وجود

... loading ...

وجود

دشمنوں کے درمیاں وجہ دوستی ہے تو

پیر 20 فروری 2017 دشمنوں کے درمیاں وجہ دوستی ہے تو

ہمارے نوید منتظر میاں المعروف بہ مونٹی کو دیکھیں تو پنجاب ضلع جھنگ کی تحصیل اٹھارہ ہزاری کی اس مٹیار کی آہِ محبوبیت سمجھ میں آجاتی ہے کہ اُچا لمّا گبھرُو تے اَکھ مستانی۔۔پُتر کسے ماں دا، تے میرا لگے ہانی(ہم عمر)…..قد چھ فٹ،کشادہ سینہ،بوجھل آنکھیں،زخموں کی ٹکور کرتا لب و لہجہ،حلقہ یاراں میں بریشم کی طرح نرم طبیعت، اس پر مرے کو مارے شاہ مدار‘ امریکی شہریت۔نیویارک کے سب سے ٹونی علاقے مین ہٹن میں رہائش۔اندر سے کڑے مسلمان۔بس مسواک اپنی بریسٹ پاکٹ میں نہیں رکھتے اور ایلاسٹک کے کمر بند والی ٹخنوں سے اوپر والی شلوار اور اسامہ بن لادن والا عمامہ نہیں پہنتے، دفتر میں کبھی سوٹ ویسے جینز۔پاکستان سے منگوائی ہوئی کاٹن کی قمیضیں،عمران خان کے من پسند کپتان پشاوری سینڈل،گلے میں دو تولے کی چین، جس میں افغانستان والا Lapis Lazuli (لاجورد ) پتھر کا منکا، ہاتھوں میں برسلیٹ،مگر مسلکاً سلفی، دیوبندی، سعودی عرب کی محبت میں خاک بہ سر، اللہ جھوٹ نہ بلوائے،فرصت ہو، ہم ہوں، تو وہ جب ہمیں اپنی جھمجھماتی نیلی Lamborghini (لامبر گھینی) کی AVENTADOR ایس وی کوپ میں بٹھا کر نکلتے ہیں تو گوگل والوں سے پوچھ لیں ان کے علاوہ امریکا کی پتھر دل خواتین کی جانب سے ہمیں بھی کئی ہٹس ملتے ہیں۔گو ہم اتنے وائرل نہیں ہوتے جتنے دانیال عزیز یا پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا ہیں۔ وہ جو احساسِ محرومی ہمیں پی آئی اے سے سفر کرنے میں لاحق ہوجاتا ہے وہ برستے ساون جیسی اُن بیبیوں کی نگاہوں سے وسیم اکرم والے ڈیٹرجنٹ کی طرح سے دُھل جاتا ہے۔
ہمیں بتا رہے تھے کہ پچھلے دنوں وہ کمپیوٹر کے حوالے سے مصنوعی ذہانت ( Artificial Intelligence) ایک کانفرنس میں گئے تھے۔AAAI یعنیAssociation of the Advancement of Artificial Intelligenceنے اس کا انعقاد کیا تھا۔پچھلے سال اس کانفرنس میں اس وقت رولا پڑگیا جب اعلان ہوا کہ جنوری سن 2017ءکی کانفرنس امریکا کے شہر نیو اورلینز میں ہوگی۔چینی‘ جو اب اس کانفرنس کا جزوِ لاینفک بن چکے ہیں ،انہیں مقام پر تو سوائے سخت سردی کے کوئی اعتراض نہ تھا مگر اجلاس کے ایّام ان کے نئے سال کی تعطیلات سے متصادم تھے۔

