مان لے گا یا پھر ٹرمپ اپنی صدارتی مدت بھی پوری نہیں کرے گا اور زیادہ امکانات اس بات کے ہیں کہ ٹرمپ انسان بن جائے گا۔
٭٭
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیس بک اور ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ کرلیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ نامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ٹوئٹر پر طالبان کی موجودگی تو ہے تاہم عوام کے پسندیدہ امریکی صدر...
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نوجوان غیر قانونی تارکینِ وطن کو تحفظ دینے کے پروگرام 'ڈریمر کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد ملک بھر میں اس فیصلے کی شدید مذمت کی گئی ہے اور اس کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں ۔ ڈریمر پروگرام سابق امریکی صدر بارک اوباما نے متعارف کروایا تھا۔امریکی صدر...
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر توہینِ عدالت کے ملزم ریاست ایریزونا کے شیرف جو آرپائیو کو معاف کرنے کے بعد ان کی اپنی ہی ریپبلکن جماعت کی جانب سے کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ایوانِ نمائندگان کے ا سپیکر پال رائن کا کہنا تھا کہ شیروف جو آرپائیو کو معاف نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔صدر ٹرمپ نے شیر...
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیرس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ماحول میں آلودگی پھیلانے والے انسانیت دشمنوں کے ساتھ ہیں ۔اپنے اس عمل کے ذریعے انھوں نے تاریخ میں اپنا نام سائنس اور انسانیت کے مخالفین کی فہرست میں درج کرالیاہے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو...
امریکا کے موقر اخبارات نے جن میں واشنگٹن پوسٹ اورنیویارک ٹائمز شامل ہیں حال ہی میں ایسی اطلاعات شائع کی ہیں جن سے ظاہرہوتاہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے اپنے اور اپنے بیٹے داماد اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف ایف بی آئی کی جانب سے جاری تفتیشی رپو...
واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کا رائے عامہ کا حالیہ جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ مسٹرٹرمپ کی مقبولیت اپریل کے 42 فی صد کے مقابلے میں اب 36 فی صد ہے۔واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کے تحت کرائے گئے رائے عامہ کے ایک تازہ ترین جائزے سے ظاہر ہو ا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت کی سطح می...
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ہی سے مغربی ممالک کے درمیان سنگین نوعیت کے اختلافات سر اٹھارہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے بر سراقتدار آنے کے بعد یورپی ممالک پر نیٹو کے لیے رقم کی فراہمی میں اضافے کے بعد ہی سے یورپی ممالک امریکا سے ناراض نظر آرہے تھے اور نیٹو میں بھی ان ...
چین نے جنوبی کوریا میں امریکی میزائل دفاعی نظام کو مسترد کر تے ہوئے اسے چین کی سلامتی کے خلاف قرار دیا ‘جنوبی کوریا میں ہمارا تھاڈ دفاعی میزائل نظام اب کام کرنے کی حالت میں آ گیا،امریکی ترجمان امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تلخیوں میں اضافہ اور نوبت جنگ تک پہنچ جانے کے بعد ام...
[caption id="attachment_44317" align="aligncenter" width="784"] خواتین صنعت کاروں پر ہونے والے ڈسکشن میں جب خواتین سے متعلق ٹرمپ کے رویے کا دفاع کیا تو حاضرین نے ایوانکا کیخلاف نعرے لگائے ایوانکا کی اپنے شوہر کے ساتھ وہائٹ ہائوس منتقلی اور ان کو وہائٹ ہائوس میں دفتر اور عملے کی ف...
[caption id="attachment_44288" align="aligncenter" width="784"] تقریب میں کرشماتی حیثیت کے حامل وزیر اعظم کینیڈاجسٹن ٹروڈو،امریکی صدرکی صاحبزادی ایوانکا بھی اس تقریب میں شریک ہوئیں فیسٹیول کینیڈا کے شہریوں کی طاقت کی علامت، کینیڈین شہریوں کے آئیڈیلز کے اظہار اور نئی امریکی انتظا...
[caption id="attachment_44281" align="aligncenter" width="784"] جنیوامذاکرات کے علاوہ رواں ہفتے استانہ میں سہہ فریقی بات چیت ہونی تھی ،امریکا نے بغیر وجہ بتائے شرکت سے انکار کردیا ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو پوری دنیا میں تنہا کررہے ہیں،ناقدین ۔انکار کے بعد روسی حکام اور اقوام متحدہ کے ...
[caption id="attachment_44130" align="aligncenter" width="784"] شام پر امریکی حملے اور شمالی کوریا کو دھمکی کے تناظر میں گزشتہ روزگوگل پر ’’تیسری عالمی جنگ‘‘ ٹاپ سرچ رہا، شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور ایٹمی تجربے کاامکان شمالی کوریا نے اپنے بانی قائد کی 105ویں سالگرہ پر منعقدہ پ...