... loading ...
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ’’ واشنگٹن اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے اب دو ریاستی حل کو بنیاد شمار کرنے کا مزید پابند نہیں رہا۔‘‘مذکورہ افسر کے اس بیان کو امریکا کی پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کے وہائٹ ہاؤس کے حالیہ دورے کے بعد سامنے آنے والا یہ موقف اس معاملے میں امریکا کی تاریخی ثابت قدمی سے متصادم ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے ہر امریکی حکومت اسرائیل فلسطین تنازعے کے ’دو ریاستی حل‘ کی حمایت کرتی رہی ہے جس کے تحت ایک الگ فلسطینی ریاست کے قیام کا تصور دیا جاتا ہے۔ لیکن منگل کو وائٹ ہاؤس کے ایک سینیئر افسر نے تجویز دی کہ امریکا دو ریاستی حل کے علاوہ بھی اس قسم کے کسی حل کی حمایت کرے گا جس پر فلسطینی اور اسرائیل دونوں متفق ہو جائیں۔ اس تجویز کا مطلب یہ ہے کہ امریکا اس تنازعے کے حل کے حوالے سے اپنے دیرینہ مؤقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار ہو سکتا ہے۔امریکی پالیسی میں ممکنہ تبدیلی کا عندیہ دینے والے وائٹ ہاؤس کے افسر کا نام منظر عام پر نہیں آیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انھیں یقین ہے کہ وہ امن ممکن ہے جس کی بات ایک عرصے سے ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ اسرائیل کی مکمل حمایت کریں گے اور ان تعلقات کو بہتر بنانے کی پوری کوشش کریں گے جو صدر اوباما کے دور میں خراب ہو گئے تھے۔یاد رہے کہ سابق صدر اوباما مقبوضہ غرب اردن اور مشرقی یروشلم میں یہودی بستیوں کے قیام کے شدید ناقد تھے۔
خبر رساں ادارے اسیوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ جب امریکی دفتر خارجہ کے افسران سے امریکی پالیسی میں تبدیلی کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس سلسلے میں بے خبر ہیں۔
ادھر فلسطینی حکام نے بھی وائٹ ہاؤس کے افسر کے مذکورہ بیان پر حیرت کا اظہار کیا ہے ،تنظیمِ آزادی فسطین ( پی ایل او) کی مجلس عاملہ کی رکن حنان اشروی نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ پالیسی کوئی ذمہ دارانہ حکمت عملی نہیں ہے اور اس سے امن کا مقصد حاصل نہیں ہوتا،دو ریاستی حل کوئی ایسا حل نہیں جو ہم نے سوچے سمجھے بغیر ہی تجویز کر دیا ہو۔
حنان عشراوی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے دو ریاستی حل کی حمایت ختم کیے جانے سے مشرق وسطیٰ امن عمل کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے اس پیشرفت کو ’غیر ذمہ دارانہ عمل‘ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کی سینیئر رہنما حنان عشراوی کے حوالے سے بتایا کہ امریکا کی طرف سے اسرائیل فلسطین تنازعے کے دو ریاستی حل سے پیچھے ہٹنے سے خطے میں قیام امن کے عمل کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی اور فلسطینی تنازعے کے حل کی خاطر کسی متبادل راستے کو پیش کیے بغیر دو ریاستی حل سے پیچھے ہٹ جانا مناسب نہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس عندیے سے قبل امریکا میں گزشتہ تقریباً پچاس برسوں کے دوران برسر اقتدار رہنے والی دونوں سیاسی جماعتیں ری پبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی دو ریاستی حل کو اپنی مشرق وسطیٰ پالیسی کا اہم جزو قرار دیتی رہی ہیں۔تاہم ٹرمپ نے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ابھی تک فلسطینی خود مختار انتظامیہ سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
دوسری طرف غزہ میں سرگرم فلسطینیوں کی نمائندہ سمجھی جانے والی اسلامی تحریک حماس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے یہ اعلان ’اس بات کی تصدیق ہے کہ نام نہاد امن عمل ایک فریب تھا‘۔ پی ایل او کے برعکس حماس اسرائیل کو بطور ایک ریاست تسلیم نہیں کرتی۔ یہ تحریک مغربی اردن کے علاقے میں قائم فلسطینی انتظامیہ پر زور دیتی رہی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ مذاکراتی عمل ترک کر دے۔
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...
ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...
اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...
ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...
قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...
8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...
عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...