انہوں نے اپنا اعتراض اس ادارے کے سربراہ آندھرا پردیش بھارت سے تعلق رکھنے والے پروفیسر راﺅ سبارو کمپابھاتی کے سامنے اس دلیل کے ساتھ پیش کیا کہ امریکا میں کوئی کانفرنس کرسمس کی تعطیلات میں منعقد کی جاسکتی ہیں۔نتیجہ یہ نکلا کہ مقام سانٹاکلارا منتقل کردیا۔کانفرنس کے اختتام پر حساب لگایا گیا تو وہاں پڑھے جانے والے مقالات میں چینی اور امریکی مقررین کا نمبر برابر تھا۔ یہ بات خود راﺅ صاحب اور امریکا کے لیے حیرت کا باعث بنی کیوں کہ کمپیوٹر کے باب میں مصنوعی ذہانت پر امریکا کی ایک عرصے سے اجارہ داری چلی آرہی تھی۔
پچھلے دنوں جب اوباما امریکا کے صدر تھے تو وہائٹ ہاﺅس کو ایک دستاویز strategic plan کے ذریعے باخبر کیا گیا تھا کہ مصنوعی ذہانت کا ایک گرما گرم باب جسےDeep-Learning کہتے ہیں،اس میں امریکا چین سے پیچھے رہ گیا ہے۔معاملہ یہیں تک محدود نہیں، ان کی کمپنی Baidu جسے ان کا گوگل سرچ انجن سمجھیں، چینی کمپنی Didi جو Uber کی طرح کی سروس ہے اور ٹین سینٹ جو واٹس ایپ کی طرح کی وی چیٹ کی مالک کمپنی ہے۔ان سب کی اپنی لیبارٹریاں اپنی تحقیق اور پھیلاﺅ میں اب امریکی لیبارٹریوں کو آنکھیں دکھانے لگی ہیں۔
مونٹی میاں کہنے لگے کہ اس ترقی میں چینی حکومت کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ جو دنیا بھر سے کمائی ہوئی آمدنی کا ایک خطیر حصہ چینی جامعات میں ہر طرح کی سائنسی تحقیق پر خرچ کرتی ہیں۔ہمیں تو اس نے ہمارے حکمرانوں کی کرپشن اور لالچ کو بھانپ کر سڑکوں اور نارنجی ریل کے سنگترے کی پھانکیں پکڑادی ہیں۔اس حوالے سے بی ژنگ اور ژنگوا کی جامعات کا مقابلہ اب بآسانی امریکی جامعات ہارورڈ اور ایم آئی ٹی سے کیا جاسکتا ہے۔چینی جامعات کا خاص جھکاﺅ اس حوالے سے دو موضوعات پر ہے یعنیdeep learning اور Machine learning۔ان کے طالب علموں کی سوچ یہ ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے کسی بھی صنعت کو جدید سے جدید تر بنانے کے بے تحاشا مواقع ہیں اور اس میں ملازمتوں کے بھی انبار لگے ہیں۔جامعات بالخصوص ہانگ کانگ کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے بے تحاشا وظائف اور آسان ترین قرضے طالب علموں کو دستیاب ہیں ۔کیا ہی اچھا ہو کہ پاکستان سی پیک میں یہ شرط بھی ڈال دے کہ ان جامعات میں سو طالب علم پاکستان سے سی ایس ایس کی طرز کے ایک مقابلے کے ذریعے منتخب کرکے بھجوائے جائیں گے۔
