... loading ...
کہتے ہیں کہ خون اور کستوری چھپائے نہیں جاسکتے اسی طرح عشق ومشک بھی چھپائے نہیں چھپتے۔ پچھلے دنوں اچانک ایک ایف آئی آر نے دو خواتین کو اس طرح ایک دوسرے کے سامنے لاکھڑا کردیا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا بھی اس لڑائی سے لطف اندوز ہونے لگا۔ہوا کچھ یوں کہ کراچی کے ایک علاقہ شانتی نگر میں ایک خاتون صنم عباسی کے گھر ڈکیتی کی واردات ہوئی انہوں نے کچھ لڑکوں کو پہچان لیا۔ ایف آئی آر درج ہوئی، ایک ملزم گرفتار اور دو ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ مگر پھر ایک گلوکارہ صنم ماروی نے سوشل میڈیا میں آکر بیان دیا کہ یہ ڈکیتی صنم عباسی نامی ایک خاتون کے گھر ہوئی ہے لیکن معروف سماجی رہنما شیریں اعجاز نے اس کو ذاتی دشمنی کا رنگ دیتے ہوئے خبریں چلائی ہیں کہ یہ ڈکیتی صنم ماروی کے گھر میں ہوئی ہے۔ صنم ماروی نے 15منٹ کے وڈیوبیان میں شیریں اعجاز کو مخاطب ہوکر کہا کہ وہ پیٹھ پیچھے وار نہ کریں، لڑائی کرنی ہے تو کھل کر سامنے آجائیں۔
صنم ماروی کے اس ویڈیو بیان پر شیریں اعجاز نے بھی وضاحت کی کہ انہوں نے یہ بیانات نہیں چلوائے اور وہ خود بھی چاہتی ہیں کہ صنم ماروی کھل کر سامنے لڑیں۔ دونوں معروف خواتین کون ہیں؟ صنم ماروی کے خاندان کا تعلق گانے بجانے سے ہیں ،جب ارباب غلام رحیم سندھ کے وزیراعلیٰ تھے تو ان کے ذاتی دوست آفتاب احمد پھرڑو سے صنم ماروی کا عشق ہوا ،اس دوران میں حیدرآباد کے ایک صحافی ناز سہتو کا بھی صنم ماروی سے عشق ہوا لیکن صحافی اتنا امیر نہ تھا، آفتاب پھرڑو زمیندار تھا وزیراعلیٰ کا دوست تھا۔ لہذا صنم ماروی نے ناز سہتو کے مقابلے میں آفتاب بھرڑو کا انتخاب کیا اور اس سے شادی رچالی اور پھر جب ارباب رحیم کا اقتدار چلاگیا تو آفتاب بھرڑو سے صنم ماروی نے منہ موڑ لیا۔ اس وقت ان کے یہاں ایک بچی کی ولادت بھی ہوچکی تھی لیکن بچی کے معصوم ذہن کی پروانہ کرتے ہوئے اُس نے زندگی کے سفر کو جاری رکھا۔ اور ضلع جھنگ سے تعلق رکھنے والے حامد علی نامی شخص کے ساتھ معاملاتِ حیات کو اٹکا لیا۔اس دوران میں آفتاب بھڑو نے مزید ایک سال تک صبر کے ساتھ اپنی بیوی کو منانے کی کوششیں جاری رکھیں۔ لیکن صنم ماروی واپس نہ آئیں اور خلع بھی نہ لیا ۔ یہاں تک کہ ایک دن آفتاب بھڑرو کو جوہر موڑ کراچی کے قریب پراسرار طور پر گولیاں مار کر قتل کردیاگیا۔ بعد میں اس حوالے سے ایک جرگہ ہوا جس میں صنم ماروی نے آفتاب بھڑرو کے والد کو چار لاکھ روپے دے کر اپنی جان چھڑالی۔ اور حامد علی کی باقاعدہ زوجیت میں رہنے لگیں۔لیکن ایک دن حامد علی کروڑوں روپے لے کر اڑن چھو ہوگیا اور صنم ماروی کو لاہور کا رخ کرنا پڑا جہاں یوسف عبداللہ اُن کے منتظر تھے۔یہیں وہ موسیقی کی محفلوں میں شریک ہوتی رہیں۔