مونٹی میاں کی ملاقات اس کانفرنس میں دو یہودی لڑکیوں سے ہوئی ۔تلوری (شبنم) کا تعلق نتانیا (اسرائیل) سے تھا اور سفیرہ کا تعلق البتہ این ہائم کیلیفورنیا سے تھا۔ دونوں آپس میں بڑی گہری دوست تھیں۔تلوری کا سراپا بیان کرتے وقت مونٹی میاں کچھ بہک گئے تھے ۔کہہ رہے تھے کہ دیکھو تو آنچ دیتی ہوئی برسات کی یاد آتی تھی۔ بات کرو تو لگتا تھا کہ نوری ٹاکے کی بون چائنا کی اجلی پلیٹ پر کسی نے بہت احتیاط سے سونے کی خالص اشرفی اچھال دی ہو۔اس پر الفاظ کا انتخاب ایسا کہ اس کی بات اپنے ہی دل کی بات لگتی تھی۔
مونٹی کو لگا کہ تلوری کے حسن جہاں تاب کا اپنا ایک بھیانک ایجنڈا ہے جسے ان کی حکومت کی آشیرباد بھی حاصل ہے۔سفیرہ جب کسی اجلاس میں مصروف ہوتی تو وہ مونٹی کو ساتھ لے کرچینیوں سے ان زیر تحقیق مشینوں کے بارے میں معلومات اکھٹی کرتی تھی جنہیں اس فیلڈ کے لوگ computer capital کہتے ہیں اور جو ان ملازمتوں کو نشانہ بناتی ہیں جہاںملازمت کے مواقع زیادہ ہوں۔یہ مشینیں creative disruption یعنی تخلیقی انتشار پیدا کرتی ہیں۔عجب بات یہ تھی کہ تلوری ایک ایسے ادارے سے وابستہ تھی جس کا تعلق کمپیوٹر سے نہیں بلکہ مالیات یعنی فائنانس سے تھا۔ وہ مونٹی کو بتارہی تھی کہ سن2025ءتک اس کا ادارے کا اندازہ یہ ہے کہcreative disruption impact اتنا عظیم ہوگا کہ یہ 14 سے33 ٹریلین ڈالر ہوگا جب کہ اس ضمن میں صرف ملازمتوں کی مد میں لگ بھگ 9 ٹریلین ڈالر کی بچت کے برابر ہوگا۔اگر آپ کو ٹریلین شمار کرنے میں دشواری ہو تو 9,000,000,000,000 کے بعد اطمینان سے بارہ صفر بڑھالیجیے۔مونٹی نے پوچھا کہ اسرائیل سے اسے کمپنی نے کمپیوٹر کی کانفرنس میں کیوں بھیجا ہے۔۔اس نے وہی اشرفی اچھالتے ہوئے انداز میں جواب دیا ”چینی شک نہ کریں©©“۔
”تو آپ کی کمپنی کیسے اندازہ لگائے گی کہ کونسا ادارہ کس طرح کی مشین تیار کرے گا اور وہ کس طرح مستقبل میں کسی مخصوص صنعت پر اثر انداز ہوگی؟“وہ کہنے لگی اس کی رپورٹ اورساتھ نتھی بزنس کارڈ ز اور کمپنی کے تعارف کے بعد اس کی کمپنی کسی اور ادارے سے رابطہ کرے گی ،کسی مخصوص معاملے میں تکنیکی مشاورت ہو گی۔بات پھر آگے بڑھے گی۔
وہ پھر مونٹی کے بارے میں سوال پوچھنے لگی ،خفیہ ادارے سے وابستہ افراد کی ایک تیکنیک یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ سامنے والے کی انا کو تعریف کے شیرے میں ایسا ڈبودیتے ہیں کہ وہ خوشی سے پھولا نہیں سماتا۔وہ کہنے لگی کہ مونٹی سے مل کر یقین نہیں آتا کہ وہ ایک تو مسلمان ہے، دوسرا اس کے والدین پاکستانی ہیں، تیسرا وہ خود امریکی ہے۔مونٹی نے کہا ©” اگر یہ سب باتیں سچ ہوں تو وہ کیا کرے گی۔اس نے شرما کر جواب دیا ”صبر اور دوستی۔ دل نہیں مانتا کہ میں تمہیں اس بھری دنیا میں یوں اکیلا چھوڑ دوں“۔ (جاری ہے)
٭٭


متعلقہ خبریں


سپر پاورز خلا میں تسلط قائم نہ کرنے کا عہد کریں، چین وجود - جمعرات 12 مئی 2022

چین نے کہا ہے کہ سپر پاورز خلا میں تسلط قائم نہ کرنے کا عہد کریں۔ چینی ریڈیو کے مطابق چین کے سفیر برائے تخفیف اسلحہ لی سونگ کی قیادت میں چینی وفد نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے خلا کے لیے ذمہ دارانہ ضابطہ اخلاق کے اوپن ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شرکت کی۔ سفیر لی سونگ نے خلا میں سلامتی ...

سپر پاورز خلا میں تسلط  قائم نہ کرنے کا عہد کریں، چین

چین پاکستان میں 37 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا،ایم او یو پر دستخط ہوگئے ایچ اے نقوی - هفته 23 ستمبر 2017

چین پاکستان میں مشترکہ منصوبوں میں37 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، اس حوالے سے گزشتہ روز ایک تقریب میںایم او یو پر دستخط کردئے گئے ہیں،اس معاہدے کے تحت چین کی مختلف کمپنیاں اپنی ٹیکسٹائل فیکٹریاں چین سے پنجاب منتقل کریں گی،اور اس عمل کے دوران پنجاب منتقل کی جانے والی ہ...

چین پاکستان میں 37 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا،ایم او یو پر دستخط ہوگئے

امریکا اورچین تجارتی خسارے پر کنٹرول کیلئے اقدامات پر متفق ہوگئے شہلا حیات نقوی - بدھ 26 جولائی 2017

امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد گزشتہ دنوں پہلی مرتبہ عالمی سطح پر ایک مثبت پیش رفت سامنے آئی جب امریکا اور عوامی جمہوریہ چین نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی خسارے پر کنٹرول کیلئے اقدامات پر اتفاق رائے کااعلان کیا، دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی عدم توازن اور ت...

امریکا اورچین تجارتی خسارے پر کنٹرول کیلئے اقدامات پر متفق ہوگئے

مغربی ممالک میں پھوٹ امریکا وبرطانیہ ناقابل بھروسہ قرار دے دیے گئے وجود - بدھ 31 مئی 2017

امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد ہی سے مغربی ممالک کے درمیان سنگین نوعیت کے اختلافات سر اٹھارہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے بر سراقتدار آنے کے بعد یورپی ممالک پر نیٹو کے لیے رقم کی فراہمی میں اضافے کے بعد ہی سے یورپی ممالک امریکا سے ناراض نظر آرہے تھے اور نیٹو میں بھی ان ...

مغربی ممالک میں پھوٹ امریکا وبرطانیہ ناقابل بھروسہ قرار دے دیے گئے

” ہُوا۔شاں“پاکستان میں چینی اخبار کے 60ہزار قارئین ۔۔!! وجود - اتوار 21 مئی 2017

ہفت روزہ” ہُوا۔شاں “پاکستان سے چینی زبان میں شائع ہونے والا پہلا ہفت روزہ ہے۔ اخبار کے مطابق اس کی اشاعت پانچ ہزار ہے اور اس کے قارئین کی تعداد 60 ہزار ہے۔ ہفتہ وار اخبار کا دفتر اسلام آباد میں دو سال سے کام کر رہا ہے اور رواں ہفتے اس کا 21 واں ایڈیشن شائع ہوا ہے۔ اخبار کی چیف ا...

” ہُوا۔شاں“پاکستان میں چینی اخبار کے 60ہزار قارئین ۔۔!!

پاک چین اقتصادی راہداری ‘چینی منصوبہ سازوں کی نظر پاکستانی زراعت سے استفادے پر ۔۔!! وجود - جمعرات 18 مئی 2017

[caption id="attachment_44572" align="aligncenter" width="784"] سڑکوں اور اہم بازاروں میں ویڈیو سیکورٹی سسٹم نصب ہوگا، زراعت میں آنے والی چینی کمپنیوں کو ان کی حکومت کی جانب سے غیرمعمولی مراعات کی پیشکش کی جائے گی ،چینی سیاحوں کو ویزا کے بغیرپاکستان میں داخل ہونے کی اجازت پرزور،...

پاک چین اقتصادی راہداری ‘چینی منصوبہ سازوں کی نظر پاکستانی زراعت سے استفادے پر ۔۔!!