شیریں اعجاز اصل میں ضلع جامشورو سے تعلق رکھتی ہیں وہ عورت فائونڈیشن اور انسانی حقوق کی تنظیموں میں سرگرم رہتی ہیں۔ خیر سے شیریں اعجاز نے بھی اپنا گروپ بنالیا ہے جو طبقۂ اشرافیہ کے ساتھ مخصوص محفلوں میں شرکت کرکے اس میں’’ نئی روح‘‘ پھونکتی ہیں۔ انہوں نے بھی ایک صحافی کے ساتھ معاشقہ کیا جو فطری طور پر بدنامی پر ہی ختم ہوا ۔پھر سوشل میڈیا میں ناکام معاشقے کی کہانیاں بھی سامنے آنے لگیں۔ لیکن اس کو کوئی پرواہ نہیں ہے ۔ اس نے ایک طاقتور سیکریٹری سے مراسم بڑھائے اس سیکریٹری کی سابق صدر سے رشتہ داری بھی ہے۔ یوں وہ اونچی اڑان اڑنے لگیں۔ صنم ماروی کا دو تین برس سے سندھ پولیس کے ایک پولیس افسر ’’پیر صاحب‘‘ سے معاشقہ شروع ہوا۔ دونوں میں راز ونیاز بڑھنے لگے اور پھر معاملات آگے بڑھے۔ صنم ماروی خود کو خوش نصیب سمجھنے لگیں وہ ہر دوسرے تیسرے دن لاہور سے کراچی آکر پیر صاحب سے مل کرواپس چلی جاتیں۔ چھ ماہ قبل جب شیریں اعجاز کا ایک صحافی سے معاشقہ ختم ہوا تو عین ان ہی دنوں میں ان کا ٹکرائو اسی پولیس افسر ’’پیرصاحب‘‘ سے ہوگیا۔ پیر صاحب نے شیریں اعجاز کے لیے اپنی آنکھیں بچھادیں یوں پیرصاحب بیچارے دن میں پولیس کی ڈیوٹی کرتے اور شام کو صنم ماروی اور شیریں اعجاز کی خدمت میں گزارتے۔ جیسا کہ عشق اور مشک چھپائے نہیں چھپتے۔ یوں کسی نہ کسی طرح دونوں کو پتہ چل گیا کہ وہ ایک ہی پیر صاحب کی ’’عقیدت مند‘‘ ہیںاور جس بارگاہ میں اپنی جبینِ عشق کو جھکاتی ہے وہ یکساں ہے تو صنم ماروی نے پیر صاحب پر دبائو ڈالا کہ وہ شیریں اعجاز کو چھوڑ دے۔ پھر شیریںاعجاز نے پیر صاحب پر دبائو ڈالا کہ وہ صنم ماروی کو چھوڑ دے مگر پیر صاحب نے دونوں کو نہیں چھوڑا۔ بالآخر صنم ماروی نے پیر صاحب سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور پھر صنم عباسی کے کیس کی آڑ میں جئے سندھ قومی محاذ کے رہنمائوں سے رابطہ کرلیا جیسے ہی شیریں اعجاز کو پتہ چلا کہ صنم ماروی جئے سندھ قومی محاذ کے پاس پہنچ گئی ہیں تو اُس نے فوری طور پر جئے سندھ قومی محاذ سے اپنے مراسم استوار کر لیے۔ اوران کے مردم شماری سے متعلق ہونے والے اجلاسوں میں شرکت کرنے لگی۔ اس صورتحال میں صنم ماروی کو دوسری مرتبہ پیچھے ہٹنا پڑا۔
خیر اسی صحافی نے بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانہ کی طرح جئے سندھ قومی محاذ کے رہنمائوں سے رابطہ کرکے شیریں اعجاز کے خلاف ان کو بھڑکایا مگر ان کو ناکامی نصیب ہوئی۔ شیریں اعجاز آج بھی جئے سندھ قومی محاذ کی آنکھ کا تارا بنی ہوئی ہیں۔ یوں دو معروف خواتین نے ایک پولیس افسر پیر صاحب سے زیادہ قربت حاصل کرنے کے لیے اپنی ہی جگ ہنسائی کا سامان کیا۔ شاید ان کو پتہ ہے کہ ’’بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا‘‘!!!اس پوری کہا نی کی اہم بات یہ ہے کہ طبقہ اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے یہ کردار دراصل معمول کے لغو تعلقات تک خود کو محدود نہیں رکھتے بلکہ حسد ، رقابت، سبقت اور برتری کے جنون میں یہ کردار خود کو جرائم کی دنیا تک لے جاتے ہیں۔اس معاملے کی چھان بین میں بھی ایسے ہی شرمناک واقعات سامنے آتے ہیں جس میں ایک طرف خاندانی اقدار کا مرثیہ ملتا ہے تو دوسری طرف خواتین سے معمولی تعلقات کی کہانیاں ڈکیتی کی وارداتوں سے لے کر قتل وغارت گری کے ڈانڈے بھی رکھتی ہے۔ اس معاملے کی مزید چھان بین سے یہ بھی اندازا ہوتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران بھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہوئے جرائم کے حوالے سے اپنے منصبی کردار کو نظر انداز کردیتے ہیں۔ ملک میںجاری جرائم سے لے کر دہشت گردی کی وارداتوں کو دیکھنے کا یہ زاویہ بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے ،مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟ 55 ہزار سے زائد کلمہ گو کو ذبح ہوتے دیکھ کر بھی کیا جہاد فرض نہیں ہوگا؟ عالمی عدالت انصاف سمیت تمام ادارے مفلوج و بے بس ہوچکے ہیں۔ شرعاً الاقرب ...
پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ضروری ہے مسلمان اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر...
پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں 6نہروں کے منصوبے کے خلاف ایک قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کیا، ترجمان پی پی دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف قرارداد کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر پیپلزپار...
غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، فیصلہ کچھ زمینی حقائق پر کرنا پڑا دہشت گردی کے بہت سے واقعات افغان شہریوں سے جڑ رہے ہیں، طلال چودھری وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، افغا...
ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہ...
مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پار...
تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین یکجہتی مارچز ،مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت میں گھروں سے نکلیں، بیان امیر جماعت اسلامی کی اپیل پر آج ملک بھر میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔مرکزی مارچ مال روڈ لا...
متعدد نوٹسز کے باوجود وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور شامل ، جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے میں آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں قائم جے آئی...
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے چند روز قبل حیدر آباد ، سکھر موٹروے کو ترجیح نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کراچی سکھر موٹروے شروع نہ ہونے تک تمام منصوبے روکنے کا کہا تھا حیدرآباد ، سکھر موٹروے پر وفاق اور سندھ کے درمیان جاری تنازع میںوزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو ...
مصنوعی ذہانت کو کسی نئے مقابلے کے میدان میں تبدیل ہونے سے روکا جائے مصنوعی ذہانت کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلوں کا آغاز کر سکتا ہے، عاصم افتخار پاکستان نے اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عسکری میدان میں آ...
جی ایچ کیو حملہ کیس تفتیشی ٹیم کو مکمل ریکارڈ سمیت اڈیالہ جیل میں پیش ہونے کا حکم سپریم کورٹ کی 4 ماہ کی ڈائریکشن کے مطابق کیس کا فیصلہ ہو گا ،التوا نہیں ملے گا جی ایچ کیو حملہ کیس کی آئندہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ ش...
اڈیالہ میں پولیس نے بانی کی بہنوں اور دیگر قائدین کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا پی ٹی آئی کے قائدین کو ویرانے میں چھوڑنا انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ اڈیالہ میں پولیس کی جانب سے عمران خان کی بہنوں اور دیگر قائدین کے...