چین میں سب سے بڑا سفارتی اجلاس”دا بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹو“ وجود - پیر 15 مئی 2017

[caption id="attachment_44531" align="aligncenter" width="784"] چین انفرااسٹرکچر کے ذریعے دنیا کے مختلف ممالک کو ملانے کا عزم رکھتا ہے، چین کا منصوبہ ہے کہ ہر سال 150 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کریگا‘ چین کے اس منصوبے پر ملا جلا ردعمل ہے، وسط اور جنوب مشرقی ایشیا کی ریاستیں جیسے کہ...

چین میں سب سے بڑا سفارتی اجلاس”دا بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹو“

سی پیک منصوبہ :بھارت کوشمولیت کے لیے چینی دعوت سے شکوک وشبہات میں اضافہ ایچ اے نقوی - جمعرات 11 مئی 2017

[caption id="attachment_44491" align="aligncenter" width="784"] ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ چین اور بھارت کو نئے مواقع فراہم کریں گے،یہ نظریہ غلط ہے کہ چین بھارت کو ترقی کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا، بھارت میں تعینات چینی سفیر ‘چین سی پیک کو بھارت کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے استعمال کرن...

سی پیک منصوبہ :بھارت کوشمولیت کے لیے چینی دعوت سے شکوک وشبہات میں اضافہ

جنوبی کوریا میں امریکی تھاڈ میزائلوں کی تنصیب شہلا حیات نقوی - جمعه 05 مئی 2017

چین نے جنوبی کوریا میں امریکی میزائل دفاعی نظام کو مسترد کر تے ہوئے اسے چین کی سلامتی کے خلاف قرار دیا ‘جنوبی کوریا میں ہمارا تھاڈ دفاعی میزائل نظام اب کام کرنے کی حالت میں آ گیا،امریکی ترجمان امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تلخیوں میں اضافہ اور نوبت جنگ تک پہنچ جانے کے بعد ام...

جنوبی کوریا میں امریکی تھاڈ میزائلوں کی تنصیب

نیو فاؤنڈ لینڈ امریکا میں رنگا رنگ کینیڈین فیسٹیول ایچ اے نقوی - بدھ 26 اپریل 2017

[caption id="attachment_44288" align="aligncenter" width="784"] تقریب میں کرشماتی حیثیت کے حامل وزیر اعظم کینیڈاجسٹن ٹروڈو،امریکی صدرکی صاحبزادی ایوانکا بھی اس تقریب میں شریک ہوئیں فیسٹیول کینیڈا کے شہریوں کی طاقت کی علامت، کینیڈین شہریوں کے آئیڈیلز کے اظہار اور نئی امریکی انتظا...

نیو فاؤنڈ لینڈ امریکا میں رنگا رنگ کینیڈین فیسٹیول

شام میں جنگ بندی،5نشستیں ناکام مذاکرات کا چھٹا دور اگلے ماہ متوقع وجود - منگل 25 اپریل 2017

[caption id="attachment_44281" align="aligncenter" width="784"] جنیوامذاکرات کے علاوہ رواں ہفتے استانہ میں سہہ فریقی بات چیت ہونی تھی ،امریکا نے بغیر وجہ بتائے شرکت سے انکار کردیا ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو پوری دنیا میں تنہا کررہے ہیں،ناقدین ۔انکار کے بعد روسی حکام اور اقوام متحدہ کے ...

شام میں جنگ بندی،5نشستیں ناکام مذاکرات کا چھٹا دور اگلے ماہ متوقع

شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!! وجود - اتوار 16 اپریل 2017

[caption id="attachment_44130" align="aligncenter" width="784"] شام پر امریکی حملے اور شمالی کوریا کو دھمکی کے تناظر میں گزشتہ روزگوگل پر ’’تیسری عالمی جنگ‘‘ ٹاپ سرچ رہا، شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور ایٹمی تجربے کاامکان شمالی کوریا نے اپنے بانی قائد کی 105ویں سالگرہ پر منعقدہ پ...

شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!!

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر